بسم الله الرحمن الرحيم
قطر میں ورلڈ کپ، اور جنین میں فاتح کوالیفائر!
خبر:
یکم دسمبر کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ پر قابض فوجوں نے دھاوا بول دیا۔ اس دوران جنین بٹالین کے کمانڈر سمیت دو مجاہدین کو شہید کر دیا گیا۔فلسطین کی اسلامک جہاد موومنٹ کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ اور جنین بٹالین نے اپنے سب سے اہم کمانڈر 26 سالہ ابوالیمن، محمد ایمن السعدی اور عظیم مجاہد 27 سالہ نعیم جمال زبیدی کی شہادتوں کا اعلان کیا۔ وہ فجر کے وقت جنین کیمپ پر قابض فوجوں کے ایک بزدلانہ حملے میں شہید ہوئے۔ ان دو شہادتوں کے بعد مغربی کنارے میں گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران شہداء کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں اس سال کے آغاز سے اب تک 209 مسلمانوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ جن میں سے پچاس شہداء کا تعلق جنین سے تھا۔ [فلسطین انفارمیشن سنٹر]
تبصرہ:
جس وقت امت کے بعض بھٹکائے گئے نوجوانوں کی آنکھیں قطر میں ورلڈ کپ کے کوالیفائر سے اپنی ٹیموں کے باہر نکلنے پر آنسو بہا رہی تھیں، یہودی وجود کی فوج کے افسران جنین کے بہترین نوجوانوں کو شہید کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔جب امت کے نوجوانوں کی نظریں قطر کے فٹبال اسٹیڈیمز کی طرف لگی ہوئی تھیں، تب یہودی وجود کی فوج کےاسنائپرز کی نظریں اپنی بندوقوں پر جمی ہوئی تھیں تاکہ جنین کے نوجوانوں کو نشانہ بنائیں اور ان کے دلوں میں گولیاں اتاریں۔
ورلڈکپ قطر میں تھا، لیکن اصل فاتح کوالیفائر تو فلسطین میں تھے۔ تو کیا ورلڈ کپ کے اس دور میں غدار حکمرانوں، حکومتی علمائے کرام اور کرائے کےصحافیوں کا ردعمل محض تالیاں بجانا، سائیکس پیکاٹ کے جھنڈے لہرانا اور اسٹینڈز میں خوشیاں منانا ہو گا؟
اس قتل و غارت کا اصل جواب فوجوں کو متحرک کرنا، صالح شہداء کے خون کا بدلہ لینا، بابرکت سرزمین کو آزاد کرانا اور یہودی وجود کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
تاہم یہ ردعمل فٹبال اسٹیڈیم یا قطر ورلڈ کپ میں نہیں بلکہ شان وشوکت والے میدان جنگ میں ہو گا۔ یہ ردعمل اور یہ لڑائیاں ان غدار، ایجنٹ، احمق حکمرانوں کے ماتحت نہیں ہوں گی، جو امت کے زخموں، پریشانیوں اور مصیبتوں پر ورلڈ کپ کو مسلط کرتے ہیں۔ان حکمرانوں کو فوری طور پر ہٹا کر ان کی جگہ ایک خلیفہ کو لایا جائے جو ہم پر اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی کتاب اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کے مطابق حکومت کرے گا۔ یہ خلیفہ ہی ہے جو امت کے نوجوانوں پر جہاد کا دروازہ کھولتا ہے۔ خلیفہ انہیں معمولی مقابلوں سےنکال کر جہاد کی زندگی اور اسلام کا پیغام دنیا تک پہنچانے کے عظیم کام کی طرف منتقل کرتا ہے جیسا کہ ان کے آباؤ اجداد نے پہلے کیا تھا۔
وقت آ گیا ہے کہ طاقتور اور صاحب اختیار افراد، افواج کے سپہ سالار، اللہ سبحانہ وتعالیٰ کو راضی کریں اور مسلمانوں کو احمق حکمرانوں سے نجات دلا کر امت کو خوش کریں۔ ان حکمرانوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اور نبوت کے طریقے پر دوبارہ خلافت قائم کریں۔
ڈاکٹرمصعب أبوعرقوب
ممبر میڈیا آفس، حزب التحریر ارض مبارک فلسطین