الأربعاء، 25 جمادى الأولى 1446| 2024/11/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
Super User

Super User

بنگلہ دیش میں حزب التحریر کے کارکنوں پر حراست میں وحشیانہ تشدد، بجلی کے جھٹکے بھی لگائے گئے حزب التحریر کے وفدنے اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کو احتجاجی مراسلہ حوالے کیا

عمران یوسفزئی ، نائب ترجمان حزب التحریر اور ممبر حزب التحریر طاہر خان پر مشتمل حزب کے ایک وفد نے کل اسلام آباد میں بنگلہ دیش ایمبیسی کا دورہ کیا اور حزب التحریر کے شباب پر دوران حراست ہونے والے وحشیانہ تشدد کے خلاف حزب التحریر کا احتجاجی مراسلہ پہنچایا۔ وفد نے بنگلہ دیشی سفیر سے ملنے کی درخواست کی لیکن بزدل حکومت کے نمائندوں نے ملنے سے انکار کر دیا۔ حزب التحریر نے اس مراسلہ میں بنگلہ دیش کی بدنام زمانہ اذیت پسند ایجنسی ''ٹاسک فورس فار انٹروگیشن‘‘ کے ہاتھوں حزب التحریر کے ایک درجن سے زائد ممبران اور کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ یہ ممبران 22دسمبر اور19جنوری کو گرفتار کر کے اس سادیت پسند ایجنسی کے حوالے کئے گئے ہیں جس کے تشدد کے واقعات حال ہی میں گارڈین اخبار میں سامنے آئے ہیں۔ باوجود یہ کہ حزب التحریر کے بارے میں تمام مسلمان حکومتیں اور مغربی ممالک کی حکومتیں قطعی طور پر جانتی ہیں کہ حزب ایک سیاسی جماعت ہے اور اس کے اراکین کسی قسم کی عسکریت پسندی میں ملوث نہیں لیکن اس کے باوجود بنگلہ دیش حکومت نے مغربی آقاؤں کے کہنے پر اس پر پابندی لگائی ،اس کے ترجمان، چیف کوارڈینیٹر اور دیگر عہدیداروں کو قید کیا اور اس کے ممبران کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد کے طریقہ کار میں آنکھیں باندھ کر ڈنڈوں سے مارنا، برہنہ کر کے الٹا لٹکانا، 45منٹ تک بجلی کے جھٹکے لگانا خصوصاً نازک حصوں پر اور برف کی سلوں پر لمبے دورانیہ کے لئے لٹاناشامل ہے۔ حزب التحریر نے اس مراسلہ کے ذریعے انسانی حقوق کے اداروں کو بھی جھنجوڑا ہے کہ وہ ان ضمیر کے قیدیوں پر ظلم و تشدد روکنے کیلئے متحرک ہوں۔ حکمران یاد رکھیں، خلافت ان کی اسلام دشمنی اور کافروں کی چاکری کا حساب ضرور لے گی۔ اور انشاء للہ وہ دن زیادہ دور نہیں۔

 

عمران یوسفزئی

نائب ترجمان حزب التحریر

 

مردان میں پاک فوج پر امریکہ کا ایک اور حملہ!! دھماکوں کے ذریعے امریکہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور شمالی وزیرستان آپریشن کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے

مردان کے ''ریمنڈ ڈیوس‘‘ نے ایک بار پھر فوج کو نشانہ بنایا۔ یہ وہی پرانی حکمت عملی ہے جس کے تحت امریکہ قبائلی عوام اور فوج میں انتقام کی آگ بھڑکا کر مسلمان کو مسلمان کے خلاف لڑا رہا ہے۔ اس فتنے کی جنگ سے امریکہ لطف اندوز ہو رہا ہے جس میں دونوں طرف مسلم خون بہایا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ریمنڈ ڈیوس سے وہ موبائل سمز بھی برآمد ہوئی ہیں جن سے وہ عسکریت پسند وں سے رابطہ کرتا تھا۔ چنانچہ ثابت ہوا کہ ایک طرف تو امریکہ دہشت گردوں کے ذریعے شہری علاقے میں بم دھماکے کرواتا ہے اور فوج کو نشانہ بناتا ہے تو دوسری طرف وہ قبائلی علاقوں کے مسلمانوں پر ظالمانہ فوجی آپریشن مسلط کرتا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوتے ہیں، ہزاروں شہید کئے جاتے ہیں اور سینکڑوں گھروں اور دکانوں کو مارٹر گولوں اور لڑاکا جہازوں کی مدد سے صفہ ہستی سے مٹا دیا جاتا ہے۔ ریمنڈ ڈیوس اور اس جیسے دیگر کرائے کے قاتل پاکستان میں امریکی جنگ کے کلیدی مہرے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس کی رہائی کے لئے امریکی حکومت کی بلند ترین سطح سے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ اور اب تو یہ تک کہا جا رہا ہے کہ امریکہ پاکستان کی ''ایڈ‘‘ بند کر سکتا ہے۔ ایسا کرنا پاکستان اور پاکستانی فوج کے لئے نہایت ہی خوش آئند ہوگا کیونکہ پھر ہم دہشت گردی پر مبنی امریکی جنگ لڑنے کے بھی پابند نہ رہیں گے۔ امریکہ کی رسد کو جاری رکھنے کا بھی کوئی جواز باقی نہ رہے گا۔ یوں امریکہ کے پاس اس خطے سے نکلنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ بچے گا اور اسی سے خطے کے مسلمانوں کی کایا پلٹے گی۔ ہم اہل طاقت میں موجود مخلص عناصر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نہ وہ ریمنڈ ڈیوس جیسے کرائے کے قاتل رہا کریں، جو پاکستان میں انتشار پھیلاتے ہیں اور نہ ہی وہ امریکہ کے اشارے پر شمالی وزیرستان آپریشن شروع کریں۔ اس کے برعکس انہیں چاہئے کہ وہ امریکہ کو خطے سے نکالنے کے لئے خلافت قائم کرنے میں حزب التحریر کو مدد و نصرت فراہم کریں۔ تیونس اور مصر کے مظاہروں نے ثابت کر دیا ہے کہ محض نہتے عوام کو سڑکوں پر لا کر تبدیلی نہیں لائی جاسکتی، جب تک کہ اس ملک کے اہل طاقت یعنی فوج نصرت فراہم نہ کرے۔ یہی تبدیلی کا شرعی اور عملی طریقہ کار ہے جس پر حزب التحریر کاربند ہے۔


نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان

شمائلہ بی بی کے قتل کا ذمہ دار امریکہ ،غدار حکمران اور یہ کفریہ نظام ہے

کل ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں قتل ہونے والے فہیم کی بیوہ، شمائلہ بی بی، نے زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کر لی۔ اس سے زیادہ افسوس ناک واقعہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ ایک مدعی نے انصاف نہ ملنے کی بنا پر اپنی زندگی اپنے ہی ہاتھوں ختم کر لی۔ اس خاتون نے مرنے سے قبل بیان دیا کہ اس نے یہ اقدام اس لئے کیا کہ حکومت اسے انصاف فراہم کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہی تھی۔ اخباری رپورٹ کے مطابق امریکہ اپنے ایجنٹ حکمرانوں کے ساتھ مل کر مقتولین کے ورثاء کو کیس کی عدم پیروی کے لئے دھمکیاں دے رہا تھا جس سے دل برداشتہ ہو کرشمائلہ نے احتجاجاً خودکشی کی۔ حکومت جان لے کہ عوام کسی طور پر ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کو قبول نہیں کریں گے۔ شمائلہ بی بی کے قاتل امریکہ، غدار حکمران اور یہ کفریہ نظام ہیں۔ ہم نام نہاد سول سوسائٹی اور ان سیاسی پارٹیوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا اس مردہ نظام کو ''خودمختار ججوں‘‘ کے ٹیکے نے نئی زندگی عطا کر دی؟ کیا لوگوں کو مفت اور فوری انصاف مہیا ہوگیا؟ عوام کو دو سال عدلیہ بحالی تحریک میں سڑکوں پر ذلیل و رسوا کر کے اور امریکی جنگ سے توجہ ہٹا کر انہوں نے کس کے ایجنڈے کی تکمیل کی؟ حزب التحریر نے اس وقت بھی عوام کو باور کرایا تھا کہ اس باطل نظام میں ''مخلص‘‘ ججوں کی تعیناتی سے انصاف مہیا نہیں کیا جاسکتا۔ یہ نظام تو اللہ کی شریعت کے بجائے اسمبلی میں بیٹھے کرپٹ اشرافیہ کی شریعت کو قانون کا ماخذ اور حلال و حرام کا مقیاس بنا تاہے۔ جس نظام کا بیج ہی کافر برطانیہ کا لگایا گیا ہو، اس میں سے طاہر اور پاکیزہ پھل کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے؟ یہ نظام محض استعماراور کرپٹ حکومتی اشرافیہ کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے بنایا گیا ہے جس میں کبھی صدارتی اور سفارتی استثناء دیا جاتا ہے تو کبھی NRO کے ذریعے سیاہ کو سفید بنا دیا جاتا ہے۔ جبکہ خلافت کے نظام میں اللہ نے انسان سے قانون سازی کا اختیار چھین کر اس کرپشن کا دروازہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند کر دیا ہے۔ اسلام کی رو سے امریکہ جیسی کافر حربی ریاست سے سفارتی تعلقات تک استوار نہیں کئے جاسکتے تو سفارتی استثناء کا معاملہ تو بہت پیچھے رہ جاتا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو اس سرمایہ دارانہ نظام سمیت اکھاڑ کر اندھے کنویں میں دفن کر دیا جائے۔ صرف اسی صورت میں امریکہ سے نجات ممکن ہے۔ اے اہل طاقت! کیا تم لاہور میں اور ڈیورنڈ لائن پر امریکہ کے قتل عام پر چپ سادھے رہو گے؟ کیا تم دیکھتے نہیں کہ امریکہ تم سے کام بھی لیتا ہے اور جب چاہتا ہے تمہارے فوجی جوانوں کو بھون بھی ڈالتا ہے۔ تم جانتے ہو کہ سپلائی لائن کی شکل میں امریکہ کی شہ رگ تمہارے ہاتھ میں ہے تو کیا تم پھر بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہو گے؟! اٹھو اور پاکستان کے مسلمانوں کے تحفظ پر لئے گئے حلف کی پاسداری کرو اورحزب التحریر کو بیعت دے کر خلافت کا انعقاد کرو ۔ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے!!

نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان

 

امریکی راج ختم کرو ایمبیسی، اڈے بند کرو کے شہریوں کی جانب سے لاھور، کراچی و اسلام آباد میں زبردست ریلیاں

 

تیونس اور مصر کے عوام کے مسلمانوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کے عوام بھی امریکی ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور پاکستان میں امریکی راج کو ختم کرنے کیلئے سڑکوں پر آ گئے ہیں۔امت نے یہ ریلیاں حزب التحریرکے اراکین کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے کیا ۔ احتجاجی ریلیاں نکالتے ہوئے نوجوانوں اور پروفیشنلز سمیت عوام کی کثیر تعدادنے پاکستان میں امریکی ایمبیسی اور اڈوں کو بند 'ریمنڈ ڈیوسوں‘ کو نکال باہر کرنے اور ایجنٹ حکمرانوں کو اکھاڑنے کا مطالبہ کر دیا۔ مظاہریں نے کہا کہ ایجنٹ حکمرانوں نے پہلے ہی CIA، بلیک واٹراور ڈائن کورپ کے امریکی غنڈوں کو کھلے عام بم دھماکے کرنے اور شہریوں کو اٹھانے کی اجازت دے رکھی ہے، لیکن ریمنڈ ڈیوس اور اس کے دیگر غنڈ ے ساتھیوں کا پاکستان کے دل لاہور میں دن دیہاڑے تین شہریوں کو قتل کرنے نے ثابت کر دیا ہے کہ ان صلیبی امریکیوں کو پاکستان کے مسلمانوں کو گولیوں سے اڑانے کا لائسنس بھی دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ایجنٹ حکمرانوں نے امریکی صلیبیوں کو ؛
1) دنیا کی دوسرے بڑی ایمبیسی کے نام پرپاکستان میں فوجی اور جاسوسی کا اڈا بنانے کا پروانہ دے رکھا ہے۔
2) ملک بھر میں حکومتی سرپرستی میں جاسوسی کا نیٹ ورک قائم کرنے میں تعاون کیا، جوان دھماکوں اور قتل عام کی اصل ذمہ دار ہیں۔
3) جیکب آباد، تربیلا، FCہیڈکوارٹر وغیرہ میں اپنے فوجی اڈے قائم کرنے کی اجازت دے رکھی ہے ۔
4) ڈرون حملوں میں مسلمانوں کا مارنے کا ٹھیکہ دے رکھا ہے ، حتیٰ کہ زرداری کے مطابق''مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا‘‘ اور گیلانی کے مطابق''ہم اسمبلی کے فلور پر احتجاج کریں گے اور پھر بھول جائیں گے۔‘‘
5) پاکستان کے گنجان علاقوں، کینٹونمنٹ اور حساس علاقوں میں گھومنے پھرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ وہ کھلے عام سیاستدانوں، پولیس افسران، بیوروکریسی، فوجی افسران، علماء اور قبائلی عمائدین سے مل کر ان کو ہدایات جاری کرتے ہیں اور نہ ماننے والے کوایجنٹ حکمرانو کے ذریعے نشانہ عبرت بنا دیتے ہیں
6) پاکستان کی معیشت پر کھلی اجارہ داری دے رکھی ہے، ان کے کہنے پر تیل، گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھائی جا رہی ہیں، ادارے پرائیویٹائز ،RGSTکے نفاذ کی تیاریاں اور مختلف اشیا سے سبسڈی ہٹا کر معیشت کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔
اور ان سب پر مستزاد ، امریکی احکامات پر پاکستان کی مشرقی سرحد سے فوجیں ہٹا کر امریکہ کی خاطر شمالی وزیرستان کے آپریشن کیلئے افواج بھیجی جا رہی ہیں۔ انھوں نے پاکستان کی اہل طاقت افواج سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کی اس پکار پر ان امریکی ایجنٹ حکمرانو ، امریکی ایمبیسی اور اڈوں کو اکھاڑ پھینکیں۔ اور خلافت کو پاکستان میں قائم کر کے اس بیدار امت کوان کے غدار حکمرانوں سے چھڑائیں۔ مظاہرین نے اس سلسلے کو آگے بڑھانے کا بھی اعلان کیا۔

مزید تصویرکے لئے یہاں پر کلک کریں

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک