الإثنين، 21 صَفر 1446| 2024/08/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

حزب ِ ایران کاقلمون میں پہنچنے والے نقصانات پر پردہ ڈالنے کے لئے عرسال میں شامی انقلابی مسلمانوں سے وحشیانہ انتقام

شام میں حزب ِ ایران نے بڑے بڑے نقصانات اٹھانے، شام کے بابرکت انقلاب میں اپنے وجود کو مسلمانوں کے خون سے رنگین کردینے اور قلمون میں گزشتہ دنوں شکست سے دوچار ہونے کی وجہ سے اسے اپنے حامیوں کے سامنے انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ اپنی اس شرمدگی اور خفت کو چھپانے کے لئے حزب ایران نے عرسال کے گاؤں میں جو شام کی سرحد کے ساتھ لگتا ہے، مسلمانوں کا بدترین قتل عام کیا اور اپنے جرائم میں ایک اور جرم کا اضافہ کیا۔ عرسال کا گاؤں بے گھر ہونے والوں کے لئے ایک پناہ گاہ تھا جو بیرل بموں کی وجہ سے اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے کیونکہ یہ شام لبنان سرحد کے قریب ہی واقع ہے ۔ اب یہ بات مکمل طور پرواضح ہوچکی ہے کہ وہ گروہ جو امریکہ کے مخالف تصور کیے جاتے تھے جیسا کہ حزب ایران، انہوں نے مسلمانوں کے خلاف جو جرائم سرانجام دیے ہیں وہ کسی بھی طرح ان کے آقاؤں کے جرائم سے کم نہیں جو امریکہ کی ایجنٹ ہیں جیسا کہ بشار اور ایران۔ یہ حکمران کسی بھی طرح بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کو قتل کرنے میں یہودی وجود سےپیچھے نہیں ہیں ۔ اور یہ سب کچھ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر کیا جارہا ہے ۔ حزب ایران نے لبنانی فوج کو عرسال میں ہمارے مسلمان بھائیوں کے خلاف جنگ میں پورے طریقے سے پھنسا دیا ہے ۔
اے شام کے مسلمانو! یہ واضح ہوچکا ہے کہ اس حکومت کو گرا دینے کے لئے صرف تمہارے نکل کھڑے ہونے اور اللہ کی شریعت نافذ کرنے کی صدا دینے سے مشرق ومغرب تمہارے خلاف ایک ہوگئے اور امریکی قیادت تلے کافر ممالک نے تم پر ایک ہی کمان سے وار کیا اوراس کی وجہ ایک ہی ہے جس کو اللہ نے اپنی معزز کتاب میں ذکر کیا ہے (وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ) "اور وہ ایمان والوں کو کسی اور بات کی نہیں، صرف اس بات کی سزاد ے رہے تھے کہ وہ اس اللہ پر ایمان لے آئے تھے جو بڑے اقتدار والا، بہت قابل تعریف ہے" (البروج:8)۔
لہٰذا موجودہ مسئلہ ان کے لئے موت و حیات کا مسئلہ ہے اور آپ کے لئے بھی یہ ایسا ہی ہونا چاہئے۔ یہ لوگ اللہ کی حکمرانی کے قیام کے نتیجے میں اپنی بادشاہت، تہذیب اور مفادات کے شدید نقصان کو خاموشی سےختم ہوتے نہیں دیکھیں گے اور یہ وہ حکمرانی ہو گی جو اسلام کو معیشت، عدالت اور معاشرتی زندگی کا مکمل حصہ بنا دے گی۔ ہمیں قتل، تشدد، محاصروں اور بھوک سے پیدا ہونے والے شدید مسائل کے باوجود لازمی اسی راہ پر چلتے رہنا ہے جس پر رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم مضبوطی کے ساتھ چلتے رہے۔ آپﷺ نے قریش کی طرف سے مختلف قسم کی پیشکشیں پیش کیے جانے پر فرمایا تھا ((والله لو وضعوا الشمس في يميني والقمر في يساري على أن أترك هذا الأمر ما تركته حتى يظهره الله أو أهلك دونه)) "اللہ کی قسم اگر یہ لوگ میرے دائیں ہاتھ میں سورج اور بائیں میں چاند رکھ دیں، کہ میں اس کام سے دستبردار ہو جاؤں تو میں نہیں چھوڑ سکتا جب تک یا تو اللہ اسے غالب کردے یا میں اسی راہ میں فناہ ہوجاؤں"۔ اس سے یہ واضح ہے کہ آپﷺ کی نظر میں یہ مسئلہ زندگی وموت کا مسئلہ تھا کہ وہ اسلام کو غلبہ دلا دیں یا پھر اللہ کے راستے میں موت آجائے ۔ سو تم صبر سے کام لو اور ڈٹے رہو، یہاں تک کہ اللہ کا فیصلہ آجائے اور زمین میں خلافت واستحکام عطا کرنے کا وعدہ پورا ہوجائے اور نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے لوٹ آنے کی رسول کریمﷺ کی بشارت پوری ہوجائے، تب ظالموں کو اپنے انجام کا پتہ لگ جائے گا۔
اے دنیابھر کے مسلمانو! قتل وغارت گری ، تعاقب، شہر بدری، بھوک اور منفی پروپیگنڈا کی جس صورتحال کا ہم سامنا کررہے ہیں، ان سب کا ایک ہی سبب ہے کہ اسلام کا اقتدار امت کی زندگی میں مفقود ہے یعنی آج وہ امام ہمارے درمیان موجود نہیں جس کی قیادت میں جنگ کی جاتی ہے اور وہی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ شام کی سرزمین میں ہمارے بھائیوں کے ساتھ جو ہورہا ہے، اللہ کے سامنے اس کا جواب ہمیں دینا پڑے گا ۔ ہم نے ان کی مدد کرنے پر جو خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور جس بزدلی کا مظاہر کیا ہے، اس پر ہماری باز پرس ہوگی۔ ہم سے اس بارے میں بھی پوچھا جائے گا کہ مغرب کی طرف سے اپنے مفادات کی رکھوالی کروانے کے لئے مسلط کردہ حکمرانوں کو ہٹا کر اس ظلم اور بدحالی کو ختم کرنے کے لئے کیا کام کیا، وہ حکمران جن کی جنگ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے ساتھ ہے۔ ہم سے اس بارے میں سوال ہوگا کہ اس خلیفہ کو مقرر کرنے کے لئے کیا عمل کیا جس کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ مسلمانوں کی نصرت اور ان کی حفاظت کے لئے لشکر روانہ کرے اور ان کو ایذا پہنچانے والوں سے انتقام لے۔
(لِلَّهِ الْأَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْ بَعْدُ وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ)
"اس سے پہلے اور اس کے بعد بھی اختیار اللہ ہی کا ہے۔اس روز مسلمان شادمان ہوں گے اللہ کی مدد سے۔ وہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے۔ اصل غالب اور مہربان وہی ہے۔ "(الروم:4-5)۔
احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

غزہ کے مسلمانوں کے لئے حزب التحریرکے میڈیا آفس کی جانب سے عالمی سوشل میڈیا مہم

حزب التحریرکے مرکزی میڈیا آفس نے غزہ کے مسلمانوں کے مصائب اور یہود کی جارحیت اور بل آخر ان کے ریاستی وجود کے خاتمے کے عملی حل کو اجاگر کرنے کے لئے ایک عالمی سوشل میڈیا مہم شروع کی ہے۔ فلسطین کے مسلمانوں کو ہمارے مظاہروں اور پیسوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہیں جس چیز کی ضرورت ہے وہ یہ کہ مسلم افواج حرکت میں آئیں جن کے پاس یہودی ریاستی وجود کے خاتمے کے لئے کافی طاقت اور صلاحیت موجود ہے۔ مسلم افواج میں موجود مخلص افسران کو اس بات پر مجبور کرنے کے لئے وہ حرکت میں آئیں اور غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں جنہوں نے انہیں غزہ کے مسلمانوں کی عزت اور مقدس خون کی حفاظت کرنے سے روک رکھا ہے، حزب التحریر نے سوشل میڈیا مہم شروع کی ہے۔ اس مہم کے حوالے سے مندرجہ ذیل فیس بک اور ٹوئٹر اکاونٹ بنائے گئے ہیں:
https://www.facebook.com/MuslimArmies4Gaza
https://twitter.com/MArmies4Gaza
حزب التحریر ولایہ پاکستان، پاکستان کے مسلمانوں سے، جو مسلم حکمرانوں کی بے حسی پر سخت غصے کا شکار ہیں، درخواست کرتی ہے کہ وہ ان اکاونٹس پر اپنے جذبات کا اظہار کریں اور پاکستان کی طاقتور مسلم افواج اور یہودی وجود کے چاروں جانب موجود مسلم افواج سے اس بات کا مطالبہ کریں کہ وہ اپنی طاقت و قوت کو فلسطین، اس کے عوام اور مسجد الاقصٰی کی آزادی کے لئے استعمال میں لائیں۔
وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ
"اگر دین کی وجہ سےتم سےکوئی مدد مانگے تو تم پر ان کی مدد واجب ہے" (الانفال:72)

Read more...

حزب التحریر ولایہ شام نے غزہ کی حمایت میں ادلب کے مضافات میں مظاہرہ کیا

حزب التحریر ولایہ شام نے شمالی ادلب کے مضافات الدانا شہر میں غزہ کے بھائیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا ،جنہیں دنیا کی افواج نے بے یار و مدد گار چھوڑ دیا ہے ۔ مظاہرین نے بینرز اُٹھا رکھے تھے جن پر اُمت ِمسلمہ کی وحدت اور نبوَّت کے نقش ِقدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کے مطالبات درج کئے گئے تھے۔
مظاہرے سے حزب التحریر ولایہ شام کے میڈیا آفس کے سربراہ نے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم علاقوں ، بالخصوص غزہ میں ہونے والے واقعات انسانیت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔
انہوں نے اقوام ِعالم کی بُزدلی کو واضح کیا ،بالخصوص مسلم ممالک کے حکمرانوں کے کردار پر روشنی ڈالی جن کو مغربی کفار نے ہماری گردنوں پراس لئے مسلط کررکھا ہے تا کہ وہ اسلام کا مقابلہ اور یہودیوں کی پشت پناہی کریں اور مسلم علاقوں کے مزید ٹکڑے کئے جانے کی کوششوں کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ افواج کے پر یہ واجب ہے کہ وہ مسلمانوں کو نصرۃ فراہم کریں اورالاقصیٰ کو آزادی سے ہمکنار کرائیں۔
انہوں نے اپنے خطاب کے اختتام پر مسلمانوں کو اپنے حکام کے خلاف خروج کرنے اور خلیفہ کو مقرر کرنے کی دعوت دی، وہ خلیفہ جو مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرے۔

الاستاذ احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریرکے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

عید الفطر کی آمد پر مبارکباد

ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کی طرف سے امت مسلمہ کو عید الفطرمبارک ہو۔اس امید کے ساتھ کہ اللہ تعالیٰ رمضان کے روزوں اور اس میں قیام کو قبول کرے گا۔ ہم اللہ تعالیٰ سے یہ دعا بھی کرتے ہیں کہ یہ عید بھلائی اور برکت کے ساتھ دوبارہ آئےاس خلافت راشدہ کے سائے تلے جس کے ہوتے ہوئے ہم شرع کو نافذ کریں اور اپنے امور کی دیکھ بھا ل کریں،ہم اپنے رعایا کی حفاظت کریں اور اپنی سرحدوں کو محفوظ بنائیں اور اس خلافت کی موجودگی میں ہم دعوت وجہاد کے ذریعے دنیا بھر میں اسلام کا پیغام لے کر جائیں۔ یہ عید ہر سال آتی رہے ۔


الاستاذ احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریرکے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

آطمہ کی عوامی مارکیٹ میں کار بم دھماکہ

28 رمضان 1435 ہجری کو شمالی ادلب کے مضافات آطمہ شہر، جو ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہے، کی ایک عوامی مارکیٹ میں کار بم دھماکہ ہوا ۔ اس بم دھماکے میں دس افراد شہید اور بیسیوں زخمی ہوئے، جن میں سے بعض کو فیڈرل ہسپتالوں میں لے جایا گیا اور کچھ زخمیوں کو جن کی حالت نازک تھی سرحد کے قریب ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ دھماکے سے کئی عمارتوں اور دکانوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔ دھماکہ نامعلوم افراد کی طرف سے کیا گیا۔ ۔ ۔ دوسری جانب اعزاز میں کار بم دھماکہ ہوا جوشمالی حلب کے دوردراز مضافات میں ترکی کے شہر کلس کی سرحد پر واقع ہے۔ اس دھماکے میں پانچ افراد شہید اور کئی ایک شدید زخمی ہوئے۔ تقریباً اسی وقت تیسرا دھماکہ مغربی حلب کے مضافات بالخصوص الفوج 46میں ہوا جس کے نتیجے میں کئی لوگ شہید ہوئے۔
اسلام کے مسکن شام کے مسلمانو!
دھماکوں کا یہ سلسلہ شام کے مسلمانوں کا ہر جگہ پیچھا کر تارہتا ہے۔ اس کے ذریعے ہر اس شخص کو جو موت کے ڈراموں سے پناہ تلاش کرتے بھاگنے کی کوشش کرتا ہے واضح پیغام دیا جا رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ایسی کوئی بھی کوشش کسی کو موت سے نہیں بچاسکتی ۔ یہ دھماکے دباؤ ڈالنے کے ان ذرائع میں سے ہیں جن کو اللہ کے دشمن شام کے مسلمانوں پر آزماتے رہتے ہیں تا کہ ان کے تبدیلی لانے کے عزائم کو توڑدیا جائے اور ان کو اُسی سیاسی کاروائی کے آگے سرتسلیم خم کرنے پر مجبور کیا جائے جس میں پہل کرنے والا وہی مجرم بعثی حکومت ہوگی جس نے ملک میں فساد برپا کیا ہوا ہے، جس نے خون ریزی، تباہی اورہلاکت وتخریب کاری کی داد دی اور جس نے عصمت دری، بوڑھوں، بچوں اور عورتوں کو قتل کرنے کی حد کردی۔ اس ظالم حکومت نے کوئی جرم نہیں چھوڑا جو اس نے نہ کیا ہو تاکہ اس اُمت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرے جس نے یہ فیصلہ کیا ہوا ہے کہ وہ سوائے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے کسی کے سامنے نہیں جھکے گی۔
ہر بینا شخص اس میں شک نہیں کرے گا کہ یہ تمام مجرمانہ کاروائیاں سرانجام دینے والا صرف ایک ہی ہے اور وہ یہی مجرم حکومت ہے جو اس امت کا کمینہ دشمن ہے او راس کا ایک ہی سبب ہے کہ اس امت کے عزائم کو توڑدیا جائے جس نےاپنے لئے ایک راستے کا انتخاب کیا ہوا ہے کہ وہ ان غدار اور خائن حکمرانوں کو تبدیل کریں گےجنہوں نےان کے وسائل کو خوب لوٹا اور ان کو دیگر اقوام کا دست نگر بنا یا ہوا ہے جبکہ یہ امت تو دنیا کی قیادت کرنے کیلئے پیدا کی گئی تھی۔ ان حکمرانوں نے ان کے اوپر ایسی حکمرانی کی جو ان کے عقائد اور تصورات سے ٹکراتی ہے کہ حکمرانی صرف اللہ عزوجل کی اور بالادستی صرف شرع کی ہے ۔ اللہ تعالی کا فرمان عالیشان ہے وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ "انہوں نے ان سے صرف اس کاانتقام لیا کہ وہ غالب اور تعریف کے جانے والے اللہ پر ایمان لائے" (البروج:8)۔
مگر یہ ان کی بھول ہے کہ وہ ایک ایسی امت کے ارادوں کو توڑدینے کا سوچتے ہیں جس نے رہائی پالینے کا راستہ پہچان لیا ہے اور اپنا ہدف خلافت راشدہ علیٰ منہاج النبوۃ کو متعین کر لیا ہے۔ وہ خلافت جو حالات کو اپنے نہج پر دوبارہ استوار کرے گی اور یہ امت ایک دفعہ پھر انسانیت کی قیادت کرنے والی امت کی طرف لوٹ آئے گی جس کے تحت مسلمان اسلامی نظام کے سائے تلے اسلامی زندگی کا لطف اٹھائیں گے، زمین اور آسمان والے ان سےراضی ہوں گے، اور یہ اللہ کیلئے مشکل نہیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ  بِنَصْرِ اللَّهِ يَنصُرُ مَن يَشَاء وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ "اس دن مؤمنین اللہ کی مدد پر خوشی منائیں گے، اللہ جس کی چاہے مدد کرے، وہی غالب اوررحمت والا ہے"(الروم:4-5)۔ پس صبر کرو اور ڈٹے رہواور جان لو کہ نصر صبر کے ساتھ ہوتی ہے اور اللہ کی مدد و نصرت آنے میں بس ایک گھڑی صبر کی دیر ہے۔
الاستاذ احمد عبدالوہاب
ولایہ شام میں حزب التحریرکے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

پریس ریلیز حزب التحریر "غزہ .....بلکہ پورا فلسطین اس وقت مسلم افواج کو پکار رہا ہے" کے عنوان سے عالمی میڈیا کانفرنس منعقد کررہی ہے

حزب التحریرکا مرکزی میڈیا آفس غزہ اور پورے مقبوضہ فلسطین کی آزادی کے لئےعالمی میڈیا کانفرنس منعقد کررہا ہے،جس میں فلسطین کو پنجہ یہود سے آزادی کے لئے اُس طریقہ کار کو واضح کیا جائے گا جسے شرع نے واجب کیا ہے۔اس کانفرنس کا عنوان ہے:
"غزہ .....بلکہ پورا فلسطین اس وقت مسلم افواج کو پکار رہا ہے"
کانفرنس لبنان - بیروت میں 19 شوال 1435 ہجری بمطابق 15 اگست 2014 کو بعد ازنمازِ جمعہ 2 بجے منعقد ہورہی ہے۔

کانفرنس میں حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس اور مصر،اردن اورلبنان میں حزب کے میڈیا دفاتر کے نمائندے شرکت کررہے ہیں۔ کانفرنس میں حزب التحریر ترکی کے میڈیا آفس کےنمائندے بھی شرکت کررہے ہیں جبکہ سیکورٹی صورتحال کے پیش ِ نظر حزب التحریر فلسطین اور شام کے میڈیا آفس کے نمائندوں کی ذاتی طور پر شرکت مشکل ہےاس لئےان کی طرف سے ریکارڈ نگ ہی سنائی جائیں گی۔
کانفرنس میں غزہ وفلسطین میں جاری صورتحال کی حقیقت اور اہم مسائل پر روشنی ڈالنے پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی اور فلسطین کے اصل مسئلے ،اس کےاسباب اور کا میاب حل کو پیش کیا جائے گا۔ نیز مسلمانوں کی اس حوالے سے کیا ذمہ داری بنتی ہے،اس کو واضح کیا جائےگا۔ اس کے علاوہ مذاکرات اور فلسطین سے متعلق معاہدات اور عرب ممالک کی افواج کا کردار اور ان کی حقیقی صلاحیت جیسے اہم موضوعات کو زیر بحث لایا جائے گا.....آخر میں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے حزب التحریر کے موقف پر زور دیا جائے گا اس لئے کہ حزب التحریر امت کا وہ قائد ہے جو ان سے جھوٹ نہیں بولتا جبکہ اس دور میں سیاست جھوٹ، دھوکہ اور گمراہی کا عنوان اختیار کرچکی ہے۔
یہ کانفرنس اس مہم کے ضمن میں ہی منعقد کی جارہی ہے ،جسے اہل غزہ پر تازہ ترین جارحیت کے آغاز کے فوراً بعد حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کی طرف سےاہل غزہ کی حمایت میں شروع کی گئی تھی۔ اس مہم کا عنوان ہے: "اے مسلم افواج!اہل فلسطین کی نصرت پر لبیک کہو"۔
http://www.hizb-ut-tahrir.info/info/index.php/contents/entry_38124
اس اعلان کے ساتھ ساتھ ٹویٹر پر بھی ہیش ٹیگ کے ذریعے ایک عالمی مہم شروع کی گئی ہے۔

#MuslimArmies4Gaza

کانفرنس کے احوال اور کاروائیوں کا جائزہ لینے کے لئےمیڈیا سے وابستہ تمام لوگوں کے لئے عام دعوت ہے اور وہ ذاتی طور پر کوریج کے لئے شرکت کرسکتے ہیں یا پھر حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کی لائیو ٹی وی نشریات کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں۔

عثمان بخاش
ڈائریکٹر مرکزی میڈیاآفس حزب التحریر

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک