الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
UrPrnc

UrPrnc

انصاف کے کٹہرے سے مشرف کو فرار کرانے میں راحیل کی معاونت

اسلام میں حکمران کا احتساب کرنا فرض ہے اور اس پر اجر عظیم ہے

..یہی معاملہ جنرل کیانی کے حوالے سے بھی ہے جس کی غداری بے نقاب ہو چکی ہے لیکن جب وہ آرمی چیف تھا تو اس کی تعریفیں کیں جاتی تھیں۔ اور اب وہی کہانی جنرل راحیل کے حوالے سے دہرائی جارہی ہے کہ اب اس کی زبردست مذمت کی جارہی ہے.. 

 

 

امریکہ کے سیاسی اثرو رسوخ میں زوال اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ

جیسے ہی9 نومبر 2016 کو امریکی صدارتی انتخابات کا غیر متوقع نتیجہ سامنے آیا، سیاستدانوں اور دانشوروں کی طرف سے آراء کی بوچھاڑ شروع ہو گئی۔ امریکہ میں اشرافیہ کے مقابلے میں عام عوام کے اندر تقسیم کبھی اتنی واضح نہ تھی۔

 

سوال وجواب : موصل واپس لینے کے معرکے کے پیچھے کون سے عوامل کار فرما ہیں؟

سوال:

17 اکتوبر2016 کو موصل واگزار کرانے کا معرکہ  شروع  کرنے کا اعلان کیا گیا، اس کا کیا مقصد ہے؟  امریکی ذمہ داروں کے سابقہ بیانات  کوکس نظر سے دیکھنا چاہئے جو چند سالوں کے بعد موصل کی لڑائی کی توقعات کا اظہار کرتے تھے؟ اور کیا موصل سے نکالے جانے  کے بعد داعش تنظیم ختم ہوجائے گی ؟ نیز ترک حکومت اور عراقی حکومت کے درمیان  طعن وتشنیع کا تبادلہ یا لفظی جنگ کیوں ہورہی ہے ؟ ترک حکومت  اس جنگ میں شراکت  پر  کیوں اصرار کر رہی ہے؟

حلب پاکستان آرمی کی حمایت اور مدد کا مستحق ہے

مظلوم مسلمان ہماری افواج کی حمایت کے حق دار ہیں نا کہ مسلم دنیا کی مجرم حکومتیں 

انڑ سرورسز پبلک ریلیشنز نے اپنی پریس ریلیز (PR495/2016-ISPR) میں بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعودسے 18 دسمبر کو ملاقات کی ۔ اس پریس ریلیز میں یہ کہا گیا کہ دونوں ممالک اہم کھلاڑی ہیں اور “مسلم امہ کے حوالے سے اہم ذمے داریاں ہیں ” ، اور باجوہ نے “سعودی علاقائی سالمیت کے تحفظ ” کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک