17اپریل 2011، اتوار3بجے سہ پہر ''امریکہ کو بھگاؤ، غداروں کو ہٹاؤ، خلافت کو لاؤ‘‘ - ریلیاں
- Published in پاکستان
- Written by Super User
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
پشاور | راولپنڈی | لاہور | کراچی |
قصہ خوانی بازار | لیاقت باغ | مزنگ چونگی تا اسمبلی ہال | ریگل چوک |
اے مسلمانانِ پاکستان!
پاکستان کے غدار حکمران غداری کی تمام حدیں عبور کر چکے ہیں۔ انہی کی ملی بھگت سے خطے میں امریکہ کی بالادستی ممکن ہوئی ہے۔ ان غدار حکمرانوں نے ہی امریکہ کی پرائیویٹ عسکری تنظیموں کے لیے دروازے کھولے ہیں جنہوں نے ملک کے طول و عرض میں دھماکوں اورقتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے، خواہ یہ عبادت گاہیں ہوں یا سکول ، عوامی مقامات اور بازار ہوں یا سیکیورٹی اور فوجی تنصیبات ۔ اور ریمنڈ ڈیوس تو اس بھیانک منظر نامے کی محض ایک جھلک ہے۔ ان غدارحکمرانوں نے ہی پاکستان کے اندر امریکہ کو فضائی سہولیات فراہم کر رکھی ہیں کہ جنہیں استعمال کرتے ہوئے امریکی ڈرون قبائلی علاقوں میں مسلمانوں کے سروں پر ان کی چھتیں گرا رہے ہیں۔ ان غدارحکمرانوں نے پاکستان کے فوجی ہیڈکوارٹر-جی ایچ کیو کے دروازے بھی امریکہ کے لیے کھول دیے ہیں اور امریکہ کے فوجی عہدیدار وہاں آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف امریکی میرینز (marines)نے بلوچستان میں چمن بارڈر کے نزدیک ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ انہوں نے ہی یہ اجازت دی ہے کہ امریکی انٹیلی جنس افسر بکتر بند گاڑیوں میں بیٹھ کرفوجی آپریشن اورڈرون حملوں کے لیے براہِ راست ہدایات دیں،اور ان بکتر بندگاڑیوں پرگرمیوں میں ائر کنڈیشن لگے ہوئے نظر آتے ہیں! ان غدار حکمرانوں نے اس بات میں بھی بھر پور مدد فراہم کی کہ امریکہ پاکستان میں موجوداپنی ایمبیسیوں اور قونصل خانوں کو فوجی قلعوں میں تبدیل کر لے ،جہاں بیٹھ کرامریکی عہدیدار پاکستانی اداروں کو ہدایات جاری کرتے ہیں۔ اور ان حکمرانوں نے ہی پاکستان اور افغانستان میں امریکہ کی صلیبی افواج کی سپلائی لائن کو برقراررکھا ہوا ہے ، جو پاکستان کے طول و عرض سے گزرتی ہے اور جس کے ذریعے اِن افواج کو خوراک ، شراب اور اسلحہ بارود فراہم کیا جا رہا ہے۔
اور گویا یہ جرائم کافی نہ تھے کہ ان غدار حکمرانوں نے کروڑوں مسلمانوں کو ان کی بنیادی ضروریات سے محروم کیا ہوا ہے اور ان کے سروں پر ظالمانہ سرمایہ دارانہ نظام مسلط کیا ہو ا ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان کے عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں اگرچہ پاکستان سونے، تانبے، کوئلے سمیت بے شمار معدنیات اور زرعی وسائل سے مالامال ہے۔ اور یہ غدار حکمران اُس دینِ اسلام کو مسلمانوں کے دلوں سے کھرچ دینا چاہتے ہیں جو مسلمانوں کو دل و جان سے عزیز ہے۔ چنانچہ انہوں نے استعماری اداروں کو اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ اصلاحات کے بہانے تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں کریں ،جبکہ دوسری طرف مغربی سرمایہ دارکمپنیاں مارکیٹنگ اور ثقافتی میلوں کے نام پر مسلمان نوجوانوں میں اپنا تعفن زدہ کلچر عام کر رہی ہیں۔
اے مسلمانانِ پاکستان!
یہ حکمران صلیبی کفار کے محافظ ہیں ۔ کرپٹ اور لٹیرے کے الفاظ بھی ان کی حقیقت کو بیان کرنے کے لیے چھوٹے ہیں ۔ ان منافق حکمرانوں کو اس بات سے چڑہے کہ آپ اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے شدیدمحبت کر تے ہیں۔ یہ حکمران محض اپنے ذاتی مفادات کے ساتھ مخلص ہیں اور اپنے استعماری آقاؤں کے وفادار غلام ہیں۔ جب مسلمان ان کے گھناؤنے جرائم اور غداریوں پر ان کا محاسبہ کرتے ہیں تو اس کے جواب میں وہ ان پرظلم ڈھاتے ہیں اورانہیں جیل کی کوٹھڑیوں میں بند کرتے ہیں۔ ایمان کا نور ان کے سینوں سے نکل چکا ہے اور ان کی اصلاح کی تمام امیدیں ختم ہو چکی ہیں۔
اور نہ ہی اُس نظام میں کوئی امید کی کرن موجود ہے جو ہمیشہ ایک غدار کے بعد دوسرے غدار کو اقتدار میں لاتا ہے۔ یہ پاکستان کا کرپٹ نظام ہی ہے جس نے پچھلے ساٹھ سال سے زائد عرصے کے دوران ہر غدار ڈکٹیٹر یا غدار جمہوری حکمران کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ اپنی خواہشات کے مطابق قانون بنائے ، اسلام کے مقرر کردہ حقوق و فرائض کو اپنے پاؤں تلے روندے اور اس عظیم امت کو اُس کے دشمنوں کے سامنے ذلیل و رسوا کرے۔ یہی وجہ ہے کہ جب اس نظام کو اکھاڑا جائے گا اور ان غداروں کو ہٹایا جائے گا تو کوئی آنسو نہیں بہائے گا، اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں۔
( فَمَا بَکَتْ عَلَیْھِمُ السَّمَآءُ وَالْاَرْضُ وَمَا کَانُوْا مُنْظَرِیْنَ)
''سو نہ تو ان پر آسمان رویا اور نہ ہی زمین ، اور نہ ہی انہیں مہلت ملی‘‘(الدخان:29)
اے مسلمانانِ پاکستان!
اس استعماری نظام اور غدار حکمرانوں سے نجات (التَحریر)ہی وہ حقیقی تبدیلی ہے جس کی آپ خواہش کرتے ہیں اور یہ صرف اسلام اور اس کی ریاستِ خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔ یہ خلیفہ ہو گا جو صلیبی امریکہ کے ساتھ ہرطرح کے تعاون کو فوری طور پر ختم کرتے ہوئے نہ صرف اس کے فوجی سٹاف بلکہ سفارتی عملے کو بھی اسلامی علاقوں سے بیدخل کر دے گا۔ خلیفہ نیٹو کی سپلائی لائن کو فوراً کاٹ دے گا تاکہ افغانستان میں صلیبی قبضے کو اپنی ہی موت ماراجاسکے۔ خلیفہ قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں سے مخلص مسلمانوں کو گلے سے لگائے گا اور انہیں اسلامی فوج کا حصہ بنائے گا، نیزمسلمانوں کی صفوں میں موجود منافق لوگوں کو بے نقاب کرے گا،تاکہ مسلمان اسلام اور امتِ مسلمہ کی خاطر یکجان ہو جائیں۔ خلیفہ تمام مسلم ممالک کو ایک واحد ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے دن رات ایک کرے گا، جو وسائل کی کثرت کے لحاظ سے دنیا کی عظیم ترین ریاست ہو گی، جو کشمیر ، فلسطین اور افغانستان سمیت تمام مقبوضہ علاقوں کو قابض کفار کے ظلم و تسلط سے نجات دلائے گی ۔
خلیفہ تیل،گیس اور معدنیات کے ذخائرجیسے کھربوں روپے کے عوامی اثاثہ جات پر پرائیویٹ کمپنیوں کی ملکیت کوختم کرے گا ،اور ان اثاثہ جات سے حاصل ہونے والا بے پناہ ریونیو(revenue) خلافت کے تمام باشندوں کی بہبود کے لیے استعمال ہوگا ۔ خلیفہ استعماری اداروں سے حاصل کردہ سودی قرضوں کی قسط وار ادائیگی کو فوراً منسوخ کرے گا اور اسلام کے محصولات کے نظام کو قائم کرے گا جس سے غریب لوگوں کو سکھ کا سانس نصیب ہو گااور وصولی صرف ان لوگوں سے کی جائے گی ، جو نہ توضرورت مند ہوں اور نہ ہی یہ ان کی استطاعت سے زیادہ ہو۔ خلیفہ اسلام کے پیغام کو عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی ظلمتوں کے مقابلے میں اُجالے کے طور پر پیش کرے گا اور کلمۃ اللہ کو بلند کرے گا اور تمام انسانیت کو اسلام کے عدل اور حقانیت کو اختیار کرنے کی دعوت دے گا۔
اے مسلمانانِ پاکستان!
جہاں تک ان غدارحکمرانوں اوربوسیدہ نظام سے نجات (التَحریر)کے لیے عملی قدم اُٹھانے کا تعلق ہے تو یہ قدم نہ تو خونی خانہ جنگی ہے ، نہ ہی اِس کرپٹ نظام کے تحت الیکشن منعقد کرانا ہے اور نہ ہی فوجی بغاوت کے ذریعے ڈکٹیٹروں کو برسرِ اقتدار لانا نجات کا ذریعہ ہے ۔ واحدعملی قدم یہ ہے کہ مسلح مسلم افواج اِن غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں اورخلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ یہ عملی قدم اُس طریقے کے عین مطابق ہے جسے اللہ کے رسول ﷺ نے اختیار کیا تھااور یہی واحد طریقہ کار ہے جس کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کی امت اِس دنیا میں فتح وسربلندی اور آخرت میں فلاح حاصل کرسکتی ہے۔ انصارِ مدینہ، جو ایک قابل اورمضبوط جنگی قوت تھے، نے بیعتِ عقبہ ثانی کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کو نصرت مہیا کی تھی،وہ بیعت جسے ' بیعتِ حرب (جنگ کرنے کی بیعت)‘ بھی کہا جاتا ہے، اِسی کے ذریعے مدینہ منورہ میں پہلی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا۔ یہ وہی انصارِ مدینہ تھے جن سے اللہ راضی ہوگیا اور جنہوں نے تاریخ کا رخ مظلوم مسلمانوں کے حق میں موڑ دیااور خلافتِ راشدہ کے دور کے لیے بنیاد فراہم کی۔
اور آپ کو یہ جان لینا چاہیے کہ آپ کی طرف سے فقط حکمرانوں کو بُرا بھلا کہہ دینے اور خلافت کے لیے دعا کردینے سے کوئی عملی قدم وجود میں نہیں آئے گا۔ اسلام اس بات کو لازم قرار دیتا ہے کہ تبدیلی کو حاصل کرنے کے لیے اس سمت میں عمل کیاجائے اور اس کے ساتھ ساتھ اسلام یہ بھی بیان کرتا ہے کہ اگر آپ نے آخرت کے بے حساب اور ہمیشہ کے اجر کے مقابلے میں اِس دنیا کی حقیر اور فانی خوشیوں کی خاطر غدار حکمرانوں کا ہاتھ نہ روکا،تو دنیا و آخرت میں اس کا انجام شدید ہوگا۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
((ان الناس اذا راوا الظالم فلم یاخذوا علی یدیہ اوشک ان یعمھم اللّٰہ بعقاب))'
'اگر لوگ کسی ظالم کو ظلم کرتا دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب دے‘‘(ابوداؤد، ترمذی ، ابنِ ماجہ)۔
اے مسلمانانِ پاکستان!
یہ غدار حکمران، اُن کا کرپٹ نظام اور وہ تمام لوگ جو اِس نظام کے پیچھے اِس لیے بھاگتے ہیں تاکہ وہ اِن غدار حکمرانوں کی جگہ لے سکیں، سب کے سب آپ کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ پس حقیقی تبدیلی کا راستہ اب آپ کے سامنے بالکل واضح ہے کہ آپ خلافت کی پکار کو تھام کرحزب التحریر(The Liberation Party)کی صفوں میں شامل ہوجائیں جو اخلاص اورمکمل آگاہی کے ساتھ خلافت کے قیام کے لیے کام کررہی ہے۔ حزب التحریر آپ لوگوں کو پکارتی ہے کہ آئیں اور 17اپریل2011ء سہ پہر 3بجے پشاور، راولپنڈی، لاہور اور کراچی میں ہونے والی ریلیوں میں حزب کے شانہ بشانہ شریک ہوں، تاکہ مسلح افواج میں موجود مخلص افراد کوپُرزور انداز میں پکارا جائے کہ وہ اپنے اسلامی فریضے کو ادا کرنے کے لیے حرکت میں آئیں۔ اورآپ اُس دن سے قبل آج ہی سے مساجد، یونیورسٹیوں، کالجوں، مدرسوں، کچہریوں، پریس کلبوں اوربازاروں اورمحلوں کواِن ریلیوں کاساتھ دینے کے لیے متحرک کیجئے۔ وہ لوگ جو معاشرے میں بااثر حیثیت رکھتے ہیں جیسا کہ علماء، وکلاء، صحافی، تاجران، ڈاکٹرز، انجینئرز اور اِسی طرح کے دیگرلوگ، اِن سب کو اِس جدوجہد میں اپنے لوگوں کی قیادت کرنی چاہیے، کیونکہ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے ہی آپ کو یہ مقام عطا کیا ہے اور اللہ قیامت کے دن اِس کے متعلق سوال کرے گا۔ اسلام اور اِس کی محافظ یعنی خلافت کے پیغام کو زبان کے الفاظ سے لے کر SMSاور فیس بُک جیسے تمام ذرائع کے ذریعے عام کیجئے، جو اللہ نے آپ کو عطا کر رکھے ہیں۔ اور فوج میں موجودجن مخلص مسلمان بھائیوں کو آپ جانتے ہیں، ان سے رابطہ کرکے اُن سے یہ مطالبہ کریں کہ وہ خلافت کے قیام کے لییحزب التحریرکو نصرت دیں۔
اے افواجِ پاکستان میں موجود مخلص مسلمانو!
آپ بخوبی جانتے ہیں کہ اِس وقت پوری مسلم دنیا میں مسلح افواج ہی وہ سہارا ہیں کہ جن کے بل بوتے پر یہ نظام اور حکمران کھڑے ہیں،پس جب وہ ہاتھ کھینچ لیتی ہیں تو حکومتیں گر جاتی ہے۔ مکمل اور حقیقی تبدیلی مسلح افواج کی طرف سے اسلام اور امتِ مسلمہ کا ساتھ دینے سے ہی آئے گی، کیونکہ آج پوری مسلم دنیا میں طاقت کا مرکز افواج ہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ غدار حکمران اور اِن کے استعماری آقا آپ لوگوں کو دنیاوی فوائد کی رشوت دیتے ہیں ،اس امید میں کہ آپ لوگ اِس دنیا اورآخرت میں اُن کے ساتھ کھڑے ہوں۔
آج آپ لوگ ہی انصارِ مدینہؓ کے جانشین ہیں اور یہ آپ لوگوں پرہی منحصر ہے کہ آپ مسلم دنیا میں فقط چہروں کی تبدیلی کی بجائے حقیقی تبدیلی کو یقینی بنادیں۔ آپ لوگوں پر لازم ہے کہ محض تماشائی بننے کی بجائے آپ حزب التحریرکو نصرت دے کر اِن غدار حکمرانوں کو، اِس تعفن زدہ کرپٹ نظام سمیت، جو ایسے غداروں کو پیدا کرتا ہے، اکھاڑ پھینکیں اور خلافت کو قائم کردیں۔ آپ لوگ ہی امت کے سپوت اور محمد بن قاسم، صلاح الدین ایوبی اور خالد بن ولید کے جانشین ہیں۔ اور اُمت مسلمہ، جو آج اسلامی حکمرانی کے سائے اور بھلائیوں سے محروم ہے، کو ایک بار پھر آپ جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ چنانچہ آپ میں سے کون ہے جو آگے بڑھے گا اور ایک بار پھر تاریخ کا رُخ مسلمانوں کے حق میں موڑ دیگا؟ !
(وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ)
''اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے، اللہ کی مدد سے ، وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب اور مہربان ہے‘‘ (الروم:4-5)
فیس بُک:http://ht-facebook.notlong.com ٹویٹر (http://twitter.com/htmediapak: (Twitter