حزب التحریر کا کام
- Published in حزب التحریر
- Written by Arshad
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
حزب التحریر کا کام
حزب التحریر کا کام
حزب التحریر کی رکنیت
حزب التحریر کا ہدف
Its aim is to resume the Islamic way of life and to convey the Islamic da’wah to the world. This objective means bringing the Muslims back to living an Islamic way of life in Dar al-Islam and in an Islamic society such that all of life’s affairs in society are administered according to the Shari’ah rules, and the viewpoint in it is the halal and the haram under the shade of the Islamic State, which is the Khilafah State. That state is the one in which Muslims appoint a Khaleefah and give him the bay’ah to listen and obey on condition that he rules according to the Book of Allah (swt) and the Sunnah of the Messenger of Allah (saw) and on condition that he conveys Islam as a message to the world through da’wah and jihad.
The Party, as well, aims at the correct revival of the Ummah through enlightened thought. It also strives to bring her back to her previous might and glory such that she wrests the reins of initiative away from other states and nations, and returns to her rightful place as the first state in the world, as she was in the past, when she governs the world according to the laws of Islam.
It also aims to bring back the Islamic guidance for mankind and to lead the Ummah into a struggle with Kufr, its systems and its thoughts so that Islam encapsulates the world.
ہفتہ 19 دسمبر 2015 کو "رشیا 1 " ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہ کیا واشنگٹن شام میں حکومت کا تختہ الٹنا چاہتا ہے، امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک "اس ملک میں حکومت کا نظام تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہے"۔اس نے مزید کہا:" اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم شام میں تمام حکومتی پہلوں کو تبدیل کر نا نہیں چاہتے ۔ نہیں ، ہم چاہتے ہیں کہ شام کے ریاستی اداروں کو محفوظ رکھا جائے"۔
سعودی عرب نے منگل 15 دسمبر 2015 کو عراق،شام،لیبیا،مصر ، افغانستان اوردیگر اسلامی علاقوں میں "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے لیے 34 اسلامی ممالک پر مشتمل عسکری اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ بنگلا دیش کے امور خارجہ کے وزیرشہریار عالم نے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ بنگلا دیش نے بخوشی اس اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ یہ اتحاد" پرتشددانتہا پسندی" کو برداشت نہ کرنے کی بنگلا دیشی حکومت کی پالیسی سے ہم آہنگ ہے، دوسرے لفظوں میں یہ اعلان سرکش حسینہ کا اسلام کو برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے عین مطابق ہے۔
مجرم روس کے طیاروں نے جمعہ25 دسمبر2015 کو مشرقی غوطہ میں جیش الاسلام کی قیادت کے اجتماع کو نشانہ بنا یا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حملے میں کئی لوگ شہید ہوئے جن میں جیش الاسلام کے سربراہ"زہران علوش" بھی شامل ہیں۔
بروز جمعہ، 25 دسمبر 2015 کو گجرات کے قسائی، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کا دورہ کیا اور راحیل-نواز حکومت نے اس کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا۔
راحیل-نواز حکومت کی گرفتاریوں کی مہم بری طرح سے ناکام ہو گئی اور اب جھوٹ اور بہتان طرازی کی مہم کا سہارا لے رہی ہے
راحیل-نواز حکومت کے ترجمانوں نے حزب التحریر کے خلاف جھوٹ اور بہتان طرازی کی ایک نئی مہم شروع کر دی ہے۔
نواز شریف کے پیچھے چھپنے سے کشمیر پر راحیل شریف کی غداری پر پردہ نہیں پڑ سکتا
ان دنوں بھارت کو دی جانے والی کھلی اورتباہ کن مراعات کے حوالے راحیل شریف اپنے غیر سرکاری ترجمانوں کے ذریعے نواز شریف کو ذمہ دار قرار دے کر خود کو اس سے الگ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن در حقیقت بھارت کے حوالے سے جنرل راحیل کا بھی وہی موقف ہے
پریس ریلیز
اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں خلافت کے داعیوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے
انجینئر اویس راحیل کے وکیل اور ان کے رشتہ دار نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس منعقد کی۔