الثلاثاء، 22 صَفر 1446| 2024/08/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

یوم ِسقوطِ خلافت: حزب التحریر کی ملک گیر مہم اور عوامی اجتماعات سے خطاب

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے رجب کے مہینے میں ملک بھر میں ایک زبردست مہم چلائی۔ یہ وہ مہینہ ہے جب خلافت کا خاتمہ کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں بڑی تعداد میں جنرل کیانی کے نام کھلا خط تقسیم کیا گیا جو کہ پاکستان میں امریکی مفادات کا محافظ ہے۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں عوامی مقامات پر امت سے خطاب کیا گیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے چند غدار ساتھیوں کی امت مسلمہ کے خلاف امریکی جنگ میں امت کے ساتھ غداری پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں امریکہ کے سب سے بڑے سفارت خانے کی تعمیر کی اجازت دینا، کھلے عام امریکی سفارت کاروں کا جعلی نمبر پلیٹوں والی گاڑیوں میں اسلحے سمیت پورے ملک میں دندناتے پھرنا اور گرفتاری کے باوجود انھیں بغیر مقدمہ قائم کیے چھوڑ دینا، ان سفارت کاروں کو ملک کے ہر ادارے کے ملازمین، سیاسی و مذہبی قائدین سے ملاقاتوں کی اجازت دینا تا کہ وہ ان میں اپنے لیے ایجنٹ پیدا کر سکیں، ہزاروں کی تعداد میں امریکی سی۔آئی۔اے اور بلیک واٹر کے ایجنٹوں کو ویزے جاری کرنا تاکہ وہ ملک بھر میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کے ذریعے فتنے کی آگ کو بھڑکا سکیں، ملک سے کفریہ سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اور خلافت کے قیام کی پرامن جدوجہد کرنے والے حزب التحریر کے قائدین اور ممبران کو اغوا کرنا، انھیں شدید تشدد کا نشانہ بنانا اور انھیں قتل کی دھمکیاں دینا، یہ سب کچھ کیانی اور اس کے غدار ساتھی اپنے آقا امریکہ کے حکم پر پاکستان کو کمزور کرنے اور اسے بھارت کی ذیلی ریاست بنانے اوراسلام کے نفاذ یعنی خلافت کے قیام کو روکنے کے لیے کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا حد تو یہ ہے کہ ایبٹ آباد و سلالہ واقعات، ڈرون حملوں میں ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کی شہادت اور دنیا بھر میں پاکستان کو ذلیل و رسوا کرنے کی امریکی مہم کے باوجود کیانی اور اس کا چھوٹا سا ٹولہ فتنے کی اس امریکی جنگ سے باہر نکلنے کے لیے تیار نہیں بلکہ نیٹو سپلائی لائن کھولنے کے لیے انتہائی بے قرار ہیں۔ مقررین نے امت سے کہا کہ جس طرح شام کے مسلمان جمہوریت، آمریت اور سرمایہ دارانہ نظام اور اس کی داعی جماعتوں کو مسترد کر کے "الشعب یرید الخلافة الجدید" یعنی "لوگ ایک نئی خلافت چاہتے ہیں" کے نعرے لگاتے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں اسی طرح پاکستان کے مسلمان بھی اس منزل کو حاصل کرنے کے لیے حزب التحریر کی پرامن سیاسی جدوجہد کا حصہ بن جائیں۔ انھوں نے کیانی اور اس کے ٹولے کو خبردار کیا کہ ان کے مظالم نہ تو حزب التحریر کو روک سکتے ہیں اور اگر پوری دنیا کی مدد بھی آجائے تو بھی خلافت کا قیام رک نہیں سکتا۔ ان اجتماعات میں بہت جلد آنے والی ریاستِ خلافت کے جھنڈے بڑی تعداد میں عوام میں تقسیم کیے گئے۔ اس کے علاوہ اس مہم کے دوران چار قراردادیں بھی منظور کی گئی جو درج ذیل ہیں:

قرارداد نمبر 1: مغربی کافر استعمار کی سیاسی مداخلت کی ہر صورت کو مسترد کیا جائے۔

اسلام کسی بھی ایسے معاہدے کی ممانعت کرتا ہے جس کے تحت غیر مسلموں کو مسلمانوں کے امور پر بالادستی حاصل ہو۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا ہے:

وَلَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلا

اور اللہ کسی صورت کفار کو ایمان والوں پرکوئی اختیار نہیں دیتا۔ (النسائ۔141)

لہذا پاکستان کے مسلمان نہ صرف امریکی سفارت خانے کی توسیع کو مسترد کرتے ہیں بلکہ وہ اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام دشمن استعماری ممالک کے سفارت خانوں کو بند کیا جائے اور ان کے سفارت کاروں کو ملک بدر کیا جائے۔

قرارداد نمبر2: پاکستان کے مسلمان دشمن مغربی افواج کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس معاونت کو مسترد کرتے ہیں۔

اسلام، دشمن امریکی افواج کے ساتھ کسی بھی قسم کے اتحاد کی ممانعت کرتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں:

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُمْ مِنْ الْحَقِّ

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! میرے اور اپنے دشمنوں کو اپنا دوست نہ بناو۔ تم تو دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو اور وہ اس حق کے ساتھ جو تمھارے پاس آچکا ہے کفر کرتے ہیں۔ (الممتحنة۔١)

اس لیے پاکستان کے مسلمان یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان سے امریکی فوجیوں اور جاسوسوں کو ملک بدر کیا جائے۔

قرارداد نمبر3: خلافت کے قیام کی جدوجہد کی حمائت کی جائے۔

پاکستان کے مسلمان عرب ممالک میں شروع ہونے والے انقلاب سے متاثر ہیں اور پاکستان میں بھی اس طرح کے انقلاب کی بات چیت عام ہے۔ اسلام نے مسلمانوں پراس امر کو فرض قرار دیا ہے کہ وہ ایک خلیفہ کی بیعت کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے اس بات کی اہمیت کو واضع کرنے کے لیے فرمایا:

مَنْ مَاتَ وَلَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً

جوکوئی اس حال میں مرا کہ اس کی گردن میں (خلیفہ کی) بیعت (کا طوق) نہ ہو تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔ (مسلم)

اسی لیے پاکستان کے مسلمان دنیا بھر میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کی جدوجہد کی بھر پور حمائت کرتے ہیں۔

قراردادنمبر 4: افواجِ پاکستان سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے مدد و نصرت فراہم کریں۔

مسلم افواج اس انعام کو یاد کریں جس کا اعلان رسول اللہ ﷺ نے دین کے قیام کے لیے مدد و نصرة فراہم کرنے والوں کے لیے کیا تھا۔ انصار نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا تھا:

فَمَا لَنَا بِذَلِكَ يَا رَسُولَ اللّهِ إنْ نَحْنُ وَفّيْنَا (بِذَلِكَ) قَالَ الْجَنّةُ. قَالُوا: اُبْسُطْ يَدَك. فَبَسَطَ يَدَهُ فَبَايَعُوه

"یا رسول اللہ ﷺ اگر ہم اپنے عہد کو پورا کریں تو ہمارے لیے کیا انعام ہے؟"۔ نبی ﷺ نے فرمایا "جنت"۔ انصار نے کہا "اپنا ہاتھ بڑھائیں" اور نبی ﷺ نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور انھوں نے بیعت دی۔

اس لیے پاکستان کے مسلمان افواجِ پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حزب التحریر کو نصرة دیں تا کہ خلافت کا فوری قیام ہو جس کے ذریعے پوری دنیا کے مسلمانوں کو ایک ریاست کے تحت متحد کیا جائے اور پوری انسانیت کو ایک نئی قیادت فراہم کی جائے۔

 

شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

 

تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں! ویلیم ہیگ کو دوست رکھنے والوں کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں

12 جون 2012 کو برطانوی وزیر خارجہ ویلیم ہیگ نے اسلام آباد پہنچ کر اعلان کیا کہ "برطانیہ اعتماد اور فخر کے ساتھ یہ کہتا ہے کہ وہ پاکستان کا دوست ہے"۔پاکستان پہنچتے ہی ہیگ نے شام کے مسلمانوں کے خلاف بات کرنے کے موقع کو ضائع نہیں کیا جو خلافت کے قیام کے لیے زبردست قربانیاں دے رہے ہیں جب اس نے شام میں مغربی مداخلت کے معاملہ کو اٹھایا۔ ہیگ کس دوستی کی بات کر رہا ہے؟ پاکستان کے مسلمان صدیوں سے جاری برطانیہ کی مسلم امت کے خلاف دشمنی کو اچھی طرح جانتے ہیں۔

انگریز صدیوں سے اپنے ہی ہمسائیوں سکاٹ، آئرش اور ویلش کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، انگریز حکمرانوں نے دنیا کے معاشی مرکز، مسلم ہندستان پر اپنی لالچی نظریں جمائی اور مسلمانوں میں موجود غداروں کی مدد سے مسلم ہندوستان پر دو سو سال تک حکومت کی۔ پھر انگریز حکمرانوں نے عرب اور ترکوں میں غدار پیدا کیے تاکہ ان کی ریاست، خلافت کو تباہ کیا جا سکے یہاں تک کے اسی رجب کے مہینے سن 1342 ہجری بمطابق مارچ 1924 میں اس کا خاتمہ کر دیا۔ اس کے بعد فرانس کے ساتھ مل کر 1916 میں سکائیز پیکوٹ معاہدے کے ذریعے ان مسلمانوں کے درمیان جھوٹی سرحدیں قائم کر دیں جن کا رب ایک، رسول ﷺ ایک، قرآن ایک اور زمین بھی ایک تھی۔ دو سو سال تک ہندوستان کے مسلمانوں سے جنگ کرنے کے بعد لندن نے پورے ہندوستان پر مسلمانوں کے حق کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا کہ مسلمانوں کو ہندوستان کے اس حصے، پاکستان پر اختیار دیا جائے جو سب سے زیادہ غریب اور کمزور تھا۔ لیکن جب تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان ایک مضبوط ریاست کی شکل میں سامنے آیا تو انگریز نے اپنے اتحادی ہندو بنیے کو 1971 میں پاکستان کو توڑنے کے لیے استعمال کیا۔ انگریز نے صرف پاکستان توڑنے میں ہی کردار ادا نہیں کیا بلکہ آج کے دن تک مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو یہ حق دینے سے انکار کر رہا ہے کہ وہ مسلم پاکستان کے ساتھ شامل ہو جائیں۔ یہ انگریز سانپ ویلیم ہیگ جس منہ سے خود کو پاکستان کا دوست کہتا ہے اسی منہ سے یہ مطالبہ بھی کرتا ہے کہ پاکستان نیٹو سپلائی لائن کھول دے۔

انگریز آج کے دن تک مسلمانوں سے، اسلام سے اور ان کی آنے والی ریاست خلافت کے خلاف جنگ کر رہا ہے۔ تو اگر یہ تمام مہربانیاں دوستی کے زمرے میں آتی ہیں تو پھر دشمنی کیا ہوتی ہے؟ جنگ عطیم دوئم کے بعد امریکہ کے ہاتھوں انگریز سے اس کے زیر اثر وسیع مشرق وسطی، جس میں پاکستان بھی شامل ہے، کی سرداری چھن جانے کے باوجو انگریز اس خطے کی سیاست میں ایک کمزور سازشی بوڑھے کا کرادر ادا کرتا آ رہا ہے جس کو وہ یہ کہ کہہ کر سراہتا ہے کہ "وہ ایک اہم کردار ادا کررہا ہے"۔ واشنگٹن کی طرح لندن بھی اس بات کو اچھی طرح سے جانتا ہے کہ امت مسلمہ اور استعماری طاقتوں کے درمیان کشمکش اب آخری مراحل میں ہے۔ آج امت مغربی طاقتوں کو ظالم سمجھتی ہے اور جانتی ہے کہ یہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے میں کوئی قصر نہیں چھوڑتے۔

انشاء اللہ جلد ہی خلافت قائم ہو گی اور وہ ان جھوٹی سرحدوں کو اکھاڑ پھینکے گی جو استعماری طاقتوں نے ان کے درمیان قائم کی تھیں اور ان کو ایک مضبوط اور وسائل سے مالامال ریاست کے تحت یکجا کر دے گی۔ خلافت دشمن ممالک جیسے امریکہ اور انگلینڈ سے تمام سفارتی، فوجی اور انٹیلی جنس تعلقات کو ختم کر دے گی کیونکہ ان تعلقات کی آڑ میں یہ اپنے لیے غداروں کی فوج کو بھرتی کرتے ہیں۔ اللہ سبحان و تعالی فرماتے ہیں:

 

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُمْ مِنْ الْحَقِّ

اے لوگوں جو ایمان لائے ہو! میرے دشمنوں کو اپنا دوست مت بناوں جو تمھارے بھی دشمن ہیں جبکہ جو حق تمھارے پاس آ چکا ہے یہ اس کا انکار کرتے ہیں (الممتحنة۔1)


شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

ایجنسیوں نے نوید بٹ کے اغوا اور گرفتاری سے لاتعلقی کا جھوٹا بیان دے دیا سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں تم خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتے

آج حکومتی ایجنسیوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے روبرو سفید جھوٹ بولتے ہوئے نوید بٹ کے اغوا اور گرفتاری سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار اپنے آقا امریکہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جھوٹ بولنے کا ریکارڈ قائم کر رہے ہیں۔ اس سے قبل بھی فوجی ایجنسیوں نے حزب التحریر کے اراکین کو اغوا کرنے کے بعد عدالتوں میں جھوٹے بیان حلفی جمع کرائے تھے کہ حزب کے اراکین ان کے قبضے میں نہیں۔ لیکن رہائی کے بعد ان اراکین نے عدالتوں کے سامنے یہ بیان ریکارڈ کروائے کہ انھیں فوجی ایجنسیوں نے اغوا کیا اور ان افسران کے نام بھی بتائے جنھوں نے ان پر تشدد کیا۔ اس کے علاوہ حالیہ دنوں میں ملک بھر سے غائب کیے جانے والوں کے لواحقین کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی انھی فوجی ایجنسیوں کا نام لیا جا رہا ہے۔ کیا پورا ملک جھوٹا ہے یا کیانی اور اس کے غنڈے سچے ہیں۔ دراصل کیانی اور سیاسی و فوجی قیادت میں موجود اس کے ساتھیوں سے کسی شرم کی توقع کی بھی نہیں جا سکتی کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جنھوں نے نہ صرف اس ملک کے عوام سے غداری کی ہے بلکہ اپنے ہی فوجی ساتھیوں کے خون سے آلودہ امریکی جنرلوں کے ساتھ ملنے میں فخر محسوس کرتے ہیں اور انھیں نیٹو سپلائی لائن کھولنے کی یقین دہانیاں کرواتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے نبی ﷺ کا فرمانہ ہے:

 

إِنَّ اللَّهَ لَيُمْلِي لِلظَّالِمِ حَتَّى إِذَا أَخَذَهُ لَمْ يُفْلِتْهُ

"اللہ ظالم کو مہلت دیتا ہے یہاں تک کہ وہ اسے پکڑ لیتا ہے اور پھر وہ اسے نہیں چھوڑتا" (بخاری)

 

ایک طرف ملک میں کراچی سے لے کر پشاور اور اسلام آباد سے لے کر کوئٹہ تک امریکی دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں اور بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ملک کو انارکی میں مبتلا کر رہے ہیں لیکن دوسری جانب نوید بٹ جیسے مخلص سیاست دانوں کو اغوا کیا جارہا ہے جو اس ملک کو امریکی غلامی سے نکالنے اور خلافت کے قیام کے ذریعے امت کی کھوئی ہوئی عظمت رفتہ کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں۔ دراصل امریکہ اور اس کے یہ ایجنٹ حکمران اس تنکے سے بھی ڈرتے ہیں جو خلافت کے قیام کی تحریک کو تقویت پہنچا سکتا ہو اور اب جبکہ امریکہ خلافت کے قیام کو شام اور دوسرے اسلامی ممالک میں آتا دیکھ رہا ہو ان کے ظلم و ستم مین مزید اضافہ کر دیا ہے۔ کیانی اور اس کے ساتھیوں جان رکھو کہ خلافت کا قیام عنقریب ہے پھر نہ صرف اس دن امریکہ بلکہ تمھارے چہرے بھی خوف سے فق ہو رہے ہوں گے۔


شہزاد شیخ

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

مسز نوید بٹ کا 14 جون 2012 کا بیان

السلام علیکم!

ہمیں نہایت افسوس اور پریشانی کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ آج بھی خفیہ ایجنسیوں نے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کیا اور حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو عدالت میں پیش نہیں کیا۔ ہمیشہ کی طرح یہ ایجنسیاں اور حکومتی ادارے تاخیری حربے استعمال کر کے معاملے کو ٹالنے اور دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی حزب التحریر کے سات اغوا شدہ ممبران کے مقدمات میں ایجنسیوں نے حلفاً کہا کہ یہ لوگ ان کے قبضے میں نہیں۔ لیکن کئی کئی ماہ اپنے عقوبت خانوں میں ظلم و تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد یہ ممبران انہی کے زندانوں سے برآمد ہوئے۔ اور انہوں نے ان خفیہ اداروں کے خلاف عدالت میں بیانات بھی ریکارڈ کرائے۔ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ ادارے جھوٹے، دھوکے باز اور اپنی ہی قوم کے ساتھ دشمنی کر رہے ہیں مسلمانوں اور پاکستان کے اصل دشمنوں امریکہ اور بلیک واٹر کو پکڑنے اور ان کی جاسوسی کرنے کے بجائے یہ امت اور اس مسلم ملک کے مخلص سیاستدانوں کو اغوا، قید اور ہراساں کر رہے ہیں۔ ہم ان اداروں پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ آپ اس طریقے سے اپنے ملک کی کوئی خدمت نہیں کر رہے بلکہ الٹا مسلمانوں اور اس مسلم ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ نیز یاد رکھیں کہ بحیثیت مسلمان آپ کا کام مسلمانوں کے جان و مال کا تحفظ ہے لیکن افسوس آپ انہی کے دشمن ہو گئے ہیں۔ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:

 

إِنَّ اللَّهَ يُعَذِّبُ الَّذِينَ يُعَذِّبُونَ النَّاسَ فِي الدُّنْيَا

"یقیناً اللہ ان لوگوں کو عذاب دے گا جو دنیا میں لوگوں کو عذاب دیتے تھے"۔ (مسلم)

 

اللہ کے رسول ﷺ نے یہ بھی فرمایا:

 

المسلم أخو المسلم لا يظلمه ولا يسلمه

"ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے وہ اس پر ظلم نہیں کرتا اور نہ اس کو بے یار و مددگار چھوڑتا ہے"۔ (مسلم)

 

اور آپ لوگ حزب التحریر کے ممبران کو محض اس لیے تشدد کا نشانہ بناتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ ہمارا رب اللہ ہے، اور یہاں اللہ کا نظام یعنی خلافت قائم ہونی چاہئیے۔ ہمیں نوید بٹ کے تحفظ اور سلامتی کے بارے میں شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ یہ ایجنسیاں ہمیں دھمکیاں بھی دے رہی ہیں۔ ہم سمیت تمام عوام مطالبہ کرتے ہیں کہ نوید بٹ کو یہ حکومتی ادارے فوراً رہا کریں۔ اور یہ حکمران اور خفیہ اداروں میں موجود غدار جان رکھیں کہ وہ اپنے آقاؤں کے مفادات کے تحفظ کے لیے جان کی بازی بھی لگا دیں تو اس میں ہرگز کامیاب نہیں ہو سکتے۔ کیونکہ اللہ اس نظامِ خلافت کو قائم کر کے رہے گا۔ یہ اللہ کا مسلمانوں سے وعدہ ہے۔اور یہ لوگ اللہ کے نور کو پھونکوں سے بجھا کر تو دکھائیں؟

 

يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلاَّ أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ

"مگر اللہ اپنے نور کو مکمل کئے بغیر ماننے والا نہیں خواہ کافروں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو"۔ (التوبہ:32)

وسلام

مسز نوید بٹ

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک