حکمرانوں کی بوکھلاہٹ - حزب التحریر کو دہشت گردی سے منسلک کرنے کی ناکام کوشش! حزب التحریر کراچی سے آٹھ ممبران کی گرفتاری کی من گھڑت خبر کی تردید کرتی ہے
- Published in پاکستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
حزب التحریر کی اعلیٰ فکری اور سیاسی جدوجہد اور اس کے معاشرے میں بڑھتے ہوئے اثر و نفوز سے بوکھلا کر حکمرانوں نے حزب التحریر کو ایک عسکریت پسند جماعت ثابت کرنے کے لیے میڈیا میں جھوٹی خبریں شائع کروانی شروع کردی ہیں۔ ۷ مارچ ۲۰۱۰ء کو مختلف ٹی وی چینلز پر یہ خبر نشر کی گئی کہ کراچی میں حزب التحریر کے آٹھ اراکین کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔ اور پھر یہی خبر پرنٹ میڈیا میں بھی گردش کروائی گئی۔ حزب حزب اس من گھڑت خبر کی تردید کرتی ہے اور امت کو باور کرانا چاہتی ہے کہ حزب التحریر کا کوئی کارکن ان دنوں کراچی سے گرفتار ہی نہیں ہوا کجائ یہ کہ اس کے پاس سے اسلحہ برآمد ہوا ہو۔ دراصل آج کل لاہور ہائی کورٹ میں حزب التحریرکی پابندی کے خلاف رِٹ پٹیشن زیر سماعت ہے جسے دائر کیے چار سال کا عرصہ بیت چکا ہے اور ابھی تک حکمران حزب التحریر کے خلاف دہشت گردی پر مبنی ایک بھی ثبوت پیش نہیں کر سکے ہیں۔ چنانچہ اس قسم کے من گھڑت واقعات کو میڈیا پر اچھال کر حکومت اپنے لئے جھوٹے ثبوت تراشنا چاہتی ہے۔
اس حقیقت سے پوری دنیا واقف ہے کہ حزب التحریر 1953 سے امت میں خلافت کے قیام کے لئے فکری اور سیاسی جدوجہد کر رہی ہے اور وہ خلافت کے قیام کے لیے کسی بھی قسم کی عسکری اور فرقہ وارانہ ذرائع اختیار کرنے کو حرام گردانتی ہے۔ حزب التحریر کے اس دعوے کا سب سے بڑا ثبوت وزارت داخلہ کا ۲۰نومبر۲۰۰۳ وہ نوٹیفیکیشن ہے جس میں حزب التحریر پر پابندی کا اعلان تو کیا گیا لیکن پابندی کی کوئی ایک وجہ بھی پیش نہ کی گئی۔ یہی وجہ تھی کہ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے۲۰۰۴ اور پھر ۲۰۰۵ میں حزب التحریر کے اراکین کو یہ کہہ کر رہا کر دیا کہ پابندی کا نوٹیفکیشن ناقص ہے کیونکہ اس میں پابندی لگانے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔
ہم ان حکمرانوںکو بتا دینا چاہتے ہیںکہ حزب اپنی فکری اور سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی اور اس قسم کا جھوٹا میڈیا پراپیگنڈا حزب کی جدوجہد کو نہیں روک سکتا۔ نیز خلافت کے قیام سے متعلق محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت ضرور پوری ہو کر رہے گی
﴿...ثما تکون خلافۃ علی منھاج النبوہ﴾ ''..
.اورپھر خلافت قائم ہو گی نبوی صلی اللہ علیہ وسلم طریقے پر‘‘ ﴿مسند احمد﴾۔