الثلاثاء، 22 صَفر 1446| 2024/08/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف مظاہرے کیے اے افواج پاکستان! گستاخیِ رسول کا جواب دو اور فرانسیسی سفیر نکال دو

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے فرانس کے رسالے چارلی ایبڈو کے جانب سے رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی اور فرانسیسی حکومت کی جانب سے اس شیطانی عمل کی حمایت کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے۔مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا کہ: "اے پاک فوج، گستاخیِ رسول کا جواب دو، فرانسیسی ایمبیسی بند اور سفیر نکال دو" ، "گستاخیِ رسول کا جواب، بذریعہ افواج منظم جہاد"۔

مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام عاشق رسولﷺ ہیں جبکہ حکمران ایسی شیطانی گستاخی کرنے والے کفار سے دوستیاں کرتے ہیں اور فخر سے گارڈ آف آنر اور تمغے وصول کرتے ہیں۔ اگر پہلے دن ہی پاکستان سمیت مسلمان ممالک فرانسیسی سفیروں کو مسلم دنیا سے نکال دیتے اور ان کے سفارت خانے بند کردیتے تو امت مسلمہ کو سڑکوں پر نکل کر مظاہرے کرنے کی ضرورت ہی نہ رہتی۔ مسلم حکمرانوں کا کمزور ردعمل فرانس اور دیگر مغربی طاقتوں کو اسلام ، رسول اللہﷺ اور مسلمانوں کے خلاف مسلسل حملے کرنے کی ہمت فراہم کررہا ہے۔ مسلم حکمران اس حد تک گر چکے ہیں کہ وہ زبانی مذمت بھی نہیں کررہے بلکہ کفار سے توہین رسالت نہ کرنے کی التجا کررہے ہیں۔

مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کفار کو اسلام ، رسول اللہﷺ اور مسلمانوں کے خلاف سیاسی ، معاشی، تہذیبی، اور فوجی حملے کرنے کی ہمت صرف اس وجہ سے ہوتی ہے کہ مسلمانوں کی خلافت موجود نہیں ہے جو مسلم سرزمینوں، مسلم امہ اور ان کی افواج کو یکجا کرے اور کفار کے حملوں کا منہ توڑ جواب دے۔

مظاہرین نے افواج پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالٰی کے احکام کے مطابق فرانس اور ہر اس ملک کا سفارت خانہ بند اور اس کے سفیر کو ملک بدر کریں جو توہین رسالت کی حمایت کرتا ہے۔ مظاہرین نے افواج پاکستان سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ نصرۃ فراہم کر کے خلافت کا قیام عمل میں لائیں تا کہ وہ ڈھال قائم ہوسکے جس کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کا دفاع ہوتا ہے اور دشمن کو خاک چاٹنے پر مجبور کردیتا ہے۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Read more...

افغانستان میں معاشی جمود قابضین اور استعمار کی جانب سے سرمایہ داریت کو نافذ کرنے کا نتیجہ ہے

حال ہی میں گیلپ سروے کی شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق 67 فیصدافغان یہ سمجھتے ہیں کہ معاشی شرح نمو میں کمی افغانستان کے لیے مسلح تصادم سے زیادہ خطرناک ہے۔


استعمار نے سرمایہ دارانہ اقتصادی نظام مسلط کر کے فری مارکیٹ "مارکیٹ کو اپنا کام کرنے دو" کا نعرہ لگا کر گزشتہ تیرہ سالوں کے دوران افغان عوام کو قتل،بحران،کرپشن،بے حیائی ،ظلم،معاشرے میں طبقاتی تقسیم،بے روز گاری،غربت،اجارہ داری اور مافیا ۔۔۔وغیرہ کے سوا کچھ نہیں دیا ؛ یہاں تک کہ 10فیصد افغان سرمایہ دار ملک کے 90 فیصد سرمائے کے مالک بن چکے ہیں اورغربت و بے روزگاری انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ استعماریت نے افغان معیشت کو استعمار کا غلام بنا رکھا ہے اور افغان حکومت بھی قابض قوتوں کی مدد کے بغیر بجٹ تیار کرنے اور ملازمین کو تنخواہ دینے کے قابل بھی نہیں ہے۔


افغانستان میں صرف یہی ایک مسئلہ نہیں بلکہ بین الاقوامی تعاون کی تنظیم "اوکسفام" کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016 کے اختتام تک دنیا کے ایک فیصد مالدار افراد دنیا کی دولت باقی 99 فیصد افراد کے مجموعی دولت سے زیادہ ہوجائے گی۔ اس رپورٹ کے حقائق دل دہلا دینے والے ہیں جیسا کہ دنیا کے 80 مالدار ترین افراد کے پاس3.5 ارب غریب لوگوں کی مجموعی دولت کے برابر دولت ہے۔


ان تمام تباہ کاریوں اور مصائب وآلام کی وجہ ، جن کا مسلمانوں اور مجاہد افغان قوم کو سامنا ہے، سرمایہ دارانہ نظام کا نفاذ اور ریاستی قوانین ہیں۔ اس لیے سرمایہ دارانہ نظام افغان عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتا بلکہ اسی نے ان مسائل میں اضافہ اور ان کو زیادہ پیچیدہ کر دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ نظام اپنے گڑھ مغرب میں بھی ناکام اور شکست خوردہ ہے اور اس کو موت کی سزا سنائی جاچکی ہے۔ معاشی اور معاشرتی بحران اس نظام کے نفاذ کا نتیجہ ہیں جس نے مغربی اقوام کو ہلاکر رکھ دیا ہے اور وہ اب اس نظام سے بیزار ہو چکے ہیں۔


اس کے مقابلے میں اسلام وہ نظام ہے جو انسان،کائنات اور حیات کے خالق کی جانب سے ہے اور یہ نظام زندگی کے تمام شعبوں میں احکام شرعیہ کونافذ کرنے کے لیے نازل کیا گیا ہے،جس میں معاشی نظام بھی شامل ہے۔ تاریخ اس حقیقت پر گواہ ہے کہ اسلام نے ہی معاشی اور معاشرتی مسائل کو حل کیا اور لوگوں کے مابین دولت کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنا یا ،جس سے لوگوں کے درمیان طبقاتی امتیاز کے بغیر خوشحال زندگی کا دور دورہ رہا۔

 

حزب التحریر کا میڈیا آفس
ولایہ افغانستان

 

Read more...

شامی قومی اتحاد کے سربراہ خالد خواجہ امریکی حل کا ڈھنڈورا پیٹ رہا ہے ﴿كَبُرَتْ كَلِمَةً تَخْرُجُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ إِنْ يَقُولُونَ إِلَّا كَذِبًا﴾ " بہت بڑی بات ہے جو اُن کے منہ سے نکل رہی ہے یہ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں بول رہے ہیں"(الکحف:5)

شام قومی اتحاد کے سربراہ خالد خواجہ نے18 جنوری2015 کو شامی عوام کے لیے ایک آڈیو پیغام جاری کیا۔ اس پیغام میں اس نے اپنی ذات اور اپنے اتحاد کی تشہیر اِن جھوٹے وعدوں کے ذریعے کی کہ وہ عوام کی خواہشات کا احترام کر تا ہے تاکہ تحریک کے اہداف کو حاصل کیا جاسکے جو عوام چاہتے ہیں۔ اُس نے اِس بات کو نظر انداز کیا کہ عوام رسول اللہ ﷺ کی ہدایت کے مطابق اسلامی خلافت چاہتے ہیں۔ شام کے سچے مسلمانوں نے بابنگ دہل اس کا اعلان کیا جس کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک نے اس کو ناکام بنانے کے لیے اُن کے خلاف سازشیں شروع کیں۔ بجائے اس کے کہ وہ شام کے سرکش اور اس کے کارندوں کے وحشیانہ جرائم پر محاسبہ کرتے جو وہ شام کے مسلمانوں کے خلاف کر رہے ہیں، خواجہ، حکومت کےسرغنہ کے جانے کی تشہیر کر رہا ہے جو کہ ایک ایسی سودے بازی کے ضمن میں ہے جس میں شکار مسلمان ہوں گے اور وہ اور اُس کے معاونین اس ایجنٹ حکومت کے جانشین ہوں گے کیونکہ یہ حکومت نسل کشی اور قتل و غارت میں اپنا کردار ادا کر چکی ہے۔ وہ ایک ایجنٹ کی جگہ متبادل ایجنٹ کے آنے کو شامی انقلاب کی کامیابی قرار دیتا ہے!

ہم کہتے ہیں کہ اہل شام اس مجرم کو اس کے کیے کی سزا دیے بغیر جانے نہیں دیں گے۔ وہ اُس سے اپنے شہداء اور اپنی پاک دامن خواتین کی عزتوں کا قصاص لیے بغیر اس کو جانے نہیں دیں گے۔ہم خالد خواجہ سے بھی کہتے ہیں کہ تمہارے عوامی ریاست کے اس"انقلابی" منصوبے کو صحابہ رضوان اللہ علیہم کے جانشین جہنم کی نظر کر دیں گے،تمہارے آقا اور اللہ کے دشمنوں کے تمام منصوبوں کو اپنے پیروں تلے رونددیں گے۔ تمام جنگجو گروپوں کو تمہاری یہ دعوت کہ سب متحد ہو کر عبوری حکومت کی وزارت دفاع سے معاونت کریں اوریہی عوامی جمہوری ریاست کے امریکی سیاسی منصوبے کی طرف پہلا قدم ہے ،جس کی رو سے دین کو زندگی سے جدا رکھا جائے گا۔ ان تمام منصوبوں کو وہ مخلص لوگ اللہ کے اذن سے ناکام بنادیں گے جو نبوت کے نقش قدم پر خلافت راشدہ کے قیام کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کی بشارت کو عملی شکل دینے کے لیے دن رات ایک کر رہے ہیں۔ تمہاری طرف سے تمام مجاہدین گرپوں کو امریکی منصوبے کے مطابق اعتدال کی راہ اختیار کرنےاور انتہاپسندی سے دور رہنے کی دعوت دینا اور بدبودار قوم پرستی اور اسلام کے دشمن فرانس کی طرف سے دیے گئے جھنڈے کو بنیاد بنانا، لیکن اس دعوت کا مقابلہ سچے اور برحق دین اسلام کے ساتھ کیا جائے گا۔ اسلام تمام انسانوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے، اسی طرح توحید کے علم کو بلند کر کے جو کہ رسول اللہ ﷺ کا علم ہے جس کو ہمیشہ سربلند رکھنے کے لیے صحابہ کرام سردھڑ کی بازی لگاتے تھے،جب ان کے ہاتھ کٹ جاتے تو کندھوں کے سہارے اس کو بلند رکھتے اس کو کسی حال میں گرنے نہیں دیتے تھے۔

اے عزت والے شام کے مسلمانوں! شام کی تحریک کے خلاف امریکی پالیسی کو گہرائی سے دیکھنے والا یہ سمجھ سکتا ہے کہ یہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی محاذوں پر کس قدر خطرناک سازشوں کا جال بن رہا ہے۔ اس لیے تم اس کو اپنی قیادت سپرد کرو جو اللہ کے رب ہونے پر راضی ہو،جو اسلام کے دین ہو نے پر راضی ہو ،جو قرآن کے دستور ہو نے پر راضی ہو ،نبی ﷺ کے قائد ہونے پر راضی ہو۔۔۔ استعمار ی کفار اور ان کے ایجنٹوں اور آلہ کاروں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاؤ،اللہ کے معاملے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ مت کروبلکہ حق پر ثابت قدم رہو ۔ اللہ تمہارے اعمال کو ضائع نہیں کرے گا وہی تمہاری مدد کرے گا

﴿وَلَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ﴾

"اللہ ضرور اس کی مدد کرے گا جو اللہ کی مدد کرتا ہے بے شک اللہ زبردست طاقتور اور غالب ہے"(الحج:40)۔


احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریرکے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

اردن کی حکومت امت اور دین کے دشمنوں کی مکمل طرفدار بن گئی ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ الَّذِينَ اتَّخَذُواْ دِينَكُمْ هُزُوًا وَلَعِبًا مِّنَ الَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَالْكُفَّارَ أَوْلِيَاء وَاتَّقُواْ اللَّهَ

مقامی اور عالمی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اردنی حکومت کے سربراہ شاہ عبد اللہ الثانی چارلی ایبڈو میگزین پر ہونے والے حملے کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام سے ہونے والے مظاہرے میں شرکت کریں گے ۔

یہ مظاہرہ اس وقت ہو رہا ہے جب فرانسیسی اخبار ات نے چارلی ایبڈو کے ساتھ یکجہتی کے لیے رسول کریم ﷺ کے گستاخانہ خاکے کی دوبارہ اشاعت کی ہے ،جس کے ذریعے اسلام ،پیغمبر اسلام ﷺ اور مسلمانوں کے عزت پر حملہ کیا گیا ہے۔۔۔

مظاہرے میں شریک ہو کر اس گناہ کا ارتکاب ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب فرانسیسیوں نے رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے میگزین کی حمایت کر تے ہوئے "ہم سب چارلی ہیں "کا نعرہ لگا یا ہے۔ اس شرکت کے ذریعے اس حکمران نے عظیم الشان امت اسلامیہ کی توہین کی ہے اور اس کو اللہ کی مخلوقات میں سے سب سے ذلیل مخلوق کا ہدف بنا یا ہے۔۔۔

یہ شرکت ایسے وقت میں ہو رہی ہے کہ جب خود فرانس کے سابق وزیر اعظم نے بڑھتی دہشت گردی کی ذمہ دار مغربی پالیسی کو قرار دیا ہے ،جبکہ ہمارے حکمران اسلام اور شریعت مطہرہ کو اس کا سبب قرار دے رہے ہیں !۔۔۔

یہ شرکت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب صلیبی اتحاد بشمول فرانس کے طیارے شام اور عراق کے مسلمانوں پر آتش و آہن کی بارش کر رہے ہیں اور یہ ہمارے حکمرانوں کی جانب سے اپنی سر زمین اور فضاء ان کو دینے کے بعد ہو رہا ہے۔۔۔

یہ شرکت ایسے وقت میں ہو رہی ہے کہ جب فرانس مسلمان خواتین کو اسکارف اور حجاب پہنے سے روک رہا ہے ان کی تذلیل اور عزت وناموس پر حملہ کرنے کے لیے انہیں پردہ نہ کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔۔۔

اے مسلمانو ! اردن کی حکومت جو کچھ کر رہی ہے یہ امت اور اسلام کے دشمنوں کی طرفداری کا ایک نیا اور واضح اعلان ہے،اس لیے چاپلوس حکومت اور اس کے ہرکارے لکھاری آپ کویہ یہ دھوکہ نہ دیں کہ یہ سیاست یا ڈپلومیسی ہے ! یہ کیسی ذلت آمیز سیاست اور رسواکن ڈپلومیسی ہے کہ جس سے امت کی کرامت خاک میں ملے اور کفار کو رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کی اجازت ملے ،اور اس سے اسلام اور امت پر دست درازی ہو۔

اے مسلمانو ! کب تک تمہاری عزت تمہارے حکمرانوں اور تم پر مسلط حکومتوں کے کرتوتوں کے سبب خاک میں ملتی رہے گی؟!کب تک اللہ کے دین اور اس کے احکامات پر غیرت تمہاری مردانگی اور ایمان کو جوش دلائے گی آخر وہ کیا چیز ہے جو تمہاری غیرت کو جھنجوڑے گی وہ کیا چیز ہے جو تمہاری خاموشی توڑ دے گی؟!!

یاد رکھو اور یقین کر لو کہ اسلام کی حفاظت اس کی ریاست اور اس کے جواں مرد ہی کریں گے۔ تمہار ی عزت و آبرو اور خون کی حفاظت ریاست خلافت ہی کرے گی۔ تمہاری عزتیں صرف اس اسلامی نظام میں محفوظ ہوں گی جس کو اللہ نے تمہارے لیے پسند کیا ہے جو اس خلافت میں نافذ ہو گا جس کی خوشخبری نبی ﷺ نے دی ہے کہ یہ خلافت نبوت کے طرز پر ہو گی۔ اسی کے لیے کام کرنے کی ہم تمہیں دعوت دیتے ہیں اللہ کی طرف بلانے والوں کی دعوت کا جواب دو اس سے پہلے کہ اللہ کا عذاب سب کو اپنے لپیٹ میں لے،

﴿وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَّا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنكُمْ خَاصَّةً ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾

"اس عذاب سے بچو جو تم میں سے صرف ظالموں کو اپنے لپیٹ میں نہیں لے گا "(الانفال:25)۔

ہم اردونی حکو مت اور اس کے سربراہ سے پوچھتے ہیں کہ تم کو شرم نہیں آتی، تم تو اپنے آپ کو سید کہتے ہو ؟

ولایہ اردن میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

 

 

Read more...

شام کو بچانے کا روڈ میپ "کے جواب میں : ہم اپنے لیے روڈ میپ خود بنائیں گے اور اپنی قربانیوں کے نتیجے میں نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ قائم کر لیں گے

ملک سے باہر بیٹھی  شامی اپوزیشن ،(اور اس کے ساتھ کچھ جنگجو گروہ)اور وہ لوگ جوکے شام کی مجرم حکومت سے  منسلک ہیں شام کے مستقبل کی حکومت کے بارے میں ترجیحات کے حوالے سے مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں۔  وہ "شام  کو بچانے کا روڈ میپ " پر معاہدہ کرنے کے لیے اس مہینے کے آخر میں 26 سے 29 کے درمیان  ماسکو جانے سے پہلے وفود کی تشکیل پر اتفاق کر لیا ہے، جہاں جنیوا (1) شقوں  کے مطابق  فیصلے ہوں گے اوریہ تین مہینے کے اندر ہوں گے۔ یہ بھی فرض کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی اور علاقائی مفاہمت بھی اقوام متحدہ کی قرارداد کی شق نمبر چھ کے تحت ہوگی  جس میں بین الاقوامی   نگرانوں کی بات  بھی شامل ہوگی۔ اس مفاہمت کے تحت  عبوری ادارے کی تشکیل کی تجاویز بھی ہیں جس میں "عبوری حکومت"بھی شامل ہے جو   موجودہ دستور  کے مطابق   وزیر اعظم اور  جمہوریہ کے سربراہ کے اختیارات استعمال کرسکے گی ، اس کے ساتھ "ملٹری کونسل" بھی ہوگی جو دونوں گرپوں میں  برابر تقسیم ہوگی  تا کہ اس کے ذریعے  سیکیورٹی کے ڈھانچے کو بحال کیا جائے اور سرکاری فوج سے منحرف ہونے والوں کو دوبارہ شامل کر کے "آئی ایس آئی ایس" تنظیم  کے خلاف لڑا  جائے۔

اے عزت والے شام کے مسلمانوں ! بے شک کافر مغرب اور ایجنٹ حکومتوں اور سیاسی گروپوں میں سے اس کے آلہ کار  جو جھوٹ اور بہتان کے ذریعے اپنے آپ کو شام کے مسلمانوں کا نمائندہ کہتے ہیں حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل چاہتے ہیں  اور شام کے مسلمانوں کو اس ناگفتہ بہ صورت حال سے نکلنے کے لیے اپنے چنے ہوئے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ اگر کافر مغرب اس سرکش حکومت کی پشت پر نہ ہو تا  اور وہی ہر قسم کے وسائل  اور اسالیب سے  شام کی مبارک تحریک  کو نہ روکتا تو یہ اس کے سامنے  ڈٹنے کے قابل نہیں  تھی اور اب تک یہ سرکش اپنے گنہگار ہاتھوں کے کیے کی سزا بھگت چکا ہوتا۔

ہم پوچھتے ہیں ؟ان گروپوں کو کس نے ہمارے شہداء کے خون، ہماری پاک دامن خواتین کی آہ و بکا اور ہمارے بچوں کی چیخ و پکار پر مذاکرات کا حق دیا ہے؟کیا یہی  ماسکو   انتہائی بے شرمی  اور بدمعاشی سے اس مجرم حکومت  کے شانہ بشانہ کھڑا نہ  تھا اور اس کو ہر قسم کا اسلحہ فراہم کرتا تھا جس سے وہ آج تک ہر روز ہمیں مار رہا ہے اور اس کے عسکری ماہرین  ہمیں ذبح  کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں؟کیا یہ وہی ماسکو نہیں جس نے چیچنیا اور افغانستان میں  مسلمانوں کو ذبح کیا ؟کیا ماسکو  اور اس کا پشت بان کافر مغرب  بحران  کا کوئی ایسا حل نکالے گا جو مجرم بشار کے حق میں اور ہماری قربانیوں اور ہمارے شہداء کے خون کی قیمت پر نہ ہو؟بلکہ وہ تو ان مذاکرات کے ذریعے اسی مجرم حکومت   کوبحال کرنے کی کوشش  کرے گا جس نے شام کے مسلمانوں کو تکالیف اور مصائب کے سوا کچھ نہیں دیا ،اسی کو ایسے طریقے سے واپس لا یا جائے گا کہ اس کے اور اسلام دشمنوں کے مفادات پورے ہوں۔ جمہوریہ کے سربراہ کے اختیارات کے ساتھ عبوری حکومت  کے قیام سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ وہ بھی اس سرکش کی طرح ہی ایک خائن اور ایجنٹ حکومت ہو گی۔اس دستاویز کو لکھنے والوں نے  دہشت گردی کے پردے  میں اسلام کے خلاف جنگ  کو اپنے آقا  کافر مغرب کی خوشنودی کے لیے چھپایا بھی نہیں۔  اب ہر شخص یہ جانتا ہے کہ  دہشت گردی کے خلاف جنگ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ ہے یہ ہر اس شخص کے خلاف جنگ ہے جو امریکہ  اور اس کے کارندوں کے اشاروں پر نہ ناچے۔

اے شام کے مسلمانو ! اللہ اپنی کتاب عزیز میں فرماتا ہے ،

وَلَنْ تَرْضَى عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ

"یہو د اور نصاریٰ اس وقت تک ہر گز تم سے راضی نہیں ہوں گے جب تک تم  ان کی ملت کی پیرو نہ کرو"(البقرہ :120)۔

کیا تم اپنے اور اپنے دین کے دشمنوں کے ساتھ بیٹھنے پر راضی ہو گے؟ کیا تم ان کو اجازت دو گے کہ وہ تمہارے مستقبل کے لیے روڈ میپ  اور طرز زندگی  کا تعین کریں ؟اللہ کی قسم یہ تو  کھلا نقصان ہو گا ۔ ہم حزب التحریروہ قائد جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتا  تمہیں ہمارے ساتھ ایک ہی صف میں ہر اس شخص اور گروہ کے خلاف  کھڑے ہونے کی دعوت دیتے ہیں  جو ہمارے شہداء کے خون کی قیمت پر مذاکرات کرنے کی کوشش کر تا ہے۔ ہم ہر سازشی سے کہتے ہیں :ہم خود اپنا روڈ میپ کھینچیں گے  اور اپنی قربانیوں کے نتیجے میں خلافت راشدہ علٰی منہاج النبوۃ قائم کر لیں گے اور اپنے رب کو راضی اور دشمن کے اندر آگ لگا دیں گے۔اللہ فرماتا ہے ،

قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِير

"اللہ کی ہدایت ہی حقیقی ہدایت ہے اگر تم نے ان کی خواہشات کی پیروی کر لی  بعد اس کے کہ تمہارے پاس علم آچکا تو اللہ کے مقابلے میں تمہارا کو کارساز اور مدد گار نہیں ہو گا"(البقرۃ:120)

 

احمد عبدالوہاب

ولایہ شام میں حزب التحریر

کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

راحیل-نواز حکومت اور میڈیا میں ان کے ایجنٹ حزب التحریر کے خلاف مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں

حزب التحریر ولایہ پاکستان راحیل-نواز حکومت کی جانب سے حزب پر لگائے جانے والے الزامات اور خصوصاً 16 جنوری 2016 کو "دی نیوز" اور "جنگ" میں عامر میر کی رپورٹ "حزب التحریر کے داعش کے ساتھ تعلقات کی چھان بین" میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

نیشنل ایکشن پلان جو دراصل امریکی ایکشن پلان ہے اور اس کا مقصد خطے میں امریکی مفادات کے حصول کو یقینی بنانا ہے۔ اس پلان کے تحت راحیل-نواز حکومت نے حزب التحریر کو نشانہ بنانے کے عمل میں اضافہ کردیا ہے۔ پچھلے حکمرانوں کی طرح ، حزب کی سیاسی و فکری اسلامی تحریک کا جواب موجودہ راحیل-نواز حکومت بھی حزب کوکلعدم قرار دے کر، طاقت یعنی گرفتاریاں، تشدد اور جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعےہی دے رہی ہے۔ اس حکومت کی جانب سے حزب کےخلاف تازہ ترین جھوٹے الزامات کوئی نئے الزامات نہیں ہیں بلکہ پرانےالزامات جیسا کہ حزب کے عسکریت پسندوں سے تعلقات ہیں، اس کا ہیڈکواٹر برطانیہ میں ہے، باہر سے فنڈز لیتی ہے، سیکوریٹی خطرہ ہے وغیرہ وغیرہ کو ہی دوبارہ دہرایا گیا ہے۔

ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ ان الزامات کا جواب دینے سے سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں پراور نہ ہی میڈیا میں موجود ان کے ایجنٹوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ وہ سیاسی و اخلاقی طور پر بانجھ ہیں۔ ان کے لئے صرف اللہ سبحانہ و تعالٰی ہی کافی ہیں۔ ان جھوٹے الزامات کا یہ جواب ہم ان کے لئے قطعاً نہیں دے رہے۔ ہمارا یہ جواب ان لوگوں کے لئے بھی نہیں ہے جو پاکستانی معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھتے ہیں اور حزب کو جانتے ہیں کیونکہ وہ ان الزامات کے جھوٹا ہونے کے متعلق پہلے سے ہی اچھی طرح واقف ہیں۔ ہم یہ جواب صرف ان مخلص مسلمانوں کے لئے جاری کررہے ہیں جو میڈیا، سیاست دانوں اور افواج میں موجود ہیں اور جن کے اذہان میں شاید کچھ سوالات ہوں یا وہ اس جھوٹے پروپیگنڈے کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہوں۔ اور ہم یہ جواب اس لئے بھی دے رہے ہیں کہ وہ لوگ جو یہ جھوٹ گھڑ اور پھیلا رہے ہیں شاید انہیں اللہ کا خوف آجائے اور وہ اپنے عمل پر اللہ سے معافی مانگ لیں۔ اس سلسلے میں حزب کے موقف کی وضاحت درج ذیل ہے:

1.  حزب ایک مکمل آزاد جماعت ہے جو خلافت راشدہ کے قیام اور اسلام کے نفاذ کے لئے رسول اللہﷺ کے طریقے پر اپنے قیام کے دن سے لے کر آج تک سختی سے کاربند ہے۔ حزب کا طریقہ صرف اور صرف سیاسی و فکری جدوجہد ہے۔ مختلف مسلم ممالک میں جابر حکمرانوں کی جانب سے اس کے خلاف کیے جانے والے بدترین ظلم و ستم کے باوجود حزب نے کبھی بھی اس طریقہ کار سے روگردانی نہیں کی ہے۔ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے تشدد اور غیر قانونی طاقت کے استعمال کا راستہ اختیار کرنا راحیل-نواز حکومت کا طرز عمل ہے ناکہ حزب کا۔

2.  حزب کی قیادت برطانیہ میں مقیم نہیں ہے۔ اس کی قیادت انتہائی مشہور و معروف فقہی اور رہنما شیخ عطا بن خلیل الرشتہ کے زیر سایہ مسلم دنیا میں مقیم ہے۔ اس کے علاوہ حزب کی مقامی قیادت بھی پاکستان میں ہی مقیم ہے جس میں پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ بھی شامل ہیں جنہیں حکومتی ایجنسیوں نے 11 مئی 2012 سے اغوا کر کے اپنی قید میں رکھا ہوا ہے۔ مزید یہ کہ حزب اپنی جماعت سے باہر کسی سے مالی وسائل وصول نہیں کرتی چاہے وہ ملکی ہوں یا غیر ملکی۔

3.  ستم ظریفی تو یہ ہے کہ حزب پر غیر ملکی فنڈنگ کا الزام وہ لوگ لگا رہے جن کا غیر ملکی طاقتوں سے تعلق اور ان سے فنڈنگ لینا ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے۔ لوگ جانتے ہیں کہ حزب برطانیہ اور اس کی استعماری پالیسیوں کو برطانیہ اور پاکستان دونوں جگہ چیلنج کرتی ہے۔ لوگ یہ بھی جانتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ یہ راحیل-نواز حکومت اور اس کے سربراہان ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں سے مدد طلب کرتے ہیں اور فخریہ ان سے میڈل اور گارڈ آف آنر وصول کرتے ہیں ۔

4.  حزب کا داعش، القائدہ یا کسی بھی دوسرے گروہ سے، چاہے وہ عسکریت پسند ہیں یا نہیں، کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ داعش کے ساتھ تعلق ثابت کرنے کی کوشش تو انتہائی مضحکہ خیز اور احمقانہ ہے کیونکہ حزبنے داعش کی جانب سے اسلامی ریاست کے قیام کو کھلم کھلا مسترد کیا ہے اور ان کی زیادتیوں پر ان کا بھر پور احتساب بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ چند ماہ قبل شام میں حزب کے سینئر رہنما مصطفٰی خیالی داعش کی قید میں تشدد کا شکار ہوئے اور ان کے ہاتھوں قتل کردیے گئے۔ کیا راحیل-نواز حکومت نے حزب کا داعش کے ساتھ کوئی تعلق خواب میں دیکھ لیا ہے؟

5.  راحیل-نواز حکومت کی جانب سے حزب التحریر کو نشانہ بنانے کی وجہ "سیکورٹی مشکلات" نہیں ہیں بلکہ حزب کا اس حکومت کی امریکہ و مغربی طاقتوں کے سامنے غلامی اور اسلام اور امت کے خلاف غداریوں کو بے نقاب کرنا ہے۔ یہ حکومت امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کو استعمال کر کے پاکستان کو تباہ کررہی ہے۔ اس حکومت نے امریکہ کو اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ اپنے سفارت خانے اور قونصل خانوں کو پاکستان میں اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے استعمال کرے۔ اس حکومت نے ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو پاکستان میں کام کرنے، قبائلی علاقوں میں موجود گروہوں میں سرائیت کرنے اور پاکستان بھر میں بم دھماکے اور حملے کروانے اور ان کی منصوبہ بندی کرنے کی آزادی فراہم کررکھی ہے۔ ان تمام غداریوں کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم پشاور اسکول جیسے سانحات کا سامنا کررہے ہیں جہاں ہمارے معصوم بچوں کو اس طرح قتل کردیا جاتا ہے کہ ان کو بیان کرنے کے لئے الفاظ دستیاب نہیں ۔ یہ حزب ہے جو ان تمام غداریوں کو بے نقاب کرتی ہے اور نتیجتاً سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے ظلم و ستم کا نشانہ بنتی ہے۔

6.  حزب راحیل-نواز حکومت کی ان گھٹیا حرکتوں اور الزامات سے نہ تو گھبرانے والی ہے اور نہ ہی خلافت کے قیام کی جدوجہد سے دستبردار ہونے والی ہے۔ ہمارا کا م اللہ کی مدد و نصرت سے جاری و ساری ہے اور دن بدن اس میں تیزی آتی جارہی ہے اور ہم صرف اسی کی رضا چاہتے ہیں۔ خلافت کا قیام صرف حزب کا ہدف اور خواہش نہیں اور یہ قائم ہو کر رہے گی چاہے امریکہ، یورپ اور پاکستان میں اس کے ایجنٹ اس کو روکنے کے لئے دنیا بھر میں کتنی ہی سازشیں کیوں نہ کرلیں کیونکہ پاکستان اور پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کا یہ مشترکہ ہدف اور خواہش ہے اور اس کا قیام اللہ کی جانب سے امت پر فرض ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ اللہ کا وعدہ ہے اور رسول اللہ ﷺ پہلے ہی امت کو اس کی واپسی کی خوشخبری سنا چکے ہیں۔ یقیناً وہ لوگ بہت ہی بدقسمت ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ اس کام کو روک سکتے ہیں جس کو پورا کرنے کا وعدہ اللہ سبحانہ و تعالٰی اور اس کی پیشگوئی رسول اللہﷺ کرچکے ہیں۔

وَنُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ (•)وَنُمَكِّنَ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ وَنُرِيَ فِرْعَوْنَ وَهَامَانَ وَجُنُودَهُمَا مِنْهُمْ مَا كَانُوا يَحْذَرُونَ (•)

"پھر ہماری چاہت ہوئی کہ ہم ان پر کرم فرمائیں جنہیں زمین میں بے حد کمزور کردیا گیا تھا اور ہم انہی کو پیشوا اور (زمین )کا وارث بنائیں۔ اور یہ بھی کہ ہم انہیں زمین میں قدرت و اختیار دیں اور فرعون و ہامان اور ان کے لشکروں کو وہ دکھائیں جس سے وہ ڈر رہیں ہیں"(القصص:6-5)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک