بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر/ ولایہ پاکستان:
5 رمضان
- رمضان کا بابرکت مہینہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے
- کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ادا کیا جائے
رمضان کے بابرکت مہینے میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن کریم کی صورت میں بہترین تحفہ دیا جس میں بے شمار آیات ایک عظیم فریضے کی ادائیگی کا حکم دیتی ہیں اور جس کی ادائیگی پر اللہ نے زبردست اجر بھی رکھا ہے۔ یہ حکم امر بالمعروف اور نہی عن المنکر(نیکی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا) کے متعلق ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنْ الْمُنكَرِ
"مومن مرد و عورت آپس میں ایک دوسرے کے (مددگارو معاون) دوست ہیں وہ بھلائیوں کا حکم دیتے ہیں اور برائیوں سے روکتے ہیں"(التوبۃ:71)۔
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا ایک پہلو حکمرانوں کا احتساب کرنا ہے یعنی انہیں اس بات پر مجبور کرنا کہ وہ اس عمل کو اختیار کریں جس کا اسلام ان سے تقاضا کرتا ہے اور اس عمل سے رک جائیں جس کو اسلام حرام قرار دیتا ہے۔رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
»أَفْضَلُ الْجِهَادِ كَلِمَةُ عَدْلٍ عِنْدَ سُلْطَانٍ جَائِرٍ أَوْ أَمِيرٍ جَائِرٍ«
"جابر سلطان یا امیر کے سامنے کلمہ ٔعدل کہنا بہترین جہاد ہے"(ترمذی)۔
Friday, 05 Ramadan 1440 AH - 10 May 2019 CE
Latest from
- نصرة میگزین / شمارہ :78
- حاملینِ دعوت پر ظلم و ستم ایک غیر اسلامی فعل ہے
- اسلام کے معاشی نظام کو اپنانا اور افغانستان کو قومی ریاستی نظام کے چنگل...
- اے پاکستان کے مسلمانو!غزہ کے بہادر اور غیور مسلمان یہودی وجود کے سامنے صبر و اسقامت کے پہاڑ کی مانند ڈٹے ہوئے ہیں
- خالق کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی اطاعت نہیں کی جاسکتی!