الأربعاء، 04 جمادى الأولى 1446| 2024/11/06
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

*نام نہاد بین الاقوامی برادری کی ناکامی*

 

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد کے حق میں حالیہ ووٹ، فلسطینیوں کی حالت زار پر عالمی ردعمل میں واضح تقسیم کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگرچہ اس قرارداد کو واضح اکثریتی حمایت حاصل ہوئی، لیکن امریکہ سمیت بااثر ممالک نے اس کی مخالفت کی۔ آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم نے اپنے مشترکہ بیان میں سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیا، تاہم کسی موثر اقدام کی بجائے انہوں نے محض لفظی اظہار پر انحصار کیا۔

 

صدر اردگان کا اقوام متحدہ میں اصلاحات کا مطالبہ عالمی سطح پر مسلمانوں کے جذبات کا عکاس بننے کی ایک کوشش ہے، لیکن اس طرح کے بار بار کے بیانات اور قراردادیں ٹھوس اقدام میں تبدیل ہونے میں ناکام رہیں۔ صاف نظر آ رہا ہے کہ موجودہ عالمی نظام طاقتور ممالک کے حق میں ہے، اور  فلسطینی بحران میں بامعنی مداخلت کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ یہ صورتحال اس تاثر کو تقویت دیتی ہے کہ موجودہ عالمی نظام کے ذریعے انصاف ممکن ہی نہیں ہے۔

 

اس مایوس کن صورتحال کے رد عمل میں مسلم اذہان میں مسلم افواج کی طرف سے فوجی مداخلت کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ اپنی ہی قراردادوں کو نافذ کرنے میں اقوام متحدہ کی ناکامی عالمی سطح پر ایک خلا پیدا کررہی ہے، جو دو ارب مسلمانوں کی طرف سے موجودہ عالمی نظام پر عدم اعتماد سے جنم لے رہا ہے۔ فلسطین کو یہودی وجود کی طرف سے مسلط کردہ تشدد اور قبضے کے چکر سے حقیقی طور پر آزاد  کرانے کے لئے، یہ احساس بڑھ رہا ہے کہ مسلم ممالک کو غزہ میں اپنے مسلمان بھائیوں کے تحفظ کے لئے اپنی فوجی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اجتماعی کارروائی کرنا ہوگی۔ مسلمانوں کا وحدت اور فوجی  مداخلت کا مطالبہ ایک ایسے اسلامی ورلڈ آردڑ کے قیام  کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے جہاں انصاف کی نہ صرف بات کی جائے بلکہ حقیقت میں عملی طور پر اس پر عمل درآمد بھی کیا  جائے۔

 

عبد المنعم ناصر

Last modified onمنگل, 19 دسمبر 2023 20:17

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک