الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

غدار حکمرانوں کا پاکستان کی خودمختاری پر ایک اور خودکش حملہ!! اوباما کو الیکشن میں جتانے اور پاکستان کو دہشت گردی کا منبع قرار دینے کے لئے غدار حکمرانوں نے ملک امریکہ کے حوالے کر دیا

پاکستان کے غدار حکمرانوں نے ایک بار پھر اپنی غداری اور امریکی غلامی کا کھلا ثبوت پیش کر دیا ہے۔ ایبٹ آباد آپریشن غدار حکمرانوں کا پاکستان کی خود مختاری پر خودکش حملہ ہے۔ اس کی نظیر شاید ہی تاریخ میں ملتی ہو جہاں حکمران خود اپنے ہی ملک پر حملے کروا کر دشمن کا شکریہ ادا کرتے اور انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوں۔ اسلام آباد سے محض 50کلومیٹر دور ایک نہایت ہی محفوظ شہر، ایبٹ آباد، میں حکومت نے رات کی تاریکی میں امریکہ کو فوجی آپریشن کی کھلی اجازت دی۔ وہ مقام جہاں تین امریکی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے امریکی نیوی کمانڈوز نے حملہ کیا، پاکستان ملٹری اکیڈمی سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلہ پر واقع تھا۔ واقع کی تفصیلات مضحکہ خیز ہیں۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ اس قدر حساس جگہ پر دس کنال کا کمپاؤنڈ سیکورٹی ایجنسیوں کی نظر سے اوجھل رہا ہو اور انہیں اس بات کا علم نہ ہو کہ چار سال قبل تعمیر ہونے والی اس عمارت میں کون رہائش پزیر تھا۔ ہالی ووڈ کی اس حیرت انگیز کہانی کا مقصد صرف یہ ثابت کرنا ہے کہ پاکستان جو مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت، دنیا کے امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے اور اس کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی کی جاسکتی ہے۔ حکمران نے اس حملے پر بھی وہی موقف اختیار کیا جو وہ ڈرون حملوں پر کر رہے ہیں۔ انہوں نے سرکاری طور پر اپنی لاتعلقی اورلاعلمی کا اظہار کیا جبکہ خفت سے بچنے کے لئے غیر سرکاری طور پر میڈیا میں یہ خبر لِیک کر دی کہ امریکہ پاکستانی انٹیلی جنس کی اجازت کے بغیر یہ آپریشن نہیں کرسکتا۔ اس حملے سے امریکہ اور خصوصاً اوباما کو بے انتہا فائدہ ملے گا۔ اول یہ کہ اس آپریشن کی مدد سے اوباما امریکی عوام میں افغانستان میں اپنی ہاری ہوئی جنگ کو جیت کے طور پر پیش کریگا اور یوں اگلے انتخابات میں اپنی جیت کو یقینی بنائے گا۔ دوئم امریکہ پوری دنیا کو یہ تأثر دیگا کہ وہ کسی بھی ملک میں بغیر اس ملک کی اجازت سے جب چاہے جہاں چاہے آپریشن کر سکتا ہے اور اسے اقوام متحدہ یا کسی بھی بین الاقوامی ادارے کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ سوئم، اب جبکہ پاکستان حکومت نے اس غیر قانونی فوجی آپریشن کی مذمت نہیں کی تو اب امریکہ کو یہ حق حاصل ہوگیا ہے کہ وہ فاٹا کے بعد پاکستان کے کسی بھی شہر میں فوجی آپریشن کرتا پھرے چاہے یہ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ہوں یا لڑاکا طیاروں کی مدد سے۔ یہ سب سے زیادہ خطرناک تحفہ ہے جو اب تک ان غدار حکمرانوں نے امریکہ کو دیا ہے۔ یہ وہ کھلی چھٹی ہے جس سے امریکہ کو پاکستان کے خلاف جاری جنگ کو پورے ملک تک پھیلانے کا کھلا لائسنس مل جائے گا۔ بے شک رسول اللہ ﷺ نے درست فرمایا تھاکہ سب سے بڑی غداری حکمران کی غداری ہے۔ ہم سیاستدانوں اور میڈیا سے مطالبہ کرتے ہیںکہ پاکستان کی خود مختاری پر اس کھلے حملے کے خلاف آواز بلند کریں۔ ہم افواجِ پاکستان میں موجود مخلص عناصر سے بھی مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ ملک کو تباہ ہوتے ہوئے دیکھنے کے بجائے آگے بڑھیں اور ان غداروں سے ملک کو نجات دلا کرخلافت کے لئے حزب التحریرکو نصرت فراہم کریں۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

Read more...

''باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ 'زرداری‘ حکومت کا کشمیر پر یو ٹرن ہے ہندو بنئے سے تیل بجلی درآمد کرنے کے شوقین بتائیں، بھارت سندھ طاس معاہدے پر کتنا عمل درآمد کر رہاہے؟

کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے عادی حکمران ایک بار پھر کشمیر پر یو ٹرن لے رہے ہیں۔ ''باہمی تجارت کا سیاسی تنازعات سے تعلق نہیں‘‘ کا اعلان کر کے ایجنٹ حکمران پاکستان کے اس دیرینہ مؤقف سے کھلے عام دستبردار ہو گئے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے پر پیشرفت کے بغیر بھارت سے سیاسی و تجارتی تعلقات قائم نہیں کئے جا سکتے۔ کشمیریوں کو سسکا سسکا کر مارنے کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے ، باہمی تجارت پر اشیا کی پازیٹیو (positive) لسٹ اس قدر پھول گئی ہے کہ اب نیگیٹیو لسٹ کے علاوہ تمام اشیا ء کی تجارت کی اجازت دی جا رہی ہے۔ اور اس کیلئے واہگہ بارڈر کھولنے سے ہندو بنئے کیلئے نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستا ن اور وسطی ایشیائی ممالک کا سستا دروازہ فراہم کیا جا رہاہے۔ پاکستان کے غیور مسلمانوں کو انڈیا کا دست نگر بنانے کیلئے ایجنٹ حکمران بجلی اور تیل درآمد کرنے کے معاہدوں کی جانب بڑھ رہیں ہیں تاکہ پاکستان اسٹریٹیجک طور پر انڈیا کا باج گزار بن جائے، اور بعد میں یہ حکمران غیرت مند عوام کو یہ طعنہ دے سکیں کہ ہم انڈیا کی انرجی استعمال کرتے ہیں تو ان کے خلاف کیسے کھڑے ہوں؟جیسا کہ اس وقت وہ امریکہ اور مغرب کے بارے میں گلا پھاڑ کر کہتے رہتے ہیں۔ طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ کافر بنیا سے تو دوستی اور محبت کے دعوے کئے جا رہے ہیں جبکہ مسلمان پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ فوجی جھڑپوں کے ذریعے انھیں دشمن ثابت کیا جا رہا ہے۔ یہ ایجنٹ جانتے ہیں کہ اگر مسلمانوں کے مابین مصنوعی نفرتیں کھڑی نہ کی جائیں تو ان کے مابین سرحدیں چند دنوں میں مٹ جاتی ہیں اور یہ سرحدیں مٹ کر رہیں گی، انشاء اللہ تعالیٰ۔ اس خطے کے مسلمانوں کے پاس لائحہ عمل بہت واضح ہے اور وہ پاکستان ، کشمیر، بنگلہ دیش، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کا الحاق ہے جو امریکہ کو اس خطے سے باآسانی باہر اور بھارت کو دوبارہ اسلامی حکومت کے تحت لانے کی طاقت رکھتا ہے۔ حزب التحریراس پورے خطے میں خلافت کیلئے سرگرم عمل ہے اور جلد مسلمان اس خواب کی تعبیر پائیں گے۔

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان
عمران یوسفزئی

 

Read more...

تاجکستان میں حزب التحریر کے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں، انسانیت سوزتشدد اورلمبی مدت کی سزائیں حزب التحریرولایہ پاکستان کا تاجکستان ایمبیسی کے باہر احتجاجی مظاہرہ، وفد کی فرسٹ سیکریٹری سے ملاقات اور احتجاجی بیان حوالے

تاجکستان حکومت کی حزب التحریرکے شباب کے خلاف جاری مہم، جس میں کارکنوں کی گرفتاریاں، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبی مدت کی سزائیں شامل ہیں، کے خلاف حزب التحریر نے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں بار اور انسانی حقوق کے اداروں کے پاس وفود بھیجنا بھی شامل ہے۔ اسی سلسلے میں اسلام آباد میں تاجکستان ایمبیسی کے باہرحزب التحریر کے کارکنوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ حزب التحریر کے شباب نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ''اے غدار تاجک رہنماؤں! حزب التحریر کے شباب پر ظلم و تشدد خلافت کے قیام کو نہیں روک سکتا‘‘ اور''اے تاجک حکمرانو سنو! خلافت تمہارے ظلم کا حساب لے گی۔‘‘ تحریر تھا۔ اس سے ایک ہفتے قبل حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسفزئی کی قیادت میں ایک وفد نے تاجکستان ایمبیسی کا دورہ کیا تھا اور ایمبیسی کے فرسٹ سیکر یٹری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حزب التحریرکے وفد نے تاجکستان میں حزب التحریر کے ممبران کے بلاجواز گرفتاریوں ، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبے عرصے تک دئیے جانے والے سزاؤں کا مسئلہ اٹھایا اور تاجکستان حکومت سے اس پر شدید احتجاج کیا۔ وفد نے حزب التحریرکے شباب پر روا رکھے جانے والے مظالم کی تفصیلات پر مبنی ایک مراسلہ بھی ایمبیسی کے اہلکار کے حوالے کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ مراسلہ تاجکستان حکومت تک پہنچائے۔ وفد نے فرسٹ سیکریٹری کو اس امر سے بھی آگاہ کیا کہ حزب التحریراس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء تنظیموں اور دیگر فورمز پر بھی یہ مسئلہ اٹھائے گی، تاکہ تاجکستان حکومت کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ اس ظلم و جبر کے اندھے راج سے باز آئے۔ فرسٹ سیکریٹری نے حزب التحریرکے وفد کا پیغام تاجکستان حکومت کو پہنچانے کو عندیہ دیا ۔ اس مراسلے میں حزب التحریرنے اپنے شباب پر روا رکھے جانے والے ظلم و تشدد کی چند مثالیں پیش کی ہے۔ یہ مراسلہ اس پریس نوٹ کے ساتھ منسلک ہے۔ حزب التحریرمیڈیا سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ تاجکستان حکومت کے ظلم و جبر کو سامنے لائیں اور اسلامی خلافت کے پرامن دائیوں پر ظلم و تشدد کے خلاف آواز بلند کریں۔

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

حزب التحریر کے وفد کا تاجکستان ایمبیسی کا دورہ، فرسٹ سیکریٹری کو حزب التحریرر کے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں، تشدد اور سزاؤں پر احتجاجی بیان حوالے

حزب التحریرکے نائب ترجمان عمران یوسفزئی اور ممبرعثمان خان پر مبنی حزب التحریرکے ایک وفد نے آج تاجکستان ایمبیسی کا دورہ کیا اور ایمبیسی کے فرسٹ سیکر یٹری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حزب التحریر کے وفد نے تاجکستان میں حزب التحریر کے ممبران کے بلاجواز گرفتاریوں ، ان پر انسانیت سوز تشدد اور لمبے عرصے تک دئیے جانے والے سزاؤں کا مسئلہ اٹھایا اور تاجکستان حکومت سے اس پر شدید احتجاج کیا۔ وفد نے حزب التحریرکے شباب پر روا رکھے جانے والے مظالم کی تفصیلات پر مبنی ایک مراسلہ بھی ایمبیسی کے اہلکار کے حوالے کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ مراسلہ تاجکستان حکومت تک پہنچائے۔ وفد نے فرسٹ سیکریٹری کو اس امر سے بھی آگاہ کیا کہ حزب التحریر اس سلسلے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء تنظ

 

عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

حزب التحریرکی سمجھوتہ نہ کرنے کی پالیسی پر مبنی سیاسی جدوجہد نے حکومت کو حواس باختہ کر دیاہے لاہور میں ریلی سے گرفتارخلافت کے دائیوں کی ضمانت مسترد، حزب کے رکن پروفیسر قمرکے گھر چھاپہ

حزب التحریرکی مخالفت میں اندھی ہو کر حکومت مکمل طور پر حواس باختہ ہو چکی ہے۔ 17اپریل کی ملک گیر کامیاب ریلیوں میں لاہور سے گرفتار حزب التحریرکے معزز سیاسی کارکنوں اور خلافت کے دائیوں کی درخواست ضمانت تک نہ صرف مسترد کر دی گئی بلکہ تھانے میں ان پر تشدد بھی کیا گیا۔ ایک گرفتار کارکن پروفیسر قمر کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا اور انھیں تھانے لے جانے کی دھمکی دی گئی۔ میڈیا کے استفسار پر پولیس وہاں سے رفو چکر ہو گئی۔ دوسری جانب پشاور میں حزب التحریر کی ریلی سے گرفتار کارکنان کوجماعت اسلامی کے عہدیدار کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کے مضحکہ خیز مقدمے میں جسمانی ریمانڈ پر لے لیا گیا۔ یہ الزام اس قدر مضحکہ خیزاور گھٹیا ہے کہ جماعت اسلامی کے ترجمان نے خود اس پر پریس ریلیز جاری کر کے اس کی مذمت کی اور اسے دو اسلامی سیاسی جماعتوں کو لڑانے کی سازش سے تعبیر کیا۔ ہمارے لئے یہ الزامات کسی حیرت اور اچھنبے کی بات نہیں، اس سے پہلے بھی عرب اور وسطی ایشیا کے حکمران یہ ٹوٹکے آزما چکے ہیں لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑی ہے ، اور یہی ان حکمرانوں کا مقدر ہے، انشاء اللہ تعالیٰ۔ حزب التحریراپنی سیاسی جدوجہد پر قائم ہے، یہ ہتھکنڈے صرف ہمارے جذبوں کو مہمیز دیتے ہیں۔ یہ حکمران اس دنیا کی خاطر اپنی آخرت کو بیچ چکے ہیں لیکن وہ یاد رکھیں کہ خلافت جلد قائم ہونے والی ہے اور ان سب کو خلافت کی شرعی عدالت میں پیش کیا جائے گاجہاں کسی حکمران کیلئے کوئی استثنیٰ اور پروٹوکول نہیں۔ اور ظلم میں وہاں انھیں خلافت کے داعیوں اور اس امت پر روا رکھے جانے والے ہر ظلم کا حساب دینا پڑے گا۔ اور آخرت کا عذاب تو اس سے بڑھ کر ہے؛


(وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللّہَ غَافِلاً عَمَّا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا یُؤَخِّرُہُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْہِ الأَبْصَار* مُہْطِعِیْنَ مُقْنِعِیْ رُءُ وسِہِمْ لاَ یَرْتَدُّ إِلَیْْہِمْ طَرْفُہُمْ وَأَفْءِدَتُہُمْ ہَوَاء ۔۔۔۔وَقَدْ مَکَرُواْ مَکْرَہُمْ وَعِندَ اللّہِ مَکْرُہُمْ وَإِن کَانَ مَکْرُہُمْ لِتَزُولَ مِنْہُ الْجِبَالُ)


''اب یہ ظالم لوگ جو کچھ کر رہے ہیں، اللہ کو اس سے غافل نہ سمجھو، اللہ تو انھیں ٹال رہا ہے اس دن کیلئے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی، سر اٹھائیں بھاگیں چلے جا رہے ہیں ، نظریں اوپر جمی ہوئی ہیں اور دل اڑے جاتے ہیں ۔۔۔انھوں نے اپنی ساری چالیں چل دیکھیں، مگر ان کی ہر چال کا توڑ اللہ کے پاس تھااگرچہ ان کی چالیں اس غضب کی تھی کہ پہاڑ ان سے ٹل جائیں۔‘‘[سورۃ ابراہیم: 42-46]


عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

Read more...

غدار حکمران حزب التحریر کی کامیاب ریلیوں سے بوکھلا گئے!! حزب کے گرفتار ممبران پر جماعت اسلامی کے رکن کے گھر کے باہر بارود رکھنے کا مضحکہ خیز الزام لگا دیا گیا

امریکی ایجنٹ حکمرانوں نے حزب التحریر کے پشاور میں ریلی سے گرفتار کارکنان پر جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل اور سابق رکن اسمبلی، جناب شبیر احمد خان کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کا مقدمہ درج کر کے دو دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ اس مذموم سازش کا مقصد حزب کے ممبران کو پولیس گردی کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنانا اور دو اسلامی پارٹیوں کو آپس میں لڑانا ہے۔ حزب التحریر اس حکومتی سازش کی پر زور مذمت کرتی ہے اور جماعت اسلامی کی لیڈرشپ سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس حکومتی سازش کو مسترد کر دیں اور پبلک بیان کے ذریعے حکومتی سازش کا بھانڈا پھوڑ دیں۔ یہ حقیقت پورا پاکستان جانتا ہے کہ جماعت اسلامی پہلے ہی اس واقع کی ذمہ دار بلیک واٹر اور امریکی ایجنسیوں کو ٹھہرا چکی ہے اور اس ضمن میں انہوں نے ملک بھر میں عوامی مظاہرے اور اجتماعات بھی منعقد کئے تھے۔ حزب کے جن پانچ ممبران پر یہ بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے انہیں پولیس نے 17 اپریل کو ریلی کے دوران میڈیا کی موجودگی میں گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں جوڈیشل ریمانڈپر جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ آج فقیر آباد تھانے کی پولیس نے انتہائی پراسرار انداز میں حزب کے کارکنان کے وکیل کو مکمل اندھیرے میں رکھتے ہوئے جج سے خفیہ طور پردو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ حکمران شائد نہیں جانتے کہ حزب التحریر کے کارکنان پر عسکریت پسندی کا الزام لگا کر انھوں نے آسمان پر تھوکا ہے۔ دنیا بھر کے میڈیا ادارے، میگزین، تھنک ٹینک، انسانی حقوق کے ادارے، مختلف ممالک کی ہائیر اور سپریم کورٹ اور حکومتیں اس بات کی گواہی دے چکی ہیں کہ حزب کی جدوجہد عسکریت پسندی سے مکمل پاک ہے گو کہ یہ ادارے حزب کی جدوجہد کے خلاف ہیں لیکن پھر بھی وہ یہ تہمت لگانے کی ہمت نہیں کر سکے جو اس ایجنٹ حکومت نے لگائی ہے۔ یہاں تک کہ حزب پر پابندی لگانے والی حکومتیں بھی اپنی ساکھ بچانے کیلئے حزب پر عسکریت پسندی کا الزام نہیں لگاتی بلکہ "یہودیت کے خلاف ہونا" جیسے الزامات کا سہارا لیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے حکومت حزب کی طرف سے پابندی کے خلاف دائر شدہ کیس کی پیروی نہیں کر رہی اور کیس گزشتہ چار سال سے ہائی کورٹ میں لٹکا ہوا ہے۔ حزب التحریر خلافت کے قیام کیلئے "عسکری طریقہ کار" کو صرف "غلط لائحہ عمل" ہی نہیں بلکہ "حرام" قرار دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ عرب و عجم کے ایجنٹ حکمرانوں کے شدید ظلم و تشدد کے باوجود حزب اپنے سیاسی و فکری طریقہ کار سے سر مو نہ ہلی، اور نہ کبھی ہلے گی۔ حزب التحریر ایک بار پھر اعلان کرتی ہے کہ وہ ان ایجنٹ حکمرانوں اور کفر سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منہج نبوی ﷺ سے اخذ کردہ غیر عسکری جدوجہد جاری رکھے گی یہاں تک کہ اللہ اسے کامیابی سے ہمکنار کر دے۔ اور بے شک وہ دن دور نہیں جب حزب امت کو خلافت کے قیام کی خوش خبری سنائے گی۔


عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

 

شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان

 

Read more...

حزب التحریر کے بہادر شباب نے تمام حکومتی مذاحمت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک بھر میں خلافت ریلیاں نکالیں ۔ درجنوں گرفتار اہل طاقت کو امریکہ کو بھگانے، غداروں کو ہٹانے اور خلافت کو لانے کا بھرپور پیغام دیا

حزب التحریر کے شیروں نے غدار حکمرانوں کی انکھوں میں انکھیں ڈال کر اللہ اور امت کے ساتھ اپنا وعدہ پورا کیا۔ حزب التحریر نے اعلان کے مطابق قرطبہ چوک لاہور، ریگل چوک کراچی، لیاقت باغ راولپنڈی اور قصہ خوانی بازار پشاور میں خلافت ریلیاں نکالیں۔ حزب التحریر کے شباب جانتے تھے کہ ان کا سامنا غدار حکمرانوں کے چیلوں سے ہوگا جو کیل کانٹے سے لیس ہوں گے لیکن انہوں نے جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کے افضل ترین جہاد کو بڑی جواں مردی سے پورا کیا۔ پولیس نے واٹر کینن اور لاٹھی چارج کا کھلے عام استعمال کیا لیکن حزب کے شباب کے پائے استقامت میں ذرہ برابر بھی لغزش نہ آئی۔ لاہور میں سولہ، کراچی میں چھ، پشاور میں پانچ اور راولپنڈی سے ایک کارکن گرفتار کیا گیا۔ ریلی میں مقررین نے افواج پاکستان کو پیغام دیا کہ وہ امریکہ کو بھگائیں، غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کو لانے کے لئے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ راولپنڈی میں حزب التحریر نے پولیس کو اپنی کامیاب حکمت عملی سے چاروں شانے چت کر دیا۔ حزب التحریر نے پولیس کو کمیٹی چوک کے پاس ایک چھوٹی ریلی کے ذریعے کمیٹی چوک کی جانب کھینچ لیا اور پھر اعلان کے مطابق لیاقت باغ میں ایک بڑی ریلی نکالی اور ہجوم کی وجہ سے مری روڈ بلاک ہوگئی ۔ سینکڑوں افراد کے سامنے حزب کے ممبر جنید خان نے ایک بھرپور تقریر کی اور عوام کی اس پکار کوطاقتور انداز میں میڈیا اور حکومتی چیلوں کے سامنے پیش کیا۔ پشاورمیں ریلی چوک یادگار کی طرف بڑھ رہی تھی کہ قصہ خوانی بازار کی جانب سے پولس نے اس پرامن ریلی پر لاٹھی چارج شرو ع کر دیااور پانچ کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ لاہور میں حزب کی ریلی ایل او ایس چوک فیروز پور روڈ سے قرطبہ چوک پہنچی جہاں پولیس نے ریلی پر دھاوا بول دیا اور شدید لاٹھی چارج کیا اور سولہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ حزب التحریر نے اس موقع پر تفصیلی اعلامیہ جاری کیا( جس کی کاپی پریس ریلیز کے ہمراہ پیش کی جا رہی ہے) اوراس بات کا اعلان کیا کہ حزب خلافت کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ریلیوں کے بعد حزب کے شباب پر امن طریقے سے منتشر ہو گئے۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

17اپریل 2011ء خلافت اعلامیہ

 

 

 

 

Read more...

17اپریل 2011ء خلافت اعلامیہ

17اپریل 2011ء کو حزب التحریر ولایہ پاکستان کے زیراہتمام پاکستان بھر میں ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ ریلیوں کے شرکاء نے اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کی خاطر غدار حکمرانوں کا نہایت بہادری سے سامناکیا۔ وہ اِس مطالبے کے حق میں مضبوطی سے ڈٹ گئے کہ پاکستان کی مسلح افواج میں موجود مخلص آفیسرز پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرت مہیا کریں۔ اُنہوں نے اِس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اُس وقت تک امریکی کفار اور اُن کے ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی مدد نہیں آجاتی۔ اُن کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ ذیل میں دیا جارہا ہے:


بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
17اپریل 2011ء خلافت اعلامیہ


''ہم غدار حکمرانوں کو مسترد کرتے ہیں‘‘


رسول اللہﷺکا ارشاد ہے:


((وانی لا اخاف علی امتی الا الائمۃ المضلین))

''مجھے میری امت کی طرف سے کسی بات کا ڈر نہیں، سوائے راہِ راست سے ہٹے ہوئے رہنماؤں سے‘‘ (احمد)


ہم پاکستان کے شہری ، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مندرجہ ذیل جرائم کا ارتکاب کرنے پر غدار حکمرانوں کی پُرزور مذمت کرتے ہیں:


1: ان غدار حکمرانوں کا امریکہ کی پرائیویٹ عسکری تنظیموں کے لیے پاکستان کے دروازے کھولنا، جنہوں نے ملک کے طول و عرض میں دھماکوں اورقتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے ، خواہ یہ عبادت گاہیں ہوں یا سکول ، عوامی مقامات اور بازار ہوں یا سیکیورٹی اور فوجی تنصیبات ۔
2: ان غدارحکمرانوں کا پاکستان کے اندر امریکہ کو فضائی سہولیات فراہم کرناکہ جنہیں استعمال کرتے ہوئے امریکی ڈرون قبائلی علاقوں میں مسلمانوں کے سروں پر ان ہی کی چھتیں گرا رہے ہیں۔
3: ان غدارحکمرانوں کی طرف سے پاکستان کے فوجی ہیڈکوارٹر-جی ایچ کیو کے دروازے امریکہ کے لیے کھول دینا جہاں امریکہ کے فوجی عہدیدار آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف امریکی میرینز (marines)نے بلوچستان میں چمن بارڈر کے نزدیک ڈیرے ڈال لیے ہیں۔
4: انہی حکمرانوں کایہ اجازت دیناکہ امریکی انٹیلی جنس افسر بکتر بند گاڑیوں میں بیٹھ کرفوجی آپریشنوں اورڈرون حملوں کے لیے براہِ راست ہدایات دیں،اور ان بکتر بندگاڑیوں پرگرمیوں میں ائر کنڈیشن لگے ہوئے نظر آتے ہیں!
5: ان غدار حکمرانوں کا اس بات میں بھر پور مدد فراہم کرنا کہ امریکہ پاکستان میں موجوداپنی ایمبیسیوں اور قونصل خانوں کو فوجی قلعوں میں تبدیل کر لے ،جہاں بیٹھ کرامریکی عہدیدار غدار حکمرانوں کو ہدایات جاری کرتے ہیں۔
6: ان حکمرانوں کی طرف سے امریکہ کی صلیبی افواج کی سپلائی لائن کو برقراررکھنا، جس کے ذریعے پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں میں اِن افواج کو خوراک ، شراب اور اسلحہ بارود فراہم کیا جا رہا ہے۔
7: افغانستان اور قبائلی علاقوں میں امریکی جنگ کی خاطر اپنے ہی سپاہیوں کو قربان کرنا، جبکہ دوسری طرف کشمیر کے مسلمانوں کی مدد و حمایت کمزور کی جارہی ہے، اُن کے بھارتی تسلط سے آزادی کے حق اور اُمت مسلمہ کے باقی علاقوں کے ساتھ کشمیر کے الحاق سے دست برداری اختیار کی جارہی ہے۔
8: ان غدار حکمرانوں کا کروڑوں مسلمانوں کو ان کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھنا جو کہ استحصالی سرمایہ دارانہ نظام کے نفاذ کی وجہ سے ہے ۔ اگرچہ پاکستان سونے، تانبے، کوئلے سمیت بے شمار معدنیات جیسے وسائل سے مالامال ہے۔
9: اور اِن غدار حکمران کا اسلام کو پس پشت ڈالنااور استعماری اداروں کو اس بات کی اجازت دیناکہ وہ اصلاحات کے بہانے تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں کریں ،جبکہ دوسری طرف مغربی سرمایہ دارکمپنیاں مارکیٹنگ اور ثقافتی میلوں کے نام پر مسلمان نوجوانوں میں اپنا تعفن زدہ کلچر عام کر رہی ہیں۔


''ہم نظامِ خلافت چاہتے ہیں‘‘

رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:


((إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ))

''بے شک خلیفہ ہی ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتاہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہو تاہے ‘‘(مسلم)


جمہوریت اور آمریت دونوں نظام ان حکمرانوں کو یہ موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ غداریاں کریں اور دشمن امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ بنائیں، کیونکہ یہ دونوں نظام کرپٹ ایلیٹ طبقے کی خواہشات کو نافذ کرتے ہیں جنہیں استعماری آقاؤں کی آشیر باد حاصل ہوتی ہے۔ اور اس نظام میں حکمرانوں کو اسلام پر برقرار رکھنے والی کوئی چیز نہیں کیونکہ وہ اس نظام میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے اوامر ونواہی کا کوئی لحاظ رکھے بغیر اپنی خواہش کے مطابق کسی بھی قانون کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ اِس لیے حقیقی تبدیلی صرف اسلامی ریاست یعنی خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ جس میں ہر ایک قانون کا قرآن و سنت کی دلیل کی بنیاد پر ہونا لازمی ہوتا ہے۔ پس صرف ریاستِ خلافت کا حکمران خلیفہ ہی اِس امت کو وہ مقام دلائے گا جس کی وہ حق دار ہے:


1: خلیفہ صلیبی امریکہ کے ساتھ ہرطرح کے تعاون کو فوری طور پر ختم کرتے ہوئے نہ صرف اس کے فوجی سٹاف بلکہ سفارتی عملے کو بھی اسلامی علاقوں سے بیدخل کر دے گا۔ اور اُن کی ایمبیسیوں، کونسل خانوں، فوجی اڈوں اور انٹیلی جنس دفاتر کو فی الفور بند کردے گا۔
2: خلیفہ پاکستان سے بزدل صلیبیوں کے لیے گزرنے والی سپلائی لائن کو فوراً کاٹ دے گا تاکہ وہ قبائلی علاقوں اور افغانستان کے بہادر مسلمانوں کے ہاتھوں اپنی موت آپ مر جائیں۔
3: خلیفہ تمام مسلم ممالک کو واحد ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے دن رات ایک کرے گا۔ یہ ریاست بے وسائل کی حامل اور دنیا کی عظیم ترین ریاست ہو گی، جو کشمیر ، فلسطین اور افغانستان سمیت تمام مقبوضہ علاقوں کو قابض کفار کے ظلم و تسلط سے نجات دلائے گی ۔
4: خلیفہ تیل،گیس اور معدنیات کے ذخائرجیسے کھربوں روپے کے عوامی اثاثہ جات پر پرائیویٹ کمپنیوں کی ملکیت کوختم کرے گا ،اور ان اثاثہ جات سے حاصل ہونے والے بے پناہ ریونیو(revenue) کوخلافت کے تمام باشندوں کی بہبود کے لیے استعمال کرے گا ۔ اور انرجی اور پٹرولیم مصنوعات ان کی استطاعت میں ہونگی۔
5: خلیفہ استعماری اداروں سے حاصل کردہ سودی قرضوں کی قسط وار ادائیگی کو فوراً منسوخ کرے گا اور اسلام کے محصولات کے نظام کو قائم کرے گا جس سے غریب لوگوں کو سکھ کا سانس نصیب ہو گااور وصولی صرف ان لوگوں سے کی جائے گی ، جو نہ توضرورت مند ہوں اور نہ ہی یہ ان کی استطاعت سے زیادہ ہواورظالمانہ جنرل ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے گا۔
6: خلیفہ مشینیں اور انجن تیار کرنے والی بھاری انڈسٹری قائم کرے گا جس سے ایک طرف تولاکھوں ملازمتیں پیدا ہونگی اور دوسری طرف ٹیکنالوجی کے معاملے میں کفار پر انحصار کا خاتمہ ہوگا۔
7: خلیفہ اسلام کے پیغام کو عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی ظلمتوں کے مقابلے میں اُجالے کے طور پر پیش کرے گا اور کلمۃ اللہ کو بلند کرے گا اور تمام انسانیت کو اسلام کے عدل اور حقانیت کو اختیار کرنے کی دعوت دے گا۔


''ہم مسلح افواج کو پکارتے ہیں کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرت دیں‘‘


اللہ کے رسول ﷺ کا ارشاد ہے:


((ان الناس اذا راوا الظالم فلم یاخذوا علی یدیہ اوشک ان یعمھم اللّٰہ بعقاب))

''اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب دے‘‘(ابوداؤد، ترمذی ، ابنِ ماجہ)۔


اسلام اور اِس کی ریاستِ خلافت نہ تو اِس کرپٹ نظام کے تحت الیکشن کے ذریعے اسمبلی کے انتخاب سے آئے گی اور نہ ہی فوجی انقلاب کے ذریعے ڈکٹیٹروں کو برسرِ اقتدار لانے سے آئے گی، بلکہ یہ ایک خلیفہ کو اہلِ قوت کی طرف سے بیعتِ انعقاددینے سے قائم ہو گی۔ اِس لیے ہم پاکستان کی مسلح افواج کو پکارتے ہیں کہ وہ آگے بڑھیں اور اپنے اوپر عائد فرض کو پورا کریں۔ اِن مسلح افواج میں موجود مخلص افراد کو چاہیے کہ وہ ضرور بالضرور اِن غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں اورخلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ یہ عملی قدم اُس طریقے کے عین مطابق ہے جسے اللہ کے رسول ﷺنے اختیار کیا تھااور یہی واحد طریقہ کار ہے جس کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کی امت اِس دنیا میں فتح وسربلندی اور آخرت میں فلاح حاصل کرسکتی ہے۔ انصارِ مدینہ، جو ایک قابل اورمضبوط جنگی قوت تھے، نے بیعتِ عقبہ ثانی کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کو نصرت مہیا کی تھی،وہ بیعت جسے ' بیعتِ حرب (جنگ کرنے کی بیعت)‘ بھی کہا جاتا ہے، اِسی کے ذریعے مدینہ منورہ میں پہلی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا۔ یہ وہی انصارِ مدینہ تھے جن سے اللہ راضی ہوگیا اور جنہوں نے تاریخ کا رخ مظلوم مسلمانوں کے حق میں موڑ دیااور خلافتِ راشدہ کے دور کے لیے بنیاد فراہم کی۔


''ہم اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کرتے ہیں‘‘


ہم اِس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم اِن ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے اور پاکستان کی مسلح افواج میں موجود آج کے انصارسے خلافت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں حتیٰ کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ اپنی نصربھیجنے کا فیصلہ کرلے:


(وَیَوْمَءِذٍ یَّفْرَحُ الْمُؤْمِنُوْنَ o بِنَصْرِ اللّٰہِ ط یَنصُرُ مَنْ یَّشَآءُ ط وَہُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ)

''اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے، اللہ کی مدد سے ، وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب اور مہربان ہے‘‘ (الروم:4-5)

http://ht-facebook.notlong.com

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک