المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 13 من شـعبان 1443هـ | شمارہ نمبر: 47 / 1443 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 16 مارچ 2022 م |
پریس ریلیز
اے پاکستان کے لوگو اور آپ میں موجود اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سپاہیوں:
ہندوستان پر اپنی عزت کے معاملے میں فتح حاصل کرو!
ہندوستان میں کرناٹک کی ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ، "ہماری رائے ہے کہ مسلم خواتین کا حجاب پہننا ضروری مذہبی عمل کا حصہ نہیں ہے،" اوراس طرح اُس ریاستی فیصلے کو تقویت دی جس کے تحت کلاس رومز میں "خمار"، سر ڈھانپنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مسلم خواتین کو کلاس روم میں حجاب پہننے کی اجازت دینا ان کی آزادیوں اور آئین کی روح کے منافی ہے جس کی بنیاد ہندوستان کے "مثبت سیکولرازم" پر ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو! ہندوستان میں آپ کی مسلمان بہنیں اپنی غیرت کے حوالے سے بے نقاب ہو رہی ہیں۔ ہمارے بہت سے خاندان ہندوستان سے ہجرت کرکے پاکستان آباد ہوئے، اور ان کے جو رشتہ دار ہندوستان میں رہ گئے وہ دین پر مختلف حملوں کے حوالے سے نشانہ بنتے ہیں۔ بعض اوقات ان کو وہ کھانے سے روک دیا جاتا ہے جو اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے حلال کیا ہوا ہے اور بعض اوقات انہیں شہید بھی کر دیا جاتا ہے، جبکہ کئی بار اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے گھر، مقدس مسجد، ان کے سروں پر گرائے جاتے ہیں۔ اور کئی بار وہ نفرت انگیز نسل پرستی کا نشانہ بنتے ہیں، انہیں سرکاری دستاویزات دینے سے انکار کردیا جاتا ہے۔۔۔۔ اور بھی بہت کچھ اُن کے ساتھ ہوتا ہے۔ اب انہیں ان کی عزت و غیرت کے حوالے سے چیلنج کیا جا رہا ہے، تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟!
کیا ہجرت کرنے والے مسلمانوں نے اپنے اُن کمزور بھائیوں کو بھلا دیا تھا جو مکّہ میں بت پرستوں کے درمیان رہ گئے تھے؟ یا وہ اپنی عزت کی بحالی کے لیے فاتح بن کر مکّہ واپس آئے؟! کیا آپ کے لیے رسول اللہ ﷺ بہترین نمونہ نہیں ہیں اور کیا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ کے لیے رہنمائی کرنے والے ستارے نہیں ہیں؟! آپ اپنی عزت کی پامالی پر خاموش کیوں ہیں؟ کیا آپ اِن حکمرانوں سے کوئی امید رکھتے ہیں جبکہ وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے نازل کردہ احکامات کے مطابق حکومت نہیں کرتے، اور اُن لوگوں سے لڑتے ہیں جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نظام کو سب سے اعلیٰ قرار دینے کے لیے کام کرتے ہیں تاکہ برصغیر پاک و ہند کے مشرقی علاقوں میں آپ کے لوگوں کے لیے فتح حاصل کی جا سکے جہاں صدیوں تک اسلام کی حکمرانی رہی تھی؟! کیا آپ کو نظر نہیں آرہا کہ ان حکمرانوں نے بھارتی عدالت کے فیصلے کی مذمت بھی کس قدر پھسپسے الفاظ میں کی ہے تو کیا یہ کبھی بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے تحفظ کے لیے ہماری لڑنے کے لیے تیار فوجوں کو متحرک کریں گے؟!
درحقیقت ہمیں اس بزدل حکومت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے حزب التحریر کے ساتھ مل کر نبوت کے نقش قدم پر خلافت کا قیام عمل میں لانا چاہیے، تاکہ ہمارے خلیفہ راشد ہمارے ساتھ ہندوستان کو فتح کرنے کے لیے اللہ کی راہ میں نکلیں، بالکل ویسے ہی جس طرح رسول اللہ ﷺ نے مکّہ کو فتح کرنے اور وہاں مقیم مسلمانوں کو آزاد کرانے کے لیے مہاجرین و انصار کی قیادت کی تھی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ * وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا * فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ كَانَ تَوَّابًا " جب اللہ کی مدد آ پہنچی اور فتح (حاصل ہو گئی) اور تم نے دیکھ لیا کہ لوگ غول کے غول اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں۔ تو اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرو اور اس سے مغفرت مانگو، بے شک وہ معاف کرنے والا ہے۔ "(النصر، 3-1)۔
اے پاکستان کے مسلمانو! ہندوستان میں شیطانی عدالت مسلم خواتین کو اپنے سروں پر خمار کے مبارک تاج کو پہننے سے منع کرنے سے مطمئن نہیں تھی، جو ان کی عفت اور غیرت کی علامت ہے، وہ علامت جس سے ہندوستان کے سیکولر اور دیگر بت پرست کافر خواتین محروم ہیں، بشمول اُن عورتوں کے جو کئی مردوں کی مشترکہ بیوی ہیں۔۔۔۔ اس کے بجائے، شیطان کی عدالت نے آخری وحی کے احکام پر مسلمانوں کی "رہنمائی" کرنے کے لیے 129 صفحات پر مشتمل ایک "فتویٰ" جاری کیا، جہاں عدالتی فیصلے نے مقدس قرآن اور اسلامی فقہ کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "اس بات پر شاید ہی بحث کی جا سکتی ہے کہ حجاب کو لباس کا معاملہ ہونے کی وجہ سے اسلام کی بنیاد قرار دیا جاسکتا ہے ۔ ایسا نہیں ہے کہ اگر حجاب پہننے کے مبینہ رواج پر عمل نہ کیا جائے تو حجاب نہ پہننے والے گنہگار بن جائیں گے، اسلام اپنی شان کھو بیٹھے گا اور مذہب ہی ختم ہوجائے گا ۔" درحقیقت یہ ’’فتویٰ‘‘ ہمارے دین پر ایک کھلا حملہ ہے۔ یہ بت پرست کون ہیں جو فتویٰ دیں یا اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی آیات میں جھانکنے کی جرأت کریں؟! کیا ہم وہ نہیں ہیں جنہوں نے ہندوستان کے سیکولرازم کے تقاضوں کی پرواہ کیے بغیر دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا جب ملعون سلمان رشدی نے اپنی غلاظت لکھی تھی اور پھر جب بابری مسجد کو شہید کیا گیاتھا؟ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، سُبْحَانَ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُونَ * فَذَرْهُمْ يَخُوضُوا وَيَلْعَبُوا حَتَّى يُلَاقُوا يَوْمَهُمُ الَّذِي يُوعَدُونَ " یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں آسمانوں اور زمین کا مالک (اور) عرش کا مالک اس سے پاک ہے۔ تو ان کو بک بک کرنے اور کھیلنے دو۔ یہاں تک کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے اس کو دیکھ لیں "(الزخرف، 83-82)۔
اے پاکستان میں اللہ عزوجل کے سپاہیو! رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے تمام لشکر کو ایک عورت کی خاطر جمع کر دیا جب قبیلہ بنو قینقاع میں ایک یہودی نے ایک مسلمان عورت کا حجاب کھینچا تھا۔ وہ مسلمان عورت بنو قینقاع کے بازار میں یہودی سناروں میں سے ایک کے ساتھ تجارت کرنے کے لیے آئیں تھیں، جبکہ یہودی چاہتے تھے کہ وہ اپنا چہرہ اور دلکشی ظاہر کرے۔ جب مسلمان عورت نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو ایک یہودی اُن کے پیچھے سے آیا اور اُن کی چادر کا کنارہ باندھ دیا۔ چنانچہ جب وہ کھڑی ہوئیں تو وہ بے نقاب ہوگئیں اور وہ چیخ اٹھیں۔ مسلمانوں میں سے ایک نے فوراً آ کر اس یہودی کو قتل کر دیا جس نے عورت کی عزت کو پامال کیا تھا، جس کے بعد بنو قینقاع کے یہودیوں نے اُس بہادر اور غیرت مند مسلمان کوشہید کر دیا۔ اگرچہ بنو قینقاع اُن لوگوں میں سے تھے جو تربیت یافتہ، جنگی حکمت عملی جاننے والے، ہتھیاروں سے مسلح اور قلعہ رکھنے والے تھے، اورجنگ میں مضبوط اور مدینہ کے دفاع کے لیے کارآمد تھے، لیکن رسول اللہ ﷺ نے یہ سب کچھ ایک مسلمان عورت کی عزت و تکریم کے سامنے بے کار قرار دے دیا ، اور آپﷺ نے سزا کے طور پر پورے یہودی قبیلے کو جلاوطن کر دیا۔ تو آج ہمیں اللہ کے سپاہی، اوررسول اللہﷺ کے عاشق کے طور پر کیا کرنا چاہیے؟
اے پاکستان میں اللہ عزوجل کے سپاہیو! آپ جانتے ہیں کہ آپ پر مسلط حکمران اور آپ کے بہت سے فوجی کمانڈر ان لوگوں میں سے نہیں ہیں جو کبھی بھی مسلمانوں کی عزت کا دفاع کریں گے۔ آپ نے کئی جگہوں پر ان کی کمزوری اور بزدلی کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کسی ایک مسلمان عورت کی عزت کا دفاع نہیں کیا، خواہ وہ مقبوضہ کشمیر کی ہو یا مشرقی ترکستان (سنکیانگ) یا برما (میانمار) یا الشام بشمول مسجد الاقصی کی ہو۔ درحقیقت مسلمان خواتین کی عزت کا دفاع کرنے والا اور ان کی عزت کی حفاظت کرنے والا صرف ہدایت یافتہ خلیفہ ہوتا ہے جو نبوت کے طریقے پر عمل پیراہوتا ہے۔
اے پاکستان میں اللہ عزوجل کے سپاہیو! یہ خلیفہ راشد ہی ہے، جو کہ مسلم مسلح افواج کے سپہ سالار کے طور پر ، تمام مسلم خواتین کی عزت کو محفوظ رکھنے کے لیے، تمام برصغیر پاک و ہند کو اسلام کی سربلندی کی طرف لوٹانے کے لیے آپ کی، یعنی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سپاہیوں کی رہنمائی کرے گا اور اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ کے مطابق حکمرانی کرے گا۔ ہم، حزب التحریر/ولایہ پاکستان، آپ کی نصرت کے حصول کے لیے آپ کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں، تا کہ ہم اپنے ملک سے بزدل حکمرانوں کو نکال کر نبوت کے نقش قدم پر ریاستِ خلافت قائم کریں۔ اس کے بعد ہم برصغیر پاک و ہند کی تمام سرزمینوں اور ان کے مصائب زدہ لوگوں کو بت پرستوں کی حکمرانی کی غلاظت سے آزاد کرائیں گے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، عِصَابَتَانِ مِنْ أُمَّتِي أَحْرَزَهُمَا اللَّهُ مِنْ النَّارِ عِصَابَةٌ تَغْزُو الْهِنْدَ وَعِصَابَةٌ تَكُونُ مَعَ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِمَا السَّلَام " میری امت میں دو گروہ ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے جہنم سے محفوظ کر دیا ہے۔ ایک گروہ وہ ہو گا جو ہند پر لشکر کشی کرے گا اور ایک گروہ وہ ہو گا جو عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے ساتھ ہو گا ۔"(احمد، النسائی)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |