بسم الله الرحمن الرحيم
تبصرۂ خبر
وحشیانہ قتل عام، ہر طرف خون ہی خون اور جسموں کے چیتھڑے
تو امت اور اس کی افواج غزہ اور اس کے عوام کی حمایت آخر کب کریں گی!؟
(عربی سے ترجمہ)
"اسرائیلی" قابض افواج نے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف ایک نیا قتل عام اس وقت کیا جب وہ غزہ کے کویت گول چکر پر امداد کے منتظر تھے۔
غزہ شہر میں کویت گول چکر کے قریب امداد کے منتظر لوگوں کو "اسرائیلی" ہیلی کاپٹر نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں آج درجنوں افراد شہید ہو گئے۔ عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ متعدد لاشیں اب بھی زمین پر پڑی ہیں اور الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے طبی ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے 8 شہید اور 100 زخمی داخل کیے ہیں اور ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ ویڈیو کلپس میں ان شہداء کے دل دہلا دینے والے مناظر موجود ہیں جو امداد کے انتظار میں قابض وجود کی گولیوں سے مارے گئے، جب کہ دوسرے لوگ بھی ان کے درمیان جمع تھے جو قابضین کی جارحیت کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔
اس طرح مجرم قابض وجود نے غزہ میں ہمارے عوام کے خلاف بدترین قتل عام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ مزید یہ کہ اس مجرم قابض وجود نے ملحقہ علاقوں کے کٹھ پتلی حکمرانوں اور اسلامی دنیا کے باقی مسلمان حکمرانوں، جو امت اور اس کی افواج کو غزہ ہاشم میں اپنے مظلوم بھائیوں کی حمایت کرنے سے روکنے کے لیے بیڑیاں ڈالتے ہیں کی طرف سے کسی بھی سزا یا ردعمل نہ آنے کی یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد، اپنے اعمال اور جرائم کے نتائج کی پرواہ کیے بغیر، رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے دن اور راتوں میں بھی، سجدہ ریز، گھٹنے ٹیکے ہوئے اور سوئے ہوئے، بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو قتل کرنے، تباہ کرنے اور ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
غزہ اور فلسطین میں ہم بہت بڑی مصیبت سے دو چار ہیں، اور ہمارا خون دنیا، اس کے تمام ممالک، اس کی سلامتی کونسل اور اس کے جابر اور مجرم بین الاقوامی برادری کے رہنماؤں کے سامنے بہتا رہے گا اور اس قتل عام کو روکنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ امت اور اس کی افواج غزہ، فلسطین اور اس کے عوام سے متعلق اپنا فرض ادا کرنے کے لیے حرکت میں آئیں۔ تو امت اپنی افواج کو کب حرکت میں لائے گی؟!
ارشادِ باری تعالیٰ ہے،
{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انفِرُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الأَرْضِ أَرَضِيتُم بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الآخِرَةِ إِلاَّ قَلِيلٌ}
"اے ایمان والو! تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ جب تم سے کہا جائے کہ اللہ کی راہ میں (جہاد کے لیے) نکلو، تو بوجھ کے مارے زمین پر بیٹھ جاتے ہو۔ کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دنیا کی زندگی پر خوش ہو بیٹھے ہو؟ دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابل بہت ہی کم ہیں" (التوبۃ؛ 9:38)
ارض ِ مبارک فلسطین میں حزب التحریر کا میڈیا آفس