الثلاثاء، 24 جمادى الأولى 1446| 2024/11/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

مسلمانوں کی قاتل امریکی وزیر خارجہ سہ ماہی رپورٹ لے کر اور نئے احکامات دے کر چلی گئی!!!

ہزاروں مسلمانوں کی قاتل اور جنگی جرائم کی مجرمہ امریکی وزیر خارجہ اتوار کو پاکستان پہنچی جہاں پر حکمرانوں نے اپنی آقا کو ہاتھوں ہاتھ لیا اور اس کیلئے اپنے دل و جاں کے سارے دروازے کھول دئیے جبکہ عوام اس رویے پر غصے سے تلملاتے رہے۔ اس خون کی پیاسی وزیر خارجہ نے اپنے دورے میں مندرجہ ذیل اہم امور سرانجام دے :


۱﴾ پاکستان کو دھمکی دی کہ اگر آئندہ ''پاکستان سے امریکہ پر کوئی اور حملہ‘‘ ہوا تو اس کا انجام انتہائی برا ہو گا۔ یعنی پاکستان امریکہ کی سیکیوریٹی کی ضمانت دے اور جب بھی امریکہ میں کوئی پٹاخہ پھٹے تو پاکستان سنگین نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہو جائے۔
۲﴾ پاکستان -چین جوہری تعاون پر اعتراضات اٹھائے اور ''سوالات‘‘ کے جوابات طلب کئے۔
۳﴾ شاہ محمود قریشی کو بھارتی وزیر خارجہ کی ''بے عزتی ‘‘ پر سخت جھاڑ پلائی ، جس کے بعد قریشی نے بھارتی وزیر خارجہ کو فون کر کے معافی مانگی۔
۴﴾ پاکستان کو حکم دیا کہ وہ اس ﴿امریکی﴾جنگ کو جاری رکھے اور مزید پاکستانیوں کو تہہ تیغ کریں۔
۵﴾ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے نام پر پاکستان کی مائیکرومنیجمنٹ کے منصوبے کوتیرہ شعبوں تک وسعت دی جس میں تعلیم، صحت، توانائی، انٹیلی جنس ، انفارمیشن، ''دہشت گردی‘‘ اور حتیٰ کہ پاکستان کے آموں کی امریکہ برآمد تک شامل ہے۔ بلاشبہ یہ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ، اسٹریٹیجک سرنڈر ہے جس کے تحت امریکہ پاکستان پر حکومت کرنے کے لئے ایک متوازی حکومت بنا رہا ہے۔
۶﴾ سب سے اہم یہ کہ پاک افغان ٹریڈ معاہدے پر اپنے ایجنٹوں سے دستخط کروائے، جس کے ذریعے بھارت کو مستقبل میں غیر معمولی رعایتیں دینے کی حامی بھری گئی۔ معاہدے سے الگ ایک خط پر دستخط کئے گئے جس کے مطابق پاکستان مستقبل میں بھارت کو براہ راست افغانستان کیلئے زمینی راستہ فراہم کرے گا۔ ''دوطرفہ تجارت‘‘ میں تیسرے فریق سے متعلق خط شامل کرنا نہ صرف عجیب ہے بلکہ اس میں امریکی دبائو صاف نظر آتا ہے۔
۷﴾ افسوس میڈیا نے بھی زہر اگلنے کے لئے ہلیری کو فری ائر ٹائم مہیا کیا۔ گو کہ چند شرکائ نے امریکی دہری پالیسی اور اسلام دشمنی کو بے نقاب کیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کافرہ کو بھی اپنے خطرناک پراپیگنڈے کے ذریعے عوام کے اذہان کو پراگندہ کرنے کا مکمل موقع ملا۔
۸﴾ ہلیری نے پاکستان پرپانی ضائع کرنے کا الزام لگا کر بھارت کا دفاع کیا اور اس سلسلے میں بھارت کی چوری تسلیم کرنے سے صاف انکار کر دیا۔


اے مسلمانان پاکستان! اے افواج پاکستان!

یہ غدار حکمران تمہیں بیچ چکے ہیں۔ اٹھو اور حزب التحریر کی سیاسی مہم میں شامل ہوجائو جو نیٹو کی سپلائی لائن کاٹنے کی طرف بلارہی ہے جو صلیبیوں کی شہ رگ ہے اور امریکہ کو اس خطے سے باہر پھینک دو ، جو اس خطے میں انتشار کی اصل جڑ ہے۔

 

عمران یوسفزئی
پاکستان می حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

لبنان کے حکمران عالمی میڈیا کانفرنس کے مندوبین کو ویزے دینے سے انکار کر رہے ہیں حزب التحریر کی عالمی میڈیا کانفرنس کی تیاری نے ہی لبنان کے ایجنٹ حکمرانوں کے پیروں تلے زمین کھینچ لی!!!

حزب التحریر نے 18جولائی کو یوم سقوط خلافت کے تناظر میںبیروت، لبنان میں ایک عالمی میڈیا کانفرنس کا اعلان کیا ہے۔ یہ حالیہ تاریخ میں کسی بھی اسلامی سیاسی پارٹی کی طرف سے دنیا کی سب سے بڑی میڈیا کانفرنس ہے ، جس کا انعقاد دنیا کی سب سے بڑی اسلامی سیاسی جماعت حزب التحریر کر رہی ہے۔ اس کانفرنس میں زیر بحث آنے والے موضوعات اور ان کے حل کے سلسلے میں پیش کیا گیا تعارفی لٹریچر اور ویڈیو ٹریلرز نے ہی لبنان کے حکمرانوں اور ان کے امریکی اور فرانسیسی آقاؤں کے دلوں میں خوف پیدا کر دیا ہے۔ حزب التحریر ، لبنان میں ایک قانونی سیاسی جماعت ہے اور اسکی کانفرنس روکنے کا لبنان کے اپنے قانون میں کوئی جواز نہیں۔ اس لئے لبنانی ایجنٹ حکمرانوں نے اوچھے ہتھکنڈوں کو اپناتے ہوئے مندوبین کو ویزے دینے سے انکار کر دیا ہے۔ لبنانی حکومت نے اپنے سفارتخانوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ کانفرنس کے مندوبین کو ویزا جاری نہ کریں۔ پاکستان میں موجود لبنانی سفارتخانہ نے پاکستان کے چند ممتاز سیاستدانوں کو ،جو کہ ڈپلومیٹک پاسپورٹ کے حامل تھے ، ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ مزید برآں پاکستان کے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے چوٹی کے صحافیوں اور ادیبوںکو بھی ویزے نہیں دئے گئے۔ حزب التحریر ایجنٹ حکمرانوں کی ان تما م کوششوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ان تمام رکاوٹوں کے باوجود حزب التحریر خلافت کے قیام کے لئے اپنی غیر عسکری سیاسی اور فکری جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتی ہے۔ حزب التحریر نے 2007میں انڈونیشیا میں مسلم دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں عالمی خلافت کانفرنس کا انعقاد کیا تھا جس میں 60,000خواتین سمیت لگ بھگ ایک لاکھ افراد نے شرکت کی تھی۔ پچھلے سال حزب التحریر نے سوڈان میں عالمی معاشی بحران پر عالمی کانفرنس منعقد کی جس میں 5000 مندوبین نے شرکت کی۔ اسی سال خلافت کے قیام کی فرضیت کو اجاگر کرنے کے لئے حزب التحریر نے انڈونیشیا میں دنیا بھر سے 6000 علمائ پر مبنی عالمی علمائ کانفرنس بھی انعقاد کی۔ اور اب اس سال لبنان میں عالمی میڈیا کانفرنس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ ان چند سالوں میں حزب التحریر دنیا میں امت کی واحد عالمی لیڈرشپ کے طور پر ابھری ہے جس سے خوفزدہ ہو کر استعمار ایک بار پھر حزب کو مختلف ممالک میں بین کرنا شروع ہو گیا ہے۔ اس ضمن میں حال ہی میں بنگلہ دیش میں حزب پرپابندی لگائی گئی۔ حزب التحریر اس امر کا اعلان کرتی ہے کہ یہ غدار اب چاہے جو بھی قدم اٹھائیں انشائ اللہ ان کے عمل سے خلافت کی پکار اور امت میںاس کے لیے رائے عامہ کو مزید تقویت ہی ملے گی۔ اور ان کے آقا ان حکمرانوں کو ان کی غداری کی سزا سے اس دنیا میںبچا سکیں گے اورنہ آخرت کاعذاب ان سے ہٹا سکیں گے۔

عمران یوسفزئی
پاکستان می حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک