الإثنين، 21 صَفر 1446| 2024/08/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

غدار حکمران حزب التحریر کی کامیاب ریلیوں سے بوکھلا گئے!! حزب کے گرفتار ممبران پر جماعت اسلامی کے رکن کے گھر کے باہر بارود رکھنے کا مضحکہ خیز الزام لگا دیا گیا

امریکی ایجنٹ حکمرانوں نے حزب التحریر کے پشاور میں ریلی سے گرفتار کارکنان پر جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل اور سابق رکن اسمبلی، جناب شبیر احمد خان کے گھر کے باہر بارودی مواد رکھنے کا مقدمہ درج کر کے دو دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ اس مذموم سازش کا مقصد حزب کے ممبران کو پولیس گردی کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنانا اور دو اسلامی پارٹیوں کو آپس میں لڑانا ہے۔ حزب التحریر اس حکومتی سازش کی پر زور مذمت کرتی ہے اور جماعت اسلامی کی لیڈرشپ سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس حکومتی سازش کو مسترد کر دیں اور پبلک بیان کے ذریعے حکومتی سازش کا بھانڈا پھوڑ دیں۔ یہ حقیقت پورا پاکستان جانتا ہے کہ جماعت اسلامی پہلے ہی اس واقع کی ذمہ دار بلیک واٹر اور امریکی ایجنسیوں کو ٹھہرا چکی ہے اور اس ضمن میں انہوں نے ملک بھر میں عوامی مظاہرے اور اجتماعات بھی منعقد کئے تھے۔ حزب کے جن پانچ ممبران پر یہ بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے انہیں پولیس نے 17 اپریل کو ریلی کے دوران میڈیا کی موجودگی میں گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں جوڈیشل ریمانڈپر جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ آج فقیر آباد تھانے کی پولیس نے انتہائی پراسرار انداز میں حزب کے کارکنان کے وکیل کو مکمل اندھیرے میں رکھتے ہوئے جج سے خفیہ طور پردو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔ حکمران شائد نہیں جانتے کہ حزب التحریر کے کارکنان پر عسکریت پسندی کا الزام لگا کر انھوں نے آسمان پر تھوکا ہے۔ دنیا بھر کے میڈیا ادارے، میگزین، تھنک ٹینک، انسانی حقوق کے ادارے، مختلف ممالک کی ہائیر اور سپریم کورٹ اور حکومتیں اس بات کی گواہی دے چکی ہیں کہ حزب کی جدوجہد عسکریت پسندی سے مکمل پاک ہے گو کہ یہ ادارے حزب کی جدوجہد کے خلاف ہیں لیکن پھر بھی وہ یہ تہمت لگانے کی ہمت نہیں کر سکے جو اس ایجنٹ حکومت نے لگائی ہے۔ یہاں تک کہ حزب پر پابندی لگانے والی حکومتیں بھی اپنی ساکھ بچانے کیلئے حزب پر عسکریت پسندی کا الزام نہیں لگاتی بلکہ "یہودیت کے خلاف ہونا" جیسے الزامات کا سہارا لیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے حکومت حزب کی طرف سے پابندی کے خلاف دائر شدہ کیس کی پیروی نہیں کر رہی اور کیس گزشتہ چار سال سے ہائی کورٹ میں لٹکا ہوا ہے۔ حزب التحریر خلافت کے قیام کیلئے "عسکری طریقہ کار" کو صرف "غلط لائحہ عمل" ہی نہیں بلکہ "حرام" قرار دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ عرب و عجم کے ایجنٹ حکمرانوں کے شدید ظلم و تشدد کے باوجود حزب اپنے سیاسی و فکری طریقہ کار سے سر مو نہ ہلی، اور نہ کبھی ہلے گی۔ حزب التحریر ایک بار پھر اعلان کرتی ہے کہ وہ ان ایجنٹ حکمرانوں اور کفر سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منہج نبوی ﷺ سے اخذ کردہ غیر عسکری جدوجہد جاری رکھے گی یہاں تک کہ اللہ اسے کامیابی سے ہمکنار کر دے۔ اور بے شک وہ دن دور نہیں جب حزب امت کو خلافت کے قیام کی خوش خبری سنائے گی۔


عمران یوسفزئی
پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

 

شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان

 

حزب التحریرکے پرامن سیاسی کارکنوں کی رہائی کیلئے لاہور اور کراچی میں مظاہرے ریمنڈ ڈیوس جیسے دہشت گرد کو حکومتی حفاظت میں امریکہ تک پہنچانے والے بذدل حکمران صرف خلافت کے پرامن داعیوں کی گرفتاری کیلئے ہی بہادر ہیں

 

حزب التحریرنے اپنے اعلان کے مطابق قرطبہ چوک لاہور، ریگل چوک کراچی، لیاقت باغ راولپنڈی اور قصہ خوانی بازار پشاور میں خلافت ریلیاں نکال کر غیر شرعی حکومتی پابندیوں کو بحیرہ عرب میں غرق دیا اور حکمرانوں کو ثابت کر دیا کہ وہ عوام کی خلافت کی پکار کو نہیں روک سکتے۔ آج لاہور میں حزب التحریرکے شباب نے اپنے گرفتار کارکنوں کی رہائی کے لئے لاہور پریس کلب کے سامنے ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا اور ایجنٹ حکمرانوں کی جانب سے شباب کی گرفتاریوں اور ان پر دہشت گردی جیسے مقدمات درج کرنے کی شدید مذمت کی۔ انھوں نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ''ریمنڈکی رہائی اور حزب التحریرکے نوجوانوں کی گرفتاری - امریکہ سے وفاداری اور امت سے غداری‘‘ اور ''حزب التحریر کے نوجوانوں کی گرفتاریاں ، خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتیں‘‘ جیسے نعرے تحریر تھے۔ مظاہرین نے حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اپنا موقف میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس جیسے دہشت گردوں کے سرغنہ کو حکومتی حفاظت میں امریکہ تک پہنچانے کے ٹھیکے دار حکمران صرف خلافت کے پر امن داعیوں کی گرفتاری کیلئے ہی بہادر ہیں۔ ان حکمرانوں کو ہٹانے اور نظام خلافت کے قیام کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ حزب التحریرمیدان عمل میں امت کی قیادت کے لئے تیار ہے، اور اس کیلئے وہ کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ حزب التحریر کے باشعور، فکری اور پرامن کارکنوں پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کرنا حکمرانوں کی فکری دیوالیہ پن کا ثبوت ہے ۔ حکمران یاد رکھیں کہ ان کو امت اور حزب کے کارکنوں پر روا رکھے جانے والے ہر ظلم کا بہت جلد حساب دینا پڑے گا۔ بعد میں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔

 

میڈیا آفس حزب التحریرولایہ پاکستان

 

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

 

حزب التحریر کے بہادر شباب نے تمام حکومتی مذاحمت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک بھر میں خلافت ریلیاں نکالیں ۔ درجنوں گرفتار اہل طاقت کو امریکہ کو بھگانے، غداروں کو ہٹانے اور خلافت کو لانے کا بھرپور پیغام دیا

حزب التحریر کے شیروں نے غدار حکمرانوں کی انکھوں میں انکھیں ڈال کر اللہ اور امت کے ساتھ اپنا وعدہ پورا کیا۔ حزب التحریر نے اعلان کے مطابق قرطبہ چوک لاہور، ریگل چوک کراچی، لیاقت باغ راولپنڈی اور قصہ خوانی بازار پشاور میں خلافت ریلیاں نکالیں۔ حزب التحریر کے شباب جانتے تھے کہ ان کا سامنا غدار حکمرانوں کے چیلوں سے ہوگا جو کیل کانٹے سے لیس ہوں گے لیکن انہوں نے جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کے افضل ترین جہاد کو بڑی جواں مردی سے پورا کیا۔ پولیس نے واٹر کینن اور لاٹھی چارج کا کھلے عام استعمال کیا لیکن حزب کے شباب کے پائے استقامت میں ذرہ برابر بھی لغزش نہ آئی۔ لاہور میں سولہ، کراچی میں چھ، پشاور میں پانچ اور راولپنڈی سے ایک کارکن گرفتار کیا گیا۔ ریلی میں مقررین نے افواج پاکستان کو پیغام دیا کہ وہ امریکہ کو بھگائیں، غداروں کو ہٹائیں اور خلافت کو لانے کے لئے حزب التحریر کو نصرت دیں۔ راولپنڈی میں حزب التحریر نے پولیس کو اپنی کامیاب حکمت عملی سے چاروں شانے چت کر دیا۔ حزب التحریر نے پولیس کو کمیٹی چوک کے پاس ایک چھوٹی ریلی کے ذریعے کمیٹی چوک کی جانب کھینچ لیا اور پھر اعلان کے مطابق لیاقت باغ میں ایک بڑی ریلی نکالی اور ہجوم کی وجہ سے مری روڈ بلاک ہوگئی ۔ سینکڑوں افراد کے سامنے حزب کے ممبر جنید خان نے ایک بھرپور تقریر کی اور عوام کی اس پکار کوطاقتور انداز میں میڈیا اور حکومتی چیلوں کے سامنے پیش کیا۔ پشاورمیں ریلی چوک یادگار کی طرف بڑھ رہی تھی کہ قصہ خوانی بازار کی جانب سے پولس نے اس پرامن ریلی پر لاٹھی چارج شرو ع کر دیااور پانچ کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ لاہور میں حزب کی ریلی ایل او ایس چوک فیروز پور روڈ سے قرطبہ چوک پہنچی جہاں پولیس نے ریلی پر دھاوا بول دیا اور شدید لاٹھی چارج کیا اور سولہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ حزب التحریر نے اس موقع پر تفصیلی اعلامیہ جاری کیا( جس کی کاپی پریس ریلیز کے ہمراہ پیش کی جا رہی ہے) اوراس بات کا اعلان کیا کہ حزب خلافت کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ریلیوں کے بعد حزب کے شباب پر امن طریقے سے منتشر ہو گئے۔

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

 

17اپریل 2011ء خلافت اعلامیہ

 

 

 

 

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک