الأحد، 27 صَفر 1446| 2024/09/01
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

غدار حکمران حزب التحریر کے کارکن کے اغوا پر اترآئے کیونکہ ان کے پاس ایبٹ آباد آپریشن کی صفائی میںسچائی کا ایک لفظ تک نہیں!!!

غدار حکمرانوں نے خفیہ ایجنسی کے کارندوں کو اسلام اور مسلمانوں کے تحفظ کے بجائے اپنے اقتدار اور نوکریوں کی ایکسٹینشن کی حفاظت کی ذمہ داری پر لگا دیا ہے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے چند دنوں سے بینرز اور ریلیوں کی مضحکہ خیز مہم شروع کر رکھی ہے تاہم اب وہ براہ راست غنڈہ گردی پر بھی اتر آئے ہیں۔ خفیہ ایجنسیوں کے غنڈوں نے حزب التحریر کے کارکن نعیم یونس کو راولپنڈی صدر سے اس وقت اغوا کر لیا جب وہ ایبٹ آباد آپریشن کے خلاف پمفلٹ بانٹ رہا تھا ۔ ایجنسیوں کے سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے اس ٹیلی کام انجینئر کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان نے اس پمفلٹ میں پاکستان کی اعلی سیاسی اور فوجی قیادت کی غداری کا پردہ چاک کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ یہ غدار امریکہ کے ایبٹ آباد حملے میں ان کے ممدو معاون تھے۔ ان انکشافات سے فوجی قیادت میں موجود غدارشدیدطور پر بوکھلا گئے ہیں کیونکہ ان کے پاس اپنی صفائی میں بولنے کیلئے سچائی کا ایک لفظ تک نہیں ہے۔ اور وہ جبر کے ذریعے حزب کی آواز کو دبانے کی کوشش کرنے پر تل گئے ہیں۔ پچھلے ایک ہفتے سے انھوں نے حزب التحریر کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارنے اور گھر والوں کوہراساں کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔ یہی نہیں بلکہ وہ حزب کے شباب کے بیوی بچوں کو اغوا کرنے کی دھمکیاں تک دے رہے ہیں۔ کیا انہیں علم نہیں کہ مسلمان اللہ کے خوف کے باعث ظالم کے ظلم کے جواب میں اور ڈٹ کر کھڑا ہوتا ہے؟ کیایہ غدار حزب التحریر کی دنیا بھر میں بے مثال قربانیوں سے واقف نہیں؟ کیا وہ نہیں جانتے کہ حزب ان ہتھکنڈوں کے جواب میں اپنی جدوجہد کو مزید تیز کیا کرتی ہے، کم نہیں کرتی؟ کیا وہ فرعون کی مثال سے نہیں دیکھتے کہ ہر ایک گھر میں گھسنے کے باوجود وہ نہ تو اپنے اقتدار کو بچا سکا اور نہ اللہ کی قضا کوروک سکا؟ انہیں جان لینا چاہئے کہ حزب کو اس قسم کی گھٹیا حرکتوں سے روکا نہیں جاسکتا بلکہ یہ ان کے اقتدار کے خاتمے کو مزید قریب کر دے گا کیونکہ ہر صاحب عقل دیکھ لے گا کہ کس طرح جابر کذاب حق کے سامنے بے بس ہو گیا ہے؟ حزب التحریر اعلان کرتی ہے کہ وہ سیاسی اور فوجی لیڈرشپ کی غداری کو بے نقاب کرنے کی جدوجہد میں مزید اضافہ کریگی اور اپنے کارکن کے اغوا کے خلاف ہر گز خاموش نہیں رہے گی۔

حزب التحریر قانونی چارہ جوئی کے علاوہ پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں ایجنسیوں کی اس غنڈہ گردی کے خلاف بینرز اور پوسٹرز کی مہم شروع کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے ،جس میں ایجنسیوں کی اس غنڈہ گردی اور ایبٹ آباد آپریشن میں غدار قیادت کی ملی بھگت کو واضح کیا جائے گا۔ ہم ایجنسیوں کو تنبیہ کرتے ہیںکہ ان کی دنیا اور آخرت کی بہتری اسی میں ہے کہ وہ اللہ اور اس کےرسول ﷺ سے وفاداری نبائیں، اور خلافت کے مخلص داعی نعیم یونس کو فی الفور رہا کریں، بجائے اس کے کہ وہ کافر امریکیوں کے اتحادی غدار حکمرانوں کا ساتھ دیں جو کہ جلد خلافت کی عدالتوں میں پیش کئے جائیں گے جبکہ آخرت کی جواب طلبی اس سے کہیں زیادہ کٹھن ہے۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
عمران یوسفزئی

Read more...

ایبٹ آباد آپریشن میں سیاسی اور فوجی قیادت کی غداری بے نقاب کرنے کے بعد خفیہ اداروں کا حزب التحریر کے ممبران کے گھروں پر چھاپے، گھر کی عورتوں اور بچوں کو لے جانے کی دھمکیاں، کمپیوٹرز اور موبائل لے گئے، رٹ پٹیشن دائرکی جا رہی ہے

ایبٹ آباد آپریشن میں سیاسی اور فوجی قیادت کی ملی بھگت کو بے نقاب کرنے پر حکام حزب التحریرپر شدید سیخ پا ہو گئے ہیں، اور اب تک حزب التحریرکے پانچ ممبران کے گھروں پر خفیہ ایجنسیاں چھاپے مار کر گھر والوں کو ہراساں کر نے کی ناکام کوشش کر چکی ہے ۔ کراچی میں خفیہ ایجنسی کے اہلکار مسلح حالت میں حزب التحریرکے ممبر حبیب اللہ کے گھر میں کسی وارنٹ کے بغیر گھس گئے اور چادر اور چار دیواری کی حرمت کو پامال کرتے ہوئے ان کی بیوی کا موبائل چھین لیا اور گھر کے دو کمپیوٹر اٹھا کر لے گئے اور دھمکیاں دی کہ وہ گھر کی عورتوں اور بچوں کو بھی ساتھ لے جائیں گے۔ اسلام آباد/راولپنڈی میں حزب التحریر کے کارکنان اسامہ حنیف، عبدالعزیز، نعیم یونس (سیالکوٹ) اور ابراہیم کے گھروں پر بھی خفیہ ایجنسیوں نے کئی بار چھاپے مارے۔ اور تاحال ابراہیم کے گھر پر چھاپے مار رہی ہیں۔ یہ سب کچھ وہ اپنے غدار اور ایجنٹ آقاؤں کے اختیار اور اقتدار کو بچانے اور امت کوخلافت کی منزل سے روکنے کی سعی میں کر رہی ہے، جن کا جانا ٹھہر چکا ہے اور جس کی واپسی گارنٹی شدہ ہے۔ ہم ان خفیہ ایجنسیوں کو نصیحت اور تنبیہ کرتے ہیں۔ نصیحت یہ ہے ؛ کہ تم اللہ کے احکامات کی معصیت (نافرمانی) میں اس کے مخلوق کی چاپلوسی اور غداران امت کا ساتھ دینا چھوڑ دو۔ اس دنیا کی زندگی کا مقصدتنخواہ، پروموشن اور پوسٹنگ سے کہیں بڑھ کر ہے اور وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکامات کی اطاعت ہے، اور جس کی خلاف ورزی اس دنیا کی ذلت اور آخرت کی رسوائی ہے۔ اور تنبیہ یہ ہے؛ کہ خلافت کا قیام قریب آ لگا ہے تو بصورت دیگر تمہیں بھی قیام خلافت کے بعد غداروں کی فہرست میں کھڑا کیا جائے گا ، خلافت امت کو تمہارے کرتوتوں سے آگاہ کریگی، اور تمہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے گی۔ یہ سب اس کے علاوہ ہے جو کچھ تمہیں ان غداروں کی صف میں کھڑا ہو کر قیامت کے دن بھگتنا ہے؟ امت تبدیلی لانے کیلئے اٹھ کھڑی ہو رہی ہے، تو تم ان غداروں کے ایجنٹوں کا کردار ادا کرو گے یا امت کا ساتھ دو گے؟ حزب التحریربراہ راست اورمیڈیا کے ذریعے امت کو ان مظالم سے آگاہ کرتی رہے گی، مزید برآں ہم عدالتی کاروائی کا بھی حق محفوظ رکھتے ہیں۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
عمران یوسفزئی

 

Read more...

بھارتی جنگی مشقوں کا مقصد پاکستان کے عوام کی توجہ بٹا کر غدار حکمرانوں کو عوامی غضب سے بچانا ہے امریکہ کو' عظیم فتح‘ کی مبارک باد دینے والا گیلانی، کس منہ سے خودمختاری کی بات کرتا ہے؟ فوجی قیادت گیریژن خطابات کے ذریعے مخلص افسران اور جوانوں سے اپنی غداری

ایبٹ آباد آپریشن کے بعد سیاسی اور فوجی قیادت کی غداری کھل کر سامنے آچکی ہے جس کے نتیجے میں ایسا خلاء پیدا ہوا ہے جس سے امریکہ کے ساتھ ساتھ خود بھارت بھی خوفزدہ ہے۔ یہ دونوں ممالک جانتے ہیں کہ یہ سیاسی خلاء حقیقی تبدیلی یعنی خلافت کا پیش خیمہ بن سکتا ہے خصوصاً جب فوج میں موجود مخلص عناصر اپنے قائدین کی غداری کو اچھی طرح بھانپ گئے ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی عہدیداراپنے ہر بیان میں پاکستان پر شدید تنقید کرنے کے باوجود اپنے ایجنٹوں کے دفاع میں'' پاکستانی قیادت کے آگاہ ہونے کے ثبوت نہیں ملے‘‘ جیسے بیانات بھی جاری کر رہے ہیں۔ اسی طرح ان غدار حکمرانوں کو 'بیل آوٹ‘ (Bail out)کرانے کے لئے بھارت نے راجستھان میں فوجی مشقیں بھی شروع کر دی ہیں۔ یوں یہ غدار حکمران بھارت کا ڈراوا دے کر عوام کو ایبٹ آباد میں ہونے والی غداری کو بھولنے اور بھارت کے خلاف متحد ہونے کا بھاشن دیں گے۔ بھارت کی طرف سے یہ مصنوعی فوجی کشمکش 11 ستمبر کے فوراً بعد ہونے والی بھارتی فوج کشی سے چنداں مختلف نہیں جس کا مقصد مشرف کو سہارا دینا اور پاک آرمی میں موجود مخلص عناصر اور عوام کو دباؤ میں لانا تھا ۔ اس ڈرامے سے امت کو یہ باور کرایا گیاتھا کہ اگر ہم نے امریکہ کی مرضی کے مطابق قبائلی علاقوں میں فوج نہ بھیجی تو امریکہ بھارت کے ذریعے ہم پر جنگ مسلط کر دے گا۔ چنانچہ آج ایک بارپھر امریکہ اور بھارت ان غدار حکمرانوں کی مدد کے لئے امڈآئے ہیں۔

دوسری طرف ایبٹ آباد آپریشن پر وزیراعظم گیلانی کا نام نہاد پالیسی بیان امریکی عوام کے جذبات کی ترجمانی اور امریکی چاپلوسی کے اعلیٰ ترین قصیدوں کی فہرست میں ایک نیا اضافہ ہے۔ بیان میں غدار گیلانی اس آپریشن کی مذمت بھی نہ کر سکا۔ جو گفتار کے غازی تک نہ بن سکیں وہ بھلا کردار کے غازی کیا بنیں گے!!! اور بھلاامریکہ کو' عظیم فتح‘ کی مبارک باد دینے والا کس منہ سے آپریشن پر پاکستانی جذبات کی ترجمانی کر سکتا ہے؟ تاہم عوام اور مخلص فوجی افسران کے شدید ردعمل نے ایجنٹ عسکری قیادت کے بھی ہاتھوں کے چھکے چھڑا دیئے ہیں۔ اوروہ پاکستان کے مخلص فوجی افسران اور جوانوں کی جانب سے شدید دباؤ میں ہے۔ یقیناًکھاریاں، سیالکوٹ ، راولپنڈی اور کوئٹہ کے فوجی گیریژن میں ایبٹ آباد آپریشن کے دفاع کی ناکام کوشش مخلص فوجی افسران اور جوانوں کو دھوکا نہیں دے سکتی۔ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے مخلص افسران فیصلہ کر لیں کہ وہ اس قوم کو خلافت کے نظام کے ذریعے امریکی غلامی سے نکالیں گے اور اپنے راستے میں موجود ہر رکاوٹ کو ملیا میٹ کر دیں گے۔ حزب التحریر آپ کی اس کوشش میں آپ کے ساتھ ہو گی، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔


پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
عمران یوسفزئی

 

Read more...

اب بہت ہو چکا! ان غدار حکمرانوں کو اپنے گلے سے اُتار پھینکو اور اِن کی بجائے خلافت کوقائم کرو

اے افواجِ پاکستان میں موجود مخلص افسران!


یہ کسی بھی صاحبِ عقل فوجی آفیسر کے منہ پر تھپڑ ہے کہ 2مئی کو ،رات کی تاریکی میں ،امریکی ہیلی کاپٹروں نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور امریکی فوجی پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کو پامال کرتے ہوئے ، چوروں کی طرح ایبٹ آباد میں موجود گھر میں داخل ہو ئے، جو اسلامی دنیا کی سب سے بڑی فوج کی ملٹری اکیڈمی سے چند منٹ کے فاصلے پر واقع ہے۔ دشمن کافر فوجیوں نے ڈاکوؤں کی طرح ایک گھر پر دھاوا بولا اور گھر میں موجود مسلمان مردوں، عورتوں اور بچوں کی پرواہ نہ کر تے ہوئے اسامہ بن لادن کو نشانہ بنایا اور پھر اس کی لاش کو سمندر برد کر دیا! وہ نہتا اُسامہ بن لادن کہ جس کی فوجی طاقت اُن مغربی افواج کی کسی بٹالین کے دسویں حصے سے بھی کم تھی ، جو پچھلی ایک دہائی سے اس خطے میں اسے ڈھونڈ رہی تھیں۔


یہ آپ لوگوں کے منہ پر ایک تھپڑ ہے کہ اسلامی سرزمین کی یہ کھلی پامالی اُن لوگوں کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہ تھی ،کہ جن کے ماتحت آپ کا م کر رہے ہیں، اور جنہوں نے اسی طرح اس سرزمین کو دشمن سے محفوظ رکھنے کا حلف اٹھایا تھا ،جیسا کہ آپ نے اٹھا رکھا ہے ۔ تاہم انہوں نے اپنے اس حلف کو توڑ دیا اور دشمن کے لیے سستے جاسوس کا کردار ادا کیا ،اور اپنے آقاؤں کو اُس گھر کی نشاندہی کر کے دی جس پر وہ چوری چھپے ہاتھ ڈالنا چاہتے تھے۔ کیا اس وقت آپ کا خون نہیں کھولتا جب آپ یہ پڑھتے ہیں کہ افغانستان میں اتحادی افواج کا سربراہ امریکی جنرل پیٹریاس(Patreus) اور آپ کا آرمی چیف جنر ل کیانی 25اپریل2011کو چکلالہ ائیر بیس پر ملے ، اور پھر اسی رات کو جنرل پیٹریاس نے وائٹ ہاؤس میں جاری میٹنگ میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی، اور اس میٹنگ کی سربراہی امریکی صدر اوبامہ خود کر رہا تھا۔ پھر اگلے ہی دن آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل شجاع پاشا نے آرمی کی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی میٹنگ میں غیر معمولی شرکت کی ، حالانکہ آئی ایس آئی کا سربراہ عام طور پر اس میٹنگ کا حصہ نہیں ہواکرتا۔ یہی وہ ملاقات ہے جس کی طرف اوبامہ نے اپنی تقریر میں اشارہ کیا ، جس میں اس نے نہایت تکبر کے ساتھ اُسامہ بن لادن کی موت کا اعلان کیا ۔ اوبامہ نے کہا : ''اور بالآخر پچھلے ہفتے میں نے فیصلہ کیا کہ اب ہمارے پاس جاسوسی کی اتنی معلومات آ گئی ہیں کہ ہم ایکشن لیں اور میں نے اسامہ بن لادن کو پکڑنے کے لیے آپریشن کا حکم جاری کیا ،تاکہ اسے سزا دی جائے ‘‘۔


بے شک اس واقعے کے نتیجے میں دشمن کفار کو مزید حوصلہ مل گیا ہے کہ وہ آئندہ اس سے بھی زیادہ سنگین خلاف ورزیاں کرنے کی جسارت کریں۔ چنانچہ ایک طرف تواوباما نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ امریکہ مزید ایسے آپریشن کرے گا، تو دوسری طرف بزدل ہندوؤں نے بھی سر اٹھا نا شروع کر دیا ہے۔ 4مئی 2011کو بھارت کے آرمی چیف جنرل 'وی کے سنگھ‘ نے کہا:''افواج کے تینوں حصے (یعنی آرمی، نیوی اورائیر فورس) ضرورت پڑنے پر(پاکستان میں) ایسے ہی آپریشن کر سکتے ہیں‘‘۔


اے افواجِ پاکستان میں موجود مخلص افسران!


آپ کے اوپر موجود غدار حکمرانوں نے ایک بار نہیں بلکہ کئی مرتبہ اپنے حلف کو توڑا ہے ۔ اوریہ پہلی بار نہیں کہ انہوں نے آپ کو دھوکہ دیا ہے بلکہ اس سے پہلے بھی وہ کئی مرتبہ آپ کو دھوکہ دے چکے ہیں جبکہ ہر مرتبہ وہ یہ اصرار کرتے رہے ہیں کہ وہ بالکل مخلص ہیں اور ان کے اقدامات پاکستان کے مفاد میں ہیں۔ یہ غدار حکمران امریکہ کی خاطر افغانستان اور قبائلی علاقوں میں آپ کا اور قبائلی مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں، اور اس بات کے لیے بھی تیار بیٹھے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں اس خون کو مزید بہا یا جائے۔ جبکہ دوسری طرف وہ کشمیر کے مسلمانوں کی مدد کو کمزور سے کمزور تر کر رہے ہیں ، اور کشمیری مسلمانوں کے حقِ آزادی اور باقی اسلامی علاقوں کے ساتھ ان کے الحاق سے رُوگردانی کر چکے ہیں ۔ ان حکمرانوں نے ہی پاکستان میں فتنے کی فضاء کو پیدا کرنے اور آپ کو قبائلی علاقوں میں لڑنے پر مجبور کرنے کے لیے امریکہ کی پرائیویٹ فوجی تنظیموں پرپاکستان کے دروازے کھولے اور ابھی بھی کھول رکھے ہیں، جو پاکستان میں عوامی مقامات، عبادت گاہوں، سکولوں ، سیکیورٹی اداروں ، فوجی تنصیبات اور مارکیٹوں میں دھماکے کروا رہی ہیں اور قتل و غارت کر رہی ہیں۔ ان حکمرانوں نے آپ پر دباؤ ڈالنے کے لیے امریکہ کو پاکستان میں ائیر فورس فیسلٹی فراہم کر رکھی ہے ، تاکہ ڈرون طیارے قبائلی مسلمانوں کے سروں پر انہی کے گھروں کی چھتیں گرائیں۔ انہوں نے ہی پاکستان کے جی ایچ کیو میں امریکی فوجی عہدیداروں کی آمدورفت کا انتظام کیا تاکہ صلیبی کفار نہایت قریب سے آپ کی نگرانی کر سکیں۔ جبکہ دوسری طرف امریکی میرینز (marines)نے بلوچستان میں چمن بارڈر کے نزدیک پڑاؤ ڈال رکھاہے۔ ان غدار حکمرانوں نے پاکستان کو امریکہ کے حوالے کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کو اس طرح استعمال کرے کہ گویا پاکستان امریکہ ہی کا حصہ ہے ، جہاں امریکی انٹیلی جنس اپنے دہشت گردانہ آپریشن کر رہی ہے اور امریکہ کے سفارت خانے اور قونصل خانے فوجی قلعوں کا کام دے رہے ہیں ، جہاں سے امریکی عہدیدار پاکستان کے حکمرانوں کو احکامات جاری کرتے ہیں،اورایک طویل سپلائی لائن پاکستان کے بیچوں بیچ گزر رہی ہے ، جس کے ذریعے افغانستان اور پاکستان میں موجود امریکی صلیبیوں کو خوراک، شراب، گولہ بارود اور اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے۔


یہ غدار حکمران کئی بار اس حلف کو توڑ چکے ہیں جوانہوں نے اٹھایا تھا ، جبکہ یہ آپ لوگوں کو آپ کے حلف کے متعلق یاد دہانی کراتے رہتے ہیں۔ ان حکمرانوں نے قابلِ نفرت کافر دشمنوں کے ساتھ گٹھ جوڑ بنانے، اُن کے لیے آپ کا پسینہ اور خون بہانے اور اُن کے قدم جمانے کے لیے دن رات کام کر کے اپنے آپ کو قیامت کے روز اللہ سبحانہ تعالیٰ کے غیض وغضب کا حقدار بنا لیا ہے ۔ انہوں نے اللہ سبحانہ تعالیٰ کے اِس حکم کے باوجود بھی اللہ ، اُس کے رسول ﷺ اور مومنین کے دشمنوں کو اپنا دوست بنا رکھا ہے:


(يَا أَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُمْ مِنْ الْحَقِّ )
''اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو!میرے اورخود اپنے دشمنوں کواپنا دوست نہ بناؤ ،تم تو دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو اور وہ اس حق کا انکار کرتے ہیں جو تمہارے پاس آ چکا ہے‘‘(الممتحنۃ:1)


اے مسلح افواج میں موجود مخلص فوجی افسران!


آپ کا وہ حلف کہاں گیا، جو آپ نے دشمن کفار سے اِس اسلامی علاقے اور یہاں پر بسنے والے مسلمانوں کی حفاظت کے نام پر اٹھایا تھا؟ آپ قیامت کے روز کن کی صفوں میں شامل ہونا چاہیں گے؟ اِس امت اور رسول اللہ ﷺ کے محبوب لوگوں کی صفوں میں یا پھر اِن غدار حکمرانوں اور اِن کے کافر آقا ؤں کے ساتھ؟ یہ ایک کھلا راز ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ہی پاکستان میں حقیقی قوت واختیار کی مالک ہیں اورپسِ پردہ حکومت اور عدلیہ جیسے سِول اداروں پر ان کا بے پناہ اثر ورسوخ ہے۔ پس ان تمام تر سنگین اقدامات کی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے ۔ اور یہ آپ ہی کی ذمہ داری ہے کہ آپ حالات مزید خراب نہ ہونے دیں۔


ایک مسلم آفیسر ہونے کے ناطے آپ کو سب سے زیادہ اس بات سے ڈرنا چاہیے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ روزِ حساب ایسی حالت میں کھڑے ہوں کہ آپ کے پاس اپنے لیے کوئی حجت موجود نہ ہو، کیونکہ صورتِ حال یہ ہے کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے آپ کو وہ قابلیت دے رکھی ہے کہ آپ اپنے لوگوں کی بربادی کا اختتام کر سکتے ہیں۔ اپنی خاموشی، سستی اور کمزوری کے باعث اپنے آپ کواُس شخص کی مانند نہ کرلیں جسے قیامت کے دن فساد برپاکرنے والوں کے حواری کے طور پر کھڑا کیا جائے گا، جو گمراہی اور کج روی میں لوگوں کی قیادت کرتے رہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ کا ارشادہے:


(وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَکُبَرَاءَ نَا فَأَضَلُّونَا السَّبِیْلَا )
''اور وہ کہیں گے کہ ہمارے پروردگار! ہم نے اپنے سرداروں اور بڑے لوگوں کا کہا مانا، تو انہوں نے ہمیں سیدھے رستے سے گمراہ کردیا‘‘ (الاحزاب:67)


(وَإِذْ يَتَحَاجُّونَ فِي النَّارِ فَيَقُولُ الضُّعَفَاءُ لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا إِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا فَهَلْ أَنْتُمْ مُغْنُونَ عَنَّا نَصِيبًا مِنَ النَّارِ

قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا إِنَّا كُلٌّ فِيهَا إِنَّ اللَّهَ قَدْ حَكَمَ بَيْنَ الْعِبَادِ)
''اور جب وہ دوزخ میں جھگڑیں گے، تو ادنیٰ درجے کے لوگ اپنے بڑوں سے کہیں گے کہ ہم تو تمہارے تابع تھے تو کیا تم دوزخ (کے عذاب) کا کچھ حصہ ہم سے دور کرسکتے ہو؟ بڑے آدمی کہیں گے کہ تم (بھی اور) ہم (بھی) سب دوزخ میں ہیں، اوراللہ بندوں میں فیصلہ کرچکا ہے‘‘ (الغافر:47-48)


آپ سے درکار یہ ہے کہ آپ اللہ، اُس کے رسول ﷺاور مومنین کی خاطر ایک مخلصانہ اور جامع منصوبہ تیار کریں ،جسے مخلص افسر عملی جامہ پہنائیں، تاکہ اقتدار کو غدار حکمرانوں سے لے کر مخلص اور باخبر جماعت حزب التحریرکو منتقل کیا جائے اور یوں وہ خلافت قائم ہو جائے، جو اسلام کے احکامات کے ذریعے حکمرانی کرے گی ، مقبوضہ مسلم علاقوں کو آزاد کرائے گی اوراُنہیں آپس میں ضم کرکے وحدت بخشے گی۔


اب وقت آچکا ہے کہ آپ حزب التحریرکے ساتھ جم کر کھڑے ہوجائیں، اوراپنے اُن مسلح بھائیوں کو یادکریں جنہوں نے آپ سے قبل مدینہ میں اسلام کو بطورِ ریاست قائم کیا تھا، جب انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو مادی مددونصرت دی تھی۔ سعد بن معاذ رضي الله عنه انہی میں سے ایک تھے ، اور جب سعدؓکانتقال ہوا، اور ان کی والدہ رونے لگیں، تو آپ ﷺ نے ان سے کہا تھا:


((لیرقا (لینقطع) دمعک، و یذھب حزنک، قان ابنک اول من ضحک اللّٰہ لہ واھتز لہ العرش))
''آپ کے آنسو تھم جائیں گے اور آپ کا غم ہلکا ہو جائے گا، اگر آپ یہ جان لو کہ آپ کا بیٹا وہ پہلا شخص ہے جس کیلئے اللہ مسکرایا اور اللہ کاعرش ہل گیا ‘‘ (طبرانی)


یہی وقت ہے، تو اے بھائیو جواب دو!

http://ht-facebook.notlong.com

Read more...

ایبٹ آباد کے وقعہ نے ثابت کر دیا کہ سیاسی اور فوجی قیادت میں کوئی فرق نہیں!! امریکی فوج میں کمی کا مطالبہ کر کے فوجی قیادت نے درحقیقت امریکی فوج کو پاکستان میں رہنے کا لائسنس دے دیا

کل ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس میں کیانی کا بیان سیاسی بصیرت رکھنے والوں کے لئے ایبٹ آباد میں امریکی حملے سے بھی زیادہ تشویش ناک ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مسلم دنیا کی سب سے بڑی فوج کا سپہ سالار امریکہ سے درخواست کر رہا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد کو محدود کرے۔ اس بیان سے نہ صرف یہ ثابت ہوتا ہے کہ امریکی فوجوں کی کثیر تعداد پاکستان میں موجود ہے اورایبٹ آباد جیسے حملوں میں عملاً کردار ادا کر رہی ہے بلکہ اس بیان کے ذریعے بین السطور کیانی نے عوام کو یہ عندیہ دیا ہے کہ امریکی فوج پاکستان میں مستقبل میں بھی موجود رہے گی۔ پاکستانی مسلمانوں کواپنے ہی سپہ سالار سے امریکہ کو نکالنے، ایمبسی، فوجی اڈے بند کرنے ، سپلائی لائن کاٹنے اور امریکی جنگ سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا بیان سننے کے بجائے امریکی فوج کی پاکستان میں غیر معینہ مدت تک موجودگی کا بیان سننے کو ملا۔ ایسے الم ناک بیان کی عوام کو ہر گز توقع نہ تھی۔ ہمیں نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ جنرل کیانی ہی تھا جس کی آئی ایس آئی کی سربراہی کے دوران جامعہ حفصہ کی معصوم بچیوں کا خون کیا گیا۔ یہ کیانی ہی تھا جس نے سوات، باجوڑ، جنوبی وزیرستان اور اورکزئی میں امریکہ کے کہنے پر ہزاروں مسلمانوں کا خون کیا اور ان کے گھر بار اور کاروبار تباہ کئے۔ چنانچہ اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ جنرل کیانی اور فوجی قیادت، جنرل پرویز مشرف سے کسی طور بھی کم نہیں بلکہ اس سے ایک ہاتھ آگے ہی ہیں۔ حزب التحریر فوج میں موجود مخلص عناصر سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس بزدل جرنیل کی اطاعت کے بجائے اللہ اور رسولﷺ کی اطاعت کریں جو انہیں امریکہ جیسے دشمن ملک کی چاکری کرنے کے بجائے خلافتِ راشدہ قائم کرتے ہوئے اسلام کے نفاذ کا حکم دیتے ہیں۔ یہ افواجِ پاکستان میں موجود ان مخلص افسروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود اسلام اور مسلمانوں کے غداروں کو اکھاڑ کر خلافتِ راشدہ کے لئے حزب التحریر کو نصرت دیں تاکہ امت کو اس ذلت کی زندگی سے نکالتے ہوئے عزت اور شرف بخشا جاسکے۔ افواجِ پاکستان کے افسروں کو اس عظیم فرض کی طرف بلانے کے لئے میڈیا کو چاہئے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے اور اس پیغام کو اہل طاقت تک پہنچائے۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

Read more...

الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے بعد ''متبادل میڈیا‘‘ میں بھی حزب التحریر پر پابندی لگائی جا رہی ہے امریکی ہدایات پر فیس بک پرحزب التحریر اور اس کے کارکنان کے سر گرم اکاؤنٹ دنیا بھر میں بند، آزادی اظہار کے دعووں کی قلعی پھر کھل گئی

امریکہ کی سرکردگی میں فیس بک نے دنیا بھر میں حزب التحریرکے مختلف شاخوں ، میڈیا آفسز (Media Offices) اور دیگر کئی ممبران کے اکاؤنٹ منجمد کر دئیے۔ اس سلسلے میں حزب التحریرکے پاکستان میں ترجما ن نوید بٹ کے دو صفحات، سینٹرل میڈیا آفس کے ڈائرکٹر عثمان بخاش، حزب التحریر فلسطین، تیونس اور مختلف ممالک میں مختلف ممبران کے اکاؤنٹ منجمد کر دئیے گئے۔ یاد رہے کہ نوید بٹ کے اکاؤنٹ کو تیسری بار منجمد کیا گیا ہے۔ جبکہ میڈیا آفس حزب التحریرکے زیر انتظام امریکی انٹیلی جنس، افواج اور پرائیویٹ افواج کو پاکستان سے نکالنے سے متعلق بعض فیس بک گروپوں کو بھی پہلے منجمد کیا گیا۔ یہ وہی فیس بک ہے جس نے امریکی تائید سے رسول اللہ ﷺکے خاکوں، قرآن پاک جلانے کے دن منانے اور اس طرح کی انتہائی شرمناک اور رذالت پر مبنی صفحات کو آزادی اظہار کے دعوؤں کی بنا پربند کرنے سے انکار کیا۔ لیکن حزب التحریرکے صفحات کو بند کر دیا گیا ، جو کہ دنیا بھر کو مغربی آئیڈیالوجی جیسے جمہوریت ، آزادیوں اور اس کے ملحقہ بیمار نظریات کی خباثت سے آگاہ کر رہے تھے اور امت کو اسلام کے نظام خلافت اور اس کے تفصیلات کی فہم دینے میں مصروف تھے۔ اس واقعے نے مغرب کے آزادی اظہار کے دعوؤں کی قلعی ایک بارپھر چاک کر دی ہے۔ اور ثابت کر دیا ہے کہ مغربی بیمار آئیڈیالوجی امت کے پاکیزہ اور خالص دل و دماغ جیتنے کی جنگ میں شکست کھا چکی ہے ۔ اور یہ شکست انھیں اپنے حقیقی خبیث اقدار پر لے آئی ہے جو کہ سنسر ، پابندیاں،جبر، دھونس ،تشدد، دہشت گردی اور قتل عام ہے۔ انٹرنیٹ پر نظر آنے والی یہ وہی اقدارہیں جن کا مشاہدہ ہم نے اس سے قبل قلعہ جنگی، فلوجہ اور گوانٹاناموبے میں کیا۔ ان واقعات سے آزادی اظہار کے پجاریوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے۔ وہ مغرب جن سے مسلمان عورت کے نقاب کا ایک فٹ کپڑے کا ٹکڑا برداشت نہیں ہوتا ان سے یہ طمع رکھنا کہ ان کے پاس انسانیت کو دینے کیلئے کچھ ہے، دیوانے کی بڑ ہے۔ پاکستان کی فکری دیولیہ اور ایجنٹ حکمرانوں کا بھی یہی حال ہے۔ جنہوں نے صرف پچھلے مہینے حزب التحریر کی جانب سے اسلام کے نظاموں کی تفصیل پر مبنی کتابوں کی نمائش پر چڑھائی کر ڈالی اور اسلام آباد پریس کلب کو روند کر پروگرام سبوتاژ کر ڈالا۔ اور اس کے صرف تین دن بعد حزب التحریر کی پرامن ریلیوں کے شرکاء پر وہ تشدد کیا جیسے کہ وہ امریکی دشمن افواج ہیں۔ آج بھی ان ریلیوں سے گرفتارسیاسی کارکنوں کی ایک تعداد حراست میں موجود ہے۔ امریکہ اور اس کے حواری جان لیں ؛ ان بچگانہ اور اپنے آپ کو بے نقاب کرنے والی حرکتوں سے وہ امت سے اسلام کی آئیڈیالوجی نہیں چھپا سکتے۔ ہاں اس سے وہ اپنے فالج زدہ بیمار آئیڈیالوجی کو قبر میں ضرور جلدی پہنچا سکتے ہیں۔

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریرکے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

قتل وغارت کے لیے امریکہ اسلامی علاقوں میںیوں دندنارہا ہے جیسے یہ اس کے اپنے صوبے ہوں!

پیر2مئی 2011ء کی صبح اوبامہ نے متکبرانہ انداز میں اعلان کیا کہ اُس نے پاکستان میں موجود ایک محفوظ گھر پر حملہ کیا...اس گھرمیں موجود مرد ، عورتیں اور بچے ہلاک کردئیے گئے... ہلا ک ہونے والوں میں بن لادن بھی تھا۔ اورحملہ آور امریکی فورسز اُس کی لاش اپنے ساتھ لے گئیں...بعد ازاں ایک امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ انہوں نے بن لادن کی لاش کو اسلامی طریقے کے مطابق سمندر برد کردیا ہے ! جو کہ اسلام پر کھلا بہتان ہے، کافروں پر اللہ کی لعنت ہو۔

اگر واقعی بن لادن کو شہید کردیا گیا ہے تو یہ اُس کے لیے باعثِ نقصان نہیں ہے۔ بن لادن کو یقیناًکفار کے ہاتھوں دو اچھے نتائج یعنی فتح یا شہادت میں سے ایک حاصل ہوا، اور اُسے قیامت کے دن کفار کی اُس نماز کی ضرورت نہ ہوگی جو انہوں نے اس پر پڑھی۔
تاہم جہاں تک اوبامہ کا تعلق ہے تواِسے اس واقعہ سے دو ہری شکست حاصل ہوئی:

اول: امریکہ، اپنی فوج کے علاوہ، اتحادیوں کی افواج اورمسلم ممالک کے غدار حکمرانوں کی تمام ترمدد کے باوجود تقریباً ایک دہائی تک ایک شخص کی تلاش میں لگا رہا، جس کی طاقت اِن افواج کی کسی بٹالین کی طاقت کے دسویں حصے کے برابر بھی نہیں، ...اور اگر اتنی مدت بعدانہوں نے اس حالت میں بن لادن کو پکڑ بھی لیا تو بہادر لوگوں کی نظر میں یہ امریکہ کی ہار ہے، اور یہ فتح ہرگزنہیں ...

دوم: اوبامہ کھلے میدانِ جنگ میں بن لادن کو قتل نہیں کرسکابلکہ اُس کا قتل ایک گھر کے اندر کیا گیا! جنگ کے بہادر ہیروز کی نظروں میں یہ ایسی کامیابی نہیں کہ جس پر اوبامہ اِس قدر فخر کا مظاہرہ کر رہا ہے...
صلیبی کفارجو اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں، کے ہاتھوں مسلمانوں کی شہادت کوئی نئی بات نہیں۔ تاہم نئی اور تکلیف دہ بات یہ ہے کہ امریکہ اسلامی ممالک میں آزادی سے دندناتا پھررہا ہے، ان ممالک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھروں پر بمباری کرکے اُن کی چھتوں کو مکینوں کے سروں پر گرارہا ہے، اس بات سے قطع نظرکہ وہاں بچے، عورتیں یا بوڑھے رہتے ہوں!! اور امریکہ یہ سب کچھ ان ممالک کے حکمرانوں کی طرف سے کسی قسم کی روک ٹو ک کے بغیرکر رہاہے!! ہمارے حکمران ،جو خود امریکہ کی نظر میں بھی حقیر اور بے وقعت ہیں، اپنی غداری کی انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔ امریکہ اُنہیں جاسوس کے طور پراستعمال کرتا ہے جواُسے مسلمانوں کے قتلِ عام کے لیے انٹیلی جنس فراہم کرتے ہیں۔ حتیٰ کہ اگر امریکہ اُن کے اپنے ہی گھروں کے اندر قتل وغارت گری کا فیصلہ کرلے، تو یہ حکمران امریکہ کی خاطر اس ذلت واہانت کوبھی پورا کریں گے!

یہ سب اس امر کے علاوہ ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا اعلان شک و شبہات میں گھرا ہوا ہے۔ متضاد انٹیلی جنس رپورٹیں، وہ صورتِ حال جس میں یہ آپریشن کیا گیا اور اس آپریشن کی تفصیلات شکوک و شبہات میں لپٹی ہوئی ہیں۔ وقت ہی اس واقعہ اور امت پر ٹوٹنے والے دیگر کئی تکلیف دہ واقعات کی اصل حقیقت کو آشکار کرے گا...
اِس موقع پر حزب التحریرمندرجہ ذیل نکات کو بیان کرنا اہم سمجھتی ہے:

(1 مغرب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنی صلیبی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے اور بلا شبہ یہ ایک صلیبی جنگ ہے خواہ اوبامہ یہ جھوٹ بولتا رہے کہ ''امریکہ نہ تو اسلام کے خلاف ہے اور نہ ہی کبھی ہوگا‘‘۔
امریکہ اور اُس کی اتحادی افواج افغانستان میں کیا کررہی ہیں؟ امریکہ اور اُس کی اتحادی افواج عراق میں کیا کررہی ہیں؟ کیا یہ امریکہ نہیں جس نے لاکھوں مسلمانوں کا خون بہایا اور مسلسل بہا رہا ہے؟ اور کیاکافر مغرب نے چیچنیا، کشمیر ا ور دیگر اسلامی علاقوں میں مسلمانوں کے قتلِ عام پر مشکوک خاموشی اختیار نہیں کر رکھی؟ کیا یہ سب کافر صلیبی مغرب کا کام نہیں ہے، خواہ یہ براہِ راست ہو یابلواسطہ ؟! اس کے علاوہ اورکیا کچھ نہیں ؟!
یہ ایک مسلسل اور سفاک صلیبی جنگ ہے !! جس کا اعلان سابقہ امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے 2001ء میں کیا تھا کہ یہ ایک صلیبی جنگ ہے اور جسے مغرب کے سینئر سیاست دانوں کی پشت پناہی حاصل تھی۔


2) اب وہ وقت آچکا ہے کہ پاکستان کے مسلمان مندرجہ ذیل اعمال سرانجام دیں:
۰ ان مجرم حکمرانوں کے ہاتھوں سے اقتدار چھین لیں جنہوں نے ،امریکہ کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ میں ،پاکستان کو امریکہ کے ہاتھوں گروی بنا رکھاہے! یہ اُن کے لئے جائز نہیں کہ وہ چین سے بیٹھیں جب تک کہ وہ اس مجرم حکومت کو اکھاڑ نہ دیں جو اللہ اور امتِ مسلمہ کے دشمنوں سے دوستانہ تعلقات قائم کیے ہوئے ہے۔
۰ پاکستانی فوج کے افسران اور قبائلیوں میں سے وہ لوگ جو قوت رکھتے ہیں،ان پر لازم ہے کہ وہ اُس کردارکو ادا کریں جسے اللہ سبحانہ تعالیٰ نے اُن پر فرض کیا ہے۔ ہم اُن سے پوچھتے ہیں: کیا اسلام اور مسلمانوں کا تحفظ کرناآپ کے عظیم دین کا حصہ نہیں ہے؟ آپ لوگ امریکہ کی طرف سے مسلط کی جانے والی اِس ذلت کو کیسے قبول کرسکتے ہیں، کہ وہ بے دریغ خون بہاتا پھرے اور اپنی مرضی سے آزادانہ دندناتا رہے اور آپ کی سرزمین پر حرمتوں کو پامال کرتا رہے اور شر پھیلاتا رہے؟!

اے اہلِ قوت ! عقل سے کام لو ، اور حزب التحریرکے ساتھ مل کر ان حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکو،تاکہ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کو قائم کیا جائے،جو اسلام کو نافذ کرے گی ، اس ملک کے لوگوں کو امریکہ کی غلامی سے نجات دلائے گی، اور اسلام کے نور کو پوری دنیا تک پھیلائے گی۔

اے مسلمانانِ عالم!
اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سفاکی اور جرائم اس وقت تک جاری رہیں گے اور ان میں اضافہ ہوتا رہے گا جب تک کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے امتِ مسلمہ کو اس کی ڈھال یعنی خلافت عطا نہیں ہو جاتی۔
پس اے لوگو آگے بڑھو ، اے اللہ کے بندو !اللہ کے دین کی مدد کے لیے آگے بڑھو، اس امر کے لیے آگے بڑھو کہ یہ دین دوبارہ دنیا کی قیادت ورہنمائی کرے، اور دنیا کو امریکہ اور یورپ کے ظلم و ناانصافی سے نکال کر اسلام کی روشنی اور انصاف سے بھردے، وہ روشنی اور انصاف کہ اس کی مثل دنیا نے کبھی نہیں دیکھی۔
پس آگے بڑھو اوردنیا و آخرت کی بھلائی کے حصول کے لیے حزب التحریر کا ہاتھ تھام لو۔

(يُرِيدُونَ لِيُطْفِؤُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ * هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ)
''یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اﷲکے نور کو اپنی پھونکوں سے بجھا دیں۔مگر اﷲاپنے نور کو مکمل کر کے رہے گا، خواہ کافروں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو۔ وہ اﷲ ہی ہے جس نے اپنے رسول ﷺ کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اس دین کو باقی تمام ادیان پر غالب کر دے، خواہ مشرکوں کو کتنا ہی ناگوار ہو‘‘(التوبہ: 32-33)

 

عثمان بخاش
ڈائیریکٹر مرکزی میڈیا آفس
حزب التحریر

Read more...

غدار حکمرانوں کا پاکستان کی خودمختاری پر ایک اور خودکش حملہ!! اوباما کو الیکشن میں جتانے اور پاکستان کو دہشت گردی کا منبع قرار دینے کے لئے غدار حکمرانوں نے ملک امریکہ کے حوالے کر دیا

پاکستان کے غدار حکمرانوں نے ایک بار پھر اپنی غداری اور امریکی غلامی کا کھلا ثبوت پیش کر دیا ہے۔ ایبٹ آباد آپریشن غدار حکمرانوں کا پاکستان کی خود مختاری پر خودکش حملہ ہے۔ اس کی نظیر شاید ہی تاریخ میں ملتی ہو جہاں حکمران خود اپنے ہی ملک پر حملے کروا کر دشمن کا شکریہ ادا کرتے اور انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوں۔ اسلام آباد سے محض 50کلومیٹر دور ایک نہایت ہی محفوظ شہر، ایبٹ آباد، میں حکومت نے رات کی تاریکی میں امریکہ کو فوجی آپریشن کی کھلی اجازت دی۔ وہ مقام جہاں تین امریکی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے امریکی نیوی کمانڈوز نے حملہ کیا، پاکستان ملٹری اکیڈمی سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلہ پر واقع تھا۔ واقع کی تفصیلات مضحکہ خیز ہیں۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ اس قدر حساس جگہ پر دس کنال کا کمپاؤنڈ سیکورٹی ایجنسیوں کی نظر سے اوجھل رہا ہو اور انہیں اس بات کا علم نہ ہو کہ چار سال قبل تعمیر ہونے والی اس عمارت میں کون رہائش پزیر تھا۔ ہالی ووڈ کی اس حیرت انگیز کہانی کا مقصد صرف یہ ثابت کرنا ہے کہ پاکستان جو مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت، دنیا کے امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے اور اس کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی کی جاسکتی ہے۔ حکمران نے اس حملے پر بھی وہی موقف اختیار کیا جو وہ ڈرون حملوں پر کر رہے ہیں۔ انہوں نے سرکاری طور پر اپنی لاتعلقی اورلاعلمی کا اظہار کیا جبکہ خفت سے بچنے کے لئے غیر سرکاری طور پر میڈیا میں یہ خبر لِیک کر دی کہ امریکہ پاکستانی انٹیلی جنس کی اجازت کے بغیر یہ آپریشن نہیں کرسکتا۔ اس حملے سے امریکہ اور خصوصاً اوباما کو بے انتہا فائدہ ملے گا۔ اول یہ کہ اس آپریشن کی مدد سے اوباما امریکی عوام میں افغانستان میں اپنی ہاری ہوئی جنگ کو جیت کے طور پر پیش کریگا اور یوں اگلے انتخابات میں اپنی جیت کو یقینی بنائے گا۔ دوئم امریکہ پوری دنیا کو یہ تأثر دیگا کہ وہ کسی بھی ملک میں بغیر اس ملک کی اجازت سے جب چاہے جہاں چاہے آپریشن کر سکتا ہے اور اسے اقوام متحدہ یا کسی بھی بین الاقوامی ادارے کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ سوئم، اب جبکہ پاکستان حکومت نے اس غیر قانونی فوجی آپریشن کی مذمت نہیں کی تو اب امریکہ کو یہ حق حاصل ہوگیا ہے کہ وہ فاٹا کے بعد پاکستان کے کسی بھی شہر میں فوجی آپریشن کرتا پھرے چاہے یہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ہوں یا لڑاکا طیاروں کی مدد سے۔ یہ سب سے زیادہ خطرناک تحفہ ہے جو اب تک ان غدار حکمرانوں نے امریکہ کو دیا ہے۔ یہ وہ کھلی چھٹی ہے جس سے امریکہ کو پاکستان کے خلاف جاری جنگ کو پورے ملک تک پھیلانے کا کھلا لائسنس مل جائے گا۔ بے شک رسول اللہ ﷺ نے درست فرمایا تھاکہ سب سے بڑی غداری حکمران کی غداری ہے۔ ہم سیاستدانوں اور میڈیا سے مطالبہ کرتے ہیںکہ پاکستان کی خود مختاری پر اس کھلے حملے کے خلاف آواز بلند کریں۔ ہم افواجِ پاکستان میں موجود مخلص عناصر سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ ملک کو تباہ ہوتے ہوئے دیکھنے کے بجائے آگے بڑھیں اور ان غداروں سے ملک کو نجات دلا کرخلافت کے لئے حزب التحریرکو نصرت فراہم کریں۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

''باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ 'زرداری‘ حکومت کا کشمیر پر یو ٹرن ہے ہندو بنئے سے تیل بجلی درآمد کرنے کے شوقین بتائیں، بھارت سندھ طاس معاہدے پر کتنا عمل درآمد کر رہاہے؟

کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے عادی حکمران ایک بار پھر کشمیر پر یو ٹرن لے رہے ہیں۔ ''باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ کا اعلان کر کے ایجنٹ حکمران پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف سے کھلے عام دستبردار ہو گئے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے پر پیشرفت کے بغیر بھارت سے سیاسی و تجارتی تعلقات قائم نہیں کئے جا سکتے۔ کشمیریوں کو سسکا سسکا کر مارنے کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے ، باہمی تجارت پر اشیا کی پازیٹیو (positive) لسٹ اس قدر پھول گئی ہے کہ اب نیگیٹیو لسٹ کے علاوہ تمام اشیا ء کی تجارت کی اجازت دی جا رہی ہے۔ اور اس کیلئے واہگہ بارڈر کھولنے سے ہندو بنئے کیلئے نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستا ن اور وسطی ایشیائی ممالک کا سستا دروازہ فراہم کیا جا رہاہے۔ پاکستان کے غیور مسلمانوں کو انڈیا کا دست نگر بنانے کیلئے ایجنٹ حکمران بجلی اور تیل درآمد کرنے کے معاہدوں کی جانب بڑھ رہیں ہیں تاکہ پاکستان اسٹریٹیجک طور پر انڈیا کا باج گزار بن جائے، اور بعد میں یہ حکمران غیرت مند عوام کو یہ طعنہ دے سکیں کہ ہم انڈیا کی انرجی استعمال کرتے ہیں تو ان کے خلاف کیسے کھڑے ہوں؟جیسا کہ اس وقت وہ امریکہ اور مغرب کے بارے میں گلا پھاڑ کر کہتے رہتے ہیں۔ طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ کافر بنیا سے تو دوستی اور محبت کے دعوے کئے جا رہے ہیں جبکہ مسلمان پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ فوجی جھڑپوں کے ذریعے انھیں دشمن ثابت کیا جا رہا ہے۔ یہ ایجنٹ جانتے ہیں کہ اگر مسلمانوں کے مابین مصنوعی نفرتیں کھڑی نہ کی جائیں تو ان کے مابین سرحدیں چند دنوں میں مٹ جاتی ہیں اور یہ سرحدیں مٹ کر رہیں گی، انشاء اللہ تعالیٰ۔ اس خطے کے مسلمانوں کے پاس لائحہ عمل بہت واضح ہے اور وہ پاکستان ، کشمیر، بنگلہ دیش، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کا الحاق ہے جو امریکہ کو اس خطے سے باآسانی باہر اور بھارت کو دوبارہ اسلامی حکومت کے تحت لانے کی طاقت رکھتا ہے۔ حزب التحریراس پورے خطے میں خلافت کیلئے سرگرم عمل ہے اور جلد مسلمان اس خواب کی تعبیر پائیں گے۔

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
عمران یوسفزئی

 

Read more...

تاجکستان میں حزب التحریر کے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں، انسانیت سوزتشدد اورلمبی مدت کی سزائیں حزب التحریرولایہ پاکستان کا تاجکستان ایمبیسی کے باہر احتجاجی مظاہرہ، وفد کی فرسٹ سیکریٹری سے ملاقات اور احتجاجی بیان حوالے

تاجکستان حکومت کی حزب التحریرکے شباب کے خلاف جاری مہم، جس میں کارکنوں کی گرفتاریاں، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبی مدت کی سزائیں شامل ہیں، کے خلاف حزب التحریر نے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں بار اور انسانی حقوق کے اداروں کے پاس وفود بھیجنا بھی شامل ہے۔ اسی سلسلے میں اسلام آباد میں تاجکستان ایمبیسی کے باہرحزب التحریر کے کارکنوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ حزب التحریر کے شباب نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ''اے غدار تاجک رہنماؤں! حزب التحریر کے شباب پر ظلم و تشدد خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتا‘‘ اور''اے تاجک حکمرانو سنو! خلافت تمہارے ظلم کا حساب لے گی۔‘‘ تحریر تھا۔ اس سے ایک ہفتے قبل حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسفزئی کی قیادت میں ایک وفد نے تاجکستان ایمبیسی کا دورہ کیا تھا اور ایمبیسی کے فرسٹ سیکر یٹری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حزب التحریرکے وفد نے تاجکستان میں حزب التحریر کے ممبران کے بلاجواز گرفتاریوں ، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبے عرصے تک دئیے جانے والے سزاؤں کا مسئلہ اٹھایا اور تاجکستان حکومت سے اس پر شدید احتجاج کیا۔ وفد نے حزب التحریرکے شباب پر روا رکھے جانے والے مظالم کی تفصیلات پر مبنی ایک مراسلہ بھی ایمبیسی کے اہلکار کے حوالے کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ مراسلہ تاجکستان حکومت تک پہنچائے۔ وفد نے فرسٹ سیکریٹری کو اس امر سے بھی آگاہ کیا کہ حزب التحریراس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء تنظیموں اور دیگر فورمز پر بھی یہ مسئلہ اٹھائے گی، تاکہ تاجکستان حکومت کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ اس ظلم و جبر کے اندھے راج سے باز آئے۔ فرسٹ سیکریٹری نے حزب التحریرکے وفد کا پیغام تاجکستان حکومت کو پہنچانے کو عندیہ دیا ۔ اس مراسلے میں حزب التحریرنے اپنے شباب پر روا رکھے جانے والے ظلم و تشدد کی چند مثالیں پیش کی ہے۔ یہ مراسلہ اس پریس نوٹ کے ساتھ منسلک ہے۔ حزب التحریرمیڈیا سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ تاجکستان حکومت کے ظلم و جبر کو سامنے لائیں اور اسلامی خلافت کے پرامن دائیوں پر ظلم و تشدد کے خلاف آواز بلند کریں۔

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک