الإثنين، 28 صَفر 1446| 2024/09/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

وضاحتی خط حزب التحریر پر جھوٹے الزامات خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتے خلافت کے قیام کو قریب دیکھ کر امریکہ اپنے جھوٹے ایجنٹوں کو حرکت میں لے آیا ہے

10 فروری 2014 بروز پیر، پاکستان کے مختلف ٹی وی چینلز پر یہ خبر نشر ہوتی رہی کہ وزارت داخلہ نے کراچی پولیس اور رینجرز کو ایک رپورٹ بھیجی ہے کہ کراچی یونیورسٹی میں القائدہ کی ذیلی تنظیم حزب التحریر قائم ہوچکی ہے جس نے وہاں پر لیفلٹ بھی تقسیم کیے ہیں۔ امریکی ایجنٹ حکمرانوں کی جانب سے اس قدر مزحکہ خیز جھوٹ واشنگٹن کے فکری دیوالیہ پن اور پاگل پن کا واضح ثبوت ہے۔ حزب التحریر ایک اسلامی سیاسی جماعت ہے جو خلافت کے قیام کے لیے رسول اللہﷺ کے منہج پر چلتے ہوئے صرف اور صرف فکری و سیاسی جدوجہد کرتی ہے۔ حزب خلافت کے قیام کے لئے عسکری جدوجہد کی راہ کو اسلام کی رو سے حرام تصور کرتی ہے۔ یہ بات ہر باخبر انسان جانتا ہے کہ 1952 میں حزب التحریر بیت المقدس میں قائم ہوئی تھی اور اپنے قیام کے وقت سے ، طریقہ کار کے اختلاف کے باوجود وہ تمام اسلامی جماعتوں کو دینی بھائی سمجھتی ہے۔ حزب نے کبھی بھی کسی جماعت کے پروگرام میں شرکت نہیں کی سوائے اس صورت کے کہ وہ سیاسی و فکری پروگرام ہو۔
ایجنٹ حکمرانوں کی جانب سے حزب التحریر کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے میں آنے والی تیزی کی وجہ یہ ہے کہ ان کے پاس حزب کی سیاسی و فکری جدوجہد کے خلاف سچ اور حقیقت پر مبنی بات کرنے کے لئے کوئی مواد سرے سے ہے ہی نہیں۔ وہ اور ان کے کافر استعماری آقا عوام اور افواج میں اسلام ، خلافت اور حزب التحریر کی بڑھتی ہوئی محبت سے ششدر ہوگئے ہیں۔ حزب التحریر سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو یہ بتا دینا چاہتی ہے کہ وہ حزب التحریر کے خلاف جتنا بھی جھوٹا پروپیگنڈہ کر لیں ، اللہ سبحانہ و تعالٰی کے حکم سے اسلام ایک ریاست کی صورت میں قائم ہو کر ہی رہے گا۔ وہ اپنی اس کوشش میں ویسے ہی بُری طرح سے ناکام و نامرادہوں گے جیسا کہ اس سے پہلے قریش کے کفار ناکام اور ذلیل ہوگئے تھے جب انھوں نے رسول اللہﷺ کو جادوگر، شاعر اور کاہن قرار دینے کے لئے زبردست مہم چلائی تھی۔
حزب التحریر پاکستان میں موجود میڈیا کے تمام اداروں کو بھی یاد دہانی کراتی ہے کہ جھوٹی خبر کو شائع کرنا بھی گناہ ہے۔ پاکستان کا میڈیا اس بات سے پوری طرح باخبر ہے کہ حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے دنیا بھر میں اپنے شباب کی گرفتاریوں، ان پر تشدد یہاں تک کہ ان کی شہادتوں کے باوجود اپنے قیام کے دن سے لے کر آج تک، اس نے کبھی عسکری جدوجہد کہ راہ کو اختیار نہیں کیا کیونکہ وہ اس طریقہ کا ر کو حرام تصور کرتی ہے۔ لہٰذا ہم پاکستان کے میڈیا کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ حزب التحریر میں موجود اپنے بھائیوں اور بیٹوں کے خلاف حکومتی سازشوں اور جھوٹ کا حصہ نہ بنیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا ، ومن كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليقل خيراً أو ليصمت "وہ جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے۔۔۔اسے سچ بولنا چاہیے یا پھر وہ خاموش رہے" (بخاری و مسلم)۔

شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

روس تاتارستان کے مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے حزب التحریر ولایہ پاکستان نے روسی قونصل خانے کے باہر مظاہرہ کیا

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے دو کروڑ کی آبادی پر مشتمل پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں روسی قونصل خانے کے باہر مسجد عمر پر مظاہرہ کیا۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان تاتارستان میں روسی سکیورٹی ایجنسیوں کےہاتھوں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے شدیدمظالم کی پر زور مذمت کرتی ہے۔ ان روسی غنڈوں نے مسلمانوں کو مارا پیٹا ، ان کی ہڈیاں توڑ ڈالیں اور انھیں بجلی کے ذریعے اذیت کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا: "اے تاتارستان کے مسلمانو! خلافت کا قیام قریب ہے جوتمہیں روس کے مظالم سے نجات دلائے گی"۔
روس کو یہ جان لینا چاہیے کہ اس قسم کا جبر و تشدد اسلام کو اپنی منزل پر پہنچنے سے روک نہیں سکتا۔ تاریخ ان جابروں کی ذلت آمیز شکستوں سے بھری پڑی ہے جنھوں نے مسلمانوں کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنانے کی ہمت کی تھی۔ روس کو یہ بھی جان لینا چاہیے کہ وہ آج شام میں جس خلافت کے قیام سے شدید خوفزدہ ہے وہ اللہ کے حکم سے جلد ہی قائم ہو گی۔ اور چاہے پاکستان کو خلافت کا نقطہ آغاز بننے کا شرف حاصل ہوتا ہے یا نہیں ، لیکن مسلمانوں کی وسیع و عریض زمینیں اور طاقتور وسائل ایک بار پھر خلیفہ راشد کی قیادت میں ایک ہو جائیں گے۔
اے اللہ، الجبار، العزیز، مسلمانوں کو ان کی ڈھال خلافت اب ایک بار پھر لوٹا دیجئے! پھر ظالم و جابر افسوس سے اپنے سر پکڑے بیٹھے ہوں گے اور ان کے دل اس بات سے خوفزدہ ہوں گے کہ اب ان کے جرائم کا پورا پورا حساب لیا جائے گا! وہ مسلمانوں کی تمام افواج کو ایک فوج کی صورت میں دیکھیں گے جو جابروں کو ان کے انجام تک پہنچائے گی اور ایمان والوں کے دل اس سے سکون حاصل کریں گے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،
قَاتِلُوهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللَّهُ بِأَيْدِيكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنْصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ
"ان سے تم جنگ کرو، اللہ تعالٰی انہیں تمھارے ہاتھوں عذاب دے گا، انہیں ذلیل و رسوا کرے گا، تمھیں ان پر مدد دے گا اور مسلمانوں کے کلیجے ٹھنڈے کرے گا"(التوبۃ:14)
اے افواج پاکستان! ہر جگہ شیطان کی کی دوست مسلمانوں کے خلاف اکٹھا ہو چکیں ہیں ۔ یہی وقت ہے کہ آپ صرف اللہ سے ڈریں اور ذلت و رسوائی کی لہر کا رخ موڑ دیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کر کے ایک عظیم و شان فتح سے امت کو ہمکنار کریں۔
إِنَّمَا ذَلِكُمْ الشَّيْطَانُ يُخَوِّفُ أَوْلِيَاءَهُ فَلاَ تَخَافُوهُمْ وَخَافُونِي إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ
"یہ خبر دینے والا شیطان ہی ہےجو اپنے دوستوں سے ڈراتا ہے۔ تم ان کافروں سے نہ ڈرو اور میرا خوف رکھو، اگر تم مؤمن ہو"(آل عمران:175)

پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ کی پریس کانفرنس خطے میں امریکہ کی موجودگی بم دھماکوں اور انتشار کی بنیادی وجہ ہے شمالی وزیرستان کے لیے راحیل-نواز حکومت کی پالیسی امریکی سازشوں کوکامیاب بنانے کا ذریعہ بنے گی

حزب التحریر پاکستان کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ یہ پریس کانفرنس شمالی وزیرستان کے حوالے سے راحیل-نواز حکومت کی پُر نقص اور پُر فریب پالیسی کو بے نقاب کرنے کے لیےمنعقد گئی تھی۔
مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی نے کہا کہ پاکستان میں بم دھماکوں اور انتشار کوپیدا کرنے کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔ پاکستان میں اس قسم کی افراتفری صرف اور صرف امریکہ کے لیے فائدہ مند ہے۔ امریکہ یہ چاہتا ہے کہ پاکستان کی فوج اُن قبائلی جنگجوؤں کو نشانہ بنائے جو پاک افغان سرحد پار کر کے افغانستان پر قابض امریکہ کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
سعد جگرانوی نے کہا کہ اگر حکومت نے شمالی وزیرستان میں بھر پور اور مکمل فوجی آپریشن شروع کیا تو اس کا مقصد افغانستان پر امریکی کنٹرول کو مستحکم کرنا اور اس کی موجودگی یقینی بنانا ہوگا۔ امریکہ یہ چاہتا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں آگ بھڑکے تا کہ ان جنگجوؤں پر دباؤ ڈالے جو افغانستان میں امریکہ کے خلاف لڑتے ہیں۔ اس طرح امریکہ یہ مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے کہ وہ افغان طالبان کی صلاحیت کو کمزور کردے تاکہ وہ امریکہ کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے پر مجبور جائیں جس کے تحت طالبان افغانستان میں مستقل فوجی اڈوں اور نجی سیکورٹی کانٹریکٹرز کی صورت میں امریکہ کی موجودگی کو تسلیم کرلیں۔انھوں نے کہا کہ جہاں تک وزیرستان میں فوجی آپریشن کا تعلق ہے تو امریکہ کو اس کی جتنی اشد ضرورت اب ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔ معاشی لحاظ سے تباہ ہوتا ہوا امریکہ اور اس کی بزدل افواج کا گرتا ہوا حوصلہ امریکہ کو اس بات پر مجبور کررہا ہے کہ وہ محدود انخلاء کے بعد افغانستان میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے مذاکرات کا سہارا لے۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے پاکستان کی قیادت میں موجود غداروں کو متحرک کیا ہے کہ وہ مذاکرات اور آپریشن کے متعلق خوب شور مچائیں۔ اس طرح امریکہ افغانستان میں فتح کا خواہش مند ہے، ایک ایسی فتح جو وہ خود اپنے بل بوتے پر کسی صورت حاصل نہیں کرسکتا تھا۔ لیکن امریکہ کو تحفظ فراہم کرنے کی صورت میں مسلمان مزید نقصان اٹھائیں گے جیسا کہ وہ اس سے قبل ماضی کے فوجی آپریشنز میں اٹھاچکے ہیں۔
مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی نے مزید کہا کہ جب تک امریکہ ہمارے درمیان موجود ہے، امن کا قیام تو دور کی بات ہم امن کا تصور بھی نہیں کرسکیں گے۔ ہماری قیادت میں موجود غدار اس صورتحال کی ذمہ داری کبھی کسی پر ڈالتےہیں تو کبھی کسی اور پر، تاکہ اپنے آقا امریکہ کی خواہش پر ہمیں دھوکہ دے سکیں لیکن یہ کبھی اس بنیادی وجہ کی نشان دہی نہیں کریں گے جو کہ خطے میں امریکہ کی موجودگی ہے۔انھوں نے کہا کہ اسلام، دشمن امریکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا اور پاکستان سے امریکہ کی موجودگی، اس کے اڈوں ، سفارت خانے اور قونصل خانوں کا خاتمہ اور اہلکاروں کو ملک بدر کرنا لازمی ہے کیو نکہ خطے سے امریکہ کی موجودگی کا خاتمہ کیے بغیر امن کا تصور بھی محال ہے۔
نوٹ: اس تقریر کا مکمل متن اس پریس ریلیز کے ساتھ جاری کیا گیا ہے جس کو اس لنک http://pk.tl/1ewZ پر دیکھا اور ڈاون لوڈ کیا جاسکتا ہے۔

برائے ویڈیو : http://pk.tl/1eA4

تاتارستان میں سکیورٹی ادارے مسلمانوں کو ظلم اور جبر کا نشانہ بنارہے ہیں


2014، جنوری کے مہینے کے اختتام کے ساتھ ہی تاتارستان سے ایک بار پھرمسلمانوں کی گرفتاریوں کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ تفتیش، گرفتاریاں، اغوا، تشدد اور مقدموں کو بار بار دہرایا جا رہا ہے۔ ان سب المناک خبروں کا احاطہ کرنا مشکل ہے۔ یادرہے کہ مسلمانوں پر ظلم اور تشدد کا سلسلہ صرف تاتارستان میں ہی نہیں بلکہ روس کے تمام علاقوں میں جاری وساری ہے۔
Neftekhimkاور Chistobl شہروں کے عقوبت خانوں میں اب بھی وہ دسیوں مسلمان ظلم و تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں جن کو نومبر 2013 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انھیں بجلی کے جھٹکے دیے جارہے ہیں، مارا پیٹا جا رہا ہے، تشدد کے ذریعے ان میں سے بعض کی ریڑھ اور سینے کی ہڈیاں توڑ دی گئی ہیں، کچھ کی دونوں ٹانگیں توڑ دی گئی ہیں، ایک بھائی کے عضو تناسل کو آگ سے جلایا گیا۔
جنوری 2014 کے دوسرے عشرے میں تاتارستان کے تمام شہروں Kazan، Neftekhimik، Elapog، Nizhny، Chelny، Olmatvsk، Nurtat، Chistobl اور Oznakayv میں مسلمانوں کے گھروں میں چھاپے مارکر، ان کے گھروں کی تلاشی لے کر، ان کو گرفتار کرلیا گیا۔ دوسرے شہروں میں بھی مسلمانوں کی پکڑدھکڑ اور مقدموں کا سلسلہ جاری ہے۔ ویب سائٹ http://rt.rbc.ru)) نے جنوری 2013 کو خبر شائع کی کہ تاتارستان کے وزیر داخلہ "جوخورین" نے بم دھماکوں اور پکڑے جانے والے دھماکہ خیز مواد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا :"یہ ہماری اور روسی انٹیلی جنس ایجنسیوں میں ہمارے دوستوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم ان دھماکے کرنے والوں کو جو کہ حزب التحریر سے ہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں، ان میں سے ایک بھی سزا سے بچنا نہیں چاہیے"۔
حزب التحریر پر تشدد اور دہشت گردی کا الزام لگانا سفید جھوٹ ہے۔ حزب التحریر ایک سیاسی و فکری جماعت ہے جو اپنی جدوجہد میں کسی بھی قسم کی مادی طاقت کے استعمال کو مسترد کرتی ہے اور اس کو جائز نہیں سمجھتی، اور یہ الزام روسی حکمرانوں کی بد نیتی اور الزام تراشی کا کھلا ثبوت ہے ۔
30 دسمبر 2013 کو ریلوے اسٹیشن میں دھماکے کے اگلے دن "ولگا گراڈ" شہر میں ایک دھرنے کو طاقت کے ذریعے منتشر کیا گیا۔ اس وقت کلیسا کے پاس تقریبا 200 افراد جمع ہوئے جو اسی شہر کے رہنے والے تھے جنہوں نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ: "ایجنسیوں نے ان دھماکوں کے ذریعے کئی ملین کمالیے"۔ ہر دھماکے کے بعد مسلمانوں کو ہی مورد الزام ٹھرایا جاتا ہے۔ انٹرنیٹ پر جاری ہونے والی ویڈیوز سے یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ آج ایجنسیاں پھر نوے کی دہائی کے آخر میں استعمال کیے جانے والے اسلوب کو دہرا رہی ہیں جب انہی ایجنسیوں کی جانب سے کرائے جانے والے وحشیانہ دھماکوں سے روس لرز گیاتھا۔
روس کی حکومت دنیا کے کسی بھی ملک میں ریاست خلافت کے ظہور کے خوف سے لرزہ براندام ہے کیونکہ اسے خوف ہے کہ خلافت روس کے مسلمانوں کو متحرک کرے گی۔ یہی وجہ ہے کہ روس نے ہر قسم کے انسانی جذبات کو پس پشت ڈالتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف مظالم کو تیز کردیا ہے۔ 24 جنوری 2014 کو پیوٹن، سکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان اور وزراء نے شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جیسا کہ کر ملین میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔
آج کل جنیوا میں شام کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی کانفرنس ہورہی ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ یہ کانفرنس اس مسئلے کے فریقوں بشار الاسد اوراس کے مخالفین کو یکجا کرنے کے لیے روس کے تعاون سے مغربی کوشش ہے۔ مغرب اس بحران سے نکلنے کے لیے، جو کہ اسلام اور کفر کی جنگ بن چکی ہے، اپنی پالیسی کو نافذ کرنا چاہتا ہے۔ مغرب اور روس خلافت اسلامیہ کے قیام کے سے خوفزدہ ہیں۔ وہ اسلام کے علمبرداروں کو مارنے کے لیے ہر قسم کی قوت اور طاقت استعمال کر رہے ہیں تاکہ شام کو سیکولر ہی رکھا جاسکے۔
اتارتاس چینل نے 22 جنوری 2014 کو روسی وزیر خارجہ لاروف کا بیان نشر کیا جس میں اس نے کہا: "اگر کانفرنس میں شریک ممالک نے پہلے مرحلے میں ایسے شام کو بنانے کے بارے میں بات نہیں کی جو مختلف فرقوں اور جمہورت کا محافظ ہو تو میری رائے میں یہ خطرے کی گھنٹی ہے"۔
روس کی جانب سے اسلام کے خلاف طبل جنگ بجانے کی وجہ یہ ہے کہ روس شام میں خلافت کے قیام سے خوفزدہ ہے کیونکہ مسلمانوں کے سب سے بہترین نظام حکمرانی (خلافت) کے ساتھ اقتدار میں پہنچنا حق کی مخالفت کرنے والے ان بدعنوان لوگوں کو تاریخی سبق سیکھائے گا۔
یہ وہ مجرم اور بدعنوان لوگ ہیں جو ہمیشہ اسلام کے خلاف برسرپیکار رہتے ہیں، چاہے اس کے لیے انھیں اپنے بنائے ہوئے قوانین کو ہی کیوں نہ توڑنا پڑے۔ اسلام جو کہ حق ہے، اس کے سامنے یہ کمزور ہیں کیونکہ اسلام ہر سمجھدار اور عقلمند شخص چاہے وہ روسی ہو یا عربی، کے دل کے قریب ہے۔ یہ کائنات ایک خالق کی مخلوق ہے، وہی جس نے محمد ﷺ کو رحمت العالمین بنا کر اسلام یعنی قرآن، سنت نبوی اور وہ ماخذ جن کی طرف یہ دونوں رہنمائی کرتے ہیں، کے پیغام کے ساتھ مبعوث فرمایا۔
جو بھی اس دین کی دعوت دیتا ہے روس کے حکمران اس کو گرفتار کر لیتے ہیں، اس کو انتہا پسند اور دہشت گرد قرار دیتے ہیں، اس کو قید کرلیتے ہیں اور اس کو اور اس کے بچوں، بچیوں، گھروالوں اور رشتہ داروں کو اذیت دیتے ہیں۔
ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ وہ ہماری مدد کرے، اپنے دین کی دعوت میں ہماری مدد کرے، ہمارے اعمال کو خالص اپنی رضا کے لیے بنائے اور ان کو بہترین طریقے سے قبول فرما ئے۔ اے اللہ! اے رحمٰن! امت مسلمہ، جو بہترین امت ہے، جس کو لوگوں کی امامت کر نے کے لیے پیدا کیا گیا ہے، کوجلد سے جلد اپنی زبردست نصرت سے نواز دے۔
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَـبِّتْ أَقْدَامَكُمْ﴾
"اے ایمان والو! اگر تم نے اللہ کی مدد کی تو اللہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم کرے گا"(محمد:7)

27 ربیع الاول 1435ھ                                                                                                                                                                                                                              حزب التحریر
28/01/2014م                                                                                                                                                                                                                                            روس

 

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک