الإثنين، 23 جمادى الأولى 1446| 2024/11/25
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية
UrPrnc

UrPrnc

بے ہنگم معاشرہ اور بے ڈھنگا لباس، ...

 ...لوگوں کے درمیان اللہ سبحانہ و تعالٰی کے قانون کے نفاذ سے ہی ٹھیک ہو گا نہ کہ کھوکھلی بیان بازی سے!!

صدر البشیر نے کہا ہے کہ خواتین کے فیشن سے معاشرے میں تنزلی کا خطرہ ہے ۔ انہوں نے خواتین کےغیر مناسب فیشن پر اعتراض کیا اور لباس بنانے والے والوں کو  مناسب اور حیا دار لباس بنانے کی ہدایت دی! انہوں نے کہا کہ خواتین کا فیشن سوڈانی خاندانوں کے لیے جنون اور تشویش کا باعث بن گیا ہے، اور انہوں نے ٹیکسٹائل کارخانوں کو ہدایت کی کہ وہ عوام کی پسند پر اثر انداز ہونے کے لیے بہتر کردار ادا کریں۔۔۔۔یہ بیان اس موقع پر دیا گیا جب وہ بھاری کے صنعتی علاقے میں واقع  فوجی کپڑے بنانے والی سر فیکٹری کی نئی عمارت کے افتتاح کی تقریب سے 8 جنوری 2017 ،اتوار کی صبح کوخطاب کر رہے تھے۔

امریکی سیاسی حل مکاری سے بھرے اُس درخت کا نام ہے جس کا پھل باہمی لڑائی ہے

بلاد شام میں بین الگروہی لڑائی چل رہی ہے جبکہ اسی کے متوازی آستانہ کانفرنس بھی  جاری ہے، اس کی اہمیت اُن تمام لوگوں پر بھی  واضح ہے جو  سوجھ بوجھ رکھتے ہیں  اور اُن پر بھی جو اِس لڑائی کے ذمہ دار ہیں۔ ہر وہ شخص جو اسے روک سکتا تھا لیکن نہیں روکا، اور ہر وہ شخص جو اس صورتحال سے خوش ہے، شام کے لوگوں سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ان دھڑوں میں لڑائی اب ایک عمومی بات ہے اور جب بھی خون خرابہ ہوا معمولی بات پر اورایسی بات پر ہوا جس پر اللہ سبحانہ وتعالٰی کی طرف سے کوئی حجت کوئی دلیل نہیں تھی۔باوجود اس کے کہ مخلص لوگ خبردار کرتے رہے لیکن ان کی ایک نا سنی گئی۔

سوال و جواب: قیدیوں پرتشدد کا حکم

سوال:
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته معزز شیخ،

ملزم سے اعترافِ جرم کرانے کی غرض سے تشدد کے بارے میں کیا حکم ہے جب کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر اس شخص کے ملوث ہونے میں شبہ پایا جائے؟خصوصاً جب یہ معلوم ہو کہ تشدد سے  کوئی بھی جرم تسلیم کرایا جا سکتا ہے۔ سوال کا دوسرا حصہ: کیا اعترافِ جرم کرانے کی خاطر ذہنی ادویات کا استعمال جائز ہے کیونکہ تشدد کے ذریعے ممکنہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے؟

لاہور بم دھماکہ : امریکی سفارت خانہ اور اڈے بند کرو

جب تک امریکہ سے اتحاد کا خاتمہ نہیں ہوتا ، پاکستان خوفناک دھماکوں سے نقصان اٹھاتا رہے گا

پیر 13 فروری 2017 کو لاہور کی مال روڈ پر مبینہ خودکش حملہ ہوا جس میں کم از کم 16 افراد ہلاک اور 75 سے زائد زخمی ہوگئے۔ حزب التحریرولایہ پاکستان اس خوفناک حملے کی پُرزور مذمت کرتی ہے اور ہلاک ہونے والوں کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔

جب سے پاکستان کے حکمرانوں نے امریکہ کی نام نہاد “دہشت گردی کے خلاف جنگ” میں اتحادی بننے کا اعلان کیا ہے پاکستان کے طول و عرض میں دھماکے اور ان کے نتیجے میں ہلاکتیں معمول بن گئی ہیں۔

 

Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک