الثلاثاء، 22 صَفر 1446| 2024/08/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

حزب التحریر پاکستان نے نیٹو سپلائی لائن کھولنے کے خلاف احتجاجی مہم شروع کر دی جنرل کیانی امریکہ کی صلیبی جنگ کو جاری رکھنے کے لیے پاکستان کو امریکی سپلائی کا ایندھن بنا رہا ہے

سلالہ میں چوبیس مسلمان سپاہیوں کی شہادت پر بند ہونے والی نیٹو سپلائی لائن کو امریکہ کھلوانے میں کامیاب ہو گیا۔ اس مقصد کو پانے کے لیے امریکہ نے افواج پاکستان میں رائے عامہ کو ہموار کرنے کی بھر پور کوشش کی لیکن بری طرح سے ناکام رہا بل آخر مریکہ کو سپلائی لائن کھلوانے اور اپنے ایجنٹوں کو شرمندگی سے بچانے کے لیے براہ راست مداخلت کرنی پڑی۔ امریکہ نے اپنے ایجنٹ جنرل کیانی اور سیاسی اور فوجی قیادت میں موجود غداروں کے چھوٹے سے ٹولے کو اپنے احکامات پر عمل درآمد کروانے کے لیے ایک انتہائی فضول اور بے مقصد "سوری" کا بیان جاری کیا۔ امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن کی نام نہاد "معذرت" افواج پاکستان کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اس بیان میں بزدل امریکی فوجیوں کو سلالہ کے واقع کا واحد ذمہ دار تسلیم نہیں کیا گیا۔ یہ وہ بزدل امریکی فوجی ہیں جو میدان جنگ میں اس حد تک خوفزدہ ہوتے ہیں کہ اگر ایک پتہ بھی ہوا سے اڑے تو یہ اس پر گولیوں کی بارش کر دیتے ہیں۔ تو درحقیقت ہیلری کلنٹن سلالہ واقع پر سات ماہ بعد بھی امریکی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹی اور کہاں کہ یقیناً غلطی تو ہوئی لیکن امریکہ سے نہیں بلکہ پاکستان کے انتہائی تربیت یافتہ مسلم افسروں اور سپاہیوں سے جن کے بہادری کی مثال دی جاتی ہے۔ جہاں تک اس دعوے کا تعلق ہے کہ کسی بھی قسم کے اسلحے کو سپلائی لائن کے ذریعے نہیں جانے دیا جائے گاتو یہ پورے ملک کے عوام کی فہم و دانش پر تھپڑ کے مترادف ہے کیونکہ کئی سال سے لوگ یہ جانتے ہیں کہ امریکی مہر بند (سیلڈ) کنٹینرز لاہور ائرپورٹ پراس حکم کے ساتھ آتے ہیں کہ کوئی پاکستانی ان کو ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا چہ جائیکہ کہ کوئی انھیں جانچنے کے لیے کھولنے کی جرات بھی کرے۔ غداروں کی مہربانی سے ایسے ہی کنٹینروں میں امریکہ کی غیر سرکاری فوجی اداروں (بلیک واٹر) کے لیے ساز و سامان پاکستان آتا ہے۔ ان نجی امریکی فوجی اداروں نے پورے ملک کے رہائشی علاقوں جیسے گلبرگ لاہور اور کینٹ (فوجی چھاونیوں) میں قلع نما گھروں میں اپنے اڈے قائم کیے ہوئے ہیں اور اب یہ مزید ایسے گھر کینٹ کے علاقوں میں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہی امریکی دہشت گردوں کی فوج ہے جو ریمنڈ ڈیوس کی شکل میں افواج پاکستان پر حملوں کی نگرانی کرتی ہے اور اس کا ملبہ قبائلی علاقوں کے مسلمانوں پر ڈال دیتی ہے۔ اس خون خرابے کا مقصد افواج پاکستان پر قبائلی علاقوں میں فتنے کی جنگ کو بڑھانے کے لیے دباو ڈالنا ہوتا ہے۔ ایک بار پھر کیانی اور اس کے ساتھیوں نے کفار کو مسلمانوں پر برتری دلوا دی ہے جبکہ اللہ سبحان وتعالی فرماتے ہیں:

إِنْ يَثْقَفُوكُمْ يَكُونُوا لَكُمْ أَعْدَاءً وَيَبْسُطُوا إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَأَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوءِ وَوَدُّوا لَوْ تَكْفُرُونَ

ان کا رویہ تو یہ ہے کہ اگر تم پر قابو پا جائیں تو تمھارے ساتھ دشمنی کریں اور ہاتھ اور زبان سے تمھیں تکلیف پہنچائیں۔ وہ تو یہ چاہتے ہیں کہ تم کسی طرح کافر ہو جاو (الممتحنہ۔2)

تو ہم پوچھتے ہیں کہ کس طرح غاصبوں کا یہ چھوٹا گروہ امت کی طاقت کو کفار کی منفعت کے لیے استعمال کر رہا ہے جبکہ یہ لوگ تو ایک بڑے افسر کی وفاداری تو کیا ایک چھوٹے سے سپاہی کی وفاداری کے حقدار بھی نہیں ہیں۔ کب تک افواج پاکستان کے مخلص افسران اس طرح کی بدترین غداری کو برداشت کرتے رہیں گے جبکہ ان کے پاس یہ صلاحیت موجود ہے کہ اگر وہ حزب التحریر کو نصرة دیں تو چندگھنٹوں میں اس غداری کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔ یقینا ان غداروں کے اس امت اور دین اسلام کے خلاف جرائم اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ خلافت کے فوری قیام کا مطالبہ کیا جائے۔

میڈیا آفس حزب التحریر پاکستان

سپلائی لائن کھولنا اور قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کرنا شرعاً حرام ہے؛ یہ اسلام اور امت مسلمہ کے ساتھ بدترین غداری ہے!

نیٹو سپلائی لائن کی بحالی اور شمالی وزیرستان میں نئے فوجی آپریشن کی تیاری حکمرانوں کے جرائم میں ایک اور جرم کا اضافہ کر دے گی۔ لیکن اس بندش کے دوران بھی ان غیرت سے عاری حکمرانوں نے امریکہ کو فضائی راستے سے ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھی۔ حالیہ چند دنوں میں افغانستان میں امریکی فوج کے سربراہ جنرل جان ایلن کی دو بار پاکستان آمد اور جنرل کیانی اور جنرل جان ایلن کا سرحد کی دونوں جانب دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنے کے لیے مشترکہ کوشش کرنے کے عزم کا اظہار درحقیقت قبائلی علاقوں اور شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن اور نیٹو سپلائی لائن کھولنے کی تیاری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پچھلے چند دنوں میں افواج پاکستان پر قبائلی علاقوں میں حملوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور انھیں وحشیانہ طریقے سے قتل کیا جا رہا ہے جیسے سوات آپریشن سے قبل کیا گیا تھا تاکہ افواج پاکستان اور عوام میں قبائلی علاقوں میں جاری امریکی فتنے کی جنگ کو مزید علاقوں تک پھیلانے کے لیے رائے عامہ کو پیدا کیا جائے۔

کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو سلالہ اور نہ ہی دیر میں بہنے والے فوجیوں کے خون کی حرمت کا پاس ہے۔ ضرورت قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کی نہیں ہے بلکہ ضرورت ملک میں موجود امریکی ایجنسیوں اور بلیک واٹر کے نیٹ ورک کے خلاف ایک بھر پور فوجی آپریشن ،امریکی اڈوں اور سفارت خانوں کو بند کرنے، امریکی سفارت کاروں اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر کرنے اورقبائلی علاقوں میں جاری امریکی فتنے کی جنگ کو ختم کرنے کی ہے۔ یہی امریکی ایجنسیاں اور بلیک واٹر ملک بھر میں افواج پاکستان کی جاسوسی کرتی ہیں، ان پر حملے کرواتی ہیں اور پھر ان حملوں کا ذمہ دار قبائلیوں کو قرار دیا جاتا ہے۔ ان کے ٹھکانے لاہور کے گلبرگ جیسے رہائشی علاقوں تک میں موجود ہیں۔ سپلائی لائن کھولنا اور قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کرنا دونوں ہی حرام ہیں۔ اللہ سبحان و تعالی فرماتے ہیں

إِنَّمَا يَنْهَاكُمُ ٱللَّهُ عَنِ ٱلَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِى ٱلدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُواْ عَلَىٰ إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُوْلَـٰئِكَ هُمُ ٱلظَّالِمُونَ

(جن لوگوں نے دین کی وجہ سے تمھارے ساتھ قتال کیا اور تمھیں تمھارے گھروں سے نکال دیا اور تمھارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی ،اللہ ان لوگوں سے دوستی کرنے سے منع کرتا ہے ۔جو ان سے دوستی کرتے ہیں وہی ظالم ہیں(الممتحنہ۔9) ۔

کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ فوج میں موجود افسر فیصلہ کریں کہ انہوں نے راشد منہاس کے نقش قدم پر چل کر اپنے سینئیر کی غداری کے خلاف کھڑا ہونا ہے یا جنرل نیازی کی طرح یحییٰ خان کے اشاروں پر چلتے ہوئے ملک توڑ دینا ہے؟ کیا عوام کی طرح آپ نہیں دیکھ رہے کہ کس طرح امریکہ نے پہلے مشرف کے ذریعے ملک تباہ کیا اور اب وہ کیانی اور اس کے چند حواریوں کے ذریعے بچا کھچا ملک ادھیڑ رہا ہے۔ اے مخلص افسرو! اٹھو، خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کرو، اس سے پہلے کہ فوج اور سیاستدانوں میں موجود امریکی غدار ملک کو مکمل طور پر بیچ دیں اور پھر تمہارے ہاتھ بچانے کے لئے کچھ نہ بچے۔

شہزادشیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

پاک فوج کے جوانوں کے قاتل جنرل جان ایلن کے دورہ پاکستان کے خلاف حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے سانحہ سلالہ میں ملوث پاک فوج کے جوانوں کے قاتل امریکی جنرل جان ایلن کے دورہ پاکستان کے خلاف ملک گیر مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "سلالہ کے قاتل کی خوشامد ۔ غداری کی علامت" اور "غدار حکمرانوں ۔ امریکہ کے لیے پاک فوج قربان" تحریر تھا۔ مظاہرین سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے اس شرمناک عمل کی شدید مذمت کر رہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک طرف سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار امت کویہ کہہ کر دھوکا دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان امریکی جنرلوں کو نہ صرف ملک میں خوش آمدید کہتے ہیں بلکہ ان کے ساتھ ملاقات کو اپنے لیے باعث عزت سمجھتے ہیں جن کے ہاتھ سلالہ کے 24 شہید جوانوں اور ڈرون حملوں میں شہید ہونے والے ہزاروں شہریوں کے خون سے رنگے ہوئیں ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ جنرل جان ایلن کے دورہ سے قبل پچھلے چند دنوں میں افواج پاکستان پر قبائلی علاقوں میں حملوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور انھیں وحشیانہ طریقے سے قتل کیا جا رہا ہے جیسے سوات آپریشن سے قبل کیا گیا تھاتاکہ افواج پاکستان اور عوام میں قبائلی علاقوں میں جاری امریکی فتنے کی جنگ کو مزید علاقوں تک پھیلانے کے لیے رائے عامہ کو پیدا کیا جائے۔

مظاہرین نے یہ بھی کہا کہ آمر اور جمہوری دونوں طرح کے حکمران عوام کی جان و مال، عزت و آبرو، ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ میں ناکام ثابت ہوئے ہیں اور صرف خلافت ہی امت اور اس کے مفادات کے تحفظ کر سکتی ہے۔

مظاہرین نے افواج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ امریکی حملوں کا منہ توڑ جواب دیں، امریکی اڈوں اور سفارت خانوں کو بند کریں، امریکی سفارت کاروں اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر کریں، قبائلی علاقوں میں جاری امریکی فتنے کی جنگ کا خاتمہ کریں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو مدد و نصرة فراہم کریں۔ آخر میں مظاہرین "غداروں کو ہٹاو ۔ خلافت کو لاو"، "ایمبیسی اڈے بند کرو ۔ امریکی راج ختم کرو" کے نعرے لگاتے ہوئے پرامن طریقے سے منتشر ہو گئے۔

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

وزیر اعظم کے ساتھ ساتھ یہ نظام بھی نااہل ہے جمہوریت کے دن ختم ہو نے کو ہیں، اب وقت خلافت کا ہے

بدعنوانی کے مقدمات میں اپنی آئینی ذمہ داریوں کو ادا نہ کرنے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو 19 جون 2012 کو نااہل قرار دے دیا۔ دوسرے حکمرانوں کی طرح یوسف رضا گیلانی نے بھی سینکڑوں کفریہ سرمایہ دارانہ قوانین نافذ کیے جن کے ذریعے مسلمانوں کی دولت، ان کی بنیادی ضروریات، جان کے تحفظ اور ان کے دین کو پامال کیا۔ گیلانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود دوسرے غداروں نے ان سینکڑوں اسلامی قوانین کو نافذ نہیں کیا جن کے ذریعے نہ صرف اس امت کی کھوئی ہوئی عظمت رفتہ کو بحال کیا جا سکتا تھا بلکہ جس طرح ریاست خلافت کے سائے تلے ہزار سال تک یہ امت انسانیت کے رہنمائی کرتی رہی، اس رتبے کو بھی دوبارہ حاصل کیا جا سکتا تھا۔ اگر سپریم کورٹ اسلام کے پیمانے کو استعمال کرے تو کیانی اور زرداری سمیت ایک بھی حکمران اپنے منصب پر فائز نہیں رہ سکتا۔ اس کفریہ جمہوری نظام میں حکمران کی تبدیلی سے معاملات کو درست نہیں کیا جا سکتا چاہے انتہائی نیک و پارسا شخص ہی حکمران بنا دیا جائے۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ اگر ایک انتہائی نیک مسلمان ساٹھ سال تک بھی کلیسا یا مندر میں عبادت کی امامت کرے پھر بھی اس کی عبادت کو نماز نہیں کہا جا سکتا۔

جمہوریت پاکستان میں بستر مرگ پر پڑی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اور اس سے منسلک ڈراموں پر اپنی توجہ مرکوز کرنے سے اس ملک اور امت کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ یہی وجہ ہے کہ عوام اس نظام سے لاتعلق ہو چکے ہیں اور انھیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ کون جاتا ہے اور کون آتا ہے۔

پوری مسلم دنیا میں اب خلافت کا وقت ہے۔ تیونس سے لے کر انڈونیشیا اور شام سے لے کر بنگلادیش تک امت خلافت کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اب وقت آچکا ہے کہ افواج پاکستان کے مخلص افسران خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کرنے کے سنجیدہ کام میں مصروف ہو جائیں تاکہ امت کے اس مطالبہ کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔

 

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک