مراکش کے بادشاہ محمد ششم نے اپنا تنزانیہ کا سرکاری دورہ مکمّل کر لیا ہے۔ بہت ساری چیزوں کے علاوہ ، رباط نے دارلسلام میں انتہائی جدید مسجد اور دودوما میں جدید اسٹیڈیم تعمیر کرنےکا وعدہ کیا ہے۔
بدقسمتی سے رباط کی خارجہ پالیسی نہایت سطحی سوچ اور اپنے شاندار ماضی سے عدم واقفیت پر مبنی ہے۔مراکش کے بادشاہ کا دورہ جنوبی ممالک کے مابین مفاہمت اور سفارتی و معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے تھا۔ مراکش افریقی اتحاد میں اپنی واپسی کے لئےتنزانیہ کی مدد چاہتا ہے اوراس کے ساتھ ساتھ وہ جلد سے جلد اپنی کمپنیوں کو مغربی استعماری کمپنیوں اور افریقہ کے قدرتی وسائل کے مابین ایک رابطے کی کڑی بنانا چاہتا ہے۔مراکش اور تنزانیہ نے معاشی، ثقافتی، سیاحتی اور سیاسی مشاورت کے بائیس معاہدوں پر دستخط کیے۔