السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

یہودی ریاست کو امریکہ کی اطاعت میں واپس آنے پر مجبور کیا جا رہا ہے

 

 

خبر:

 

"اسرائیلی" وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے بیٹے یائر نیتن یاہو نے امریکی انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ اُن کے والد کی حکومت کو گرانے کے لیے "اسرائیل" میں ہونے والے مظاہروں کو فنڈ فراہم کر رہی ہے، تاکہ ایران کے ساتھ معاہدہ کیا جا سکے۔ امریکی فاکس نیوز چینل کے ایک پریزینٹر مارک ریڈ لیون نے انکشاف کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ نیتن یاہو حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش میں "اسرائیل" میں مظاہروں کی مالی اعانت میں ملوث ہے، جس کا مقصد ایران میں حکام کے ساتھ معاہدہ کرنا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حالیہ ہفتوں میں یائر نیتن یاہو نے اپنے والد کی حکومت کے مخالف مظاہرین کے خلاف سخت لہجے میں بات کی ہے اور انہیں نازی سٹوٹروپن ہراول دستوں سے تشبیہ دی ہے۔ نیتن یاہوحکومت کی جانب سے ایک منصوبے پر عمل درآمد کی کوششوں کی وجہ سے یہودیوں کی ریاست تقسیم ہو گئی ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس منصوبے کا مقصد قانون سازی، انتظامی اور عدالتی اختیارات کے درمیان توازن بحال کرنا ہے، جبکہ اپوزیشن اس منصوبے کو بغاوت سے تعبیر کرتی ہے ، اور اسے اسرائیلی جمہوریت کے خاتمے کے آغاز کا منصوبہ قرار دیتی ہے ۔" (عربی ماخذ سے ترجمہ)

 

جواب:

یہودی وجود، اسرائیل میں عرب بہار جیسے مظاہروں کے واقعات سے ملتے جلتے مناظر کا بڑے پیمانے پر مشاہدہ ہو رہا ہے۔ مظاہروں میں مرکزی سڑکوں کی بندش اور مقبوضہ بیت المقدس میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے گھر کے گرد رکاوٹیں ڈالنا بھی شامل تھا۔ وزیر دفاع کو برطرف کرنے کے فیصلے کے بعد، فوج نے ادارے کے اندر کنٹرول کھونے کے بعد، الرٹ کی حالت میں اضافہ کردیاہے۔ وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی برطرفی کے اعلان کے فوراً بعد، ہزاروں مظاہرین گزشتہ روز، اتوار 26 مارچ کو، تل ابیب، یروشلم، حیفہ اور دیگر شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے۔ یہ اس کے بعد ہوا جب اس نے حکومت سے عدالتی نظام میں ترمیم کے اپنے منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کیا، جس کی وجہ سے یہودیوں میں بڑی پھوٹ پیدا ہوگئی ہے ۔حکومتی ردعمل میں، کنیسٹ (پارلیمنٹ)کی آئین، قانون اور انصاف کمیٹی نے عدالتی ترامیم پر ووٹنگ کے لیے عشائیہ کی مشاورت منسوخ کر دی۔ نیتن یاہو کی جماعت لیکود پارٹی کے عہدیداروں کی طرف سے یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ وزیر اعظم عدالتی نظام میں ترمیم کرنے والے قانون کو منظور کرانے کے عمل کو معطل کر سکتے ہیں۔

 

گمراہ لوگ ہمیشہ یہ نعرہ لگاتے رہے ہیں کہ یہودی وجود سیاسی طور پر ایک آزاد وجود ہے اور یہ کہ وہ خود فیصلے کرتا ہے، یہاں تک کہ امریکہ بھی اس کے حکم کا تابع ہے! یہ واقعات ان کے دعوے کے جھوٹ کو ثابت کرتے ہیں، اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہودی وجود ایک فوجی اڈہ کے سوا کچھ نہیں ہے جسے امریکہ نے عالم اسلام کے قلب میں نصب کیا تھا، تاکہ امت اسلامیہ کو کمزور کیا جا سکے، اورخطے میں اپنے مفادات کے خلاف کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے اس وجود کو ایک لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرسکے۔ جب کچھ یہودیوں، جیسےنیتن یاہو اور انتہائی دائیں بازو کی کچھ جماعتوں نے یہ سوچا کہ وہ ان کے خلاف بھی بغاوت کر سکتے ہیں جو ان کے سرپرست ہیں اور انہیں حمائت فراہم کرتے ہیں، تو امریکہ نے انہیں سبق سکھانے کا ارادہ کرلیا تا کہ وہ اپنی اس خام خیالی اور وہم سے باہر نکل آئیں ، اور امریکہ نے انہیں یاد دہانی کرائی کہ ان کی زندگی کی ڈوریں مضبوطی سے اس کے ہاتھوں کی گرفت میں ہیں۔ تو امریکہ نے ہمیشہ کی طرح ایسے متوازن بیانات دیے جو بظاہر تو عقلی اور دانشمندانہ نظر آتے ہیں، لیکن حقیقت میں وہ احکام اور ہدایات ہیں۔ 26 مارچ 2023 کو، امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان، ایڈرین واٹسن نے اعلان کیا کہ "ہمیں اسرائیل میں ہونے والی آج کی پیش رفت پر گہری تشویش ہے" اور مزید کہا کہ "ہم اسرائیلی رہنماؤں پر زور دیتے ہیں کہ وہ جلد از جلد سمجھوتہ کریں۔

"

اللہ تبارک وتعالیٰ نے یہودیوں کی حالت کو بالکل درست بیان کیا جب آپ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا،

 

﴿ ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ أَيْنَ مَا ثُقِفُوا إِلَّا بِحَبْلٍ مِنَ اللَّهِ وَحَبْلٍ مِنَ النَّاسِ وَبَاءُوا بِغَضَبٍ مِنَ اللَّهِ وَضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الْمَسْكَنَةُ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَانُوا يَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَيَقْتُلُونَ الْأَنْبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ ذَلِكَ بِمَا عَصَوْا وَكَانُوا يَعْتَدُونَ

"یہ جہاں نظر آئیں گے ذلت (کو دیکھو گے کہ) ان سے چمٹ رہی ہے بجز اس کے کہ یہ اللہ اور (مسلمان) لوگوں کی پناہ میں آ جائیں اور یہ لوگ اللہ کے غضب میں گرفتار ہیں اور ناداری ان سے لپٹ رہی ہے یہ اس لیے کہ اللہ کی آیتوں سے انکار کرتےتھے اور (اس کے) پیغمبروں کو ناحق قتل کر دیتے تھے یہ اس لیے کہ یہ نافرمانی کیے جاتے اور حد سے بڑھے جاتے تھے۔"(آل عمران، 3:112)۔

 

اپنے قیام کے پہلے دن سے ہی یہودی وجود استعماری طاقتوں کے چنگل سے آزاد نہیں رہ سکا جنہوں نے اسے بنایا تھا ۔ لہٰذا امریکہ اسے مجبور کرے گا کہ وہ اسی کی اطاعت کی جانب لوٹے،اور اس گھناؤنے کردار کو پورا کرے جس کے لیے اس کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ یہ معاملہ امت اسلامیہ اور اس کی فوجوں کے لیے ایک ثبوت ہے، کہ یہودی وجود ایک کمزور وجود ہے جو اپنی بقا کے لیے مغربی قوتوں پر انحصار کرتا ہے، جبکہ مسلم دنیا کے حکمران اس شیطانی ریاست کے طاقتور اور خودمختار ہونے کا دعویٰ کرتے رہتے ہیں ۔ صرف ایک دن یا ایک دن کے کچھ ہی حصے میں یہودی وجود کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے فوجی دستوں کے چند مخلص افراد کی ضرورت ہے۔

 

بلال المہاجر ، ولایہ پاکستان، نے حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کےریڈیو کے لیے تحریر کیا

Last modified onبدھ, 29 مارچ 2023 03:37

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک