بسم الله الرحمن الرحيم
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
مشرقی ترکستان میں چین کی اسلام کے خلاف جنگ صرف خلافتِ راشدہ ختم کرے گی-
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس نے ایک وسیع پیمانے کی مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد مشرقی ترکستان میں چین کا مسلمانوں کے خلاف جاری ظلم کو دنیا کے سامنے پیش کرنا تھا- ان مسلمانوں کو چین کی بربریت کا سامنا ۱۸۶۳سے ہے- ۱۹۴۹میں جب کیمونسٹ ماؤ نے حکومت سنبھالی اور اس آزاد علاقے کو چین میں ضم کیا، تب سے آج تک دس لاکھ سے زائد ایغور مسلمانوں کو قتل کیا جا چکا ہے- اس علاقے کے مسلمانوں کو چین کے داخلی صوبوں میں منتقل کر دیا گیا، لیکن ان سب مظالم کے باوجود باہمت ایغور مسلمانوں نے چینی حکام کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکے اور ١٩٣٣ اور ۱۹۴۴ میں انقلاب برپا کر دیا اور یہ معاملہ ٢٠٠٩ تک چلتا رہا-
چین کی ایغور مسلمانوں کی طرف نفرت کی بنیادی وجہ اسلام ہے- مساجد وہ مقام ہیں جہاں چینی ریاست کا اسلام کے خلاف بغض صاف عیاں ہے- چین نے ١٩٤٩ میں تقریباً پچیس ہزار مساجد کو شہید کیا اور پورے چین میں صرف ٥٠٠ مساجد باقی رہ گئی تھیں- آج چین نے آدھی کیمونسٹ فکر معیشت کے حوالے سے چھوڑ دی ہے لیکن پھر بھی دین اور دین سے منسلک افکار کو برداشت نہیں کر پاتا، خاص طور پر نوجوان طبقے میں- چین کی اس علاقے میں یہی اصل پالیسی ہے-
اس سب ظلم کے باوجود، مشرقی ترکستان میں مسلمانوں کی اسلام سے محبت ہی وجہ بنی کہ اسلام ایک پھر جڑ پکڑ لے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں- اس علاقے میں بدامنی قائم رہی اور بم بلاسٹ وغیرہ جیسے واقعات اس علاقے کی پہچان بن گئے، کیونکہ اس علاقے کے لوگ چین سے آزادی چاہتے ہیں- اس سب کی وجہ سے یہ علاقہ چین کا کمزور ترین علاقہ بن گیا- اس کے جواب میں چین نے ایغور مسلمانوں پر کڑی نظر رکھنا شروع کر دی، میڈیا کا علاقے میں داخلہ بند کر دیا تاکہ وہ قتلِ عام اور اغوا کاری کی خبر نہ دے سکے- چین نے ان ایغور مسلمانوں کو بھی ہراساں کرنا شروع کر دیا جو چین سے ظلم سے بھاگ کر بیرونِ ملک اپنی آواز بلند کر رہے تھے اور اس کا جواز چین نے "دہشت گردی" بیان کیا اور بہت سے لوگوں کو اس آڑ میں گرفتار کیا گیا، خاص طور پر وسطی ایشیا اور پاکستان سے-
چین کا ایغورمسلمانوں پر یہ ظلم و ستم لاکھوں مسلمانوں کے سامنے کیا جا رہا ہے اور مسلمان ان ظالم حکمرانوں کو ہٹانے کا مطالبہ نہیں کر رہے- یہ صرف اس لئے کہ تمام مسلمان بکھرے ہوۓ ہیں اور ایک ریاست کے نیچے متحد نہیں، وہ ریاست جو امّت کی ریاست ہو، اسلام کی ریاست ہو- ہر مسلمان جو طاقت رکھتا ہو، اسے خلافت کے دوبارہ قیام کے لئے کوشش کرنی چاہیے تاکہ امام یعنی خلیفہ، جو کہ امّت کی ڈھال ہوتا ہے، امّت کو تحفظ فراہم کر سکے- رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا: بے شک امام (یعنی خلیفہ) ایک ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر تم لڑتے ہو اور تحفظ حاصل کرتے ہو- اس خلافت کے قیام کے بعد چین اور دیگر ظالمین کسی مسلمان کو ضرر پہنچانے کی جرأت نہیں کریں گے- بے شک الله طاقت اور قوت والا ہے-
جمعہ، جمادی الاول ۱۴۴۰ ھ، ٢٥ جنوری ٢٠١٩
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
ڈاکٹر عثمان بخاش کا پیغام
ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
مشرقی ترکستان میں ایغور مسلمانوں کی حمایت میں ہونے والے واقعات کے سلسلے میں!
١٩ جمادی الاول ۱۴۴۰ ھ، ٢۵ جنوری ٢٠١٩
ڈاکٹر ناظرین نواز کا پیغام
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر کی خواتین ونگ کی ڈائریکٹر
#Khilafah_Liberates_EastTurkestan | |||
#الخلافة_تحرر_تركستان_الشرقية |
https://hizbut-tahrir.info/ur/index.php/%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA/%D8%B3%DB%8C%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7-%D8%A2%D9%81%D8%B3/1918.html#sigProIdb3802d98a8
ڈاکٹر ناظرین نواز کا پیغام:
“مشرقی ترکستان میں چین کی اسلام کے خلاف جنگ صرف خلافتِ راشدہ ختم کرے گی”
جمادی الاول ۱۴۴۰ ھ، فروری ٢٠١٩
چین کی مشرقی ترکستان میں بربریت
12 Jumada ath-Thani 1438 AH -11 March 2017 CE
Media Office of Hizb ut Tahrir / Wilayah Pakistan 27 Rabii' ath-Thani 1440 AH - 03 January 2019 CE |
Media Office of Hizb ut Tahrir / Wilayah Turkey Support East Turkistan.. Do Not Stand Silent In the Face of China’s Injustice! |
Al-Waqiyah TV Illumination Program “The rulers of the Muslims are complicit with China against Uighur Muslims!” Weekly Political Comment by Dr. Osman Bakhach (Abu Ubaida) Director of the Central Media Office of Hizb ut Tahrir Thursday, 25 Jumada Al-Awwal 1440 AH corresponding to 31 January 2019 CE
|
MINBAR UMMAH East Turkestan slaughtered by criminal China
|
https://hizbut-tahrir.info/ur/index.php/%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA/%D8%B3%DB%8C%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7-%D8%A2%D9%81%D8%B3/1918.html#sigProId1912e68bbd