واشنگٹن ڈی سی میں بنگلہ دیشی سفارت خانے کے سامنےروہنگیا مسلمانوں کی فوری مدد کے لئےعملی اقدامات لینے کے لئے احتجاج
- Published in پریس رلیز
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں کئی لوگ بنگلہ دیشی سفارت خانے کے سامنے اکٹھے ہوئے اور بنگلہ دیش حکومت کی اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد سے دستبرداری پر احتجاج کیا جنہیں اغوا کیا جاتا ہے ، قتل کیا جاتااور بدھسٹ بھکشوؤں اور قوم پرستوں کے ہاتھوں انہیں سزائیں دی جاتی ہیں جبکہ انہیں میانمار حکومت کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔
گروپوں کی باہمی لڑائی سے انسانی حادثہ رونما ہو نے کا خطرہ ہے
- Published in شام
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
اے مسلمانو ! اسلام کو اختیار کرو اور جمہوریت کی ڈوبتی کشتی میں سوار مت ہو
- Published in ولایہ
- Written by Arshad
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
18 جون 2015 کو ڈنمارک میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ڈنمارک کی سیا سی پارٹیاں، جو ایک دوسرے سے اسلام اور اس کے احکامات کو نشانہ بنا نے میں مقابلہ بازی کرتی ہیں، اب مسلمانوں کو انتخابات میں شامل ہو نے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کریں گی۔ ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ وہ سیاست دان جو مسلمانوں کو دین اور سیاست الگ رکھنے کا درس دیتے پھرتے تھے وہ اب اپنے انتخابی منشور تقسیم کرنے کے لیے ہماری مساجد آ تے ہیں اور مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
نوید بٹ کے اغوا کو تین سال مکمل ہوگئے راحیل-نواز حکومت کا داعیان اسلام پر ظلم خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتا
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
آج پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے اغوا کو تین سال مکمل ہوگئے ہیں۔ نوید بٹ کو 11 مئی 2012 بروز جمعہ اس وقت ان کے گھر کے باہر سے حکومتی ایجنسیوں نے دن دھاڑے ان کے تین بچوں کے سامنے اغوا کیا تھا جب وہ نماز جمعہ سے قبل انہیں اسکول سے لے کر اپنے گھر کے دروازے پر پہنچے ہی تھے۔
حکمرانوں اور ان کے غنڈوں کی یہ "بہادری"ہے کہ وہ ایک نہتے انسان کو تین سال بعد بھی نہ تو چھوڑنے پر تیار ہیں اور نہ ہی اسے کسی عدالت کے سامنے پیش کرنے کی ہمت کررہے ہیں۔ کیا ان غدار ایجنٹ حکمرانوں اور ان کے غنڈوں کی بہادری صرف معصوم اور نہتے مسلمانوں کے لئے ہی مخصوص ہے۔ جب کفار ان کی آنکھوں کے سامنے اسلام، رسول اللہﷺ اور مسلمانوں کی بے حرمتی کرتے ہیں تو یہ اُن کے سامنے بھیگی بلی بن جاتے ہیں اور اُن سے اپنی غداریوں کے عوض تمغے اور گارڈ آف آنر وصول کرتے ہیں۔ جب بھارت اور امریکہ ہمارے فوجیوں اور شہریوں کو سرحدوں پر قتل کرتے ہیں تو شیر کی طرح دھاڑتے ہوئے ان پر ٹوٹ پڑنے کی جگہ بکری کی طرح ممیاتے ہوئے ایک کمزور مذمتی بیان جاری کرنا ہی کافی سمجھتے ہیں۔
راحیل-نواز حکومت نوید بٹ کو تین سال سے مسلسل قید میں رکھ کر اور اس دوران درجنوں حزب کے شباب کو اغوا اور گرفتار کر کے یہ جان چکی ہو گی کہ ان کا ظلم و ستم نہ تو حزب اور اس کے شباب کو خوفزدہ کرسکا اور نہ ہی خلافت کی دعوت کو پاکستان کے کونے کونے تک پہنچنے سے روک سکا ہے۔ ان میں اگر تھوڑی سی بھی ایمان کی چنگاری ہوتی تو جان لیتے کہ یہ تو اللہ کی دعوت ہے جسے پوری دنیا مل کر بھی روک نہیں سکتی اور اگر ان میں تھوڑی سی بھی عقل ہوتی تو صرف ازبکستان کی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے ظلم و ستم سے باز آجاتے جہاں کریموف نے آٹھ ہزار سے زائد حزب کے شباب کو سات سے پندرہ سال تک کی قید میں ڈالا اور ان میں سے درجنوں کو دوران قید بدترین تشدد کر کے قتل کردیا لیکن اس کے باوجود ازبکستان سے حزب اور اسلام کی دعوت کو ختم نہیں کرسکا بلکہ وہ پہلے سے بھی زیادہ وسیع ہوگئی۔
ہم راحیل-نواز حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر اسے رائی برابر بھی یقین ہے کہ انہیں اپنے رب کے سامنے پیش ہونا ہے تو اپنے عمل سے توبہ کریں اور نوید بٹ کو فوراً رہا کریں اور اس دعوت کی راہ میں کانٹے بچھانے سے باز آجائیں۔ حزب تم سے یہ مطالبہ صرف اس وجہ سے کررہی ہے کہ تم مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہو لہٰذا اس وقت سے پہلے توبہ کر لو جس کے بعد توبہ کے دروازے بند ہوجاتے ہیں ورنہ حزب اور اس کے شباب اللہ کی رضا پر راضی ہیں اور اس رب کائنات سے امید رکھتے ہیں کہ اس دنیاکی آزمائشوں کا بدلہ آخرت میں جنت الفردوس کی صورت میں دیں گے ۔ یہ جان لو اگر تم نے یہ قسم کھائی ہے کہ ہر صورت اپنے آقا امریکہ کی پوجا کرنی ہے تو ہم بھی اپنے رب سے یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں استقامت نصیب فرمائے اور اگر رب کی رضا کے لئےموت بھی قبول کرنی پڑے تو بلا جھجک اسے گلے سے لگا لیں۔ یقیناً ایمان والوں کے لئے یہ سودا بہترین ہے ۔ تو پھر بتاؤ راحیل-نواز حکومت تمہارا کیا فیصلہ ہے؟ امریکہ کی اطاعت یا اپنے رب کی اطاعت؟
وَلاَ تَحْسَبَنَّ ٱللَّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ ٱلظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ ٱلأَبْصَارُط مُهْطِعِينَ مُقْنِعِى رُءُوسِهِمْ لاَ يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَآءٌ
"اور مت یہ خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کررہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے۔ وہ ان کو اس دن تک کی مہلت دے رہا ہے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی(اور لوگ) سر اوپر اٹھائے دوڑ رہے ہوں گے، خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور ان کے دل(خوف سے) ہوا ہو رہے ہوں گے"(ابراھیم:43-42)
نوٹ: حزب التحریر نے اس موقع پر نوید بٹ کے بیوی بچوں کے ویڈیو پیغام بھی جاری کیے ہیں جنہیں اس لنک پر دیکھا جاسکتا ہے: pk.tl/1iMQ
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
پریس ریلیز میڈیا کے اداروں کو دعوت نامہ حزب التحریرعالمی میڈیا مہم "کریموف اسلام سے بُغض رکھتا ہے"کو کامیابی سے اختتام پزیر کررہی ہے
- Published in سینٹرل میڈیا آفس
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
کریموف، ازبکستان کا جابر، مسلسل اللہ سبحانہ و تعالٰی ، اس کے رسول ﷺ اور اللہ کی دعوت کو پہنچانے والے داعیان اسلام کے خلاف حالت جنگ میں ہے۔وہ حق و سچ کی آوازوں کو دبانے اور کچلنےکے لئے ہر حربہ استعمال کررہا ہے اور اسے اس سلسلے میں مغربی رہنماؤں ،جن کی قیادت امریکہ و روس کررہے ہیں، کی مکمل حمایت حاصل ہے کیونکہ اسلام کے خلاف کفر یکجان ہے۔ ان ریاستوں نے اس بات سے مکمل آگاہی کے باوجود کہ مجرم کریموف نے مسلمانوں خصوصاً حزب التحریرکے شباب کو ناقابل بیان بھیانک طریقے سے قتل عام کرتا ہے ، اس کے جرائم پر آنکھیں بند کررکھی ہیں اور اسے اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ اپنے شیطانی اعمال کو جاری و ساری رکھے۔
اندیجان میں13 مئی 2005 کو کریموف کے ہاتھوں ہونے والی قتل و غارت گری کے دس سال مکمل ہونے پر جس میں سات ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کردیا گیا تھا، ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ مرکزی میڈیا آفس حزب التحریرکی جانب سے منعقد ہونے والے مظاہرے میں شرکت اور اس کی نشر و اشاعت کے لئے تشریف لائیں:
مقام: لندن میں ازبکستان کے سفارت خانے کے سامنے/ 41 ہالینڈ پارک، لندن W11
تاریخ: ہفتہ 9 مئی 2015
وقت:صبح 11 بجے سے شام 1 بجے تک
ہم 25 اپریل 2014 بروز ہفتہ سے جابر کریموف کے جرائم کو نمایاں کرنے کے لئےشروع کی گئی عالمی میڈیا مہم کے اختتام کا اعلان کریں گے جس کا عنوان ہے:# کریموف ـاسلام ـسےـ بُغضـ رکھتاـ ہے
میڈیا کی جانب سے اٹھائے جانے والے سوالات کے جوابات عربی، انگریزی، روسی اور ازبک زبانوں میں دیے جائیں گے۔
اس مہم کی تفصیلات جاننے کے لئے اس لنک سے رجوع کریں:
http://hizb-ut-tahrir.info/info/english.php/contents_en/entry_46501
عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
پریس ریلیز ازبکستان کا جابر"فرغانہ " کے بازاروں میں آنے والی خواتین کے دو پٹے نوچ رہا ہے
- Published in سینٹرل میڈیا آفس
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
ریڈیو" آزاد لیک" کے بعض ذرائع نے کہا ہے کہ قوقان کے بعد مرغلان شہر میں سول کپڑوں میں ملبوس نیشنل سیکورٹی ادارے کے اہلکاروں نے عورتوں سے دو پٹے اُتارنے کا مطالبہ کیا۔ یہ دونوں ازبکستان کے شہر ہیں جہاں خواتین کے سروں سے زبردستی دوپٹے اتارے جاتے ہیں۔ اس بد ترین جرم کا آغاز 22 اپریل 2015کی صبح کیا گیا۔ ریڈیو کو اپنا نام ظاہر کئے بغیر چشم دید آدمی نے بتایا کہ عورتیں دو پٹوں کو اتارنے پر مجبور کی گئیں،جو خاتون مزاحمت کرتی ،تو سول پولیس اس کو قید کرنے یا پولیس کورٹ کے حوالے کرنے کی دھمکی دیتی ۔ اب مارکیٹ میں کوئی ایک بھی دو پٹہ پہنی ہوئی عورت نظر نہیں آتی ، خواہ گاہک ہو ں یا دکاندار۔ عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ "لوگ یہ دیکھ دیکھ کررو رہے تھے اور میں خود بھی رویا جب میں نے دیکھا کہ بڑی عمر کی عورتیں بھی اپنے دو پٹے اتار کر بازار میں آتی ہیں!"۔
بلا شبہ وسط ایشیائی حکمران محض کٹھ پتلیاں ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے سے آگت نکلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ حکمران روس اور امریکہ جیسے اپنے کافر آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے یہ کام کرتے ہیں بجائے اس کےکہ وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا و خوشنودی کے لئے کام کرتے ....اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام کے داعیوں پر ظلم وستم اور ان کا تعاقب اور سخت قسم کے احکامات دے کر ان کو جیلوں میں ڈالنے ، ان کو سزا دینے بلکہ ان کو قتل کردینے تک کے جرائم ناکافی تھے جو ازبکستان کےسرکش اوردشمنِ اسلام کریموف کی کرتوتوں میں ہمیں نظر آتےہیں یہاں تک کہ ان کی دشمنی اور عداوت کا دائرہ پاکدامن اور معزز مسلمان خواتین تک بڑھ گیا ۔ یہ حکومت ان کا بھی پیچھا کرتی ہے اور ان کو بھی جیلوں میں ڈالتی رہتی ہے ، ان کو سزائیں دے رہی ہے ، جبکہ کچھ خواتین نےتشدد اور ایذاؤں کا سامنے کرتے کرتے اپنے مرد بھائیوں کی طرح جام شہادت نوش بھی کیا..... اور اب یہ حکومت ان کے دین کی علامت اور ان کے لباس کے معاملے میں ان کا پیچھا کررہی ہے جو ا س بات کی دلیل ہے کہ ان لوگوں کی اسلام دشمنی کتنی پختہ اور قدیم ہے۔
2012 کے اوائل سے ازبکستان میں دوپٹوں اورعباؤں(جلبابوں) کی فروخت پر پابندی لگائی گئی اور باپردہ خواتین کے عوامی اداروں میں داخل ہونے پر بھی پابندی لگائی گئی ۔ پردہ کرنے والی ملازم پیشہ خواتین پر سات مہینوں کی تنخواہ کے برابر جرمانہ عائد کیا گیا اورملازمت سے سبکدوش بھی کیا گیا۔ اسی طرح ازبکستان میں کالے رنگ کا جلباب ممنوع قرار دیا گیا ۔ اسی طرح تاجکستان ، قرغیزستان ، آذربیجان اور قازقستان میں جلبا ب اور خمار پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پس اے وسطی ایشیا کے مسلمانو، بالخصوص تم میں سے مرد وں سے ہم کہتے ہیں ، تم کس طرح اپنی ماؤں ،بیٹیوں ، بہنوں اور اپنی بیویوں کے سروں پر سے دوپٹے اتارے جانے کو برداشت کرسکتے ہو جبکہ تم غیرتمند مسلمان ہو! کیاتم جانتے نہیں ہو کہ عورت ایک عزت ہے جس کی حفاظت ضروری ہے! تم اس فاسد جمہوری حکومت سے کیسے راضی ہو جو باپردہ خواتین کا پیچھا کرتی ہے اور بناؤ سنگار کا مظاہرہ کرنے والی عورتوں کے لئے کوئی پابندی نہیں؟ ! کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ یہ فاسد نظام ختم ہو اور اس کی جگہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کی ریاست قائم ہو!
یقیناً منکر کو تبدیل کرنے کا ایک ہی راستہ ہے جو ہمیں ہمارے نبی محمد ﷺ دکھا کر گئے اور جس پر حزب التحریر گامزن ہے ، جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتی اور جس کے ساتھ کام کرنے کی ہم تمہیں دعوت دیتے ہیں تاکہ بنیادی تبدیلی لائی جاسکے،یہی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے :
﴿قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّه فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمْ اللَّه وَيَغْفِر لَكُمْ ذُنُوبكُمْ﴾.
" آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ کےساتھ محبت کرتے ہو تو تم میری اطاعت کرو اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف کردے گا"(آل عمران:31)۔
اور اے وسطی ایشیا کے حکمرانو ! ہم تمہیں یاد دلانا چاہتے ہیں کہ تم ان مسلمانوں کی اولاد ہو جنہوں نے اپنے لئے دین اسلام کو پسند کرکے قبول کیا اور روسی استعماری کے آنے پر انہوں نے اس دین کو نہیں چھوڑا بلکہ وہ اس پر ثابت قدم رہے اور اس کا دفاع کرتے رہے اوراسی راہ میں شہادت سے ہمکنار ہوئے۔ پس تم ان لوگوں میں سے مت ہوجاؤں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ﴾
" اور جو اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات کے ذریعے فیصلہ نہ کریں تو ایسے لوگ ہی کافر ہیں "( المائدۃ:44)
بلکہ تمہیں ان لوگوں میں سے ہونا چاہئے جن پر اللہ تعالیٰ کا یہ قول جچتا ہے کہ :
﴿وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَآ أَنزَلَ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ﴾.
" اور یہ کہ (آپﷺ)ان کے درمیان اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات) کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں اور ان سے محتاط رہیں کہ کہیں یہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ بعض (احکامات ) کے بارے میں آپ ﷺ کو فتنے میں نہ ڈال دیں"(المائدۃ: 49)۔
شعبۂ خواتین
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
اوفا میں سیکورٹی ادارے حزب التحریر کے ممبران کے خلاف من گھڑت عدالتی مقدمات کے ذریعے مسلسل "دہشت گردی کے خطرے " کو بڑھاوا دے رہے ہیں
- Published in پریس رلیز
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
انٹیلی جنس سروسز ((FSB نے 23 اپریل 2015 کو چیلیابنسک میں حزب التحریر کے ایک رکن کی گرفتاری کا اعلان کیا۔سیکورٹی سروسز کو اس کی گھر کی تلاشی کے دوران اسلامی کتابوں کے سوا کچھ نہ ملا۔ سیکورٹی فورسز نے اس کے خلاف رشین فیڈریشن کے کریمنل کوڈ کے آرٹیکل 205.5 کے مطابق عدالت میں مقدمہ دائر کیا جس کے متن میں " دہشت گرد تنظیم کی سرگرمیوں میں شرکت" درج کیا گیاہے۔
روسی انٹیلی جنس ((FSB چیف اور(NAC) بور تنیکوف نے ایک میٹنگ کے دوران جو اروال کے علاقے میں دہشت گردی کے خلاف کام کرنے پر بحث کے لئے منعقد کی گئی تھی ،حزب التحریر کا ذکر کیا اور اس کے بارے کچھ اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ "علاقے کے اندراجنبی دہشت گردوں اور بنیاد پرست تنظیموں کی سرگرمیاں ہورہی ہیں۔ گزشتہ سال میرے علاقے نیجنی فارتوفسک اور چیلیا بنسک میں عالمی دہشت گرد تنظیم حزب التحریر سے منسلک سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں اور اس کے 19 اراکین کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کے لئے مقدمات دائر کئے گئے "۔ یوں اروال کے علاقے میں یہ کاروائیاں حزب التحریر کے داعیوں کے خلاف جنگ کی گواہ ہیں جنہوں نہ تو ماضی میں معاشرے کے لئے خطرات پیدا کئے نہ ہی مستقبل میں وہ خطرہ ہیں۔
حسب عادت ان بیانات کے بعد گرفتاریوں کی رپورٹیں آئیں جو خطرے کے خلاف سیکورٹی فورسز کی "کامیابی" کا ڈھنڈورا پیٹ رہی تھیں۔ چیلیا بنسک میں فیڈرل یونین کی طرف سے گرفتاریوں کے مطالبات سے یہ حقیقت آشکارا ہوتی ہے کہ فیڈرل میڈیا (روسبالٹ ) اور TASS نے سب سے پہلےگرفتاری پر روشنی ڈالی اورویڈیو کلپ جاری کی۔
ہم یا د دلاتے ہیں کہ روس دنیا کا وہ واحد ملک ہے جوحزب التحریر کو دہشت گرد جماعت سمجھتا ہے اور ایسے مواد کی موجودگی پر جو ان کی نظر میں دہشت گردی سے متعلق ہو تا ہے ،اس کے اراکین کا پیچھا کرتا ہے۔ اس حقیقت کے باوجودکہ حزب التحریر کا دنیا میں کہیں بھی کسی دہشت گرد کاروائی سے تعلق ثابت نہیں کیا جاسکتا اور یہ عدالتی مقدمات بھی من گھڑت اور سیکورٹی فورسز کے جھوٹ پر مبنی ہوتے ہیں جبکہ پوری دنیا اس جھوٹ میں ان کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔ لیکن اگر ان شریروں کے ہاتھ میں سب کچھ ہوتا تو روس میں اسلام کی واپسی کی کوئی گنجائش نہیں تھی ۔ مگر ہم دیکھتے ہیں کہ رشین فیڈریشن کے مختلف علاقوں میں تمام تر ظلم وستم اور اسلام دشمن پالیسی کے باوجود ، مسلمان اپنے دین کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ان کو اپنی اقدار کے دفاع کا حق دیا ہوا ہے۔ ارشاد ربانی ہے:
﴿وَلَوْلا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللَّهِ كَثِيرًا وَلَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ﴾.
"اور اگر اللہ لوگوں کے ایک گروہ( کے شر ) کو دوسرے کے ذریعے دفع نہ کرتا رہتا تو خانقاہیں اور کلیسا اور عبادت گاہیں اور مسجدیں جن میں اللہ کا کثرت سے ذکر کیا جاتا ہے ، سب مسمار کردی جاتیں ، اور اللہ ضرور ان لوگوں کی مدد کرے گا جو اس ( کے دین ) کی مدد کریں گے ۔ بلا شبہ اللہ بڑی قوت والا ، بڑے اقتدار والا ہے" ( الحج : 40)۔
بے شک اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے صبر کرنے والے مسلمانوں کے ساتھ نصرت ومدد کا وعدہ کیا ہے اورجو لوگ اتباع حق کے راستے میں ان کے لئے رکاوٹ بنتے ہیں ،ان کا ذکر ان الفاظ میں کیا ہے،
﴿وَلَقَدْ جَاءَ آلَ فِرْعَوْنَ النُّذُرُ * كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا كُلِّهَا فَأَخَذْنَاهُمْ أَخْذَ عَزِيزٍ مُقْتَدِرٍ﴾
"اورفرعون کے خاندان کے پاس بھی تنبیہات آئیں، انہوں نے ہماری تمام نشانیوں کو جھٹلادیا تھا ، اس لئے ہم نے ان کو ایسی پکڑ میں لیا جیسی ایک زبردست قدرت والے کی پکڑ ہوتی ہے" (القمر: 41-42)۔
روس میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
سقوط خلافت کے کی یاد میں حزب التحریرفلسطین مختلف سرگرمیوں کے ذریعے مسلمانوں کی امیدوں اور عزائم کو جلا بخشے گی
- Published in فلسطین
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
اسلام دشمن مغرب کی پشت پناہی سے مجرم زمانہ مصطفی کمال کے ہاتھوں ریاست خلافت کے انہدام کے چورانوے (94)سال مکمل ہونے پر حزب التحریرفلسطین اس المناک یاد کو القدس ، غزہ اور مغربی کنارے کے کئی شہروں میں اس نعرے کے ساتھ منا رہی ہے کہ :
"نبوت کے طرز پر خلافت ہی نبوت کی میراث ہے جس سے ہم دین کی اقامت کریں گے"
اس مہم کا مقصد خلافت کے دوبارہ قیام کی جدو جہد کے لیے مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور ان کو اس کے پرچم تلے جو کہ رسول اللہ ﷺ کا پرچم ہے ایک کرنا ہے۔
حزب نے اپنی سرگرمیاں رجب کے مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی شروع کردی ہیں جس میں بیانات،درس ،ملاقاتیں اور پمفلٹ کی تقسیم شامل ہےجبکہ مرکزی سرگرمیاں یوں ہوں گی:
1۔ جمعہ 15 مئی 2015کو مسجد اقصیٰ میں بہت بڑا اجتماع ہو گا
2 ۔ اتوار17 مئی 2015 کو غزہ میں بہت بڑی ریلی ہو گی
3 ۔ ہفتہ 23 مئی 2015 کو رام اللہ میں ایک پورہجوم کانفرنس ہو گی
اس کے علاوہ کئی خطاب،سمینار اور کانفرنسیں مغربی کنارے اور غزہ کے کئی شہروں میں ہوں گی اور حزب اپنی ان سرگرمیوں کا اعلان اور تفصیلات وقت کے ساتھ ساتھ جاری کرے گی۔
حزب التحریراللہ سبحانہ و تعالٰی کے سامنے گڑگڑاتی اور یہ دعا کرتی ہے کہ اللہ ان اعمال کو قبول کرے اورانہیں ان میں حصہ لینے والوں کے نیکی کے ترازو میں ڈالے اور ان سرگرمیوں کے پیغام کو تمام مسلمانوں کے دل میں اتار دے ،خاص کر ان لوگوں کے دلوں میں جو اسلام اور مسلمانوں کی نصرت پر قادر اور اس کے متمنی ہیں اور نبوت کے طرز پر خلافت کے قیام کے آرزو مند ہیں۔
﴿أُولَئِكَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَهُمْ لَهَا سَابِقُونَ﴾
" یہ لوگ نیکی میں جلدی کرتے ہیں اور یہ اس میں سبقت لے جاتے ہیں"(المؤمنون:61)
مقدس فلسطین میں حزب التحریرکا میڈیا آفس
نیشنل ایکشن پلان امریکی ایکشن پلان ہے راحیل-نواز حکومت کے پاس حزب التحریرکے خلاف جھوٹ کے سواء کچھ نہیں
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
3 مئی کو ایک انگریزی اخبار نے یہ خبر شائع ہوئی کہ پولیس نے حزب التحریرکے ایک رکن دانیال کو جوہر ٹاون میں ایک مسجد کے پاس سے گرفتار کیا اور اس کے پاس سے بڑی تعداد میں" فرقہ وارانہ نفرت انگیز مواد" پر مبنی لٹریچر برآمد کیا۔ اس خبر میں سوائے اس کے کوئی سچائی نہیں کہ دانیال کو گرفتار کیا گیا ہے۔
راحیل-نواز حکومت سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کھو چکی ہے ورنہ وہ دانیال سمیت گرفتار ہونے والے حزب کے درجنوں شباب کے خلاف فرقہ وارانہ نفرت انگیز مواد کی برآمدگی کا جھوٹا دعویٰ نہ کرتی۔ یہ بات ہر خاص و عام جانتا ہے کہ حزب التحریرکا شائع کردہ کوئی بھی مواد کسی بھی طرح فرقہ وارانہ نفرت آنگیز نہیں ہوتا کیونکہ حزب مسلم امہ کی یکجہتی اور اس کو عملی شکل دینے کے لئے ایک خلافت کے قیام کی دعوت بغیر کسی مسلکی امتیاز کےتمام مسلمانوں کو دیتی ہے۔
آج ہر اسلام پسند شخص، جو پاکستان سے امریکی راج کے خاتمے اور اسلام کے نفاذ کا مطالبہ کرتا ہے، کے خلاف "نفرت انگیز مواد" رکھنے یا تقسیم کرنے کا الزام لگا کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے پھینکا جارہا ہے۔ حکمرانوں کو حزب کا یہ کردار قطعاً پسند نہیں کہ وہ اسلام اور امت مسلمہ کے مفاد کے تحفظ کے لئے حکمرانوں کا احتساب اور ان کی غداریوں کو بے نقاب کرے ، لہٰذا انہوں نے استعماری کفار کے ساتھ گٹھ جوڑپر حکمرانوں کے احتساب کو "فرقہ وارانہ نفرت انگیز" قرار دینا شروع کردیا ہے۔
حزب حکمرانوں پر واضح کردینا چاہتی ہے کہ حزب کے خلاف مسلسل جھوٹا پروپیگنڈا کرنا دراصل ان کی فکری و سیاسی بانجھ پن اور حزب کی سچائی کو ثابت کرتا ہے اوراس قسم کے جھوٹے الزام لگا کر وہ حزب کو امت کی نظروں میں گرا نہیں سکتے کیونکہ امت حزب اور غدار حکمرانوں کے کردار کو اچھی طرح سے جانتی ہے۔ لہٰذا حزب حکمرانوں کو نصیحت کرتی ہے کہ وہ ایسے عمل سے توبہ کریں جس کا فائدہ نہ تو انہیں اس دنیا میں ملے گا اور آخرت میں تو اس کے بدلے سوائے عذاب کے اور کچھ بھی نہیں ہے۔
وَمَن يُشَاقِقِ ٱلرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ ٱلْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ ٱلْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ وَسَآءَتْ مَصِيراً
"اور جو شخص رسولﷺ کی مخالفت پر کمربستہ ہو اور راہ راست کے واضح ہو جانے کے بعد بھی اہل ایمان کی روش کے سوا کسی اور روش پر چلے تو اسے ہم اسی طرف چلتا کردیں گے جدھر وہ خود پھر گیا اور ہم اسے جہنم میں جھونک دیں گے جو بدترین جائے قرار ہے" (النساء:115)
اس کے ساتھ ساتھ حزب میڈیا کے اداروں سےسوال کرتی ہے کہ حکمرانوں کے جھوٹ کو من و عن شائع کردینا کیا ان کی اسلامی اور پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی خلاف نہیں ہے؟ کیا میڈیا یہ بات نہیں جانتا کہ حزب التحریرایک سیاسی جماعت ہے جو خلافت کے قیام کے لئے سیاسی و فکری جدہوجہد کرتی ہے اور عسکریت اور فرقہ پرستی سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے؟ ہم میڈیا سے صرف اتنا ہی کہیں گے کہ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں ،
إِن جَآءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوۤاْ
"اگر تمہیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیقی کرلیا کرو"(الحجرات:06)
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
ازبکستان حکومت اسلام دشمن ہے اس لیے وہ حزب التحریر سے بھی بغض رکھتی ہے
- Published in ازبکستان
- Written by Super User
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
ازبکستان کا حکمران کریموف اسلام سے بغض رکھتا ہے اسی لیے وہ اسلام کے ہر داعی سے کینہ رکھتا ہے۔ اس کا یہ بغض آج کل کی پیدا وارنہیں بلکہ یہ پرانا کینہ ہے اور ہمیں گزشتہ صدی کی نوے کی دہائی سے اس کا سامنا ہے یعنی جب سے حزب التحریر کا کام ملک میں نمایاں ہوا سرکش کریموف نے حزب کے شباب کی وسیع پیمانے پر گرفتاری کے لیے آپریشن کیا۔اُس وقت سے گرفتاریوں اور حزب کے خلاف یلغار شروع ہو گئی یہاں تک کہ گرفتار افراد کی تعداد 8000 سے زیادہ ہو گئی۔ یاد رہے کہ حزب سیاسی جماعت ہے اوروہ کسی قسم کے تشدد اور مادی اعمال میں ملوث نہیں ہو تی۔ڈکٹیٹر کریموف یہ بات اچھی طرح جانتا ہےلیکن اسلام سے اس کی عداوت کی وجہ سے وہ اسلام کی طرف دعوت دینے والے ہر شخص سے کینہ و دشمنی رکھتا ہے اور اس پر حملہ کرتا ہے، خاص طور پر اگر دعوت سیاسی ہو۔
کریموف نے گرفتاری اور قیدو بند پر اکتفا نہیں کیا بلکہ عدالتوں کو اسلام کے داعیوں کے خلاف سختی کا بھی حکم دیتا رہا، اسی لیے 15 سال،10 سال، 7سال، اور 5سال قید کے احکامات دیئے گئے۔ قید کی مدت مکمل ہوجانےکے باوجود بھی رہا نہیں کیا جاتا بلکہ قیدیوں پر دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ وہ ان کے ساتھ مل کر حزب کے خلاف کام کریں اوراگر وہ انکار کردیں تو قید کی مدت بڑھادی جاتی ہے مگر اس کے باوجود ان کو ایسے افراد نہیں ملے جو ان کے ساتھ تعاون کریں۔ پھر انہوں نے یہ کوشش شروع کی کہ جو بھی قید کی مدت پوری کرلے اس سے یہ تحریر لینے کی کوشش کی جائےکہ وہ پھر حزب کے ساتھ مل کر کام نہہیں کرے گا لیکن ایسا لکھ کر دینے والے بھی ان کو نہیں ملے۔ اس لیے انہوں نے بہت کم لوگوں کو رہا کیا اور بھاری اکثریت کی قید کی مدت کو ایک بار نہیں کئی کئی بار بڑھایا گیا ۔
کینہ ور کریموف نے طویل قیدو بند اور مدت پوری ہونے پر اس میں اضافے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ اپنے کارندوں کو قیدیوں پر تشدد اور ان کو نماز سے روکنے کے احکامات بھی دیتا رہا۔ اس پر بھی اکتفا نہیں کیا بلکہ بعض قیدیوں کو طرح طرح کے تشدد سے شہید کر نے کے احکامات دیے اور بعض کو ایسی ادویات زبردستی دیں جن سے لاعلاج امراض پیدا ہو گئے۔ حزب التحریر کے سینکڑوں شباب کو شہید کر دیا گیا۔
کریموف اب بھی پورے پورے گروپ گرفتار کروا رہا ہےاور حالیہ چند دنوں میں 70 سے زیادہ مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا ۔ یہاں ہم صرف ان کا ذکر کریں گے جن پر حزب التحریر کے ساتھ تعلق کا الزام ہے:
۔ کوفاسائی صوبے کے ڈپٹی گورنر "نادر" جو مارگیلان شہر میں رہائش پذیرتھے یہ 1981 میں پیدا ہوئے ان کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی
۔ التی اریق کے علاقے کے محکمہ خزانہ کے ڈائریکٹر "مرزا ابن امیامین خیدروف" کو جن کی پیدائش 1979 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔ (KRV) کے انسپکٹر عزیز بیگ ایرغاشیف کو جن کی پیدائش 1983 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔التی اریق کے علاقے کے کالج میں اکنامک کے پروفیسر "احرار ابن محمد جان عبد الرحمانوف" کو جن کی پیدائش 1986 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔ التی اریق کے علاقے کے ہسپتال کے فارمیسی انچارج "الھام" کو جن کی پیدائش 1975 ہے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔ کرافٹس فیملی کے عزیزبیگ مومنوف کو جن کی پیدائش 1989 ہے 10 سال قید کی ساز سنائی گئی
۔سروس ورکر "عظیم جان رحمانوف" کو جن کی پیدائش 1992 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔بزنس مین "عبد الجبار عبد الحمید رحمانوف" کو جن کی پیدائش 1992 ہے 5 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔سروس مین "عبد المومن محمد جان معمر زاییف" کو جن کی پیدا ئش 1985 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔سروس مین "علی شیر محمد جان معمرزاییف"کوجن کی پیدائش 1991 ہے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔کرافٹس مین "بحر الدین بختیار بابا ییف" کو جن کی پیدا ئش 1985 ہے خصوصی عدالت کے ذریعے 14 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔ تین بچوں کی ماں "زمرد بنت عیسی جان عمرکولوفا" کو جن کی پیدائش 1974 ہے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی
۔نعمت اللہ ابن حاتم کو جن کی پیدائش 1991 ہے ڈیڑھ سال قید اور جرمانہ کی سزا سنائی گئی
۔ کوفسائی صوبے کے مذکورہ ڈپٹی گونر کے ڈرائیور کو بھاری جرمانہ کیا گیا
اے مسلمانو !
دنیا کے کئی حکمران کریموف کی طرح ہی اسلام سے بغض رکھتے ہیں اور اسلام کو دہشت گردی کا سبب قرار دیتے ہیں۔ ہر وہ شخص جو اسلام کی دعوت دیتا ہے،اسلامی خلافت کے قیام کی بات کرتا ہے اور شریعت کے نفاذ کا مطالبہ کرتا ہے، یہ حکمران اسے دہشت گرد اور دنیا کے لیے خطرہ قرار دے دیا جاتا ہےاور اسلام کے خلاف لڑنے کے لیے آپس میں اتحاد قائم کر رہے ہیں،اللہ تعالی نے سچ فرمایا ہے:
﴿يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللّهُ إِلاَّأَن يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ * هُوَ الَّذِيأَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِكُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ﴾
"اللہ کے نور کو اپنی پھونکوں سے بھجانا چاہتے ہیں مگر اللہ اپنے نور کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتا ہے چاہے یہ کافروں کو پسند نہ ہو ۔ اسی نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ مبعوث کیا تا کہ اس دین کو تمام ادیان پر غالب کرے خواہ یہ مشرکوں کو ناپسند ہو"(التوبہ:33،32) ۔
اس لیے اے ازبکستان اور دنیا کے دوسرے خطوں کے مسلمانو!
خوفزدہ مت ہو ، اللہ تمہارے ساتھ ہے، اللہ تمام کافروں کو رسوا کر کے اسلام کے نور کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گا۔اسلام تمام ادیان پر غالب آئے گا جن میں سرمایہ داریت بھی ہے جو اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک کا دین ہے، ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ یہ دن قریب جلد آئے۔
اگر اسلام سے بغض رکھنے والے دنیا کے حکمران سمجھ رکھتے تو جان لیتے کہ اسلام تو تمام جہانوں کے لیے رحمت ہے جیسا کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
﴿وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ﴾
"اور ہم نے تو تمہیں سارے جہانوں کے لیے صرف رحمت بنا کر بھیجا ہے "(انبیاء:107)۔
ان کے بغض کرنے اور اللہ کے نور کو بھجانے کی کوشش کی وجہ سے ان لوگوں پر اللہ کا یہ فرما ن صادق آتا ہے :
﴿قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَأَعْمَالًا * الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِيالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْيُحْسِنُونَ صُنْعًا﴾
"کہہ دیجئے کیا ہم تمہیں اپنے اعمال میں خسارہ پانے والوں کے بارے میں بتا دیں یہ وہ لوگ ہیں جن کی دنیاوی محنت غارت ہو گئی اور یہ گمان کرتے رہے کہ یہ اچھا کر رہے ہیں "(الکحف:104،103)۔
مشرق اور مغرب کے کئی عقلمند لوگوں نے عقل کی بنیاد پر اسلام کو پڑھا اورصرف اپنے باپ داد ا اور معاشرے سے میراث میں ملنے والے عقیدے پر اکتفا نہیں کیا ،ایسے لوگوں نے اسلام کے ساتھ انصاف کیا اور اسلام قبول کر لیا کیونکہ یہ لوگ اپنے ساتھ انصاف کرنے والے تھے۔ عنقریب وہ وقت آئے گا جب اِس وقت اسلام سے برسر پیکار لوگ بھی اسلام کے افضل ، برتر اور رحمت ہونےکا اعتراف کر لیں گے اور اس کے سائے میں رہنے وجہ سے اور اس کی کامیابیوں کا مشاہدہ کر کے اس میں داخل ہوں گے ۔
کریموف نے یہ محسوس کیا کہ ازبکستان میں اس کے آس پاس موجود مسلمانوں اور سارے عالم کے مسلمانوں میں اسلام سے محبت روز بروز بڑھ رہی ہے اور ان کے اسلامی جذبات میں شدت آرہی ہے۔ اس سے وہ خوفزدہ اور آپے سے باہر ہوگیا ہے اور اپنے خوف اور اندر کی جلن کو چھپا نے کے لئے مسلم علماء کے ساتھ قربت اور محبت کا اظہار کر رہا ہے۔ یہ اس کا نفاق ہے تاکہ یہ علماء اس کی صف میں رہیں۔ جو لوگ اس کے نفاق سے دھوکے میں نہیں آتے وہ ان پر غضبنا ک ہو تا ہے ان کو گرفتار اور تشدد کر واتا ہے۔ وہ ان کے خلاف اپنے وحشیانہ ہتھکنڈوں کو اس وقت تک بروئے کار لاتا ہے جب تک کہ وہ اس کے ساتھ چلنے کی حامی نہ بھریں۔لیکن کیا قید وبند،تشدد اور قتل لوگوں کی سوچ کو تبدیل کرسکتے ہیں ؟ہر گز نہیں۔ہاں اس سے کچھ لوگ کچھ دیر کے لیے خاموش ہو سکتے ہیں، لیکن ان کے دلوں میں ظلم اور ظالموں کوتبدیل کرنے کی آگ شعلہ زن ہی رہتی ہے۔ یہ اصرار اقرباء،ہمسایوں اور جان پہچان والوں میں دشمنی کی چنگاری کو ہوا دیتا ہے اور یہ دشمنی پھیل کر پورے ملک اور سارے اسلامی خطے کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ حزب التحریر اور دوسری مخلص اسلامی تحریکوں کے جوان زبردست صبر کا مظاہر ہ کر رہے ہیں اور ظلم اور ظالموں کو چیلنج کررہے ہیں، یہ اللہ کی مدد پر اعتماد کرتے ہوئے اپنی جدو جہد کو جاری رکھیں گے۔
اللہ تعالٰی کا فرمان ہے:
﴿إِنَّا لَنَنصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِينَ آمَنُوا فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَاوَيَوْمَ يَقُومُ الْأَشْهَادُ﴾
" ہم یقیناً اپنے رسولوں اور ایمان لانے والوں کی دنیا کی زندگی میں اور اس دن مدد کریں گے جب گواہ لائے جائیں گے"(غافر:51)،
اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ
«إِنَّ اللَّهَ زَوَى لِي الأَرْضَ، فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا، وَإِنَّ أُمَّتِي سَيَبْلُغُ مُلْكُهَا مَا زُوِيَ لِي مِنْهَا »
" اللہ نے میرے لیے زمین کو لپیٹا تو میں نے اس کے مشرقوں اور مغربوں کو دیکھا ، میری امت کا اقتدار وہاں وہاں تک پہنچے گا جو مجھے دکھایا گیا ہے " اس کو مسلم نے روایت کیا ہے ۔
More...
- پاکستان میں اسلام کو کچلنے کی امریکی مہم راحیل_نواز حکومت اسلام کے خلاف امریکی جنگ کو جاری رکھنے کے لئے امام کعبہ کے دورے کو استعمال کررہی ہے
- حزب التحریرولایہ پاکستان نے نیشنل ایکشن پلان کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے نیشنل ایکشن پلان کے تحت علماء اور اسلام پسند عوام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
- جمہوریت کا خاتمہ کرو، خلافت کو قائم کرو امریکہ یا چین نہیں بلکہ خلافت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے
- پاکستان میں اسلام کو کچلنے کی امریکی مہم راحیل-نواز حکومت نے ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کو قید کرلیا ہے