المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 16 من محرم 1443هـ | شمارہ نمبر: 04 /1443 |
عیسوی تاریخ | منگل, 24 اگست 2021 م |
پریس ریلیز
جس بین الاقوامی برادری کی خوشنودی اور قبولیت کے حصول کی کوشش میں آج پاکستان سیاسی اور معاشی طور پر مفلوج ہے، پاکستان کے حکمران افغان طالبان کو بھی اسی کھائی میں دھکیل رہے ہیں
پاکستان کے بیرونی پبلسٹی ونگ کے ٹویٹر اکاؤنٹ نے 23 اگست کو پاکستان کے نیشنل سیکیوریٹی ایڈوائزر معید یوسف کا یہ بیان شائع کیا جس میں انھوں نے واشنگٹن میں پاکستان ایمبیسی میں کہا "ہم نے یہ مکمل طور پر واضح کر دیا ہے کہ ہم اس (افغانستان کے) معاملے میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ ہیں خواہ یہ معاملہ جدھر بھی جائے۔" اس سے قبل 20 اگست کو جنرل باجوہ نے ملٹری اکیڈیمی کاکول میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ طالبان خواتین) کے حقوق(، انسانی حقوق اور افغان سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے سے متعلق عالمی برادری کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا پاس کریں گے۔" یاد رہے کہ اس سے پہلے حکومت پاکستان نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کو " علاقائی اور بین الاقوامی پارٹنرز" کے ساتھ مشترکہ فیصلہ قرار دیا تھا۔ پس پاکستان کے حکمران امریکہ اور اس کے یورپی و دیگر اتحادیوں کی میدان جنگ میں بدترین شکست کو فتح میں تبدیل کرنے کے لیے افغان مزاحمت کو بین الاقوامی جواز اور قبولیت (International legitimacy and recognition) کے نئے جال میں پھنسانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی جواز اور قبولیت (International legitimacy and recognition)دراصل ایک استعماری نظریہ ہے جس کا مقصد مغربی ورلڈ آرڈر کے سامنے تمام ممالک کو سجدہ ریز کرنا ہے تاکہ کوئی بھی ملک امریکہ کے بنائے ہوئے ظالمانہ استعماری ورلڈ آرڈر کو چیلنج نہ کر سکے۔ یہ اسی بین الاقوامی آرڈر کی خوشنودی اور قبولیت حاصل کرنے کی خواہش ہی ہے جس کے باعث پاکستان کے تین دریاؤں کو ہندو ریاست کے حوالے کر دیا گیا، ہمارے نبیﷺ کی ناموس کی حفاظت پر حملے کرنے کے باوجود فرانس کے سفیر کو نکالنے کے اقدام سے گریز کیا گیا، کشمیر کی آزادی کیلئے جہاد کو دہشت گردی قرار دیا گیا اور 5 اگست 2019 کو مودی کی جانب سے یکطرفہ طور پر کشمیر کے جبری انضمام کے خلاف محض اقوام متحدہ میں تقریروں پر اکتفاء کیا گیا۔ یہ بین الاقوامی برادری کی خوشنودی اور قبولیت کی خواہش ہی ہے جس کے باعث ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر کشمیر کے جہاد پر کریک ڈاؤن کیا گیا، بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو پھانسی دینے کے بجائے شاہی مہمان کا درجہ حاصل ہے، ملک کی خودمختاری کو دہشت گردی کی جنگ میں نیلام اور ہماری افواج کو اقوامِ متحدہ کی نیلی ٹوپی پہنا کر ہر جگہ استعمار کے مفاد میں استعمال کیا جا رہا ہے اور پاکستان کی معیشت کی باگیں آئی ایم ایف کے ہاتھوں میں پکڑا دی گئی ہیں۔ یوں عملاً پاکستان کو سیاسی اور معاشی طور پر مفلوج کرنے کے بعد آج ہمارے حکمران افغان مزاحمت کو مغربی قوتوں کی خواہشات کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر رہے ہیں!
اسلام کی رو سے کسی حکومت کا جواز اور قبولیت (legitimacy and recognition)صرف شریعت اسلامی کے کامل نفاذ سے جڑا ہوا ہے جبکہ مسلم حکمران کا حکمرانی کا جواز (legitimacy)امت کی براہ راست یا باالواسطہ آزاد رضامندی سے بیعت حاصل کرنے سے ہے، وہ بیعت ،جس کی رو سے امت شریعت کے نفاذ کی شرط پر خلیفہ کی اطاعت کرے گی۔ رسول اللہﷺ نے مدینہ کی ریاست کی legitimacy روم و فارس کے بین الاقوامی آرڈر سے نہیں لی تھی، بلکہ کافر طاقتوں کو براہ راست چیلنج کیا تھا۔ اسلام کے نظام حکومت کے بنیادی اصول کے مطابق اختیار اعلیٰ شریعت کو جبکہ حکمران کو منتخب کرنے کا حق امت کو حاصل ہے۔ ان بنیادی اصولوں کی رو سے تمام مسلمانوں پر ایک خلیفہ کا تقرر فرض جبکہ اسلامی قوانین کی تبنی کرنے کا حق خلیفہ کو ہے۔ موجودہ مسلم حکمران خود ناجائز ، استعمار کے ایجنٹ اور اسلامی قانونی جواز سے محروم ہیں، جن کو ہٹا کر ان کی جگہ ایک خلیفہ کا تقرر فرض ہے۔ اے افواج پاکستان! آج امریکہ طالبان سے اپنے سفارت خانے کے بچاؤ کی بھیک مانگ رہا ہے اور اپنے لوگوں کو افغانستان سے نکالنے جیسے اقدام میں بھی بری طرح ناکام ہے اور پوری دنیا میں اس کا مذاق اڑایا جا رہا ہے، تو اس سے بڑھ کر کیا سنہری موقع ہو سکتا ہے کہ پاکستان میں امریکہ کے مہروں کی حکومت کو ہٹا کر خلافت قائم کی جائے جو افغانستان اور وسطی ایشیا کو ضم کر کے باقی مسلم ممالک کو خلافت کا حصہ بنائے تاکہ اس پورے بین الاقوامی آرڈر کو بحر اوقیانوس کے پرے پھینک دیا جائے اور دنیا پر اسلام کے عدل پر مبنی آرڈر کا آغاز ہو۔ تو آگے بڑھیں اور خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں اور ایک نئے عالمی آرڈر کی بنیاد رکھیں۔
﴿وَلَنۡ تَرۡضٰى عَنۡكَ الۡيَهُوۡدُ وَلَا النَّصٰرٰى حَتّٰى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمۡقُلۡ اِنَّ هُدَى اللّٰهِ هُوَ الۡهُدٰى﴾
"اورتم سے یہود اور نصاریٰ ہرگز راضی نہ ہوں گے جب تک کہ تم ان کے دین کی پیروی نہیں کرو گے کہہ دو بے شک ہدایت الله ہی کی ہدایت ہے" (البقرة،2:120)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |