السبت، 19 صَفر 1446| 2024/08/24
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حزب التحریر ولایہ پاکستان کی خواتین کی جانب سے کتاب کا اجرأ "حکمران اور شہریوں کی ذمہ داری"

حزب التحریر ولایہ پاکستان کی خواتین کی جانب کتاب "حکمران اور شہریوں کی ذمہ داری" جاری کر دی گئی ہے۔ یہ کتاب اللہ کے حکم سے جلد قائم ہونے والی خلافت کو مضبوط و مستحکم رکھنے کے لیے حکمران اور شہریوں کی درمیان تعلق کی اہمیت کی وضاحت کرتی ہے۔ اس کتاب میں اس بنیادی تصور پر بحث کی گئی ہے کہ مسلمان کی خصوصاً حکمران کی اپنے شہریوں اور شہریوں کی اپنے حکمران کے حوالے سے کیا ذمہ داریاں ہیں۔ جب خلافت دوبارہ قائم ہو گی تو امت کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ اس تصور کو مضبوطی سے تھامے رکھے تاکہ امت دوبارہ ذلت و رسوائی کی اس دلدل میں دنھس نہ جائے جو اسلام کی حکمرانی میں غیر موجودگی کی بنا پر مسلط ہوئی تھی۔

کتاب میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ کیوں موجودہ حکمران، جو امت سے اپنی اطاعت کا مطالبہ کرتے ہیں، اسلام کی روشنی میں غیر قانونی یعنی شرعی حکمران ہیں۔ یہ اقتدار پر امت کی مرضی اور اسلام کو نافذ کرنے کی بیعت دینے کے نتیجے میں فائز نہیں ہوئے ہیں۔ انھوں نے مسلمانوں پر اقتدار غیر شرعی طریقے سے حاصل کیا ہے۔ یہ ظالم ہیں کیونکہ یہ غیر اسلامی کفریہ نظام، جس کو انسانوں نے بنایا ہے کو نافذ کرتے ہیں نہ کہ اللہ سبحانہ وتعالی کے قانون کو اور یہ استعماری طاقتوں کو کھلے مواقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں اور ان کے وسائل کا استحصال کریں۔ ان کا احتساب کرنا اور انھیں اقتدار سے ہٹانا ضروری ہے۔

حزب التحریر ولایہ پاکستان کی خواتین، بلا امتیاز رنگ و نسل اور مسلک تمام خواتین کو اس بات کی دعوت دیتی ہیں کہ وہ مراکش سے لے کر انڈونیشیا تک پوری دنیا کی اپنی مسلمان بہنوں کے ساتھ شامل ہو جائیں جو اسلام کو ایک نظام زندگی کے طور پر نافذ کرنے کی جدوجہد کر رہیں ہیں۔ حزب التحریر کی مرد اور خواتین کی شاخیں اسلام کے اصولوں کے عین مطابق الگ الگ کام کرتی ہیں جس طرح کہ ایک اسلامی معاشرے میں ہونا چاہیے۔

نوٹ : اس کتاب کو دیکھنے اور ڈاون لوڈ کرنے کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔

https://docs.google.com/document/d/1d-oW2AWOD3IuoZDCHVu2S4KSNxvZJJLRxz8Rr9NvcIQ/edit

http://pk.tl/16nY

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

Read more...

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے بجلی بحران کے حل کے لیے پالیسی جاری کر دی سستی اورقابل حصول بجلی کی فراہمی

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے بجلی کے بدترین بحران سے نمٹنے کے لیے ایک پالیسی دستاویز "Publicized Policy Position"جاری کی ہے۔ اس پالیسی میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ کس طرح یہ بحران براہ راست نجکاری کی پالیسی کا نتیجہ ہے جس کے نتیجے میں منافع خوری، پیداواری گنجائش سے کم پیداوار، بجلی کی مسلسل بڑھتی قیمتیں اور ایک بہت بڑے "گردشی قرضے" نے جنم لیا ہے۔ اس دستاویز میں اس مسئلے کا حل پیش کیا گیا ہے جس کے تحت بجلی کے کارخانوں، اس کی ترسیل کے اداروں، تیل، گیس اور کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے کارخانوں کو عوامی ملکیت قرار دیا جائے۔ اسلام میں عوامی ملکیت کی چیز کو نا تو ریاست اپنی ملکیت میں لے سکتی ہے اور نا ہی وہ نجی ملکیت قرار دی جا سکتی ہے بلکہ یہ ایسا اثاثہ ہوتا ہے جس کے فوائد سے ریاست کے تمام شہری بلا امتیاز رنگ، نسل، زبان اور مذہب فائدہ اٹھاتے ہیں۔

یہ دستاویز پالیسی بنانے کے ماہرین، سیاست دانوں، صحافیوں، وکلأ، بیوروکریٹز اور علمأ کے لیے اس مسئلہ پر ایک اہم زاویہ پیش کرتی ہے۔ اس پالیسی دستاویز کے ساتھ وہ ضمیمہ بھی منسلک کیا گیا ہے جس میں حزب التحریر کے تیار کردہ ریاست خلافت کے آئین سے اس پالیسی سے متعلقہ دفعات اور قرآن و سنت سے ان کے تفصیلی دلائل بھی شامل ہیں۔ ریاست خلافت کی یہ آئینی دفعات اپنی اصل عربی زبان اور اس کے اردو ترجمے کے ساتھ منسلک ہیں۔

نوٹ: اس پالیسی دستاویز اور اس سے متعلقہ ریاست خلافت کی آئینی دفعات کو دیکھنے کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔  بجلی کے بحران کے حوالے سے پالیسی

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

حزب التحریرولایہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے حوالے سے پالیسی دستاویز جاری کر دی ہندو ریاست کی جارحیت کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ہندو ریاست کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے ایک پالیسی دستاویز "Publicized Policy Position" جاری کی ہے۔ یہ دستاویز پالیسی بنانے کے ماہرین، سیاست دانوں، صحافیوں، وکلأ، بیوروکریٹز اور علمأ کے لیے اس مسئلہ پر ایک اہم زاویہ پیش کرتی ہے۔ یہ دستاویز اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ کس طرح خلافت جنوبی ایشیأ میں اسلام کی بالادستی کو قائم کرے گی۔ اس پالیسی دستاویز کے ساتھ وہ ضمیمہ بھی منسلک کیا گیا ہے جس میں حزب التحریر کے تیار کردہ ریاست خلافت کے آئین سے اس پالیسی سے متعلقہ دفعات اور قرآن و سنت سے ان کے تفصیلی دلائل بھی شامل ہیں۔ ریاست خلافت کی یہ آئینی دفعات اپنی اصل عربی زبان اور اس کے اردو ترجمے کے ساتھ منسلک ہیں۔

اس پالیسی میں کافر حربی (عملاً حالت جنگ) ریاستوں اور کافر غیر حربی (حالت امن) ریاستوں کے درمیان امتیاز کو واضع کیا گیا ہے۔ اس دستاویز میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ موجودہ مسلم ممالک کے حوالے سے یہ پالیسی ہو گی کہ انھیں ریاست خلافت میں ضم کر کے مسلمانوں کی ایک واحد ریاست میں ڈھال دیا جائے۔

نوٹ: اس پالیسی دستاویز اور اس سے متعلقہ ریاست خلافت کی آئینی دفعات کو دیکھنے کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔ بھارتی جارحیت سے متعلق پالیسی

 

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی نے لاہور میں عوامی اجتماع سے خطاب کیا پاکستان، خلافت اور مسلم دنیا کی وحدت

پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی سربراہ سعد جگرانوی نے لاہور میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔ جیل سے رہائی کے بعد کسی عوامی اجتماع سے یہ ان کا پہلا خطاب تھا۔ سعد جگرانوی نے اپنے خطاب میں یہ قرار دیا کہ پاکستان کا روشن مسقتبل صرف اور صرف خلافت کے قیام سے منسلک ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بد حالی، ناکام خارجہ پالیسی، بد ترین امن و امان کی صورتحال، بے روزگاری، توانائی کے شدید بحران کی بنیادی وجہ جمہوری نظام ہے۔ سعد جگرانوی نے کہا کہ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ جمہوریت اور آمریت صرف اور صرف امریکی مفادات کی تکمیل کو یقینی بناتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بات بھی اب ثابت ہو چکی ہے کہ موجودہ نظام میں چاہے کتنی ہی اصلاحات کر لی جائیں لیکن ہمیشہ کرپٹ، ناہل اور غدار ہی حکمرانی کی کرسی پر برجمان ہوں گے۔ سعد جگرانوی نے لوگوں سے کہا کہ موجودہ صورتحال میں حقیقی تبدیلی صرف خلافت کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انھوں نے کہا اللہ سبحانہ و تعالی کے حکم سے جلد ہی قائم ہونے والی خلافت کی معاشی، داخلی اور خارجی پالیسی کو پیش کیا جس کے ذریعے خلافت اپنے شہریوں کو بلا امتیاز رنگ، نسل، زبان یا مذہب انھیں مکمل جانی، مالی اور معاشی تحفظ فراہم کرے گی۔

سعد جگرانوی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ صرف اللہ سبحانہ وتعالی سے ڈریں اور حکمرانوں اور ان کے غندوں کے خوف کو اپنے دلوں سے نکال کر خلافت کے قیام میں حزب التحریر کا ساتھ دیں۔ انھوں نے افواج پاکستان سے کہا کہ وہ ملک میں پینسٹھ سال سے جاری جمہوریت اور آمریت کے سرکس کا خاتمہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ افواج کے لیے یہ بات قطعاً جائز نہیں کہ وہ اللہ کے نظام کو چھوڑ کر آمریت و جمہوریت کی شکل میں کفریہ نظام کے نفاذ کے لیے اپنی قوت فراہم کریں۔ ان پر لازم ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں۔

اجتماع میں شریک لوگوں کو پاکستان کے لیے حزب التحریر کا منشور 2013 کی دستاویز بھی فراہم کی گئی۔

 

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

حزب التحریر نے پاکستان کے لیے منشور 2013 جاری کر دیا پاکستان، خلافت اور مسلم دنیا کی وحدت

ایسے وقت میں جب مسلم دنیا میں خلافت قائم ہونے والی ہے اور مسلم دنیا کے حکمران موجودہ کرپٹ نظام کو اصلاحات اور انتخابات کے ذریعے بچانے کی شدید جدوجہد کر رہے ہیں، حزب التحریر ولایہ پاکستان نے پاکستان کے لیے منشور 2013 "پاکستان، خلافت اور مسلم دنیا کی وحدت" جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں حزب التحریر ولایہ پاکستان نے تبدیلی کے اس ویژن کو عوام کے سامنے پیش کیا ہے جو خلافت پاکستان اور پوری مسلم دنیا میں لائے گی۔ حزب التحریر مسلمانوں کو پکارتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کی تحریک میں اس کے ساتھ شامل ہو جائیں۔ حزب التحریر مسلم افواج کو بھی پکارتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة (مادی مدد) فراہم کریں۔

 

یہ منشور مندرجہ ذیل انٹرنیٹ سائٹز پر دیکھا اور حاصل کیا جا سکتا ہے۔

www.hizb-pakistan.com

www.ManifestoHizbutTahrirPakistan.page.tl

http://pk.tl/15oq

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

 

Read more...

گورنر راج کوئٹہ و بلوچستان کے مسئلے کا حل نہیں صرف خلافت ہی ہر شہری کو مکمل تحفظ فراہم کر سکتی ہے

کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت پر زرداری و کیانی کی حکومت نے جس بے حسی اور سرد مہری کا مظاہرہ کیا ہے اس سے یہ بات ایک بار پھر ثابت ہو گئی ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو عوام کی جان و مال کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ صرف پچھلے سال کوئٹہ اور کراچی میں ہزاروں افراد قتل کر دیے گئے لیکن حکمران اپنی مفاہمت کی سیاست کو پروان چڑھاتے رہے اور عوام اپنے پیاروں کو قبروں میں اتارتے رہے۔ کوئٹہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر شدید ردعمل سے مجبور ہو کر حکومت نے بلوچستان میں گورنر راج نافذ کر دیا ہے لیکن گورنر راج بھی بلوچستان کے ہر شہری کو مستقل امن اور تحفظ فراہم نہیں کر سکے گا۔ جب زرداری نے امریکی حمائت یافتہ N.R.O کے ذریعے اور کیانی نے مشرف کی رخصتی کے وقت امریکی نائب سیکریٹری خارجہ نیگرو پونٹے کو براہ راست انٹر ویو دینے اور پاس ہونے کے بعدافواج پاکستان کے سربراہ کا عہدہ حاصل کیا ہو اور دونوں امریکی و دیگر غیر ملکی انٹیلی جنس اداروں کو ملک میں دندنانے کی آزادی فراہم کرتے ہوں اور پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو حفاظت کے ساتھ پاکستان سے باہر بھجواتے ہوں تو ان کے ہوتے ہوئے کسی بھی قسم کا انتظامی حکم کوئٹہ، بلوچستان اور پاکستان کی صورتحال کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ اس تمام تر صورتحال کی بنیادی وجہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود زرداری اور کیانی کی شکل میں موجود غدار اور جمہوری نظام ہے۔ حالیہ دنوں میں سیکریٹری دفاع کا بیان کہ ملک میں امریکہ و برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسیاں کام کرتی ہیں اور ہم ان کے متعلق جانتے ہیں اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ حکمرانوں کو ملک کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں۔ اسی طرح سندھ کے ڈی۔آئی۔جی کا سپریم کورٹ میں بیان کہ کراچی پولیس کا ایک اہلکار کراچی میں جرائم کی سرپرستی کرتا ہے، اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام کے نام پر آنے والے جمہوری حکمرانوں کو بھی قومی مفاد کے نام پرآنے والے فوجی آمروں کی طرح لوگوں کی جان و مال کے تحفظ اور ان کے فلاح و بہبود سے کوئی سروکار نہیں۔ پاکستان کی 65 سالہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ چاہے آمریت ہو یا جمہوریت ہر حکمران نے قانون سازی کے حق کو استعمال کرتے ہوئے اس ملک کے دشمنوں، امریکہ و برطانیہ کو ملک میں گھسنے کی اجازت دی ہے، عوام کی دولت کو لوٹا ہے، عوام کی جان و مال کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں رکھا اور ملک کو امریکی غلامی کے شکنجے میں جکڑنے کی کوششوں کو تقویت پہنچائی ہے۔ پاکستان کی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ جمہوریت و آمریت دونوں نظاموں میں امریکہ، حکمرانوں اور ان کے سیاسی اتحادیوں کے مفادات ہی ہمیشہ عوام کے مفادات پر ترجیح پاتے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ آمریت و جمہوریت دونوں نظاموں میں ذلت و رسوائی عوام کا مقدر بنتی ہے اور ملک مزید امریکی غلامی اور معاشی تباہی و بربادی کی دلدل میں دھنستاچلا جاتا ہے۔ اور ایسا صرف اس وجہ سے ہوتا ہے کہ آمریت اور جمہوریت حکمرانوں کو قانون سازی کا حق فراہم کرتے ہیں اور یہ حق ہمیشہ امریکہ اور غدار حکمرانوں کے مفادات کی تکمیل کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اسی لیے امریکہ ہمیشہ آمر اور جمہوری دونوں طرح کے حکمرانوں کو خوش آمدید کہتا اور ان کی حمائت کرتا ہے۔

اس صورتحال سے نکلنے کا واحد حل پاکستان میں خلافت کا قیام ہے۔ خلافت قرآن و سنت کی بنیاد پر حکمرانی کا نظام ہے جس میں خلیفہ صرف اور صرف قرآن و سنت کو نافذ کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ خلافت میں صرف اور صرف قرآن و سنت کے نفاذکی پابندی ریاست کے ہر شہری کی بلاتفریق رنگ، نسل، زبان، مذہب و مسلک، جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بناتی ہے۔ حزب التحریر پاکستان کے عوام سے مطالبہ کرتی ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے جھوٹے وعدوں اور دلاسوں اور انسانوں کے بنائے ہوئے نظاموں سے منہ موڑ کر خلافت کے قیام کی جدوجہد میں شامل ہو جائیں۔ حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے پوچھتی ہے کہ کب تک اپنے مسلمان بھائیوں کے قتل عام کو خاموشی سے دیکھتے رہیں گے۔ آپ پر لازم ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرہ فراہم کریں۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

شہزاد شیخ

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک