أَلاَ سَاء مَا يَحْكُمُونَ ''کیا ہی برے فیصلے ہیں جو یہ کرتے ہیں‘‘(النحل:59)
- Published in حزب التحریر
- Written by Super User
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
پاکستان کی فوجی عدالت نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل کیانی کی ہدایت پر بریگیڈئر علی خان کو پانچ سال جبکہ دیگر چارافسران کو تین سال تک کی قید کی سزا سنائی ۔ عدالت کی جانب سے یہ سزا 3اگست2012کو اُس وقت سنائی گئی جب ان کو گرفتارکیے ہوئے تقریباً پندرہ ماہ کا عرصہ گزر چکا تھا۔
ان افسران پر الزام تھا کہ وہ اسلام پر ایمان رکھتے ہیں اور ایسی اسلامی آراء اور نقطہ نظر کے حامل ہیں،جو کہ حزب التحریر کی بھی ہیں ،جو خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کے دوبارہ آغازکے لیے کام کر رہی ہے ،اورپاکستان کے مسلمانوں کے ساتھ مل کر افغانستان پر امریکی قبضے کے خلاف سرگرمِ عمل ہے اور افغانستان پر قابض افواج کے لیے پاکستان کی سرزمین سے گزرنے والی نیٹو سپلائی لائن کو کھولنے کی پُرزور مذمت کرتی ہے اور قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف جاری امریکی جارحیت ،کے خلاف عوامی رائے عامہ کو مؤثر طور پر اُبھارتی ہے۔
عدالت نے اِن افسران کے خلاف یہ سزا ''ٹھوس شواہد‘‘کی بنیاد پر سنائی کہ ان کا تعلق حزب سے ہے اور عدالت کے مطابق وہ ایک'' کالعدم جماعت‘‘ ہے!
تو یہ تھا وہ الزام کہ ان کا تعلق حزب التحریر سے ہے ، اور یہی کچھ تھا یہ فیصلہ۔
تاہم کیانی اور اس کا حواری زرداری اور اس کے قریبی ساتھی یہ بھول گئے ہیں کہ اللہ پر پختہ ایمان رکھنے والے لوگ جن اسلامی آراء اور نقطہ نظر کے حامل ہیں اورجو حزب التحریر کے افکار بھی ہیں ،یہ افکار پاکستان کی افواج میں ہر طرف پھیلے ہوئے ہیں ۔ پس پاکستان کی فوج خلافت کے تصور سے محبت کرتی ہے، افغانستان پر امریکی قبضے اور اس قبضے میں مدد فراہم کرنے کی شدید مخالفت کرتی ہے اور پاکستان کے راستے افغانستان پرقابض امریکی فوجوں کے لیے اسلحے اور سازوسامان کی ترسیل کو مسترد کرتی ہے۔ کیانی اور اس کے حواری یہ بھول گئے ہیں یا بھول جانا چاہتے ہیں کہ یہ سب کچھ پاکستان کے مسلمان سپاہیوں کے دل کی پکارہے اور یہ تصورات ان میں بہت مضبوطی سے پیوست ہیں ماسوائے کیانی ، اس کے غنڈوں اور ساتھیوں کے۔ اگر اسلام سے محبت، امریکہ اور اس کے قبضے کے خلاف دشمنی ان پانچ افسران پر حزب التحریر سے تعلق کے الزام کاثبوت ہیں تو پھر یہ سزا صرف ان پانچ افسران کو نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ افواج پاکستان میں ایسے مخلص افسران بہت کثیر تعداد میں ہیں جن کی وجہ سے زرداری ،کیانی اور ان کے پیروکاروں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں۔ حزب التحریر اور مخلص فوجی افسران کے بوٹوں کی آواز اور خلافت کے قیام کے اعلان کا خوف انہیں سوتے میں جگا دیتا ہے ،وہ خلافت کہ جو اللہ کے اذن سے قائم ہو کر رہے گی اور اسلام کے دشمنوں کی جڑ کاٹ دے گی اور پھر کفر یہ استعماری طاقتیں اور ان کے ایجنٹ اس کے ہاتھوں مزہ چکھیں گے،یوں دنیا میں رسوائی اور آخرت میں اللہ کا عذاب ان کا مقدر بنے گا ،کاش کہ یہ سوچتے اورسمجھتے ۔
جہاں تک میڈیا کو دیے گئے اس بیان کا تعلق ہے جوکہ پاکستان کی ملٹری انٹیلی جنس نے کیانی کے ترجمان کی حیثیت سے دیا ،جس میں کہا گیا کہ '' حزب التحریر ایک ایسا گروہ ہے جس کااس معاشرے سے کوئی تعلق نہیں‘‘، تو اس کے متعلق ہم یہ کہنا چاہیں گے کہ ایسا صرف وہ شخص ہی کہہ سکتا ہے جو دیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت سے محروم ہو۔ خلافت کا تصور کس طرح پاکستان اور اس کے معاشرے کے لیے ایک اجنبی ہوسکتا ہے؟ خلافت کے تصور کے حامی کس طرح ایسے ملک کے معاشرے کے لیے اجنبی ہوسکتے ہیں کہ جس کی بنیاد ہی اسلام ہو اور اس کے قیام کا مقصد اسلام کا نفاذہو اور اس کی فوج کی بنیاد ایک اسلامی فوج کے طور پر رکھی گئی ہو جس کا مقصداسلامی سرزمین کا دفاع ہو؟ بلکہ کیانی،زرداری اور ان کا ٹولہ اس پاک سرزمین اور پاکستان کے سچے لوگوں کے لیے اجنبی ہیں ۔ اور حقیقت میں یہ وہ لوگ ہیں جن کا امتِ مسلمہ اور پاکستان کے معاشرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اوریہ لوگ بھی اپنے انجام کو پہنچیں گے جیسا کہ ان سے پہلے آنے والے جابروں کا خاتمہ ہوا تھا اور ظالموں کے لیے اللہ سبحا نہ تعالی کی یہی سنت ہے، چاہے وہ کوئی گروہ ہوں یا قصبہ یا حکمران، کہ جب اللہ ان کی پکڑ کرتا ہے تووہ بہت سخت اور تکلیف دہ ہوتی ہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
وَكَذَلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَى وَهِيَ ظَالِمَةٌ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ
''تیرے پروردگار کی پکڑ ایسی ہی ہے ،جب وہ بستیوں کے رہنے والے ظالموں کو پکڑتا ہے بے شک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے‘‘(ھود:102)۔
وہ قوت و کبریائی والا تمام جہانوں کا مالک جب کسی کی پکڑ کرتا ہے تو کوئی اس پکڑسے بھاگ نہیں سکتا ۔ مسلم اور بخاری نے موسی الاشعریؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
((ان اللّٰہ لیملی للظالم حتی اذا اخذہ لم یفلتہ))
'' اللہ ظالم کو ڈھیل دیتا ہے یہاں تک کہ اللہ اسے پکڑ لیتا ہے اور پھر وہ کہیں بھاگ نہیں سکتا‘‘۔
ہم یہ جانتے ہیں کہ کیانی امریکہ کو خوش کرنے کے لیے ان تمام فوجیوں کو گرفتار کرنا چاہتا ہے جو اسلام اور مسلمانوں سے مخلص ہیں۔ ایسا کر کے وہ امریکہ کو اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح وہ ان دو گرہوں کے تعلق کو منقطع کردے گا : ایک وہ جو خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کے دوبارہ آغاز کے لیے کام کر رہے ہیں یعنی حزب التحریر اور دوسرے وہ مخلص افسران جو خلافت کے قیام اور اسلام کی حکمرانی کے متمنی ہیں ۔ تاہم یہ گمان کرتے ہوئے وہ یہ بھول گیا کہ اس کے جرائم اور سازشوں کی ناکامی زیادہ دور نہیں اور عنقریب اس کا گمان غلط ثابت ہونے والا ہے ،اور اس کا وقت ایسا ہی ہے جو طلوعِ سحر سے پہلے رات کا ہوتا ہے:
أَلَيْسَ الصُّبْحُ بِقَرِيبٍ
''کیا صبح بالکل قریب نہیں‘‘(ھود:81)۔
حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے اور اسلام اس کی آئیڈیالوجی( نظریہ حیات) ہے۔ ہر مسلمان فوجی جواسلام پر ایمان رکھتا ہے اور خلافت کے قیام کے ذریعے اسلامی طرزِ زندگی کے دوبارہ آغازکے لیے کام کرتا ہے، وہ حزب التحریر کے ساتھ ہے اور حزب التحریر میں سے ہے ۔ اور ایسے فوجیوں کی تعداد صرف پانچ نہیں ہے بلکہ پانچ سے کئی کئی گنا زیادہ ہے۔ انشاء اللہ جلد ہی کیانی ،زرداری اور ان کے ٹولے کو وہاں سے پکڑا جائے گا جس کے متعلق یہ وہم و گمان بھی نہ رکھتے ہوں گے ۔ اور اللہ اپنے لشکروں سے خوب واقف ہے۔
وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ
''اللہ اپنے امر پر غالب ہے لیکن اکثر نہیں جانتے‘‘(یونس:21)