الخميس، 24 صَفر 1446| 2024/08/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

سوسۃمیں آج ہونے والی مجرمانہ دہشت گردی کی کاروائی کی مذمت

سوسۃ میں آج ہونے والی مجرمانہ دہشت گردی کی کاروائی کہ ہم پُزور مذمت کرتے ہیں۔۔۔۔ سیکیوریٹی  کی مکمل ناکامی،  متاثرین کی بڑی تعداد اور اس کے حوالے سے پیدا ہونے والا وسیع منفی تاثر خطرناک ہے

Read more...

شدید گرمی سے سیکڑوں ہلاکتوں نے راحیل-نواز حکومت کی مجرمانہ غفلت کو بے نقاب کر دیا

جمہوریت کو ہٹاؤ، خلافت کو لاؤ

کراچی بالخصوص اور پورے سندھ میں ہفتے کے دن 20 جون 2015 سے اب تک چار سو پینتالیس افراد گرمی لگنے سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس قلیل وقت میں اس قدر بڑی تعداد میں ہلاکتیں صرف شدید گرمی کی وجہ سے نہیں ہوئیں بلکہ اس کی وجہ بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ اور پانی کا بحران بھی ہے۔

 

Read more...

لبنان میں مسلمانوں کی تذلیل تمام حدود سے تجاوز کر چکی ہے

جبکہ ان کی عزت آبروزمین میں سب سے سستی چیز بن چکی ہے 

اتوار کے دن 21جون2015  کو   ویڈیو کلپس  شائع ہوئیں جس میں دکھا یا گیا ہے کہ  رومیہ  کے جیل میں  سکیورٹی اہلکار  اسلامی قیدیوں پر اس قدر   تشدد اور ان کی تذلیل کر رہے  ہیں گویا کہ کوئی درندہ اپنے شکار کو چیر پھاڑ  رہا ہو

Read more...

خلافت کی جلد واپسی حزب التحریر کی جانب سے قبل الاآخر پکار

مسلم امت کی جانب۔۔۔اور بالخصوص امت میں سے اہل قوت کی جانب

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے حزبکی عالمی مہم  باعنوان "حزب التحریر کی جانب سے قبل الاآخر پکار مسلم امت کی جانب ۔۔۔اور بالخصوص امت میں سے اہل قوت کی جانب" کے تحت پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور مالیاتی مرکز، کراچی میں رمضان کے پہلے جمعہ 19 جون 2015 کو اس پکار کو ایک عوامی اجتماع میں پڑھنے کا اہتمام کیا ۔

Read more...

واشنگٹن ڈی سی میں بنگلہ دیشی سفارت خانے کے سامنےروہنگیا مسلمانوں کی فوری مدد کے لئےعملی اقدامات لینے کے لئے احتجاج

امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں کئی لوگ بنگلہ دیشی سفارت خانے کے سامنے اکٹھے ہوئے اور بنگلہ دیش حکومت کی اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد  سے دستبرداری پر احتجاج کیا جنہیں اغوا کیا جاتا ہے ، قتل کیا جاتااور بدھسٹ بھکشوؤں اور قوم پرستوں کے ہاتھوں انہیں سزائیں دی جاتی ہیں جبکہ انہیں میانمار حکومت کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔

Read more...

اے مسلمانو ! اسلام کو اختیار کرو اور جمہوریت کی ڈوبتی کشتی میں سوار مت ہو

18 جون 2015 کو  ڈنمارک میں قانون ساز اسمبلی کے  انتخابات کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ اس کا  مطلب یہ ہے کہ ڈنمارک کی سیا سی پارٹیاں، جو ایک دوسرے سے اسلام اور اس کے احکامات کو  نشانہ بنا نے میں مقابلہ بازی کرتی ہیں، اب مسلمانوں کو انتخابات میں شامل ہو نے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کریں گی۔ ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ  وہ سیاست دان   جو مسلمانوں  کو دین اور  سیاست الگ رکھنے کا درس دیتے پھرتے تھے وہ  اب اپنے انتخابی منشور تقسیم کرنے کے لیے ہماری مساجد آ تے ہیں  اور مسلمانوں کو  ووٹ ڈالنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

Read more...

نوید بٹ کے اغوا کو تین سال مکمل ہوگئے راحیل-نواز حکومت  کا داعیان اسلام  پر ظلم خلافت کے قیام کو روک نہیں سکتا

آج پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کے اغوا کو تین سال مکمل ہوگئے ہیں۔ نوید بٹ کو 11 مئی 2012 بروز جمعہ اس وقت ان کے گھر کے باہر سے حکومتی ایجنسیوں نے دن دھاڑے ان کے تین بچوں کے سامنے اغوا کیا تھا جب وہ نماز جمعہ سے قبل انہیں اسکول سے لے کر اپنے گھر کے دروازے پر پہنچے ہی تھے۔

حکمرانوں اور ان کے غنڈوں کی یہ "بہادری"ہے کہ وہ ایک نہتے انسان  کو تین سال بعد بھی نہ تو چھوڑنے پر تیار ہیں اور نہ ہی اسے کسی عدالت کے سامنے پیش کرنے کی ہمت کررہے ہیں۔ کیا ان غدار ایجنٹ حکمرانوں اور ان کے غنڈوں کی بہادری صرف معصوم اور نہتے مسلمانوں کے لئے ہی مخصوص ہے۔  جب کفار ان کی آنکھوں کے سامنے اسلام، رسول اللہﷺ اور مسلمانوں کی بے حرمتی کرتے ہیں تو یہ اُن کے سامنے بھیگی بلی بن جاتے ہیں اور اُن سے اپنی غداریوں کے عوض تمغے اور گارڈ آف آنر وصول کرتے ہیں۔ جب بھارت اور امریکہ ہمارے فوجیوں اور شہریوں کو سرحدوں پر قتل کرتے ہیں تو  شیر کی طرح دھاڑتے ہوئے ان پر ٹوٹ پڑنے کی جگہ بکری کی طرح ممیاتے ہوئے ایک کمزور مذمتی بیان جاری کرنا ہی کافی سمجھتے ہیں۔

راحیل-نواز حکومت نوید بٹ کو تین سال سے مسلسل قید میں رکھ کر اور اس دوران درجنوں حزب کے شباب کو اغوا اور گرفتار کر کے یہ جان چکی ہو گی کہ ان کا ظلم و ستم  نہ تو حزب اور اس کے شباب کو خوفزدہ کرسکا اور نہ ہی خلافت کی دعوت کو پاکستان کے کونے کونے تک پہنچنے سے روک  سکا ہے۔ ان میں اگر تھوڑی سی بھی ایمان کی چنگاری ہوتی تو جان لیتے کہ یہ تو اللہ کی دعوت ہے جسے پوری دنیا مل کر بھی روک نہیں سکتی اور اگر ان میں تھوڑی سی بھی عقل ہوتی تو صرف ازبکستان کی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے ظلم و ستم سے باز آجاتے جہاں کریموف نے آٹھ ہزار سے زائد حزب کے شباب کو سات سے پندرہ سال تک کی قید میں ڈالا اور ان میں سے درجنوں کو دوران قید بدترین تشدد کر کے قتل کردیا لیکن اس کے باوجود ازبکستان سے حزب اور اسلام کی دعوت کو ختم نہیں کرسکا بلکہ وہ پہلے سے بھی زیادہ وسیع ہوگئی۔

ہم راحیل-نواز حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر اسے رائی برابر بھی یقین ہے کہ انہیں اپنے رب کے سامنے پیش ہونا ہے تو اپنے عمل سے توبہ کریں اور نوید بٹ کو فوراً  رہا کریں اور اس دعوت کی راہ میں کانٹے بچھانے سے باز آجائیں۔ حزب تم سے یہ مطالبہ صرف اس وجہ سے کررہی ہے کہ تم مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہو لہٰذا اس وقت سے پہلے توبہ کر لو جس کے بعد توبہ کے دروازے بند ہوجاتے ہیں ورنہ حزب اور اس کے شباب اللہ کی رضا پر راضی ہیں اور اس رب کائنات سے امید رکھتے ہیں کہ اس دنیاکی آزمائشوں کا بدلہ  آخرت میں جنت الفردوس کی صورت میں دیں گے ۔ یہ جان لو اگر تم نے یہ قسم کھائی ہے کہ ہر صورت اپنے آقا امریکہ  کی پوجا کرنی ہے تو ہم بھی اپنے رب سے یہ دعا  کرتے ہیں کہ وہ ہمیں استقامت نصیب فرمائے اور اگر  رب کی رضا کے لئےموت بھی قبول کرنی پڑے تو بلا جھجک اسے گلے سے لگا لیں۔ یقیناً ایمان والوں کے لئے یہ سودا بہترین ہے ۔ تو پھر بتاؤ راحیل-نواز حکومت تمہارا کیا فیصلہ ہے؟ امریکہ کی اطاعت یا اپنے رب کی اطاعت؟

وَلاَ تَحْسَبَنَّ ٱللَّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ ٱلظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ ٱلأَبْصَارُط مُهْطِعِينَ مُقْنِعِى رُءُوسِهِمْ لاَ يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَآءٌ

"اور مت یہ خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کررہے ہیں اللہ ان سے بے خبر ہے۔ وہ ان کو اس دن تک کی مہلت دے رہا ہے جب آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی(اور لوگ) سر اوپر اٹھائے دوڑ رہے ہوں گے، خود اپنی طرف بھی ان کی نگاہیں لوٹ نہ سکیں گی اور ان کے دل(خوف سے) ہوا ہو رہے ہوں گے"(ابراھیم:43-42)

نوٹ: حزب التحریر نے اس موقع پر نوید بٹ کے بیوی بچوں کے ویڈیو پیغام بھی جاری کیے ہیں جنہیں اس لنک پر دیکھا جاسکتا ہے: pk.tl/1iMQ

 

شہزاد شیخ

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

Read more...

پریس ریلیز میڈیا کے اداروں کو دعوت نامہ حزب التحریرعالمی میڈیا مہم "کریموف اسلام سے بُغض رکھتا ہے"کو کامیابی سے اختتام پزیر کررہی ہے

کریموف، ازبکستان کا جابر، مسلسل اللہ سبحانہ و تعالٰی ، اس کے رسول ﷺ اور اللہ کی دعوت کو پہنچانے والے داعیان اسلام کے خلاف حالت جنگ میں ہے۔وہ حق و سچ کی آوازوں کو دبانے اور کچلنےکے لئے ہر حربہ استعمال کررہا ہے اور اسے اس سلسلے میں مغربی رہنماؤں ،جن کی قیادت امریکہ و روس کررہے ہیں، کی مکمل حمایت حاصل ہے کیونکہ اسلام کے خلاف کفر یکجان ہے۔ ان ریاستوں نے اس بات سے مکمل آگاہی کے باوجود کہ مجرم کریموف نے مسلمانوں خصوصاً حزب التحریرکے شباب کو ناقابل بیان بھیانک طریقے سے قتل عام کرتا ہے ، اس کے جرائم پر آنکھیں بند کررکھی ہیں اور اسے اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ اپنے شیطانی اعمال کو جاری و ساری رکھے۔

اندیجان میں13 مئی 2005 کو کریموف کے ہاتھوں ہونے والی قتل و غارت گری کے دس سال مکمل ہونے پر جس میں سات ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کردیا گیا تھا، ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ مرکزی میڈیا آفس حزب التحریرکی جانب سے منعقد ہونے والے مظاہرے میں شرکت اور اس کی نشر و اشاعت کے لئے تشریف لائیں:

مقام: لندن میں ازبکستان کے سفارت خانے کے سامنے/ 41 ہالینڈ پارک، لندن W11

تاریخ: ہفتہ 9 مئی 2015

وقت:صبح 11 بجے سے شام 1 بجے تک

ہم 25 اپریل 2014 بروز ہفتہ سے جابر کریموف کے جرائم کو نمایاں کرنے کے لئےشروع کی گئی عالمی میڈیا مہم کے اختتام کا اعلان کریں گے جس کا عنوان ہے:# کریموف ـاسلام ـسےـ بُغضـ رکھتاـ ہے

میڈیا کی جانب سے اٹھائے جانے والے سوالات کے جوابات عربی، انگریزی، روسی اور ازبک زبانوں میں دیے جائیں گے۔

اس مہم کی تفصیلات جاننے کے لئے اس لنک سے رجوع کریں:

http://hizb-ut-tahrir.info/info/english.php/contents_en/entry_46501

 

عثمان بخاش

ڈائریکٹر مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

Read more...

پریس ریلیز ازبکستان کا جابر"فرغانہ " کے بازاروں میں آنے والی خواتین کے  دو پٹے نوچ رہا ہے

ریڈیو" آزاد لیک" کے بعض  ذرائع نے کہا ہے کہ  قوقان کے بعد مرغلان  شہر میں سول کپڑوں میں ملبوس نیشنل سیکورٹی ادارے کے اہلکاروں نے  عورتوں سے دو پٹے اُتارنے کا مطالبہ کیا۔ یہ دونوں  ازبکستان کے شہر ہیں جہاں خواتین  کے سروں سے زبردستی  دوپٹے اتارے جاتے ہیں۔ اس  بد ترین جرم کا آغاز 22 اپریل 2015کی صبح  کیا گیا۔ ریڈیو کو اپنا نام ظاہر کئے بغیر چشم دید آدمی نے بتایا  کہ عورتیں  دو پٹوں کو اتارنے پر مجبور کی گئیں،جو خاتون مزاحمت کرتی ،تو سول پولیس اس  کو قید کرنے یا پولیس کورٹ کے حوالے کرنے کی دھمکی دیتی ۔   اب مارکیٹ میں کوئی ایک بھی دو پٹہ پہنی ہوئی عورت نظر نہیں آتی ، خواہ   گاہک ہو ں یا دکاندار۔ عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ "لوگ یہ دیکھ دیکھ کررو رہے تھے اور میں خود بھی رویا جب  میں نے دیکھا کہ بڑی عمر کی عورتیں بھی اپنے دو پٹے اتار کر بازار میں آتی ہیں!"۔

بلا شبہ وسط ایشیائی حکمران محض کٹھ پتلیاں ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے سے آگت نکلنے کی کوشش کرتے  ہیں۔  یہ حکمران روس اور امریکہ جیسے اپنے کافر آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے یہ کام کرتے ہیں  بجائے اس کےکہ وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا و خوشنودی کے لئے کام کرتے ....اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام کے داعیوں پر ظلم وستم اور ان  کا تعاقب اور سخت قسم کے احکامات دے کر ان کو جیلوں میں ڈالنے ، ان کو سزا دینے بلکہ ان کو قتل کردینے تک کے جرائم ناکافی تھے جو ازبکستان کےسرکش اوردشمنِ اسلام کریموف  کی کرتوتوں میں ہمیں نظر آتےہیں یہاں تک کہ ان کی دشمنی اور عداوت کا دائرہ پاکدامن  اور معزز مسلمان خواتین تک  بڑھ گیا ۔ یہ حکومت ان کا بھی پیچھا کرتی ہے اور ان کو بھی جیلوں میں ڈالتی رہتی ہے ، ان کو سزائیں دے رہی ہے ، جبکہ کچھ خواتین نےتشدد  اور ایذاؤں کا سامنے کرتے کرتے اپنے مرد بھائیوں کی طرح جام شہادت نوش بھی کیا..... اور اب یہ حکومت  ان کے دین کی علامت اور ان کے لباس کے معاملے میں  ان کا پیچھا کررہی ہے  جو ا س بات کی دلیل ہے کہ ان لوگوں کی اسلام دشمنی کتنی پختہ اور قدیم ہے۔

2012 کے اوائل سے  ازبکستان میں دوپٹوں اورعباؤں(جلبابوں) کی فروخت پر پابندی لگائی گئی اور باپردہ خواتین کے عوامی اداروں میں داخل ہونے پر بھی پابندی لگائی گئی ۔  پردہ کرنے والی ملازم پیشہ خواتین  پر سات مہینوں کی تنخواہ کے برابر   جرمانہ عائد کیا گیا  اورملازمت سے سبکدوش  بھی کیا گیا۔  اسی طرح ازبکستان میں کالے رنگ کا جلباب ممنوع قرار دیا گیا ۔ اسی طرح تاجکستان ، قرغیزستان ، آذربیجان اور قازقستان میں جلبا ب اور خمار پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پس اے وسطی ایشیا کے مسلمانو، بالخصوص تم میں سے مرد وں سے ہم کہتے ہیں ، تم کس طرح   اپنی ماؤں ،بیٹیوں ، بہنوں اور اپنی بیویوں  کے سروں پر سے دوپٹے اتارے جانے کو برداشت کرسکتے ہو جبکہ تم غیرتمند مسلمان ہو! کیاتم جانتے نہیں ہو کہ عورت ایک عزت ہے جس کی حفاظت ضروری ہے! تم اس فاسد جمہوری حکومت سے کیسے راضی ہو جو باپردہ خواتین کا پیچھا کرتی ہے اور بناؤ سنگار کا مظاہرہ کرنے والی عورتوں  کے لئے کوئی پابندی نہیں؟ ! کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ یہ فاسد نظام ختم ہو اور اس کی جگہ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کی ریاست قائم ہو!

یقیناً منکر کو تبدیل کرنے کا ایک ہی راستہ ہے جو ہمیں ہمارے نبی محمد ﷺ دکھا کر گئے  اور جس پر حزب التحریر گامزن ہے ، جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتی  اور جس کے ساتھ کام کرنے کی ہم تمہیں دعوت دیتے ہیں تاکہ بنیادی تبدیلی لائی جاسکے،یہی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے :

﴿قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّه فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمْ اللَّه وَيَغْفِر لَكُمْ ذُنُوبكُمْ﴾.

" آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ کےساتھ محبت کرتے ہو تو تم میری اطاعت کرو اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہوں کو معاف کردے گا"(آل عمران:31)۔

اور اے وسطی ایشیا کے حکمرانو ! ہم تمہیں یاد دلانا چاہتے ہیں کہ  تم ان مسلمانوں کی اولاد ہو جنہوں نے  اپنے لئے دین اسلام کو پسند کرکے قبول کیا اور روسی استعماری  کے آنے پر انہوں نے اس دین کو نہیں چھوڑا  بلکہ وہ اس پر ثابت قدم رہے اور اس کا دفاع کرتے رہے  اوراسی راہ میں شہادت سے ہمکنار ہوئے۔  پس تم ان لوگوں میں سے مت ہوجاؤں  جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ﴾

" اور جو اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات کے ذریعے فیصلہ نہ کریں تو ایسے لوگ ہی کافر ہیں "( المائدۃ:44)

بلکہ تمہیں  ان لوگوں میں سے ہونا چاہئے جن پر اللہ تعالیٰ کا یہ قول جچتا ہے کہ :

﴿وَأَنِ احْكُم بَيْنَهُم بِمَآ أَنزَلَ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّهُ إِلَيْكَ﴾.

" اور یہ کہ (آپﷺ)ان کے درمیان اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات) کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں اور ان سے محتاط رہیں کہ کہیں یہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ بعض (احکامات ) کے بارے میں آپ ﷺ کو فتنے میں نہ ڈال دیں"(المائدۃ: 49)۔

 

شعبۂ خواتین

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک