الجمعة، 04 ربيع الأول 1446| 2024/09/06
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

حزب التحریر ولایہ پاکستان پولیس سول لائینز لاہور پر حملے کی شدید مذمت کرتی ہے پاکستان سے امریکی و بھارتی موجودگی کا خاتمہ کرو جو قتل و غارت گری کی وجہ ہے

آج 17 فروری 2015 کو لاہورپولیس کے ہیڈکواٹر ، پولیس سول لائینز قلع گجر سنگھ کے مرکزی دروازے کے پاس بم دھماکہ کیا گیا۔کم ازکم آٹھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی غیر واضح لوگوں نے قبائلی مسلمانوں کی نمائندی کا دعویٰ کرتے ہوئے مسلمانوں کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ حزب التحریر اس گھناؤنے جرم کی مذمت کرتی ہے اور یہ بتانا چاہتی ہے کہ یہ بم دھماکہ اس دن ہوا ہے جب آج اوبامہ انتظامیہ کی جانب سے ایک بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس منعقد کی جارہی ہے جس میں پاکستان کے وزیر داخلہ بھی شریک ہیں۔ یقیناً اس بم دھماکے کا آج ہی ہونا محض اتفاق نہیں ہے بلکہ یہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے تاکہ پاکستان میں امریکہ کے خونی عزائم کو پورا کیا جاسکے۔

اوبامہ انتظامیہ کبھی بھی پاکستان میں امن و سلامتی کو قائم نہیں ہونے دے گی اور حکومت کی جانب امریکہ کی اندھی تقلید پاکستان اور اس کے عوام کے لئے مزید دکھ اور مصائب کا ذریعہ ہی بنے گی۔ حزب التحریر مسلمانوں کو یاد دہانی کراتی ہے کہ اس قسم کے شیطانی حملے اور قتل و غارت گری امریکی و بھارتی انٹیلی جنس کرواتے ہیں تا کہ خطے میں اپنے مفادات کو آگے بڑھا سکے۔ وہ لوگ جو معاملات سے باخبر ہیں اس بات کو جانتے ہیں کہ کئی سال قبل امریکی و بھارتی انٹیلی جنس کمزورقبائلی نیٹ ورکس میں داخل ہو گئی تھی اور ان میں موجود نا سمجھ اور ناآشنا لوگوں کو بھڑکاتے ہیں کہ وہ اپنی بندوقوں کا رخ افغانستان میں قابض صلیبیوں سے موڑ کر اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے خلاف کرلیں۔ اس کے علاوہ حزب التحریر حکومت کی پر زور مذمت کرتی ہے کہ جس نے غیر ملکیوں کو ہماری سرزمین پر اپنے پنجے جمانے اور اس قسم کے حملے کروانے کی آزادی فراہم کررکھی ہے۔ ایک طرف تو حکومت اس بات کا دعویٰ کرتی ہے کہ وہ امریکی و بھارتی ایجنٹوں سے لڑ رہی ہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے امریکہ و بھارت کو اپنے مزموم عزائم کی تکمیل کے لئے پاکستان میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کی مکمل آزادی فراہم کررکھی ہے۔

حزب التحریر ان قبائلی مسلمانوں سے مطالبہ کرتی ہےجو افغانستان میں قابض امریکی افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں کہ وہ اس قسم کے وحشیانہ حملوں کی بھر پور مذمت کریں۔ انہیں کسی صورت اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ ان کے وکیل بن کر وہ لوگ بات کریں جو اسلام کے متعلق کچھ نہیں جانتے بلکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کرتے ہوئے امریکی و بھارتی منصوبے کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ اور حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افراد کو پکارتی ہے کہ آپ ہی ہیں جو اس بات کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ معاملات کو اللہ سبحانہ و تعالٰی کے احکام کے مطابق صحیح کردیں۔ سانپ کے سر کو کچل دیں اور پاکستان کو امریکی و بھارتی وجود سے پاک کردیں۔ اور آپ جانتے ہیں کہ عملی طور پر یہ اسی وقت ہو سکے گا جب آپ پاکستان میں خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرہ فراہم کریں گے۔

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

امریکی راج کا خاتمہ کرو، خلافت کو قائم کرو معزز خواتین کی گرفتاری خلافت کے قیام کو روک تو نہیں سکتی لیکن ان حکمرانوں پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غضب کو دعوت ضرور دیگی

ایک ایسے وقت پر جب امریکہ کی ریپبلکن جماعت کے قائدین ، صدر اوبامہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اسلام کے خلاف جنگ قرار دینے کا مطالبہ کررہی ہے، راحیل-نواز حکومت واشنگٹن کی چاکری میں نئی پستیوں میں گرگئی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت، جس کا مقصد افغانستان میں امریکہ کے خلاف جہاد کو ختم کرنا اور پاکستان میں خلافت کے قیام کو روکنا ہے، 11 فروری کوحکومت نے جگرانوی خاندان کے مردوں کے ساتھ ساتھ ان کی خواتین کے خلاف گرفتاری کی چارج شیٹ جاری کردی۔ پھر 13 فروری کو نماز جمعہ سے قبل حکومت کے غنڈوں نے مظلوموں کی بد دعائیں لیں جن کی دعائیں اللہ سبحانہ و تعالٰی لازمی قبول فرماتے ہیں جب وہ جگرانوی خاندان کے گھر کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے اور ان کی ایک رشتہ دارخاتون کو اس وقت گرفتار کیا جب خاندان کے دیگر افراد و خواتین ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست جمع کروارہے تھے۔ یہ ماں اپنے چھوٹے سے معصوم بچے کے ساتھ اب جابروں کی کال کوٹھری میں ہے اورظلم کی انتہا یہ ہے کہ یہ بچہ معذور بھی ہے۔ حزب التحریر اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ یہ انتہائی گھٹیہ قدم وزیر داخلہ کے دورہ امریکہ کے اعلان کے فوراً بعداٹھایا گیا ہے تا کہ دنیا کی صفِ اول کی صلیبی قوم کی خدمت میں نذرانہ پیش کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ حزب التحریر اس بات کی بھی نشان دہی کرتی ہے کہ جس وقت گلبرگ میں جگرانوی خاندان کے گھر کے تقدس کو پامال کیا جارہا تھا ، گلبرگ میں ہی موجود امریکی پرائیوٹ تنظیم ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے اڈوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا۔


اے پاکستان کے مسلمانو! اے امت مسلمہ کے بھائیو، بہنو، بیٹو اور بیٹیو! جگرانوی خاندان ایک معزز مسلم خاندان ہے۔ نسل در نسل یہ خاندان حکمت کے پیشے سے وابستہ ہے اور بیماروں اور غریبوں کوعلاج کی فکر سے نجات دلاتا آرہا ہے۔ ان کے بڑے گھر میں کئی خاندان رہتے ہیں جو اسلام پر سختی سے عمل اور خواتین کی عزت و عفت کی حفاظت کرتے ہیں۔ پاکستان میں رہنے والے کسی بھی خاندان میں مردوں کا اسلام کے لئے جدوجہد کرنا کوئی انہونی بات نہیں ہے۔ اسی طرح اس خاندان میں بھی کچھ حزب التحریر کے اراکین ہیں جو افواج سے خلافت کے قیام کے لئے نصرۃاور غیر ملکی قابضین کے خلاف حرکت میں آنے کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ کچھ افراد دیگر دینی سرگرمیوں سے وابستہ ہیں ۔
لیکن حکومت کی نگاہ میں اللہ سبحانہ و تعالٰی اور اس کے رسولﷺ کی جانب سے عائد کیے گئے فرائض کی ادائیگی جرم ہے۔ تواتر سے حزب التحریر کے اراکین کو گرفتار کیا جاتا ہے یہاں تک کے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے اور ان میں جگرانوی خاندان کا متقی بیٹا سعد جگرانوی بھی شامل ہے جو پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیرمین ہیں۔ ماضی میں بھی کئی بار حکومت کے غنڈے ان کےگھر کے باہر گھومتے پھرتے اور داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے ہیں لیکن گھر کے لوگوں نے ان کی اس کوشش کو ناکام بنایا جن میں ان کی بہادر اور صابر خواتین اور معزز ہمسائے بھی شامل ہیں۔ لہٰذا انتقام کے طور پر حکومت نے مسلم خاندان کی روایات کو پامال کیا اور خواتین کی توہین کی اور ایمان والوں کی بد دعائیں لیں۔


اے پاکستان کے مسلمانو! اے محمد بن قاسم، ٹیپو سلطان اور غازی علم الدین کی قوم! حکومت نے امریکہ کی اطاعت میں اس چیز سے اپنی نگاہ پھیر لی ہے جسے ہم اللہ کی اطاعت اور رضامندی کے حصول کے لئے انتہائی اہم تصور کرتے ہیں۔ اب وہ اچھے مسلمان خاندانوں کو خوفزدہ کرنا چاہتی ہے تا کہ وہ اسلام کے نفاذکی جدوجہد سے دستبردار ہو جائیں۔ یہ حکومت برطانوی راج کی پیروی کررہی ہے جس نے مسلمانوں کو اپنے سامنے جھکانے کے لئے بھر پور طاقت کا استعمال کیا لیکن مسلمانوں نے اپنے ایمان کی طاقت سے اسے اس خطے سے نکال باہر کیا۔ یہ حکومت امریکی راج کی پیروی کرتی ہے جبکہ جانتی ہے کہ امریکہ اسلام سے نفرت کرتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِنْ دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ ۚ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ ۖ إِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُونَ

"اے ایمان والو! ایمان والوں کے سوا کسی اور کو اپنا دوست مت بناؤ، دوسرے لوگ تمہاری تباہی میں کوئی کمی نہیں چھوڑتے، وہ چاہتے ہیں کہ تم مشکلات میں مبتلا ہو۔ نفرت ان کے چہروں سے واضح ہے اور جو کچھ ان کے سینوں میں پوشیدہ ہے وہ اس سے بھی زیادہ شدید ہے۔ ہم نے عقل والوں کے لئے اپنی آیات بیان کردیں"(آل عمران:118)۔

حکومت کفار کی خوشنودی کے حصول کی کوشش کررہی ہے جبکہ وہ کبھی بھی خوش نہیں ہوں گے جب تک مسلمان اسلام سے دستبردار نہ ہو جائیں۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،

وَلَنْ تَرْضَىٰ عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ

"یہود و نصاریٰ آپ سے کبھی راضی نہ ہوں گے جب تک کہ آپ ان کے دین کی پیروی نہ کریں" (البقرۃ:120)۔


اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!
ہم آپ کو اسلام کے حوالے سے آپ کی ذمہ داری کی یاد دہانی کروانا چاہتےہیں۔ یہ وہ ذمہ داری ہے جو اللہ سبحانہ و تعالٰی اور رسول اللہ ﷺ کی دعوت کے لئے حرکت میں آنا ہے۔ یہ ذمہ داری وہ ہے جس کے تحت مسلم خواتین کی عزت و عصمت کا تحفظ کیا جاتا ہے اور ایمان والوں کی دعائیں لی جاتی ہیں۔حزب التحریر آپ سے مطالبہ کرتی ہے کہ خلافت کے قیام اور اس امریکی غلام حکومت کے خاتمے کے لئے نصرۃ فراہم کریں تا کہ آپ کو امریکہ و بھارت جیسے کھلے دشمنوں کے خلاف حرکت میں لایا جائے اور آپ اللہ کی خوشنودی کے لئے جہاد کریں اور شہید یا غازی کا رتبہ حاصل کریں۔

 

پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

حزب التحریر فلسطین نے ڈاکٹر مصعب ابو عرقوب کی گرفتاری پراپنا پہلا احتجاج کیا

حزب التحریر نے ارضِ مقدس فلسطین میں جنوب مغربی ہیبرون ( الخلیل) میں دورا کی عدالت کے سامنے اہم احتجاجی مظاہر ہ کیا۔ یہ احتجاجی مظاہرہ حزب التحریر کے میڈیا آفس کے رکن ڈاکٹر مصعب ابو عرقوب کی گرفتاری کے خلاف کیا گیا۔ ڈاکٹر مصعب کو جمعہ کے دن 7 فروری 2015فلسطینی اتھارٹی کی انٹیلی جنس ایجنسیز نے گرفتار کیا تھا۔
انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ان کی گرفتاری کے دوران اور اس کے بعد بھی دھوکہ دہی ، جھوٹ اور اتھارٹی کے قوانین کی مخالفت جیسے حربے استعمال کئےاورڈاکٹر ابوعرقوب کو ان کے گھر سےکسی عدالتی وارنٹ کے بغیراس بہانے گرفتار کرکے لے گئیں کہ ڈائریکٹر انٹیلی جنس سے صرف آدھا گھنٹہ کی ملاقات کرکے انہیں واپس بھیج دیا جائے گا۔ اس کے بعد ان کے اہل خانہ کو ان کے بارے میں غلط معلومات فراہم کیں اور بجائے اس کے کہ ان کو آج اتوار کے دن فلسطین اتھارٹی لاء کے مطابق علی الصبح عدالت میں پیش کرتے ،ان کو بغیر کسی ٹرائل کے اریحا جیل منتقل کردیا جس سے قطعی طور پر یہ ثابت ہوتا ہے کہ فلسطینی سیکورٹی ادارے اہل ِفلسطین کے خلاف غنڈہ گردی کے مرتکب ہورہے ہیں اور ان پر ڈرانے دھمکانے اور دہشت گردی کاقانون نافذکررہے ہیں کیونکہ یہی ان کے آقاؤں امریکیوں اور یہودی قابض قوت کی خواہش ہے۔
حزب التحریر زباں بندی کے اس پالیسی کو مسترد کرتی ہے جس کو اتھارٹی آزماتی رہتی ہےاور بشمول حزب التحریر کے شباب کےتمام اہل فلسطین کی سیاسی گرفتاریوں کی مذمت کرتی ہےاور اتھارٹی کی بداعمالیوں کے انکار میں اپنا سیاسی حق استعمال کرے گی جو مسجد اقصیٰ اور فلسطینیوں پر جارحیت کے بالمقابل اختیار کی جاتی ہیں جبکہ اس کے سیکورٹی ادارے اہلِ فلسطین کو خوفزدہ کرتے ہیں ۔

 

مقدس فلسطین میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

 

جمہوریت ایک انتہائی مہلک بیماری ہے اس کا علاج کئے بغیر"مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات " کے ذریعے ملک کا کوئی روشن مستقبل ممکن نہیں

حزب التحریر ولایہ بنگلا دیش نے ڈھاکہ شہر میں نمازِ جمعہ کے بعد مرکزی مساجد کے باہر عوامی بیانات منعقد کیے۔ یہ بیانات سیاسی افراتفری کے متعلق دیے گئے جس نے بنگلا دیش کو موت کی ایک خوفناک وادی میں تبدیل کردیا ہےاور جس کا سبب عوامی پارٹی اور بنگلا دیش نیشنل پارٹی کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی اور ان کی تباہ کن پالیساں ہیں ۔ مقررین نے کہا کہ سیاسی میدان ہو یا میڈیا پر مباحث کے پروگرام، سیمینارز ہوں یا گول میز کانفرنسیں ہر جگہ "مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات" کی اصطلاح عام ہےکہ اس طریقے سےسیاسی افراتفری کو حل کیا جاسکتا ہے۔ درحقیقت ان جیسی تمام تجاویزاس مسئلے کی ظاہری علامات کاعلاج ہے جبکہ اس مسئلے کی جڑ کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔سچ یہ ہے کہ بنگلادیش جمہوریت کے طاعون میں مبتلا ہے، اور یہ ایسی بیماری ہے کہ جس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ اگر اس مرض کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا تو "مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات" کے ذریعے کسی روشن مستقبل کی امید نہیں کی جاسکتی ۔


جمہوریت نے کبھی بھی اچھے حکمران اور امن نہیں دیا ہے کیونکہ یہ نظام اللہ تعالیٰ کی شریعت کے بجائے مٹھی بھرمنتخب سیاسی اشرافیہ کو مطلق قانونی بنانے کا اختیار دیتا ہے۔ اسی لئے باہمی مقابلے میں جمہوری سیاسی پارٹیوں کا ہدف اقتدار کا حصول اور اس کی حفاظت ہوتاہے ،خواہ کسی بھی قیمت پر ہی کیوں نہ ہوجبکہ عام لوگ اس سیاسی فریب کاری وعیاری کی بھینٹ چڑھتے رہتے ہیں۔


یہ صورتحال اسلامی خلافت کے بالکل برعکس ہے جہاں حکمرانی کی بنیاد قرآن و سنت ہوتی ہے اور جہاں ذاتی مفاد کے حصول کے لئے سیاست کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہوتی۔ خلیفہ ،سیاسی پارٹیاں ، اور سیاستدان اکٹھے کام کرتے ہیں ،آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئےاپنی تمام تر جد وجہد کو بروئے کار لاتے ہیں، نہ کہ ان کی زندگیوں کو اجیرن بنانے کے لئے۔

مقررین نے لوگوں کو عوت دی کہ وہ مادی طاقت کی حامل فوج کے مخلص افسران سے یہ مطالبہ کرنے کے لئے اپنی آواز بلند کریں کہ وہ خلافت علیٰ منہاج النبوۃکے قیام کے لئےحزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ مقررنین نے عوام کو حزب التحریر کے ساتھ تعاون کرنے اور اس کے ساتھ مل کر مخلص فوجی افسران سے رابطہ کریں کہ وہ جابر حسینہ اور موجودہ حکومتی نظام اور ہٹانے اور خلافت کے قیام کے لئے ان کی تنظیم کریں۔


ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریرکامیڈیا آفس
https://www.facebook.com/PeoplesDemandBD2

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک