زرداری امریکی راج کی خاطر مزید مسلمان فوجیوں کو قربان کرنے کی تیاری کررہا ہے
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
آج 17اکتوبر سے زرداری نے وزیرستان میں فوجی آپریشن کا آغاز کر دیا ہے کہ جس کے متعلق زرداری حکومت نے مہینے کے شروع سے ہی بار بار اعلان شروع کردیا تھاکہ وزیرستان میں فوجی آپریشن کرناضروری ہے۔ یہ اعلانات کئی مہینوں تک وزیرستان کے مسلمانوں کامحاصرہ کیے رکھنے اور انہیں خوراک اور ضروریاتِ زندگی کی ترسیل کوکاٹ دینے کے بعد کیے گئے۔ نیزیہ اعلانات زرداری کی طرف سے اپنے دورۂ امریکہ کے دوران امریکی حکومت سے ہدایات حاصل کرنے کے بعد سامنے آئے ۔ اور یہ بھی محض اتفاق نہیں کہ حکومت کی طرف وزیرستان میں آپریشن کا اعلان اس موقع پر کیا گیا جب پے در پے دھماکوں اور حملوں کی ایک نئی لہر کے ذریعے پورے ملک میں خوف اور عدم تحفظ کی فضائ قائم ہو چکی تھی۔ اس لہر کا آغاز 9اکتوبر کوپشاور کے مصروف بازار میں دھماکے سے ہوا ،پھر 10اکتوبر کوراولپنڈی میں پاکستانی فوج کے ہیڈکوارٹرپر حملہ کیا گیا ، اس کے دو دن بعد 12اکتوبر2009کو شانگلہ بازار کے چوک میں فوجی کاروان کو نشانہ بنایا گیا، اس کے تین دن بعد 15اکتوبر کو لاہور میں کئی حملے کیے گئے اور پھر17اکتوبر کو پشاور میں سی آئی اے کے دفتر پر حملہ کیا گیا۔ ان خوفناک واقعات کے نتیجے میں درجنوں مسلمان لقمہ اجل بن گئے، جبکہ سینکڑوں لوگ زخمی اور اپاہج ہو گئے ہیں ،جن کے لواحقین غم و غصے کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔
پس زرداری حکومت نے جس طرح سوات آپریشن سے قبل بھر پور میڈیا مہم کے ذریعے کنفیوژن اور خوف کی فضائ پیدا کی تھی تاکہ مسلمانوں کے قتلِ عام کے خلاف عوام کے ردِ عمل کو مفلوج کیا جائے،اسی طرح وہ حالیہ حملوں اور دھماکوں کو بھی امریکی ایجنڈے کے لیے استعمال کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے، قطع نظر یہ کہ ان مجرمانہ حملوں میں کون سے ہاتھ ملوث ہیں۔ چنانچہ زرداری حکومت نے فوراً ان حملوں کو وزیرستان میں آپریشن کی حمایت حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا۔ یہ وہی وزیرستان ہے جو افغانستان پر قابض امریکی فوج کے خلاف حملوں کا گڑھ ہے، جن کے نتیجے میں افغانستان میں امریکی فوج کی حالت پتلی ہو چکی ہے اورخوف امریکی فوجیوں کے دل و دماغ پر حاوی ہو چکا ہے۔
جہاں تک ان حملوں کے پسِ پردہ ہاتھ کا تعلق ہے ، تو ہم یہاں یہ کہنا چاہیں گے کہ باخبر لوگ جانتے ہیں کہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیاں کئی سال قبل ہی پاکستانی ایجنسیوں کے ذریعے کچھ طالبان عناصرکے اندر جگہ بنا چکی ہیں اور نتیجتاً وہ ان لوگوں میں بھی داخل ہو چکی ہیں جو اپنے آپ کو القاعدہ کہتے ہیں۔ نیز پاکستان کے ایجنٹ حکمرانوں کوجولائی 2009میں ہی جی ایچ کیو پر حملے کے خطرے سے خبردار کر دیا گیا تھا ، لیکن ایسے کسی بھی حملے کو روکنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں ۔ اور زرداری اور اس کے حواری صرف اس وقت اپنی غفلت کی نیند سے بیدار ہوئے ،جو انہوں نے دانستاً اپنے اوپر طاری کر رکھی ہے، جب مسلمان اپنے پیاروں کی لاشیں گِن رہے تھے ، اور پھرفوراً انہوں نے اپنے امریکی آقائوں کو خوش کرنے کے لیے چیخناشروع کر دیا کہ وزیرستان میں فوجی آپریشن کی ضرورت ہے!! یہ سب اس کے علاوہ ہے کہ یہ حکمران ایمبیسی اور کونسل خانوں کی توسیع کے نام پر پاکستان میں امریکہ کی موجودگی کومزید پھیلانے میں مجرمانہ مدد فراہم کر رہے ہیں۔ اور امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسیاں اب پورے پاکستان میںخونی انتشاراورخوفناک بد امنی پھیلانے کی سٹریٹیجی پر عمل درآمد کے قابل ہو چکی ہیں۔ یہ وہی امریکی ایجنسیاں ہیں جواس سے قبل وسط امریکہ ، مشرقِ وسطی اور جنوب مشرقی ایشیائ میں یہی کھیل کھیل چکی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ امریکہ کی پرائیویٹ فوجی تنظیم بلیک واٹر ،جوعراق میں سفاک جرائم سرانجام دے چکی ہے، اور ڈائینا کارپ پاکستان میںبلا روک ٹوک دندناتی پھر رہی ہیں ۔
اور اپنے امریکی آقائوں کی خدمت میں تازہ ترین تحفے کے طور پر زرداری حکومت نے حزب التحریر کے شباب کے خلاف گرفتاریوں اور تشدد کی مہم شروع کر دی ہے ، جو وزیرستان آپریشن اور امریکی راج کے خلاف کلمۂ حق بلند کر رہے ہیں ۔ چنانچہ بااثر طبقے میں اس آپریشن کی حقیقت کے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے دارلحکومت اسلام آباد میں حزب التحریرکی طرف سے منعقد کردہ سیمینار پر حکومتی اہلکاروں نے دھاوا بول کر حزب التحریرسے وابستہ30سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔
زرداری اور اس کے حواری امریکہ کو یہ تمام انمول خدمات ایسے موقع پرپیش کر رہے ہیں ،جب امریکہ اس خطے میں شدیدمشکلات سے دوچار ہے۔ امریکی افواج افغانستان کی خطرناک دلدل میں ہاتھ پائوں مار رہی ہیں اور افغانستان سے ذلت آمیز انخلا کا خطرہ ان کے سر پر منڈلا رہا ہے۔ اور امریکہ کی سیاسی قیادت اس ناکام ہوتی صلیبی جنگ کو بچانے کے لیے مختلف راستے تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس حد تک کی امریکی صدر اوباما ''واضح‘‘ایف- پاک پالیسی کے اعلان کے چند ہی ماہ بعد ایک اور ''واضح‘‘پالیسی کی تشکیل پر غور و خوض کر رہا ہے۔ 16ستمبر 2009کو اوباما نے کہا: ''یقیناً جب تک آپ اپنی سٹریٹیجی کے متعلق بالکل واضح نہ ہوں آپ اپنے مرد و ں اورعورتوں کو میدانِ جنگ پر بھیجنے کا عزم نہیں کر سکتے‘‘۔ اورحقیقت یہ ہے کہ افغانستان میں افواج کی تعداد میں اضافہ ،مزاحمت کو تقسیم کرنے کی کوشش اور مجاہدین کو سیاسی عمل کا حصہ بنانے کے لیے سودے بازی جیسی گھسی پٹی تجاویز ناکام ہو چکی ہیں۔
پس اگر زرداری اور اس کے حواری نہ ہوتے تو امریکہ کے پاس افغانستان میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے کوئی آسرا باقی نہ رہتا،جہاں اسے مسلمانوں کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے ،اور یہ مزاحمت پچھلے آٹھ سالوں سے امریکہ کو اپنے قدم مستحکم کرنے سے روکے ہوئے ہے۔ لیکن زرداری کے کیا ہی کہنے کہ اب وزیرستان آپریشن کے ذریعے افغانستان میں جاری امریکہ کی جنگی کاروائیوں کو تقویت فراہم کی جائے گی اور دونوں اطراف سے بیک وقت کاروائی کے ذریعے مسلم مزاحمت کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں امریکہ کو تحفظ فراہم کرنے کی اس کوشش کے نتیجے میں مسلمان شدید جانی نقصان سے دوچار ہوں گے ، جیسا کہ سوات آپریشن کے دوران ہوا تھا۔ اور سوات آپریشن کی مانند ایک بار پھر بے شمارمسلمان اپنے گھروں سے دربدر ہوجائیں گے؛ بوڑھے ، بچے اور عورتیں کسمپرسی میں مبتلا ہوںگے،تمام ملک عدم استحکام کا شکار ہو گا، اور شہادت کا جذبہ رکھنے والے لاکھوں مسلمان فوجیوں کو محض کرائے کی فوج کے طور پر استعمال کیا جائے گا جو افغانستان میں امریکہ کو یقینی ذلت سے بچانے کا کام سرانجام دے گی۔ اور کفار کے منصوبوں کی خاطر مسلمان ہی مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتاریں گے اور اللہ کا غضب مول لیںگے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا
'' جو کو ئی کسی مومن کو قصداَقتل کر ڈالے، اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہے ، اور اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے اوراسکے لیے عظیم عذاب تیار کر رکھا ہے ‘‘﴿النسائ:93﴾
اے مسلمانانِ پاکستان!
آپ کب تک اپنے حکمرانوں کو اس بات کی اجازت دیں گے کہ وہ آپ کی طاقت اور وسائل کو امریکہ کے مفاد کے لیے استعمال کرتے رہیں؟ ماضی میں امریکہ نے پاکستان کی افواج ، بے پناہ وسائل ، بہادر افراد اور تخلیقی صلاحیتوں کواستعمال کیا تاکہ افغان مجاہدین کی مدد سے روس کو شکست دی جائے۔ پھر امریکہ نے پاکستانی قیادت کے ذریعے طالبان کی مدد کی تاکہ افغانستان میں استحکام لایا جائے اور اسے وسط ایشیائ سے تیل اور گیس کی ترسیل کا راستہ بنایا جائے۔ پھر مشرف کے دورِ حکومت میں امریکہ نے افغانستان پر قبضے کو ممکن بنانے کے لیے پاکستان کے وسائل کو استعمال کیا۔ اور اب امریکہ زرداری حکومت کی ملی بھگت سے پاکستان کی افواج کے مسلمان بیٹوں کو افغانستان میں جاری صلیبی جنگ میں ایندھن کے طور پر استعمال کر رہا ہے تاکہ افغانستان میں برپا مزاحمت کا مقابلہ کر کے اسے ناکام بنایا جائے اور پاکستان میں امریکی موجودگی کو وسعت دی جائے ۔ اور اس سنگین غداری کے بدلے میںمسٹر 10پرسنٹ زرداری پاکستان کے عوام کو ڈالروں کا لالچ دے رہا ہے اور چاہتا ہے کہ اس کی طرح پاکستان کے مسلمان بھی امریکہ کو اپنا دوست اور مددگار تصور کرلیں، جبکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں واضح کر دیا ہے:
مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ كَمَثَلِ الْعَنكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتًا وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنْكَبُوتِ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
''جن لوگوں نے اللہ کے سوا دوسروں سے دوستی کی ،ان کی مثال مکڑی کی طرح ہے جس نے اپنا گھر بُن لیا اور یقینا گھروں میں سب سے کمزور گھر مکڑی کا ہوتا ہے -اگر یہ لوگ جانتے ہوتے‘‘﴿العنکبوت: 41 ﴾
اس شرکا علاج ایک ہی ہے کہ غداراور کرپٹ زرداری کو ہٹایا جائے اور اس نظام کا جڑ سے خاتمہ کیاجائے جو ہمیشہ اسی قسم کے حکمرانوں کو جنم دیتا ہے، اور اس کی بجائے اسلامی خلافت کو قائم کیا جائے جو اسلام کو نافذ کرے گی، پوری امت کو یکجا کرے گی اور اسلامی علاقوں میں صلیبیوں کی ہر قسم کی موجودگی کے خاتمے کے لیے مسلمانوں کے بے پناہ وسائل کو بروئے کار لائے گی۔
اے اہلِ قوت! اے مسلمانانِ افواجِ پاکستان!
آپ کس طرح اس بات کو قبول کر سکتے ہیں کہ یہ حکمران آپ کے قیمتی خون کو امریکہ کو بچانے کے لیے بے دریغ بہائیں؟ آپ کس طرح یہ قبول کر سکتے ہیں کہ آپ کسی بھی حیثیت میں امریکہ کے ایجنڈے کو پورا کریں ، وہ صلیبی امریکہ جس نے مسلمانوں کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے اور وہ مسلمانوں کے خلاف ہندوئوں اور یہودیوں کی پشت پناہی کرتا ہے ،اور اس نے آپ پر نظر رکھنے کے لیے پاکستان میں اپنی خاطر خواہ موجودگی کو قائم کر لیا ہے جبکہ دوسری طرف وہ آپ ہی سے مطالبہ کر رہا ہے کہ آپ اس کی مدد کریں؟! اور محترم بھائیو! آپ کو یہ بات نہیں بھولنی چاہئے کہ ان ایجنٹ حکمرانوں کے احکامات پر چلنا اُس دن آپ کے کسی کام نہیں آئے گا جو پوری کائنات کے لیے سب سے بھاری دن ہوگا۔ کیا آپ اللہ کے غضب سے خوفزدہ نہیں جس میں قیامت کے دن وہ لوگ مبتلا ہوںگے جنہوں نے اللہ کی نافرمانی کرتے ہوئے اپنے قائدین کی فرمانبرداری اختیارکی ، اور ان قائدین نے انہیں گمراہ کر دیا؟ اللہ نے قرآن میں بیان کیا ہے کہ وہ سب جہنم میں ڈالے جائیں گے :
يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ يَقُولُونَ يَا لَيْتَنَا أَطَعْنَا اللَّهَ وَأَطَعْنَا الرَّسُولَا * وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلَا
''جس دن ان کے منہ آگ میں الٹ دیے جائیں گے ، وہ کہیں گے اے کاش! ہم نے اللہ اور اس کے رسول ﷺکا کہا مانا ہوتا،اور وہ کہیں گے اے ہمارے پروردِگار ہم نے اپنے سرداروںاور بڑوںکی اطاعت کی تو اُنہوں نے ہمیں سیدھی راہ سے گمراہ کر دیا‘‘۔﴿الاحزاب: 66-67 ﴾
پس آپ پر لازم ہے کہ آپ زرداری کو اقتدار سے ہٹا ئیںاور حزب التحریرکو خلافت کے قیام کے لیے مدد و نصرت دیں ، جس کے نوجوان جابر حکمرانوں کے سامنے مضبوطی سے کھڑے ہیں اوراس فرض کی ادائیگی میں اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے، تاکہ آپ کوایسے مخلص خلیفہ کی قیادت حاصل ہو جائے جو امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور افواج کو خطے سے نکل جانے کا حکم دے گا اور اس کا عمل اس کے الفاظ کی گواہی دے گا۔ نیز اس کا یہ عمل مجاہدین میں سے مخلص لوگوں کو خلافت کے گرد جمع کردے گا اور امتِ مسلمہ کے اعتماد کوقائم کر ے گا اور امت پھر اسی طرح اپنے خلیفہ کے حق میں دعائیں کرے گی جیسا کہ ماضی میں ہوتا تھا ،جب خلافت کی افواج ایک کے بعد دوسرے علاقوں کو فتح کیا کرتی تھیں اور اسلام کے نور کو پوری دنیا میں پھیلاتی تھیں۔
رَبِّ انصُرْنِي عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِينَ
''اے میرے رب مجھے مفسدلوگوں سے نجات عطا فرما‘‘﴿العنکبوت: 30 ﴾