الثلاثاء، 03 جمادى الأولى 1446| 2024/11/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

مسلمانوں کو یکجا کردینے کیلئے خلافت کی پکار اب پوری دنیا میں پھیل چکی ہے جو ان شاءاللہ عالمی طاقت کے طور پراس کی واپسی کی نوید ہے

 

مصعب عمیر - پاکستان

 

خلافت کے تکلیف دہ خاتمے کو ایک صدی ہجری پورے ہونے پرحزب التحریر نے  اس کے دوبارہ قیام کیلئے عالمی سطح پر ایک زبردست مہم چلائی۔مغرب میں تیونس سے لے کر مشرق میں انڈونیشیا تک تمام مسلم دنیا  میں حزب التحریر کے شباب اور شبات نے اس سے متعلق  مواد  تقسیم کیا، سوشل میڈیا پر متحرک ہوئے اور پوری امت میں رابطہ مہم چلائی۔مغرب میں مقیم مسلمانوں میں بھی حزب التحریر کے شباب نے نبوت کے نقش قدم پر خلافت کی پکار کو بلند کیا جو اس دعوت کے عالمی سطح پر بلند ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔

 

الحمد للہ، یہ پکار مؤثر رہی اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئے جنھوں نے پوری امت میں خلافت کے خاتمے کے نقصان پر بحث کو جنم دیا۔ بے شک اب مسلمان خلافت کے عظیم نقصان سے باخبر ہیں۔ 1342 ہجری بمطابق 1924 عیسوی میں ہونے والے خلافت کے خاتمے سے لیکر اب تک یہ مسلم امت پچاس سے زائد ریاستوں میں بٹ چکی ہے جن میں سے کچھ کی آبادی تو مسلم دنیا کے سب سے بڑےشہروں سے بھی کم ہے! ۔تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم اسلام کی اس ریاست کی کمی کو محسوس نہ کریں جس کی اتھارٹی ہمیں وحدت بخشتی ہے؟

 

یقیناً،آج اس تقسیم نے ہمیں بالکل ویسے ہی کمزور کر دیا ہے جیسے اسلام کی حکمرانی سے پہلے انصار کمزور تھے۔رسول اللہ ﷺ نے حنین سے پہلے انصار کو یاد دلایا:

يَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ أَلَمْ أَجِدْكُمْ ضُلَّالًا فَهَدَاكُمُ اللهُ بِي، وَكُنْتُمْ مُتَفَرِّقِينَ فَأَلَّفَكُمُ اللهُ بِي، وَعَالَةً فَأَغْنَاكُمُ اللهُ بِي؟ ،"اے انصار! کیا میں نے تمھیں گمراہ حالت میں نہیں پایا اور پھر اللہ نے تمھیں میرے ذریعے ہدایت دی؟ کیا پہلے تم تقسیم نہیں تھے اور اللہ نے تمھیں میرے ذریعے اکٹھا کر دیا؟ کیا پہلے تم غریب نہیں تھے اور اللہ نے تمھیں میرے ذریعے غنی  کر دیا؟"(بخاری)۔ جب بھی رسول اللہ ﷺ ان سے سوال پوچھتے تو وہ یہ جواب دیتے:اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمَنُّ،"بے شک اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے ہم پر انعام کیا"۔

 

جب انصار کے جنگجوؤں نے اسلام کو ایک ریاست اور اتھارٹی کے طور پر قائم کرنے کیلئے اپنی نصرت دی تو صرف اس وقت ہی مسلمان عملی طور پر یکجا ہو پائے جس نے ان کے دشمنوں کے خلاف ان کو مضبوط کر دیا۔لہٰذا، ایک مسلم امت اس قابل ہو گئی کہ طاقتور دشمنوں پر مکمل فتح حاصل کر سکے اور ان کے لوگ بغیر کسی زوروجبر کے جوق در جوق اسلام قبول کرنے لگے۔ بے شک آج اس وسیع مسلم امت کی مختلف زبانوں اور نسلوں پر مشتمل موجودگی اسلام کی اس نعمت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 

تو کیا آج ہماری صورتحال انصار جیسی نہیں؟ کیا آج ہم ان گمراہ  کر دینے والے  جابرانہ، آمرانہ اور جمہوری نظاموں تلےنہیں پِس رہے؟ کیا آج امت کو تقسیم کر دینے والی آگ کی تکالیف اس تڑپ کو جنم نہیں دیتی کہ ایک خلیفہ تلے دوبارہ وحدت حاصل کی جائے؟کیا آج جب  اسلامی حکمرانی موجود نہیں تو ہمارے لوگ بھوکے نہیں سوتے جبکہ دنیا کے وسائل ہمارے علاقوں میں بھرے پڑے ہیں؟

 

کیا اب صرف اس کی کمی نہیں کہ کئی لاکھوں پر مشتمل مسلم افواج آگے بڑھیں اور اسلام کی حکمرانی کیلئے اپنی نصرت دیں؟ بے شک اب وہ وقت آ چکا ہے جب جہاد سے محبت کرنے والے آج کے انصارحزب التحریر کو اپنی نصرت فراہم کریں تاکہ ایک سو ہجری سال کے تکلیف دہ عرصے کے بعد اسلام کو پھیلانے والا قافلہ دوبارہ اپنے سفر پر گامزن ہو سکے۔

Last modified onجمعہ, 12 مارچ 2021 18:54

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک