السبت، 21 جمادى الأولى 1446| 2024/11/23
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

ہماری سرزمین پر امریکی موجودگی ہی دہشتگردی کے فتنے کی جڑ ہے، اس فتنے کے سانپ کا سر کچل دو

 

خبر:

14 اپریل 2023 کو آئی ایس پی آر نے اپنی جاری کردہ پریس ریلیز (No PR-41/2023-ISPR) میں لکھا، "آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آج جی ایچ کیو میں 257 ویں کور کمانڈر کانفرنس کی صدارت کی۔۔۔ [اجلاس میں] اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ اگرچہ مغربی بارڈر پر انٹیلیجنس بنیادوں پر سکیورٹی فورسز کے آپریشن جاری ہیں، تاہم دہشت گردی کے خطرے سے طویل المدتی بنیادوں پر نمٹنے کیلئے ایک جامع قومی اور حکومتی حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔ [اجلاس میں] اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی کہ دہشت گردوں کے خلاف حکومت کی منظور شدہ انسداد دہشتگری مہم، مجموعی انتظامی حکمت عملی سے ملک میں پھیلی دہشت گردی، انتہا پسندی اور عدم استحکام روا رکھنے والے عوامل کے خاتمے کا باعث بنے گی۔"

 

تبصرہ:

پس ثابت ہو گیا کہ مسلم دنیا کی سب سے طاقتور فوج نے امریکہ کے اسلام اور مسلم دنیا مخالف منصوبے کے سامنے ایک بار پھر گھٹنے ٹیک دئیے ہیں۔

 

جہاں تک دہشت گردی کے خاتمے کی بات ہے، تو اس کی حقیقت سب پر واضح ہے کہ اس کا سکرپٹ امریکی انٹیلیجنس اور فوج نے لکھا ہے، جس کا مقصد مسلم علاقوں کے قبضے کے خلاف کسی بھی قسم کی عسکری جدوجہد کا گلہ گھونٹنا ہے۔ پاکستانی فوجی قیادت پہلے ہی منظم انداز میں مسلم مجاہدین کی مالی و مادی مدد بند کر کے مقبوضہ کشمیر میں جاری جہاد کا گلا گھونٹ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ قبائل میں فتنے کی جنگ میں بھی کلیدی حصہ دار ہیں اور افغانستان میں طالبان سے ایک ہی دین، نسل اور مشترکہ تاریخ کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنے کی بجائے دشمنی کو ہوا دے رہے ہیں۔

 

جہاں تک انتہا پسندی کے خاتمے کی بات ہے، تو اس کا سکرپٹ امریکی محکمہ دفاع اور امریکی دفتر خارجہ نے لکھا ہے۔ اس کا مقصد اسلام، اس کے مصادر اور اسلام کا تمام باطل اور خود ساختہ ادیان کے رد اور ان پر غلبے سے متعلق واضح احکامات پر ضرب لگانا ہے۔ بائیڈن حکومت کا مسلم دنیا کیلئے یہ ہدف چین کے بعد سب سے بڑا اسٹریٹیجک فوکس ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ مسلمان صلیبی کفار، مقدس سرزمین پر قابض یہود، اور ہندو ریاست جیسے اپنے دشمنوں کے سامنے غیر فعال جبکہ مسلم افواج بیرکوں تک محدود ہو جائیں۔ بے شک، امت اسلام کے بغیر ایسی ہے جیسے جسم روح کے بغیر!

 

پاکستان کے مسلمانوں اور افواج میں موجود ان کے بہادر بیٹوں پر لازم ہے کہ وہ موجود فوجی قیادت کی سوچ اور ڈاکٹرائن کو یکسر مسترد کر دیں۔ یہ ڈاکٹرائن ظالموں کے سامنے بزدلی دکھانے کی سوچ ہے، جو ہمیں کلرک کے کردار تک محدود کردیتی ہے، وہ کلرک جو اپنے افسر کے احکامات حرف بہ حرف اور سطر بہ سطر آگے پہنچاتا ہے۔ اس کردار میں انسان آزاد سوچ کے قابل نہیں رہتا، آزادی حاصل کرنے کے بارے میں سوچنا تو دور کی بات ہے۔

 

یہ صرف نبوت کے نقش قدم پر قائم خلافت ہی ہو گی جو مسلم دنیا کو درپیش مسائل کا خاتمہ کرے گی۔ در حقیقت یہ امریکی انٹیلیجنس ہے جو دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد جماعت ہے۔ یہ دنیا بھر میں، جنوب مشرقی ایشیا سے لاطینی امریکہ تک افراتفری، عدم استحکام اور انتشار پھیلا رہی ہے۔ یہ امریکی فوج ہی ہے جو ہمارے علاقوں پر قابض ہے اور یہودی وجود اور ہندو ریاست کو قبضہ برقرار رکھنے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔

 

خلافت "دی بلیوارڈ" کی ہوائی راہداری کو بند کر دے گی جسے امریکہ ڈرون حملوں کے لئے استعمال کرتا ہے۔ خلافت قونصل خانوں اور ایمبیسی کی آڑ میں جاسوسی کے اڈوں کو سیل کر دے گی، اور امریکہ کے ساتھ تمام فوجی روابط کا خاتمہ کیا جائے گا، جو در حقیقت ہمارے فوجی افسران کو امریکی مفادات کے لئے منتخب کرنے اور ہدایات دینے کا ذریعہ ہیں۔ یہ وہ چند ابتدائی اقدامات ہیں جو خلافت اٹھائے گی تاکہ دین اسلام کی برتری قائم کی جا سکے۔

 

وہ فوجی افسران جو موجودہ کرپٹ فوجی قیادت کا ساتھ دیتے ہیں، قیامت کے دن اپنے اعمال پر افسوس کریں گے مگر اس دن بہت دیر ہو چکی ہو گی۔ الله سبحانہ و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا،

 

وَقَالُوا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلا * رَبَّنَا آتِهِمْ ضِعْفَيْنِ مِنْ الْعَذَابِ وَالْعَنْهُمْ لَعْنًا كَبِيرًا

"اور وہ کہيں گے: اے ہمارے رب! بيشک ہم نے اپنے سرداروں اور بڑوں کا کہا مانا تھا تو انہوں نے ہميں (سيدھی) راہ سے بہکا ديا، اے ہمارے رب! انہيں دوگنا عذاب دے اور اُن پر بہت بڑي لعنت فرما" (سوره الاحزاب 67-68)

 

انجینئر شہزاد شیخ، ولایہ پاکستان نے یہ تحریر حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے ریڈیو کے لئے لکھی۔

Last modified onجمعرات, 27 اپریل 2023 19:25

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک