الأحد، 27 صَفر 1446| 2024/09/01
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حزب التحریر کے بہادر شباب نے تمام حکومتی مذاحمت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک بھر میں خلافت ریلیاں نکالیں ۔ درجنوں گرفتار اہل طاقت کو امریکہ کو بھگانے، غداروں کو ہٹانے اور خلافت کو لانے کا بھرپور پیغام دیا

حزب التحریر کے شیروں نے غدار حکمرانوں کی انکھوں میں انکھیں ڈال کر اللہ اور امت کے ساتھ اپنا وعدہ پورا کیا۔ حزب التحریر نے اعلان کے مطابق قرطبہ چوک لاہور، ریگل چوک کراچی، لیاقت باغ راولپنڈی اور قصہ خوانی بازار پشاور میں خلافت ریلیاں نکالیں۔ حزب التحریر کے شباب جانتے تھے کہ ان کا سامنا غدار حکمرانوں کے چیلوں سے ہوگا جو کیل کانٹے سے لیس ہوں گے لیکن انہوں نے جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کے افضل ترین جہاد کو بڑی جواں مردی سے پورا کیا۔ پولیس نے واٹر کینن اور لاٹھی چارج کا کھلے عام استعمال کیا لیکن حزب کے شباب کے پائے استقامت میں ذرہ برابر بھی لغزش نہ آئی۔ لاہور میں سولہ، کراچی میں چھ، پشاور میں پانچ اور راولپنڈی سے ایک کارکن گرفتار کیا گیا۔ ریلی میں مقررین نے افواج پاکستان کو پیغام دیا کہ وہ امریکہ کو بھگائیں، غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کو لانے کے لئے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ راولپنڈی میں حزب التحریر نے پولیس کو اپنی کامیاب حکمت عملی سے چاروں شانے چت کر دیا۔ حزب التحریر نے پولیس کو کمیٹی چوک کے پاس ایک چھوٹی ریلی کے ذریعے کمیٹی چوک کی جانب کھینچ لیا اور پھر اعلان کے مطابق لیاقت باغ میں ایک بڑی ریلی نکالی اور ہجوم کی وجہ سے مری روڈ بلاک ہوگئی ۔ سینکڑوں افراد کے سامنے حزب کے ممبر جنید خان نے ایک بھرپور تقریر کی اور عوام کی اس پکار کوطاقتور انداز میں میڈیا اور حکومتی چیلوں کے سامنے پیش کیا۔ پشاورمیں ریلی چوک یادگار کی طرف بڑھ رہی تھی کہ قصہ خوانی بازار کی جانب سے پولس نے اس پرامن ریلی پر لاٹھی چارج شرو ع کر دیااور پانچ کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ لاہور میں حزب کی ریلی ایل او ایس چوک فیروز پور روڈ سے قرطبہ چوک پہنچی جہاں پولیس نے ریلی پر دھاوا بول دیا اور شدید لاٹھی چارج کیا اور سولہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ حزب التحریر نے اس موقع پر تفصیلی اعلامیہ جاری کیا( جس کی کاپی پریس ریلیز کے ہمراہ پیش کی جا رہی ہے) اوراس بات کا اعلان کیا کہ حزب خلافت کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ریلیوں کے بعد حزب کے شباب پر امن طریقے سے منتشر ہو گئے۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

17اپریل 2011ء خلافت اعلامیہ

 

 

 

 

Read more...

17اپریل 2011ء خلافت اعلامیہ

17اپریل 2011ء کو حزب التحریر ولایہ پاکستان کے زیراہتمام پاکستان بھر میں ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ ریلیوں کے شرکاء نے اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کی خاطر غدار حکمرانوں کا نہایت بہادری سے سامناکیا۔ وہ اِس مطالبے کے حق میں مضبوطی سے ڈٹ گئے کہ پاکستان کی مسلح افواج میں موجود مخلص آفیسرز پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرت مہیا کریں۔ اُنہوں نے اِس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اُس وقت تک امریکی کفار اور اُن کے ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی مدد نہیں آجاتی۔ اُن کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ ذیل میں دیا جارہا ہے:


بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
17اپریل 2011ء خلافت اعلامیہ


''ہم غدار حکمرانوں کو مسترد کرتے ہیں‘‘


رسول اللہﷺکا ارشاد ہے:


((وانی لا اخاف علی امتی الا الائمۃ المضلین))

''مجھے میری امت کی طرف سے کسی بات کا ڈر نہیں، سوائے راہِ راست سے ہٹے ہوئے رہنماؤں سے‘‘ (احمد)


ہم پاکستان کے شہری ، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مندرجہ ذیل جرائم کا ارتکاب کرنے پر غدار حکمرانوں کی پُرزور مذمت کرتے ہیں:


1: ان غدار حکمرانوں کا امریکہ کی پرائیویٹ عسکری تنظیموں کے لیے پاکستان کے دروازے کھولنا، جنہوں نے ملک کے طول و عرض میں دھماکوں اورقتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے ، خواہ یہ عبادت گاہیں ہوں یا سکول ، عوامی مقامات اور بازار ہوں یا سیکیورٹی اور فوجی تنصیبات ۔
2: ان غدارحکمرانوں کا پاکستان کے اندر امریکہ کو فضائی سہولیات فراہم کرناکہ جنہیں استعمال کرتے ہوئے امریکی ڈرون قبائلی علاقوں میں مسلمانوں کے سروں پر ان ہی کی چھتیں گرا رہے ہیں۔
3: ان غدارحکمرانوں کی طرف سے پاکستان کے فوجی ہیڈکوارٹر-جی ایچ کیو کے دروازے امریکہ کے لیے کھول دینا جہاں امریکہ کے فوجی عہدیدار آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف امریکی میرینز (marines)نے بلوچستان میں چمن بارڈر کے نزدیک ڈیرے ڈال لیے ہیں۔
4: انہی حکمرانوں کایہ اجازت دیناکہ امریکی انٹیلی جنس افسر بکتر بند گاڑیوں میں بیٹھ کرفوجی آپریشنوں اورڈرون حملوں کے لیے براہِ راست ہدایات دیں،اور ان بکتر بندگاڑیوں پرگرمیوں میں ائر کنڈیشن لگے ہوئے نظر آتے ہیں!
5: ان غدار حکمرانوں کا اس بات میں بھر پور مدد فراہم کرنا کہ امریکہ پاکستان میں موجوداپنی ایمبیسیوں اور قونصل خانوں کو فوجی قلعوں میں تبدیل کر لے ،جہاں بیٹھ کرامریکی عہدیدار غدار حکمرانوں کو ہدایات جاری کرتے ہیں۔
6: ان حکمرانوں کی طرف سے امریکہ کی صلیبی افواج کی سپلائی لائن کو برقراررکھنا، جس کے ذریعے پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں میں اِن افواج کو خوراک ، شراب اور اسلحہ بارود فراہم کیا جا رہا ہے۔
7: افغانستان اور قبائلی علاقوں میں امریکی جنگ کی خاطر اپنے ہی سپاہیوں کو قربان کرنا، جبکہ دوسری طرف کشمیر کے مسلمانوں کی مدد و حمایت کمزور کی جارہی ہے، اُن کے بھارتی تسلط سے آزادی کے حق اور اُمت مسلمہ کے باقی علاقوں کے ساتھ کشمیر کے الحاق سے دست برداری اختیار کی جارہی ہے۔
8: ان غدار حکمرانوں کا کروڑوں مسلمانوں کو ان کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھنا جو کہ استحصالی سرمایہ دارانہ نظام کے نفاذ کی وجہ سے ہے ۔ اگرچہ پاکستان سونے، تانبے، کوئلے سمیت بے شمار معدنیات جیسے وسائل سے مالامال ہے۔
9: اور اِن غدار حکمران کا اسلام کو پس پشت ڈالنااور استعماری اداروں کو اس بات کی اجازت دیناکہ وہ اصلاحات کے بہانے تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں کریں ،جبکہ دوسری طرف مغربی سرمایہ دارکمپنیاں مارکیٹنگ اور ثقافتی میلوں کے نام پر مسلمان نوجوانوں میں اپنا تعفن زدہ کلچر عام کر رہی ہیں۔


''ہم نظامِ خلافت چاہتے ہیں‘‘

رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:


((إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ))

''بے شک خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتاہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہو تاہے ‘‘(مسلم)


جمہوریت اور آمریت دونوں نظام ان حکمرانوں کو یہ موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ غداریاں کریں اور دشمن امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ بنائیں، کیونکہ یہ دونوں نظام کرپٹ ایلیٹ طبقے کی خواہشات کو نافذ کرتے ہیں جنہیں استعماری آقاؤں کی آشیر باد حاصل ہوتی ہے۔ اور اس نظام میں حکمرانوں کو اسلام پر برقرار رکھنے والی کوئی چیز نہیں کیونکہ وہ اس نظام میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے اوامر ونواہی کا کوئی لحاظ رکھے بغیر اپنی خواہش کے مطابق کسی بھی قانون کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ اِس لیے حقیقی تبدیلی صرف اسلامی ریاست یعنی خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ جس میں ہر ایک قانون کا قرآن و سنت کی دلیل کی بنیاد پر ہونا لازمی ہوتا ہے۔ پس صرف ریاستِ خلافت کا حکمران خلیفہ ہی اِس امت کو وہ مقام دلائے گا جس کی وہ حق دار ہے:


1: خلیفہ صلیبی امریکہ کے ساتھ ہرطرح کے تعاون کو فوری طور پر ختم کرتے ہوئے نہ صرف اس کے فوجی سٹاف بلکہ سفارتی عملے کو بھی اسلامی علاقوں سے بیدخل کر دے گا۔ اور اُن کی ایمبیسیوں، کونسل خانوں، فوجی اڈوں اور انٹیلی جنس دفاتر کو فی الفور بند کردے گا۔
2: خلیفہ پاکستان سے بزدل صلیبیوں کے لیے گزرنے والی سپلائی لائن کو فوراً کاٹ دے گا تاکہ وہ قبائلی علاقوں اور افغانستان کے بہادر مسلمانوں کے ہاتھوں اپنی موت آپ مر جائیں۔
3: خلیفہ تمام مسلم ممالک کو واحد ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے دن رات ایک کرے گا۔ یہ ریاست بے وسائل کی حامل اور دنیا کی عظیم ترین ریاست ہو گی، جو کشمیر ، فلسطین اور افغانستان سمیت تمام مقبوضہ علاقوں کو قابض کفار کے ظلم و تسلط سے نجات دلائے گی ۔
4: خلیفہ تیل،گیس اور معدنیات کے ذخائرجیسے کھربوں روپے کے عوامی اثاثہ جات پر پرائیویٹ کمپنیوں کی ملکیت کوختم کرے گا ،اور ان اثاثہ جات سے حاصل ہونے والے بے پناہ ریونیو(revenue) کوخلافت کے تمام باشندوں کی بہبود کے لیے استعمال کرے گا ۔ اور انرجی اور پٹرولیم مصنوعات ان کی استطاعت میں ہونگی۔
5: خلیفہ استعماری اداروں سے حاصل کردہ سودی قرضوں کی قسط وار ادائیگی کو فوراً منسوخ کرے گا اور اسلام کے محصولات کے نظام کو قائم کرے گا جس سے غریب لوگوں کو سکھ کا سانس نصیب ہو گااور وصولی صرف ان لوگوں سے کی جائے گی ، جو نہ توضرورت مند ہوں اور نہ ہی یہ ان کی استطاعت سے زیادہ ہواورظالمانہ جنرل ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے گا۔
6: خلیفہ مشینیں اور انجن تیار کرنے والی بھاری انڈسٹری قائم کرے گا جس سے ایک طرف تولاکھوں ملازمتیں پیدا ہونگی اور دوسری طرف ٹیکنالوجی کے معاملے میں کفار پر انحصار کا خاتمہ ہوگا۔
7: خلیفہ اسلام کے پیغام کو عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی ظلمتوں کے مقابلے میں اُجالے کے طور پر پیش کرے گا اور کلمۃ اللہ کو بلند کرے گا اور تمام انسانیت کو اسلام کے عدل اور حقانیت کو اختیار کرنے کی دعوت دے گا۔


''ہم مسلح افواج کو پکارتے ہیں کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرت دیں‘‘


اللہ کے رسول ﷺ کا ارشاد ہے:


((ان الناس اذا راوا الظالم فلم یاخذوا علی یدیہ اوشک ان یعمھم اللّٰہ بعقاب))

''اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب دے‘‘(ابوداؤد، ترمذی ، ابنِ ماجہ)۔


اسلام اور اِس کی ریاستِ خلافت نہ تو اِس کرپٹ نظام کے تحت الیکشن کے ذریعے اسمبلی کے انتخاب سے آئے گی اور نہ ہی فوجی انقلاب کے ذریعے ڈکٹیٹروں کو برسرِ اقتدار لانے سے آئے گی، بلکہ یہ ایک خلیفہ کو اہلِ قوت کی طرف سے بیعتِ انعقاددینے سے قائم ہو گی۔ اِس لیے ہم پاکستان کی مسلح افواج کو پکارتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں اور اپنے اوپر عائد فرض کو پورا کریں۔ اِن مسلح افواج میں موجود مخلص افراد کو چاہیے کہ وہ ضرور بالضرور اِن غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں اورخلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ یہ عملی قدم اُس طریقے کے عین مطابق ہے جسے اللہ کے رسول ﷺنے اختیار کیا تھااور یہی واحد طریقہ کار ہے جس کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کی امت اِس دنیا میں فتح وسربلندی اور آخرت میں فلاح حاصل کرسکتی ہے۔ انصارِ مدینہ، جو ایک قابل اورمضبوط جنگی قوت تھے، نے بیعتِ عقبہ ثانی کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کو نصرت مہیا کی تھی،وہ بیعت جسے ' بیعتِ حرب (جنگ کرنے کی بیعت)‘ بھی کہا جاتا ہے، اِسی کے ذریعے مدینہ منورہ میں پہلی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا۔ یہ وہی انصارِ مدینہ تھے جن سے اللہ راضی ہوگیا اور جنہوں نے تاریخ کا رخ مظلوم مسلمانوں کے حق میں موڑ دیااور خلافتِ راشدہ کے دور کے لیے بنیاد فراہم کی۔


''ہم اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کرتے ہیں‘‘


ہم اِس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم اِن ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے اور پاکستان کی مسلح افواج میں موجود آج کے انصارسے خلافت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں حتیٰ کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ اپنی نصربھیجنے کا فیصلہ کرلے:


(وَیَوْمَءِذٍ یَّفْرَحُ الْمُؤْمِنُوْنَ o بِنَصْرِ اللّٰہِ ط یَنصُرُ مَنْ یَّشَآءُ ط وَہُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ)

''اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے، اللہ کی مدد سے ، وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب اور مہربان ہے‘‘ (الروم:4-5)

http://ht-facebook.notlong.com

Read more...

حکومتی غنڈوں کی طرف سے اسلام آباد پریس کلب پر دھاوا، حزب التحریر کے پروگرام کو فاشسٹ جمہوری حکومت نے سبو تاژ کر دیا خلافت کے نظام سے متعلق کتابیں قبضے میں لے لیں؛ آزادی صحافت اور جمہوریت کا پول کھل گیا

لاہور اور پشاور پریس کلب کے بعد آج حزب التحریر نے اسلام آباد اور کراچی پریس کلب میں خلافت کے نظام کی تفصیلات کو میڈیا اور مفکرین کے سامنے پیش کرنے کے لئے کتابی نمائش کا اہتمام کر رکھا تھا۔ نمائش سے چند منٹ قبل فاشسٹ جمہوری حکومت کے سرکاری غنڈوں نے اسلام آباد پریس کلب کو گھیرے میں لے لیا اور پھر پریس کلب میں داخل ہو کر حزب التحریر کی کتابیں، سی ڈیز، پمفلٹ اور نظاموں سے متعلق چارٹ وغیرہ کو قبضے میں لے لیا۔ لیکن حزب کے شباب نے ایک بار پھر حکومتی غنڈوں کو شرمندہ کرتے ہوئے پریس کلب سے اپنے ممبر کو بحفاظت نکال لیا۔ یہ پہلی دفعہ نہیں کہ امریکہ کے چوکیداروں نے امریکی اشارے پر حزب التحریر کے پر امن پروگراموں پر دھاوا بولا ہے۔ لیکن اس دفعہ پریس کلب کو اپنے بوٹوں تلے روندھتے ہوئے انہوں نے ثابت کر دیا کہ اس کفریہ نظام میں خودمختار صحافت کا کوئی تصور نہیں۔ جمہوریت نام ہی ''جس کی لاٹھی اس کی بھینس ‘‘ کا ہے ایسے میں خودمختار عدلیہ اور صحافت محض ایک سراب ہے۔ پاکستان میں میڈیا کو اس وقت تک آزادی حاصل ہے جب تک وہ اس نظام کو بچانے کے لئے کام کرے لیکن جیسے ہی میڈیا اسلامی نظام کی ترویج کی بات کرتا ہے اسے دبا دیا جاتا ہے۔ آج کا واقعہ اس کی بہترین مثال ہے جب اسلام آباد پریس کلب نے حزب التحریر کو کتابی نمائش کی اجازت دی لیکن حکومت کے غنڈوں نے پریس کلب کی خودمختاری کابھی لحاظ نہ کیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا صحافتی برادری اس جرم کا حساب لے گی یا اسے خاموشی سے پی جائیگی؟ حزب التحریر ریمنڈ ڈیوس کی دلالی کرنے والے ایجنٹ حکمرانوں کو بتا دینا چاہتی ہے کہ اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ حزب ڈرنے والی ہے اور نہ ہی حکمرانوں کی یہ حرکتیں خلافت کے دوبارہ قیام کو روک سکتی ہیں۔ حکومت حزب التحریر کی سرگرمیوں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔ وہ 17 اپریل کو ملک بھر میں ہونے والی ریلیوں کو روکنے کی سرتوڑ کوشش کر رہی ہے۔ اس ضمن میں حکومت نے محض اسلام آباد میں حزب کے ممبران کی گرفتاری کے لئے 22 ناموں کی لسٹ جاری کر دی ہے۔ گرفتاریوں کے لئے چھاپوں کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔

حزب التحریر انشاء اللہ خلافت کے قیام کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور وہ دن دور نہیں جب اس کفریہ نظام اور امریکہ کے ایجنٹوں سے امت نجات حاصل کرے گی۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

حزب التحریربرطانوی وزیر اعظم کی آمد کی مذمت کرتی ہے جس کا ملک لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے

حزب التحریربرطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی پاکستان آمد کی مذمت کرتی ہے۔ پاکستان کے عوام امریکہ اور برطانیہ دونوں کو اپنا دشمن تصور کرتے ہیں جو پاکستان کے مسلمانوں کے امور میں دخل اندازی کر کے پاکستان میں آگ لگائے ہوئے ہیں۔ کیمرون نہ صرف خود پاکستان آیا بلکہ اپنے جاسوس ادارے کے سربراہ کو بھی ساتھ لایا۔ یہ امر ثابت کرتا ہے کہ برطانیہ امریکہ کی طرح پاکستان میں جاسوسی میں ملوث ہے۔ یہی نہیں مکار برطانیہ افغانستان، عراق اور دیگر ممالک میں مسلمانوں کے قتل عام میں امریکہ کے ساتھ برابر کا شریک ہے۔ یہ برطانیہ ہی تھا جس نے برصغیر میں مسلمانوں کی حکومت کا خاتمہ کیا اور ہزاروں مسلمانوں کو تہہ تیغ کیا۔ یہ برطانیہ ہی تھا جس نے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کیا اور مسلم سرزمین کو چیر پھاڑ کر پچاس سے زائد چھوٹے چھوٹے ٹکروں میں تقسیم کیا۔ یہ برطانیہ ہی تھا جس نے قبلۂ اول پر یہودی تسلط کو ممکن بنایا۔ اسرائیل برطانیہ کی ہی ناجائز اولاد ہے اور آج بھی وہ فلسطین کے مسلمانوں کے قتل عام میں اس کے ساتھ دیتا ہے۔ گو کہ برطانیہ کی طاقت ماند پڑ چکی ہے لیکن برطانیہ ابھی تک عالمی سیاست میں اپنی ریشہ دوانیوں سے باز نہیں آیا، گویا ''رسی جل گئی پر بل نہیں گیا‘‘۔ ہم برطانوی حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے مسلمان ان سے نفرت کرتے ہیں پاکستان میں ان کے عمل دخل کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ وہ وقت دور نہیں کہ خلافت کے قیام کے ذریعے پاکستان کے مسلمان برطانیہ کے رہے سہے اثر و رسوخ کا خاتمہ کر دیں گے اور خلافت کے انہدام اور مسلمانوں کے قتل عام کا حساب لیں گے۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

 

Read more...

17 اپریل کی ریلیوں کی تیاری کے سلسلے میں لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں حزب التحریر کے مظاہرے امت خلافت کے قیام کے لیے اہل طاقت پر دباؤ ڈالیں: مقررین

17 اپریل کی ریلیوں کے لئے ملک بھر میں تیاریاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں عوامی شعور بیدار کرنے اور انہیں متحرک کرنے کے لئے حزب التحریر نے کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں مظاہرے کیے۔ کراچی میں یہ مظاہرے گول مارکیٹ ناظم آباد اور ملینیم مال گلستان جوہر پرکیے گئے جبکہ لاہور میں اسلام پورہ اور راولپنڈی میں کمیٹی چوک پر کئے گئے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اراکین حزب التحریر نے کہا کہ آمریت اور جمہوریت امت کی جان، مال اور مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں اور ان نظاموں میں صرف امریکی مفادات کو ہی پورا کیا جاتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ یہ صرف خلافت ہی ہوگی جو اسلام کے اقتصادی نظام کے نفاذ کے ذریعے مسلمانوں کے لیے خوراک، لباس اور گھر جیسی بنیادی ضروریات کا تحفظ کریگی اور ان پر نافذ ظالمانہ ٹیکسوں کاخاتمہ کرے گی، جو جہاد کے ذریعے قبلۂ اول سمیت، فلسطین، کشمیر، افغانستان، چیچنیا، عراق وغیرہ کو آزاد کرائیگی، فحاشی اور عریانی کا خاتمہ کریگی، اسلامی عدالتی نظام کے ذریعے عوام کو مفت اور فوری انصاف فراہم کریگی، امریکی رسد کاٹ کر امریکہ کو خطے سے بے دخل کریگی، امریکی خفیہ ایجنسیوں اور پرائیوٹ سیکورٹی اداروں کو خطے سے نکالے گی۔ یہ خلافت ہی ہوگی جو مسلمانوں کے درمیان حائل مصنوعی سرحدوں کا خاتمہ کریگی اور امت مسلمہ کو ایک بار پھر دنیا کی سب سے طاقتور قوم بنائیگی۔ مقررین نے امت سے کہا کہ وہ نبی ﷺ کی اس بشارت کو پورا کرنے کے لیے حزب التحریر میں شامل ہو جائیں اور 17 اپریل کو ہونے والی ریلیوں "امریکہ کو بھگائو، غداروں کو ہٹاؤ ـ خلافت کو لائو" میں بھرپور شرکت کریں۔ انھوں نے کہا کہ ان ریلیوں کا مقصد پاک فوج کو اس کی ذمہ داری یاد دلانی ہے کہ وہ امریکہ کو خطے سے بھگانے اور ان غدار حکمرانوں کو اکھاڑنے کے لئے حرکت میں آئیں اور حزب التحریر کو نصرت دیتے ہوئے خلافت کا انعقاد کریں۔ آخر میں مظاہرین "امت کی وحدت۔خلافت"، "امت کی طاقت۔خلافت" کے نعرے لگاتے ہوئے پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

 

 

Read more...

5 سال سے زیر التوا حزب التحریر پابندی کیس ایک بار پھرملتوی ریمنڈ ڈیوس کیلئے چند گھنٹوں میں ''بے مثال انصاف‘‘ اور حزب التحریر کے کیس میں اسٹے آرڈر سے بھی گریزنے ''آزاد عدلیہ‘‘ کا نقاب اتار دیا ہے

حزب التحریر پابندی کیس دو اور دو چار کی طرح واضح ہے۔ حزب التحریرایک سیاسی جماعت ہے جس کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں، اس کی گواہی دنیا کے بڑے انسانی حقوق کے ادارے، میڈیا ایجنسیز، اخبارات، میگزین اور ادارے، مختلف حکومتیں، کئی ممالک کی ہائیر اور سپریم کورٹس، حکومتی انٹیلی جنس رپورٹس، نامور تھنک ٹینک اور عوام الناس برملا ریکارڈ پر دے چکے ہے۔ اور پاکستان کے امریکی ایجنٹ حکمرانوں نے امریکہ احکامات پر اس پر پابندی لگائی جو کہ مکمل طور پر غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر شرعی ہے۔ اب تک حزب التحریر کے شباب پر سینکڑوں دہشت گردی کے مقدمات بنائے جا چکے ہیں ، لیکن کسی ایک مقدمے میں بھی اب تک دہشت گردی کا جرم ثابت نہیں کیا جا سکا ہے۔ لیکن پانچ سال سے زائد عرصے گزرنے کے باوجود لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ حکومت کو چھوٹ پہ چھوٹ اور مقدمے کو ملتوی پر ملتوی کرتی جا رہی ہے۔ کل ہونے والی پیشی پر بھی یہی ہوا ، حکومتی وکیل تک حزب پر دہشت گردی کا الزام نہ لگا سکا اور تکنیکی سوالات کے ہتھکنڈوں کے ذریعے کیس کو لٹکانے کی کوشش کی ، نتیجۃ سماعت ایک بار پھر اپریل کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔ ریمنڈ ڈیوس کیلئے چند گھنٹوں میں ''بے مثال انصاف‘‘ اور حزب التحریر کے کیس میں پانچ سال سے اسٹے آرڈر سے بھی گریزنے ''آزاد عدلیہ‘‘ کا نقاب بھی اتار دیا ہے۔ واضح ہو گیا ہے کہ عدالتیں بھی امریکی استعمار کے خلاف فیصلہ دینے سے خوفزدہ ہیں۔ اور وہ اس معاملے میں حکومت کے ساتھ مکمل طور پر شریک ہیں۔ عوام جان چکے ہیں کہ یہ مکمل نظام اکھاڑ کر اس کی جگہ خلافت کا نظام قائم کرنا ہی انھیں اس ذلت کی زندگی سے نجات اور آخرت کی کامیابی دلا سکتا ہے۔ اس نظام کے تمام ادارے استعمار کی غلامی کیلئے ترتیب دئیے گئے ہیں، جن سے عوام کو کسی خیر کی امید نہیں۔ حزب التحریر صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر بھروسا کرتی ہے اور پابندی یا بغیر پابندی، خلافت کے قیام کی کوششیں اسی طرح جاری رہیں گی۔ استعمار اس امت کو دوبارہ اپنی گرفت میں لینے سے مایوس ہو چکا ہے ،خلافت کے قیام کا وقت بھی قریب آ لگا ہے۔ تو اے ایجنٹ حکمرانو! تم اپنا پورا زور لگا کر اس کو روک کر دکھا دو!!!

(وَاللّہُ غَالِبٌ عَلَی أَمْرِہِ وَلَکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ یَعْلَمُون)''

اللہ اپنے امور پر پوری طرح غالب ہے لیکن انسانوں میں سے اکثر کو اس کا علم نہیں ہے۔‘‘[سورہ یوسف؛ 21]

Read more...

17اپریل 2011، اتوار3بجے سہ پہر ''امریکہ کو بھگاؤ، غداروں کو ہٹاؤ، خلافت کو لاؤ‘‘ - ریلیاں

پشاور راولپنڈی لاہور کراچی
قصہ خوانی بازار لیاقت باغ مزنگ چونگی تا اسمبلی ہال ریگل چوک

 

اے مسلمانانِ پاکستان!
پاکستان کے غدار حکمران غداری کی تمام حدیں عبور کر چکے ہیں۔ انہی کی ملی بھگت سے خطے میں امریکہ کی بالادستی ممکن ہوئی ہے۔ ان غدار حکمرانوں نے ہی امریکہ کی پرائیویٹ عسکری تنظیموں کے لیے دروازے کھولے ہیں جنہوں نے ملک کے طول و عرض میں دھماکوں اورقتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے، خواہ یہ عبادت گاہیں ہوں یا سکول ، عوامی مقامات اور بازار ہوں یا سیکیورٹی اور فوجی تنصیبات ۔ اور ریمنڈ ڈیوس تو اس بھیانک منظر نامے کی محض ایک جھلک ہے۔ ان غدارحکمرانوں نے ہی پاکستان کے اندر امریکہ کو فضائی سہولیات فراہم کر رکھی ہیں کہ جنہیں استعمال کرتے ہوئے امریکی ڈرون قبائلی علاقوں میں مسلمانوں کے سروں پر ان کی چھتیں گرا رہے ہیں۔ ان غدارحکمرانوں نے پاکستان کے فوجی ہیڈکوارٹر-جی ایچ کیو کے دروازے بھی امریکہ کے لیے کھول دیے ہیں اور امریکہ کے فوجی عہدیدار وہاں آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف امریکی میرینز (marines)نے بلوچستان میں چمن بارڈر کے نزدیک ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ انہوں نے ہی یہ اجازت دی ہے کہ امریکی انٹیلی جنس افسر بکتر بند گاڑیوں میں بیٹھ کرفوجی آپریشن اورڈرون حملوں کے لیے براہِ راست ہدایات دیں،اور ان بکتر بندگاڑیوں پرگرمیوں میں ائر کنڈیشن لگے ہوئے نظر آتے ہیں! ان غدار حکمرانوں نے اس بات میں بھی بھر پور مدد فراہم کی کہ امریکہ پاکستان میں موجوداپنی ایمبیسیوں اور قونصل خانوں کو فوجی قلعوں میں تبدیل کر لے ،جہاں بیٹھ کرامریکی عہدیدار پاکستانی اداروں کو ہدایات جاری کرتے ہیں۔ اور ان حکمرانوں نے ہی پاکستان اور افغانستان میں امریکہ کی صلیبی افواج کی سپلائی لائن کو برقراررکھا ہوا ہے ، جو پاکستان کے طول و عرض سے گزرتی ہے اور جس کے ذریعے اِن افواج کو خوراک ، شراب اور اسلحہ بارود فراہم کیا جا رہا ہے۔


اور گویا یہ جرائم کافی نہ تھے کہ ان غدار حکمرانوں نے کروڑوں مسلمانوں کو ان کی بنیادی ضروریات سے محروم کیا ہوا ہے اور ان کے سروں پر ظالمانہ سرمایہ دارانہ نظام مسلط کیا ہو ا ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان کے عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں اگرچہ پاکستان سونے، تانبے، کوئلے سمیت بے شمار معدنیات اور زرعی وسائل سے مالامال ہے۔ اور یہ غدار حکمران اُس دینِ اسلام کو مسلمانوں کے دلوں سے کھرچ دینا چاہتے ہیں جو مسلمانوں کو دل و جان سے عزیز ہے۔ چنانچہ انہوں نے استعماری اداروں کو اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ اصلاحات کے بہانے تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں کریں ،جبکہ دوسری طرف مغربی سرمایہ دارکمپنیاں مارکیٹنگ اور ثقافتی میلوں کے نام پر مسلمان نوجوانوں میں اپنا تعفن زدہ کلچر عام کر رہی ہیں۔


اے مسلمانانِ پاکستان!

یہ حکمران صلیبی کفار کے محافظ ہیں ۔ کرپٹ اور لٹیرے کے الفاظ بھی ان کی حقیقت کو بیان کرنے کے لیے چھوٹے ہیں ۔ ان منافق حکمرانوں کو اس بات سے چڑہے کہ آپ اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے شدیدمحبت کر تے ہیں۔ یہ حکمران محض اپنے ذاتی مفادات کے ساتھ مخلص ہیں اور اپنے استعماری آقاؤں کے وفادار غلام ہیں۔ جب مسلمان ان کے گھناؤنے جرائم اور غداریوں پر ان کا محاسبہ کرتے ہیں تو اس کے جواب میں وہ ان پرظلم ڈھاتے ہیں اورانہیں جیل کی کوٹھڑیوں میں بند کرتے ہیں۔ ایمان کا نور ان کے سینوں سے نکل چکا ہے اور ان کی اصلاح کی تمام امیدیں ختم ہو چکی ہیں۔


اور نہ ہی اُس نظام میں کوئی امید کی کرن موجود ہے جو ہمیشہ ایک غدار کے بعد دوسرے غدار کو اقتدار میں لاتا ہے۔ یہ پاکستان کا کرپٹ نظام ہی ہے جس نے پچھلے ساٹھ سال سے زائد عرصے کے دوران ہر غدار ڈکٹیٹر یا غدار جمہوری حکمران کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ اپنی خواہشات کے مطابق قانون بنائے ، اسلام کے مقرر کردہ حقوق و فرائض کو اپنے پاؤں تلے روندے اور اس عظیم امت کو اُس کے دشمنوں کے سامنے ذلیل و رسوا کرے۔ یہی وجہ ہے کہ جب اس نظام کو اکھاڑا جائے گا اور ان غداروں کو ہٹایا جائے گا تو کوئی آنسو نہیں بہائے گا، اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں۔

( فَمَا بَکَتْ عَلَیْھِمُ السَّمَآءُ وَالْاَرْضُ وَمَا کَانُوْا مُنْظَرِیْنَ)

''سو نہ تو ان پر آسمان رویا اور نہ ہی زمین ، اور نہ ہی انہیں مہلت ملی‘‘(الدخان:29)


اے مسلمانانِ پاکستان!

اس استعماری نظام اور غدار حکمرانوں سے نجات (التَحریر)ہی وہ حقیقی تبدیلی ہے جس کی آپ خواہش کرتے ہیں اور یہ صرف اسلام اور اس کی ریاستِ خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔ یہ خلیفہ ہو گا جو صلیبی امریکہ کے ساتھ ہرطرح کے تعاون کو فوری طور پر ختم کرتے ہوئے نہ صرف اس کے فوجی سٹاف بلکہ سفارتی عملے کو بھی اسلامی علاقوں سے بیدخل کر دے گا۔ خلیفہ نیٹو کی سپلائی لائن کو فوراً کاٹ دے گا تاکہ افغانستان میں صلیبی قبضے کو اپنی ہی موت ماراجاسکے۔ خلیفہ قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں سے مخلص مسلمانوں کو گلے سے لگائے گا اور انہیں اسلامی فوج کا حصہ بنائے گا، نیزمسلمانوں کی صفوں میں موجود منافق لوگوں کو بے نقاب کرے گا،تاکہ مسلمان اسلام اور امتِ مسلمہ کی خاطر یکجان ہو جائیں۔ خلیفہ تمام مسلم ممالک کو ایک واحد ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے دن رات ایک کرے گا، جو وسائل کی کثرت کے لحاظ سے دنیا کی عظیم ترین ریاست ہو گی، جو کشمیر ، فلسطین اور افغانستان سمیت تمام مقبوضہ علاقوں کو قابض کفار کے ظلم و تسلط سے نجات دلائے گی ۔


خلیفہ تیل،گیس اور معدنیات کے ذخائرجیسے کھربوں روپے کے عوامی اثاثہ جات پر پرائیویٹ کمپنیوں کی ملکیت کوختم کرے گا ،اور ان اثاثہ جات سے حاصل ہونے والا بے پناہ ریونیو(revenue) خلافت کے تمام باشندوں کی بہبود کے لیے استعمال ہوگا ۔ خلیفہ استعماری اداروں سے حاصل کردہ سودی قرضوں کی قسط وار ادائیگی کو فوراً منسوخ کرے گا اور اسلام کے محصولات کے نظام کو قائم کرے گا جس سے غریب لوگوں کو سکھ کا سانس نصیب ہو گااور وصولی صرف ان لوگوں سے کی جائے گی ، جو نہ توضرورت مند ہوں اور نہ ہی یہ ان کی استطاعت سے زیادہ ہو۔ خلیفہ اسلام کے پیغام کو عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی ظلمتوں کے مقابلے میں اُجالے کے طور پر پیش کرے گا اور کلمۃ اللہ کو بلند کرے گا اور تمام انسانیت کو اسلام کے عدل اور حقانیت کو اختیار کرنے کی دعوت دے گا۔


اے مسلمانانِ پاکستان!

جہاں تک ان غدارحکمرانوں اوربوسیدہ نظام سے نجات (التَحریر)کے لیے عملی قدم اُٹھانے کا تعلق ہے تو یہ قدم نہ تو خونی خانہ جنگی ہے ، نہ ہی اِس کرپٹ نظام کے تحت الیکشن منعقد کرانا ہے اور نہ ہی فوجی بغاوت کے ذریعے ڈکٹیٹروں کو برسرِ اقتدار لانا نجات کا ذریعہ ہے ۔ واحدعملی قدم یہ ہے کہ مسلح مسلم افواج اِن غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں اورخلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ یہ عملی قدم اُس طریقے کے عین مطابق ہے جسے اللہ کے رسول ﷺ نے اختیار کیا تھااور یہی واحد طریقہ کار ہے جس کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کی امت اِس دنیا میں فتح وسربلندی اور آخرت میں فلاح حاصل کرسکتی ہے۔ انصارِ مدینہ، جو ایک قابل اورمضبوط جنگی قوت تھے، نے بیعتِ عقبہ ثانی کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کو نصرت مہیا کی تھی،وہ بیعت جسے ' بیعتِ حرب (جنگ کرنے کی بیعت)‘ بھی کہا جاتا ہے، اِسی کے ذریعے مدینہ منورہ میں پہلی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا۔ یہ وہی انصارِ مدینہ تھے جن سے اللہ راضی ہوگیا اور جنہوں نے تاریخ کا رخ مظلوم مسلمانوں کے حق میں موڑ دیااور خلافتِ راشدہ کے دور کے لیے بنیاد فراہم کی۔


اور آپ کو یہ جان لینا چاہیے کہ آپ کی طرف سے فقط حکمرانوں کو بُرا بھلا کہہ دینے اور خلافت کے لیے دعا کردینے سے کوئی عملی قدم وجود میں نہیں آئے گا۔ اسلام اس بات کو لازم قرار دیتا ہے کہ تبدیلی کو حاصل کرنے کے لیے اس سمت میں عمل کیاجائے اور اس کے ساتھ ساتھ اسلام یہ بھی بیان کرتا ہے کہ اگر آپ نے آخرت کے بے حساب اور ہمیشہ کے اجر کے مقابلے میں اِس دنیا کی حقیر اور فانی خوشیوں کی خاطر غدار حکمرانوں کا ہاتھ نہ روکا،تو دنیا و آخرت میں اس کا انجام شدید ہوگا۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

((ان الناس اذا راوا الظالم فلم یاخذوا علی یدیہ اوشک ان یعمھم اللّٰہ بعقاب))'

'اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب دے‘‘(ابوداؤد، ترمذی ، ابنِ ماجہ)۔


اے مسلمانانِ پاکستان!

یہ غدار حکمران، اُن کا کرپٹ نظام اور وہ تمام لوگ جو اِس نظام کے پیچھے اِس لیے بھاگتے ہیں تاکہ وہ اِن غدار حکمرانوں کی جگہ لے سکیں، سب کے سب آپ کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ پس حقیقی تبدیلی کا راستہ اب آپ کے سامنے بالکل واضح ہے کہ آپ خلافت کی پکار کو تھام کرحزب التحریر(The Liberation Party)کی صفوں میں شامل ہوجائیں جو اخلاص اورمکمل آگاہی کے ساتھ خلافت کے قیام کے لیے کام کررہی ہے۔ حزب التحریر آپ لوگوں کو پکارتی ہے کہ آئیں اور 17اپریل2011ء سہ پہر 3بجے پشاور، راولپنڈی، لاہور اور کراچی میں ہونے والی ریلیوں میں حزب کے شانہ بشانہ شریک ہوں، تاکہ مسلح افواج میں موجود مخلص افراد کوپُرزور انداز میں پکارا جائے کہ وہ اپنے اسلامی فریضے کو ادا کرنے کے لیے حرکت میں آئیں۔ اورآپ اُس دن سے قبل آج ہی سے مساجد، یونیورسٹیوں، کالجوں، مدرسوں، کچہریوں، پریس کلبوں اوربازاروں اورمحلوں کواِن ریلیوں کاساتھ دینے کے لیے متحرک کیجئے۔ وہ لوگ جو معاشرے میں بااثر حیثیت رکھتے ہیں جیسا کہ علماء، وکلاء، صحافی، تاجران، ڈاکٹرز، انجینئرز اور اِسی طرح کے دیگرلوگ، اِن سب کو اِس جدوجہد میں اپنے لوگوں کی قیادت کرنی چاہیے، کیونکہ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ہی آپ کو یہ مقام عطا کیا ہے اور اللہ قیامت کے دن اِس کے متعلق سوال کرے گا۔ اسلام اور اِس کی محافظ یعنی خلافت کے پیغام کو زبان کے الفاظ سے لے کر SMSاور فیس بُک جیسے تمام ذرائع کے ذریعے عام کیجئے، جو اللہ نے آپ کو عطا کر رکھے ہیں۔ اور فوج میں موجودجن مخلص مسلمان بھائیوں کو آپ جانتے ہیں، ان سے رابطہ کرکے اُن سے یہ مطالبہ کریں کہ وہ خلافت کے قیام کے لییحزب التحریرکو نصرت دیں۔


اے افواجِ پاکستان میں موجود مخلص مسلمانو!

آپ بخوبی جانتے ہیں کہ اِس وقت پوری مسلم دنیا میں مسلح افواج ہی وہ سہارا ہیں کہ جن کے بل بوتے پر یہ نظام اور حکمران کھڑے ہیں،پس جب وہ ہاتھ کھینچ لیتی ہیں تو حکومتیں گر جاتی ہے۔ مکمل اور حقیقی تبدیلی مسلح افواج کی طرف سے اسلام اور امتِ مسلمہ کا ساتھ دینے سے ہی آئے گی، کیونکہ آج پوری مسلم دنیا میں طاقت کا مرکز افواج ہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ غدار حکمران اور اِن کے استعماری آقا آپ لوگوں کو دنیاوی فوائد کی رشوت دیتے ہیں ،اس امید میں کہ آپ لوگ اِس دنیا اورآخرت میں اُن کے ساتھ کھڑے ہوں۔


آج آپ لوگ ہی انصارِ مدینہؓ کے جانشین ہیں اور یہ آپ لوگوں پرہی منحصر ہے کہ آپ مسلم دنیا میں فقط چہروں کی تبدیلی کی بجائے حقیقی تبدیلی کو یقینی بنادیں۔ آپ لوگوں پر لازم ہے کہ محض تماشائی بننے کی بجائے آپ حزب التحریرکو نصرت دے کر اِن غدار حکمرانوں کو، اِس تعفن زدہ کرپٹ نظام سمیت، جو ایسے غداروں کو پیدا کرتا ہے، اکھاڑ پھینکیں اور خلافت کو قائم کردیں۔ آپ لوگ ہی امت کے سپوت اور محمد بن قاسم، صلاح الدین ایوبی اور خالد بن ولید کے جانشین ہیں۔ اور اُمت مسلمہ، جو آج اسلامی حکمرانی کے سائے اور بھلائیوں سے محروم ہے، کو ایک بار پھر آپ جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ چنانچہ آپ میں سے کون ہے جو آگے بڑھے گا اور ایک بار پھر تاریخ کا رُخ مسلمانوں کے حق میں موڑ دیگا؟ !

 

(وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ)

''اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے، اللہ کی مدد سے ، وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب اور مہربان ہے‘‘ (الروم:4-5)

فیس بُک:http://ht-facebook.notlong.com        ٹویٹر (http://twitter.com/htmediapak: (Twitter

Read more...

تصویریں: سٹکر/پوسٹر17 اپریل ریلیاں، فوج کے ہیڈ کوارٹر شہر، راولپنڈی

حزب التحریر17 اپریل بروز اتوار کو ملک بھر میں "امریکہ کو بھگاؤ، غداروں کو ہٹاؤ ۔ خلافت کو لاؤ‘‘ کے عنوان سے ریلیوں کا انعقاد کر رہی ہے۔ ریلیوں کا مقصد پاک افواج کو اس کی ذمہ داری یاد دلانااور انہیں یہ نظام اکھاڑ کر خلافت کا نظام نافذ کرنے پر آمادہ کرنا ہے۔ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف ان ریلیوں میں شامل ہو بلکہ مسلح افواج میں اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں تک یہ پیغام پہنچانے کے لئے متحرک ہوجائے۔ تصاویر فوج کے ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی شہر کے ہیں.

Read more...

غدار حکمرانوں کاکام محض امریکہ کی دلّالی ہے!!! ریمنڈ ڈیوس صرف دو افراد کا قاتل نہ تھا ،دہشت گردی اور جاسوسی کے جرم کا حساب کون دیگا؟

وہ شخص جو پاکستان میں امریکی جاسوسی کا نیٹ ورک بچھارہا تھا۔ وہ شخص جو بیشتر بم دھماکوں اور ڈرون حملوں میں ملوث تھا۔ جس نے دیگر جاسوس ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہزاروں مسلمانوں کو بم دھماکوں کے ذریعے بازاروں، سکولوں، مساجد اور مدرسوں میں شہید کر دیا۔ اور اس کو بنیاد بنا کر قبائلی علاقوں میں آپریشن کے ذریعے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا گیا۔ کیا ایسے سنگین مجرم کو دو افراد کی دیت، بیس ہزار روپے جرمانہ اور چند دنوں کی قید کے بدلے چھوڑ دینا انصاف ہے؟ ہر گز نہیں! اس فیصلے کے ذریعے حکمرانوں نے امریکی دہشت گرد نیٹ ورک کو پیغام دیا ہے کہ وہ جتنے چاہیں مسلمان مار لیں پاکستانی حکمران انہیں عوام کے غضب سے بچا لیں گے! عافیہ صدیقی کیس کی طرح یہ فیصلہ بھی پاکستان کے غدار حکمرانوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔ یہ فیصلہ حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ آج ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ یہ حکمران سب کے سب امریکی ایجنٹ اور امت کے مجرم ہیں جنہیں خلافت ضرور کیفر کردار تک پہنچائیگی۔ ان غداروں نے اس دنیا اور آخرت میں اپنے خلاف چارج شیٹ میں ایک اور جرمِ عظیم کا اضافہ کر لیا ہے۔ پاکستانی حکمرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ ان کا سیاست میں کردار محض امریکی دلّال کا ہے۔ یہ حکمران ہی تھے جنہوں نے ورثاء کو امریکی دہشت گرد کو معاف کرنے کے لئے دھمکایا اور اب انہیں منظر نامے سے غائب تک کر دیا ہے۔ مدعی کے وکلاء کو حبس بے جا میں رکھا گیا اور انہیں عدالت میں پیش ہونے سے بھی روک دیا گیا۔ یہ کون سی آزاد عدلیہ ہے؟ یہ فیصلہ اس امر کا ایک اور ثبوت ہے کہ کفر پر مبنی عدلیہ اور جمہوری نظام سے انصاف کا حصول ممکن نہیں۔ انصاف محض خلافت تلے اسلام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔

اے مسلمانو!

اٹھو اور ان غداروں کو اکھاڑنے کے لئے خلافت کے ساتھ متحرک ہو جاؤ ۔ حزب التحریر کی 17 اپریل کی ملک گیر ریلیوں میں بھرپور شرکت کر کے اہل طاقت کو مجبور کر دو کہ وہ خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرت فراہم کریں تاکہ امریکہ، اس کفریہ نظام اور ان غدار حکمرانوں سے امت کو نجات دلائی جاسکے۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک