بسم الله الرحمن الرحيم
بڑھے چلو دمشق کی جانب، یہاں تک کہ اس مجرمانہ حکومت کا خاتمہ ہو جائے!
خبر :
امریکہ شام میں ایک مشکل صورتحال کا سامنا کر رہا ہے کیونکہ باغی، اسد حکومت کے خلاف زبردست پیش قدمی کر رہے ہیں۔ (سی این این، 02 دسمبر، 2024ء)
تبصرہ :
ایک ایسے وقت میں، جب مراکش سے لے کر انڈونیشیا تک کے مسلمان تبدیلی کے لئے نہایت بے چین ہیں، شام میں ظالم بشار الاسد کے خلاف انقلابیوں کی جانب سے ہونے والی تازہ لڑائیاں اسلامی امت کے لیے امید کا باعث ہیں۔ مسلمانوں میں جو جوش اور توقعات ہیں وہ بالکل جائز ہیں۔ بڑی تعداد میں مسلمان انقلابیوں کے ساتھ شامل ہو چکے ہیں، جن میں کئی مخلص جنگجو جماعتیں بھی شامل ہیں۔ درحقیقت، شام کے شہر درعا، جو کہ انقلاب کا گہوارہ ہے، وہاں سے دارالحکومت دمشق کی طرف پیش قدمی کے لئے اُٹھنے ہونے والی پکار مؤمنین کے لیے ایک خوشی کا پیغام ہے۔
امریکہ تیزی سے پھیلتے ہوئے اس معاملے کو اور دیگر بہت سے پھیلے ہوئے علاقوں کو اپنے ایجنٹوں اور ان سے وابستہ گروپوں کے ذریعے قابو میں رکھنے کے لئے مشکلات کا شکار ہوتا نظر آتا ہے۔ اس نازک مرحلے میں، مؤمنوں کی دعائیں انقلابیوں کے ساتھ ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ انقلابیوں کو دارالحکومت، دمشق تک پہنچنے اور وہاں پر اس ظالم مجرمانہ حکومت کا تختہ اُلٹ دینے کی توفیق دے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ امریکہ کے ایجنٹ کے حکمرانی کا جلدی خاتمہ فرمائے، اس سے قبل کہ امریکہ اور اس کے ایجنٹ صورتحال کو قابو میں کر سکیں اور معاملے کو حکومت کے ساتھ مذاکرات اور نارملائزیشن کی طرف موڑ سکیں۔
شام کے مسلمانوں کے لئے اس قدر والہانہ احترام کرنے پر مسلمان بالکل حق بجانب ہیں۔ شام کے مسلمان اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے نازل کردہ احکام کے مطابق حکمرانی کی بحالی کے لئے بشار کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے۔ شام کا انقلاب عرب بہار میں ہونے والے دیگر انقلابات سے مختلف ہے۔ اس انقلاب میں نظام میں تبدیلی کا مطالبہ ہے، نہ کہ محض چہروں کی تبدیلی کا۔ الشام کے مسلمان ہر طرف سے ہونے والے ظالمانہ اور خوفناک ترین حملوں کے باوجود صرف اللہ سبحانہ وتعالیٰ پر ہی توکل کرتے ہوئے ڈٹے رہے۔ مسلمانوں کی طرف سے اس قدر ثابت قدمی اور صبر کے باعث، بشار کی فوج گروہ بندی کا شکار ہو گئی۔ بغاوت کرنے والے افسران بشار الاسد سے جنگ کرنے کے لئے بڑی تعداد میں مسلح گروپوں میں ضم ہو گئے۔ پھر اس انقلاب نے الشام کے کئی علاقوں کو آزاد کرایا، اور بشار کو ہر طرف سے دمشق اور دیگر نواح میں محصور کر دیا۔
شام کے مسلمانوں سے جتنی زیادہ محبت ایمان رکھنے والے مؤمنین کرتے ہیں، کفر رکھنے والے لوگ ان سے اتنا ہی نفرت کرتے ہیں۔ اسی لیے شام میں اُٹھنے والے انقلاب کے آغاز سے ہی امریکہ، ایران کی ملیشیاؤں، ترکی کے گروپوں، کرد قوم پرستوں اور روس کو حرکت میں لے آیا تاکہ انقلاب کا رُخ موڑا جا سکے۔
پھر امریکہ نے بشار کو برباد ہونے سے بچانے کے لیے انٹیلی جنس طریقوں اور اسلحے کی فراہمی کا استعمال کیا۔ امریکہ نے اپنے ایجنٹوں کو متحرک کیا تاکہ مختلف گروپوں کو اس پر قائل کیا جا سکے کہ پہلے ایک متحدہ محاذ کی ضرورت ہے اور ابھی بشار کو گرانے کا وقت نہیں آیا۔ اس طرح، مختلف گروہ دمشق سے ہٹ کر، ان علاقوں کو کنٹرول کرنے اور ان کا انتظام کرنے میں لگ گئے جو انہوں نے آزاد کرا لئے تھے۔ جبکہ اس دوران، مسلسل فضائی حملے جاری رہے تھے تاکہ دارالحکومت کی طرف ہونے والی کسی بھی ممکنہ پیش قدمی کو روکا جا سکے۔
پھر حال ہی میں، امریکہ نے دیگر مسائل کے علاوہ عبوری راستوں کو کھول دینے کے مسئلہ کو بھی استعمال کرنا شروع کیا تاکہ گروپوں کو حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی طرف راغب کیا جا سکے۔ جہاں تک حالیہ دنوں کا تعلق ہے، جب مختلف گروہوں کی طرف سے حکومت کے خلاف لڑائی ایک بڑے پیمانے پر شروع ہو گئی، تو امریکہ اپنے ایجنٹوں کو استعمال کرتے ہوئے ان گروپوں کو دمشق پر توجہ مرکوز کرنے سے روکنے کے لیے مضطرب ہو کر کوششیں کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، پیوٹن بھی یہ امید رکھتے ہوئے، فضائی حملوں کا استعمال کر کے دارالحکومت کی طرف پیش قدمی روکنے کی کوشش کر رہا ہے، کہ ٹرمپ اس کے لئے یوکرین کی دلدل سے نکلنے کے لیے کوئی معاہدہ کر لے گا۔
لہٰذا، امت کی طرف سے الشام میں اپنے مخلص بیٹوں کے لئے یہی پکار ہونی چاہئے کہ ’’بڑھے چلو دمشق کی طرف، یہاں تک کہ حکومت کا خاتمہ ہو جائے‘‘۔ مسلمان، چاہے وہ عرب ہوں یا عجم، سب کی طرف سے دعا یہی ہونی چاہیے تاکہ الشام میں انقلاب کی کامیاب تکمیل ہو، جو کہ خلافت کے لِواء جھنڈے کا خلافت کے سابقہ دارالحکومت، دمشق پر دوبارہ لہرائے جانا ہے۔ تمام مسلمانوں کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ انقلابیوں کی حوصلہ افزائی ہو، اور وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے دارالحکومت پر قبضہ کر لیں۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے،
﴿يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِن تَنصُرُواْ ٱللَّهَ يَنصُرۡكُمۡ وَيُثَبِّتۡ أَقۡدَامَكُمۡ﴾
’’اے ایمان والو! اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وه تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا ‘‘ (محمد؛ 47:7)۔
مصعب عمیر، ولایہ پاکستان
Latest from
- سوال و جواب : شام میں رونما ہونے والے واقعات اور الاسد حکومت کا خاتمہ
- شام کا انقلاب بے نقاب کرنے اور واضح کرنے والی چیز ہے؛...
- اگرچہ مسلم دنیا میں استعماری ڈھانچوں کے ذریعے حکومت کی جاتی ہے!
- حق پر ثابت قدم لوگوں کی سانسیں بھی مغرب کو دہشت زدہ کر رہی ہیں
- موجودہ سیاسی انتشار غداری اور ذلت کے تخت اور اپنے آپ کو...