السبت، 02 ربيع الثاني 1446| 2024/10/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حزب التحریر ولایہ پاکستان پولیس سول لائینز لاہور پر حملے کی شدید مذمت کرتی ہے پاکستان سے امریکی و بھارتی موجودگی کا خاتمہ کرو جو قتل و غارت گری کی وجہ ہے

آج 17 فروری 2015 کو لاہورپولیس کے ہیڈکواٹر ، پولیس سول لائینز قلع گجر سنگھ کے مرکزی دروازے کے پاس بم دھماکہ کیا گیا۔کم ازکم آٹھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی غیر واضح لوگوں نے قبائلی مسلمانوں کی نمائندی کا دعویٰ کرتے ہوئے مسلمانوں کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ حزب التحریر اس گھناؤنے جرم کی مذمت کرتی ہے اور یہ بتانا چاہتی ہے کہ یہ بم دھماکہ اس دن ہوا ہے جب آج اوبامہ انتظامیہ کی جانب سے ایک بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس منعقد کی جارہی ہے جس میں پاکستان کے وزیر داخلہ بھی شریک ہیں۔ یقیناً اس بم دھماکے کا آج ہی ہونا محض اتفاق نہیں ہے بلکہ یہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے تاکہ پاکستان میں امریکہ کے خونی عزائم کو پورا کیا جاسکے۔

اوبامہ انتظامیہ کبھی بھی پاکستان میں امن و سلامتی کو قائم نہیں ہونے دے گی اور حکومت کی جانب امریکہ کی اندھی تقلید پاکستان اور اس کے عوام کے لئے مزید دکھ اور مصائب کا ذریعہ ہی بنے گی۔ حزب التحریر مسلمانوں کو یاد دہانی کراتی ہے کہ اس قسم کے شیطانی حملے اور قتل و غارت گری امریکی و بھارتی انٹیلی جنس کرواتے ہیں تا کہ خطے میں اپنے مفادات کو آگے بڑھا سکے۔ وہ لوگ جو معاملات سے باخبر ہیں اس بات کو جانتے ہیں کہ کئی سال قبل امریکی و بھارتی انٹیلی جنس کمزورقبائلی نیٹ ورکس میں داخل ہو گئی تھی اور ان میں موجود نا سمجھ اور ناآشنا لوگوں کو بھڑکاتے ہیں کہ وہ اپنی بندوقوں کا رخ افغانستان میں قابض صلیبیوں سے موڑ کر اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے خلاف کرلیں۔ اس کے علاوہ حزب التحریر حکومت کی پر زور مذمت کرتی ہے کہ جس نے غیر ملکیوں کو ہماری سرزمین پر اپنے پنجے جمانے اور اس قسم کے حملے کروانے کی آزادی فراہم کررکھی ہے۔ ایک طرف تو حکومت اس بات کا دعویٰ کرتی ہے کہ وہ امریکی و بھارتی ایجنٹوں سے لڑ رہی ہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے امریکہ و بھارت کو اپنے مزموم عزائم کی تکمیل کے لئے پاکستان میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کی مکمل آزادی فراہم کررکھی ہے۔

حزب التحریر ان قبائلی مسلمانوں سے مطالبہ کرتی ہےجو افغانستان میں قابض امریکی افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں کہ وہ اس قسم کے وحشیانہ حملوں کی بھر پور مذمت کریں۔ انہیں کسی صورت اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ ان کے وکیل بن کر وہ لوگ بات کریں جو اسلام کے متعلق کچھ نہیں جانتے بلکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کرتے ہوئے امریکی و بھارتی منصوبے کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ اور حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افراد کو پکارتی ہے کہ آپ ہی ہیں جو اس بات کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ معاملات کو اللہ سبحانہ و تعالٰی کے احکام کے مطابق صحیح کردیں۔ سانپ کے سر کو کچل دیں اور پاکستان کو امریکی و بھارتی وجود سے پاک کردیں۔ اور آپ جانتے ہیں کہ عملی طور پر یہ اسی وقت ہو سکے گا جب آپ پاکستان میں خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرہ فراہم کریں گے۔

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

Read more...

امریکی راج کا خاتمہ کرو، خلافت کو قائم کرو معزز خواتین کی گرفتاری خلافت کے قیام کو روک تو نہیں سکتی لیکن ان حکمرانوں پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غضب کو دعوت ضرور دیگی

ایک ایسے وقت پر جب امریکہ کی ریپبلکن جماعت کے قائدین ، صدر اوبامہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اسلام کے خلاف جنگ قرار دینے کا مطالبہ کررہی ہے، راحیل-نواز حکومت واشنگٹن کی چاکری میں نئی پستیوں میں گرگئی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت، جس کا مقصد افغانستان میں امریکہ کے خلاف جہاد کو ختم کرنا اور پاکستان میں خلافت کے قیام کو روکنا ہے، 11 فروری کوحکومت نے جگرانوی خاندان کے مردوں کے ساتھ ساتھ ان کی خواتین کے خلاف گرفتاری کی چارج شیٹ جاری کردی۔ پھر 13 فروری کو نماز جمعہ سے قبل حکومت کے غنڈوں نے مظلوموں کی بد دعائیں لیں جن کی دعائیں اللہ سبحانہ و تعالٰی لازمی قبول فرماتے ہیں جب وہ جگرانوی خاندان کے گھر کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے اور ان کی ایک رشتہ دارخاتون کو اس وقت گرفتار کیا جب خاندان کے دیگر افراد و خواتین ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست جمع کروارہے تھے۔ یہ ماں اپنے چھوٹے سے معصوم بچے کے ساتھ اب جابروں کی کال کوٹھری میں ہے اورظلم کی انتہا یہ ہے کہ یہ بچہ معذور بھی ہے۔ حزب التحریر اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ یہ انتہائی گھٹیہ قدم وزیر داخلہ کے دورہ امریکہ کے اعلان کے فوراً بعداٹھایا گیا ہے تا کہ دنیا کی صفِ اول کی صلیبی قوم کی خدمت میں نذرانہ پیش کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ حزب التحریر اس بات کی بھی نشان دہی کرتی ہے کہ جس وقت گلبرگ میں جگرانوی خاندان کے گھر کے تقدس کو پامال کیا جارہا تھا ، گلبرگ میں ہی موجود امریکی پرائیوٹ تنظیم ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے اڈوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا۔


اے پاکستان کے مسلمانو! اے امت مسلمہ کے بھائیو، بہنو، بیٹو اور بیٹیو! جگرانوی خاندان ایک معزز مسلم خاندان ہے۔ نسل در نسل یہ خاندان حکمت کے پیشے سے وابستہ ہے اور بیماروں اور غریبوں کوعلاج کی فکر سے نجات دلاتا آرہا ہے۔ ان کے بڑے گھر میں کئی خاندان رہتے ہیں جو اسلام پر سختی سے عمل اور خواتین کی عزت و عفت کی حفاظت کرتے ہیں۔ پاکستان میں رہنے والے کسی بھی خاندان میں مردوں کا اسلام کے لئے جدوجہد کرنا کوئی انہونی بات نہیں ہے۔ اسی طرح اس خاندان میں بھی کچھ حزب التحریر کے اراکین ہیں جو افواج سے خلافت کے قیام کے لئے نصرۃاور غیر ملکی قابضین کے خلاف حرکت میں آنے کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ کچھ افراد دیگر دینی سرگرمیوں سے وابستہ ہیں ۔
لیکن حکومت کی نگاہ میں اللہ سبحانہ و تعالٰی اور اس کے رسولﷺ کی جانب سے عائد کیے گئے فرائض کی ادائیگی جرم ہے۔ تواتر سے حزب التحریر کے اراکین کو گرفتار کیا جاتا ہے یہاں تک کے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے اور ان میں جگرانوی خاندان کا متقی بیٹا سعد جگرانوی بھی شامل ہے جو پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیرمین ہیں۔ ماضی میں بھی کئی بار حکومت کے غنڈے ان کےگھر کے باہر گھومتے پھرتے اور داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے ہیں لیکن گھر کے لوگوں نے ان کی اس کوشش کو ناکام بنایا جن میں ان کی بہادر اور صابر خواتین اور معزز ہمسائے بھی شامل ہیں۔ لہٰذا انتقام کے طور پر حکومت نے مسلم خاندان کی روایات کو پامال کیا اور خواتین کی توہین کی اور ایمان والوں کی بد دعائیں لیں۔


اے پاکستان کے مسلمانو! اے محمد بن قاسم، ٹیپو سلطان اور غازی علم الدین کی قوم! حکومت نے امریکہ کی اطاعت میں اس چیز سے اپنی نگاہ پھیر لی ہے جسے ہم اللہ کی اطاعت اور رضامندی کے حصول کے لئے انتہائی اہم تصور کرتے ہیں۔ اب وہ اچھے مسلمان خاندانوں کو خوفزدہ کرنا چاہتی ہے تا کہ وہ اسلام کے نفاذکی جدوجہد سے دستبردار ہو جائیں۔ یہ حکومت برطانوی راج کی پیروی کررہی ہے جس نے مسلمانوں کو اپنے سامنے جھکانے کے لئے بھر پور طاقت کا استعمال کیا لیکن مسلمانوں نے اپنے ایمان کی طاقت سے اسے اس خطے سے نکال باہر کیا۔ یہ حکومت امریکی راج کی پیروی کرتی ہے جبکہ جانتی ہے کہ امریکہ اسلام سے نفرت کرتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِنْ دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ ۚ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ ۖ إِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُونَ

"اے ایمان والو! ایمان والوں کے سوا کسی اور کو اپنا دوست مت بناؤ، دوسرے لوگ تمہاری تباہی میں کوئی کمی نہیں چھوڑتے، وہ چاہتے ہیں کہ تم مشکلات میں مبتلا ہو۔ نفرت ان کے چہروں سے واضح ہے اور جو کچھ ان کے سینوں میں پوشیدہ ہے وہ اس سے بھی زیادہ شدید ہے۔ ہم نے عقل والوں کے لئے اپنی آیات بیان کردیں"(آل عمران:118)۔

حکومت کفار کی خوشنودی کے حصول کی کوشش کررہی ہے جبکہ وہ کبھی بھی خوش نہیں ہوں گے جب تک مسلمان اسلام سے دستبردار نہ ہو جائیں۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،

وَلَنْ تَرْضَىٰ عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ

"یہود و نصاریٰ آپ سے کبھی راضی نہ ہوں گے جب تک کہ آپ ان کے دین کی پیروی نہ کریں" (البقرۃ:120)۔


اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!
ہم آپ کو اسلام کے حوالے سے آپ کی ذمہ داری کی یاد دہانی کروانا چاہتےہیں۔ یہ وہ ذمہ داری ہے جو اللہ سبحانہ و تعالٰی اور رسول اللہ ﷺ کی دعوت کے لئے حرکت میں آنا ہے۔ یہ ذمہ داری وہ ہے جس کے تحت مسلم خواتین کی عزت و عصمت کا تحفظ کیا جاتا ہے اور ایمان والوں کی دعائیں لی جاتی ہیں۔حزب التحریر آپ سے مطالبہ کرتی ہے کہ خلافت کے قیام اور اس امریکی غلام حکومت کے خاتمے کے لئے نصرۃ فراہم کریں تا کہ آپ کو امریکہ و بھارت جیسے کھلے دشمنوں کے خلاف حرکت میں لایا جائے اور آپ اللہ کی خوشنودی کے لئے جہاد کریں اور شہید یا غازی کا رتبہ حاصل کریں۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

Read more...

5 فروری یوم ‫‏کشمیر‬ کشمیر صرف ‫‏خلافت‬ کے قیام سے ہی آزاد ہوگا

آج پاکستان بھر میں یومِ کشمیر منایا جارہا ہے۔ ملک بھر میں لوگ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے جلسے اور جلوس منعقد کررہے ہیں۔ اور تو اور راحیل-نواز حکومت بھی اس دن کو زور شور سے منا رہی ہے۔

اڑسٹھ سال گزر جانے کے باوجود کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد نہیں ہوسکا ۔ کشمیر اور پاکستان کے مسلمانوں نے نام نہاد عالمی برادری پر بھروسہ کرتے ہوئے اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں لے گئے لیکن کچھ نہ ہوا۔ اس عالمی برادری خصوصاً امریکہ کے کہنے پر اس مسئلہ کو صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش بھی کر کے دیکھ لی گئی لیکن بھارت نے کشمیر پر بات کرنے سے انکار ہی کیا۔ کشمیر اور اس خطے کے مسلمانوں نے بھارتی قبضے کے خلاف جہاد بھی کیا لیکن پہلے جنرل مشرف اور بھر آنے والے تمام پاکستانی حکمرانوں نے امریکہ کے کہنے پر جہاد کشمیر کی سرپرستی سے ہاتھ کھینچ لیا۔ آج کشمیر کے مسلمان بے یار و مدد گار بھارتی ظلم و ستم کا مقابلہ اور اپنی آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں۔

اڑسٹھ سال کی تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ کشمیر کی آزادی اقوام متحدہ، عالمی برادری کی ثالثی ، دوطرفہ مذاکرات یا عوامی جہاد کے ذریعے ممکن نہیں۔ کشمیر کی آزادی کے لئے افواج پاکستان کی زیر قیادت منظم جہاد کرنے کی ضرورت ہے جو موجودہ راحیل-نواز حکومت کرہی نہیں سکتی ۔ اس حکومت کا تو یہ حال ہے کہ افغانستان میں امریکہ کے خلاف جہاد کرنے والوں کو بھی دہشت گرد قرار دے کر پاکستان کی سرزمین اُن پر تنگ کردی ہے۔ راحیل-نواز حکومت یومِ کشمیر کے موقع پر کیسے ہی بلند بانگ دعوے کرلے لیکن اس کا عمل اس کی باتوں سے یکسر مختلف ہے۔ اس حکومت نے مشرف کے دور سے جاری جہاد کشمیر پر پابندی کو جاری رکھا ہے، بھارت کے ساتھ آزادانہ تجارت کے قیام کی سر توڑ کوشش کررہی ہے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری پر پچھلے چھ ماہ سے جاری بھارتی جارحیت کا ایسا منہ توڑ جواب دے رہی ہے کہ بھارت ہمارے رینجرز کے دو جوانوں کو بات چیت کے بہانے بلوا کر شہید کردیتا ہے اور راحیل-نواز حکومت ایک رسمی مذمتی بیان ہی جاری کرتی ہے۔

حزب التحریر کشمیر، پاکستان اور افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو بتا دینا چاہتی ہے کہ کشمیر کی آزادی صرف اور صرف افواج پاکستان کے تحت منظم جہاد سے ہی ممکن ہے لیکن ایسا صرف خلافت ہی کرسکتی ہے۔ خلافت افواج پاکستان اور خطے کے مسلمانوں کی عظیم طاقت کو یکجا کر کے باآسانی بھارت کو کشمیر آزاد کرنے پر مجبور کردے گی کیونکہ جو بھارت پانچ لاکھ سے زائد افواج کو کشمیر میں داخل کرکےبھی افواج پاکستان کی حمایت سے لڑنے والے چند ہزار مجاہدین کا ماضی میں مقابلہ نہیں کرسکی وہ کس طرح خلافت کی افواج کا مقابلہ کرسکے گی۔ لہٰذا پاکستان کے عوام افواج پاکستان میں موجود اپنے بھائیوں اور بیٹوں سے خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ دینے کا مطالبہ کریں اور مخلص افسران حزب کو نصرۃ دیں اور اس خطے میں مسلمانوں کے شاندار ماضی کا اجرا کریں۔

 

فَلاَ تَهِنُواْ وَتَدْعُوۤاْ إِلَى ٱلسَّلْمِ وَأَنتُمُ ٱلأَعْلَوْنَ وَٱللَّهُ مَعَكُمْ وَلَن يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ
"سو تم ہمت مت ہارو اور (دشمنوں) کو صلح کی طرف مت بلاؤ اور تم ہی غالب رہو گے اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ تمہارے اعمال میں ہرگز کمی نہیں کرے گا"
(محمد:35)

شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

عوام بھوک وافلاس میں ڈوب رہے ہیں اور حکومت اعدادوشمار پر خوش ہو رہی ہے معیشت میں نئی روح پھونکنے اور بہتری کا حکومتی دعویٰ جھوٹا ہے

یکم فروری کو راحیل-نواز حکومت کے وزیر اطلاعات نے ایک پریس کانفرنس میں پاکستان کی معیشت میں نئی روح پھونک دینے کا دعویٰ کیا اور اپنے دعوے کو مختلف اعداوشمار کے ذریعے ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی۔انہوں نے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، غیر ملکی سرمایہ کاری و زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے اور تیل کی قیمتوں میں کمی کو حکومت کی کامیاب معاشی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا گیا۔

حقیقت یہ ہے کہ موجودہ حکومت بھی پچھلی تمام حکومتوں کی طرح آئی۔ایم۔ایف کی زیر نگرانی سرمایہ دارانہ معاشی نظام کو نافذ کررہی ہے۔ یہ وہ نظام ہےجس کی بدولت خود مغرب شدید معاشی بحران کا شکار ہے جہاں اس نظام نے جنم لیا تھا ۔ امریکہ ، یورپ، جاپان کے قومی قرضے اُن کی کُل معیشت کے حجم سے زائد ہوچکے ہیں ، امیروں پر ٹیکسوں میں کمی اور غریبوں پر ٹیکسوں میں اضافے اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم نے امیر اور غریب کے درمیان فرق کو خوفناک حد تک پہنچا دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے چند سالوں سے خود یورپ و امریکہ میں سرمایہ داریت کے خلاف "ہم 99فیصد ہیں" اور "وال اسٹریٹ پر قبضہ کرو"جیسی تحریکیں جاری ہیں۔ برطانیہ میں چھ ملٹی نیشنل اداروں نے پچھلے سال 14 بلین پونڈ کمائے لیکن صرف 0.3فیصد ٹیکس ادا کیا۔ یہی وہ فرق ہے جس کے متعلق اوکسفام نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ 2016 تک 1فیصد امیر طبقہ دنیا کی آدھی دولت کا مالک بن جائے گا۔ امریکی صدر اوبامہ نے 2014 کے اسٹیٹ آف یونین خطاب میں اس بات کا اعتراف کیا کہ "امریکی خواب ٹوٹ رہا ہے" اور 2015 کے خطاب میں امیروں پر ٹیکسوں میں اضافے کا عندیہ دیا۔

پاکستان کی معاشی صورتحال یہ ہے تھر کے علاقے میں روزانہ بچے بھوک سے مر رہے ہیں، سرگودھا اور ملک کے دیگر سرکاری ہسپتالوں میں نومولود وینٹی لیٹر نہ ہونے کی بنا پر موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں کیونکہ ان کے والدین کے پاس نجی ہسپتالوں میں جانے کے وسائل نہیں ہوتے۔ دنیا میں گندم اور چاول کی پیداوار میں شہرت رکھنےےوالے پاکستان میں آدھی آبادی غذائی کمی کا شکار ہے۔ لوگوں کی آمدنیوں کا 80 سے 90 فیصد صرف خوراک کی ضروریات پورا کرنے پر ہی خرچ ہوجاتا ہے جس کے بعد رہائش، لباس، تعلیم اور علاج کے لئے وسائل بچتے ہی نہیں۔ اور اس طرح شدیدمعاشی تنگی سے مجبور ہو کر لوگ اپنے بچوں سمیت خودکشیاں کررہے ہیں۔

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، غیر ملکی سرمایہ کاری و زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کبھی بھی حقیقی معاشی صورتحال کی عکاس نہیں کرتے اگر ایسا ہوتاتو امریکہ میں 2007 کا عالمی معاشی بحران پیدا ہی نہیں ہوتا جبکہ اُس وقت امریکہ کی اسٹاک مارکیٹ بلندیوں کو چھو رہی تھی اور ڈالر تو وہ خود ہی چھاپتا ہے۔پاکستان کےزرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ پاکستان کی برآمدات میں اضافے کی وجہ سے نہیں بلکہ عالمی مالیاتی اداروں سے حاصل کیے جانے والے اربوں ڈالر کے قرضوں کی وجہ سے ہوا ہے جو پاکستان نے سود سمیت واپس بھی کرنے ہیں۔ اسی طرح عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں ہونے والی زبردست کمی میں بھی حکومتی کوششوں کا کوئی عمل دخل نہیں بلکہ اس دوران حکومت نے تیل پر جی۔ایس۔ٹی 17فیصد سے بڑھا کر 27 فیصد کرکے عوام پر ٹیکسوں کے بوجھ میں اضافہ کیا ہے۔

پاکستان اور دنیا بھر میں حقیقی معاشی خوشحالی کا حصول صرف اسلام کے معاشی نظام کو نافذ کر کے ہی ممکن ہے۔ اسلام کا معاشی نظام، وسائل کی کمی کا رونہ نہیں روتا بلکہ غربت کو ختم کرنا اس کے بنیادی اہداف میں سے ایک ہدف ہوتا ہے جس کو دولت کی منصفانہ تقسیم کے ذریعے یقینی بنایا جاتا ہے۔

شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حزب التحریر ولایہ ‫‏پاکستان‬ ‫‏شکارپور‬ بم دھماکے کی پُرزور مذمت کرتی ہے شکارپور بم دھماکے کو نیشنل (‫‏امریکی‬) ایکشن پلان کوآگے بڑھانے کے لئے استعمال کیا جائے گا

حزب التحریر ولایہ پاکستان ، صوبہ سندھ کے شہر شکارپور کی مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کی پُرزور مذمت کرتی ہے اور جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت، بلند درجات اور ان کے لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔

پشاور اسکول حملے کو گزرے تقریباً 44 روز ہی گزرے تھے کہ پاکستان کے مسلمانوں پر ایک اور قیامت گر پڑی۔ پشاور میں حملہ اسکول پر کیا گیا جہاں فرشتوں جیسی معصومیت رکھنے والے بچوں کا قتلِ عام ہوا تو اب شکارپور میں اللہ کے گھر میں حملہ کروایا گیا۔ انتہائی بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ راحیل-نواز حکومت نے اب تک ان بم دھماکوں اور قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل کروانے والے ماسٹر مائنڈ امریکہ اور اس کے اتحادی بھارت کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا بلکہ ان حملوں کو جواز بنا کر ، نیشنل ایکشن پلان، جو کہ درحقیقت امریکی ایکشن پلان ہے، کے نام پر قبائلی علاقوں اور پورے ملک میں ان مجاہدین کو نشانہ بنانا شروع کردیا جو افغانستان سے امریکی قبضے اور اس کی قائم کی ہوئی کٹھ پتلی حکومت کے خلاف جہاد کررہے ہیں یا ان لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو اس ملک پاکستان میں سیاسی وفکری جدوجہد کے ذریعے اسلام کےنفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ایک طرف راحیل-نواز حکومت کے میڈیا میں موجود چیلےعوام کو یہ باور کرارہے ہیں کہ ملک میں بدامنی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے جو افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف خفیہ جنگ کے لئے استعمال کررہا ہے لیکن جس امریکہ کی حمایت اور مدد کے بل بوتے پر بھارت پاکستان کے خلاف یہ خونی کاروائیاں کررہا ہے اس کے خلاف راحیل-نواز حکومت کوئی ایکشن نہیں لیتی۔

یہ محض اتفاق نہیں کہ پچھلے چند دنوں سے راحیل-نواز حکومت کے چیلوں نے میڈیا میں یہ واویلا کرنا شروع کر رکھا تھا کہ پشاور حملے کے بعد بننے والی فضاء میں کمی آتی جارہی ہے اور اس کے ساتھ ہی شکارپور کی مسجد میں بم دھماکہ ہوجاتا ہے۔ اس حملے کا مقصد اس بات کے سوا کچھ نہیں کہ عوام کو نیشنل (امریکی) ایکشن پلان کی حمایت کرنے پر مجبور کیا جائے۔ پاکستان کے عوام اور فوج کے مخلص افسران کو جان لینا چاہیے کہ موبائل سموں کی رجسٹریشن، اسکول کے اساتذہ کو اسلحے کی فراہمی اور تربیت، اسکول کی چھتوں پر نشانچیوں کی تعیناتی اس مسئلے کا حل قطعاً نہیں ہیں بلکہ اس مسئلے کی جڑ پاکستان میں امریکہ اور بھارت جیسے دشمنوں کی موجودگی ہے۔ راحیل- نواز حکومت اگر چاہے تو یہ مسئلہ فوری حل ہوسکتا ہے لیکن اس کے لئے انہیں اپنے قبلہ واشنگٹن کو خیر باد کہنا ہوگا اور ملک سے امریکہ اور اس کی نئی دریافت شدہ محبت، بھارت، کی موجودگی کے ہر اُس نشان کو مٹادینا ہوگا جو اس قسم کے خوفناک درندگی سے بھر پور حملوں کے ماسٹر مائینڈ ہیں۔

راحیل-نواز حکومت جتنا امریکہ سے قریب ہوتی ہے پاکستان میں بد امنی اور قتل غارت گری اتنی ہی بڑھ جاتی ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان ، امت کو پکارتی ہے کہ وہ پاکستان کے دشمن امریکہ اور بھارت کے سفارت خانے بند ، ان کے سفارت کاروں اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر اور ملک سے ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کےخاتمے کے لئے حزب کی جدوجہدمیں شریک ہو جائیں۔ حزب افواج پاکستان کے مخلص افسران کو بھی پکارتی ہے کہ وہ حرکت میں آئیں اور سیاسی و فوجی قیادت کو غداروں سے پاک کردیں۔ اور ایسا صرف اسی وقت ہوگا جب خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں گے۔

شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف مظاہرے کیے اے افواج پاکستان! گستاخیِ رسول کا جواب دو اور فرانسیسی سفیر نکال دو

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے فرانس کے رسالے چارلی ایبڈو کے جانب سے رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی اور فرانسیسی حکومت کی جانب سے اس شیطانی عمل کی حمایت کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے۔مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا کہ: "اے پاک فوج، گستاخیِ رسول کا جواب دو، فرانسیسی ایمبیسی بند اور سفیر نکال دو" ، "گستاخیِ رسول کا جواب، بذریعہ افواج منظم جہاد"۔

مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام عاشق رسولﷺ ہیں جبکہ حکمران ایسی شیطانی گستاخی کرنے والے کفار سے دوستیاں کرتے ہیں اور فخر سے گارڈ آف آنر اور تمغے وصول کرتے ہیں۔ اگر پہلے دن ہی پاکستان سمیت مسلمان ممالک فرانسیسی سفیروں کو مسلم دنیا سے نکال دیتے اور ان کے سفارت خانے بند کردیتے تو امت مسلمہ کو سڑکوں پر نکل کر مظاہرے کرنے کی ضرورت ہی نہ رہتی۔ مسلم حکمرانوں کا کمزور ردعمل فرانس اور دیگر مغربی طاقتوں کو اسلام ، رسول اللہﷺ اور مسلمانوں کے خلاف مسلسل حملے کرنے کی ہمت فراہم کررہا ہے۔ مسلم حکمران اس حد تک گر چکے ہیں کہ وہ زبانی مذمت بھی نہیں کررہے بلکہ کفار سے توہین رسالت نہ کرنے کی التجا کررہے ہیں۔

مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کفار کو اسلام ، رسول اللہﷺ اور مسلمانوں کے خلاف سیاسی ، معاشی، تہذیبی، اور فوجی حملے کرنے کی ہمت صرف اس وجہ سے ہوتی ہے کہ مسلمانوں کی خلافت موجود نہیں ہے جو مسلم سرزمینوں، مسلم امہ اور ان کی افواج کو یکجا کرے اور کفار کے حملوں کا منہ توڑ جواب دے۔

مظاہرین نے افواج پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالٰی کے احکام کے مطابق فرانس اور ہر اس ملک کا سفارت خانہ بند اور اس کے سفیر کو ملک بدر کریں جو توہین رسالت کی حمایت کرتا ہے۔ مظاہرین نے افواج پاکستان سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ نصرۃ فراہم کر کے خلافت کا قیام عمل میں لائیں تا کہ وہ ڈھال قائم ہوسکے جس کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کا دفاع ہوتا ہے اور دشمن کو خاک چاٹنے پر مجبور کردیتا ہے۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک